Tag: سندھ میں ایچ آئی وی

  • لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص

    لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص

    لاڑکانہ: سندھ کے علاقے لاڑکانہ میں 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل کر لی گئی، 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو کے تحصیل اسپتال میں اسکریننگ کے لیے کیمپ 14 ویں روز بھی جاری رہا۔

    کیمپ کے دوران 9 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی جس میں 395 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی۔

    انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق 395 افراد میں 314 بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری طرف سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پھیلانے والے ڈاکٹر مظفر کو عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے ریمانڈ ختم ہونے پر ڈاکٹر مظفر کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت نے ڈاکٹر مظفر کومزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کر دی۔

    دوسری طرف وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید  9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: محکمہ صحت کے ذرایع نے بتایا ہے کہ سندھ کے شہر شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی طرح شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شکارپور میں مزید نو کیسز سامنے آ گئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور کے متاثرین میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں جن کا تعلق گاؤں ڈکھن سے ہے۔ اس سے قبل شکار پور میں واقع پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ شر کے چار بچوں میں ایڈز کے مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔

    مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ضلع شکارپور میں رپورٹ ہونے والے ایچ آئی وی کیسز کی تعداد 22 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    ڈی ایچ اوغلام شبیر نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کو ایڈز سینٹر لاڑکانہ ریفر کر دیا گیا ہے، دوسری طرف غیر رجسٹرڈ لیبارٹریز اور اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ایڈز پھیلنے کی وجہ ایک ہی سرنج کے استعمال کو قرار دیا تھا، ضلع میں موجود 50 اتائی ڈاکٹرز کے کلینک بھی سیل کر دیے گئے تھے جب کہ 3 میٹرنٹی ہومز اور لیباٹری کو بھی حکام نے بند کر دیا ہے۔

    ادھر صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو، لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد تشویش ناک حد تک زیادہ رہی ہے۔