Tag: سندھ میں ایڈز

  • سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال پر وفاقی حکومت کا عالمی اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

    اسلام آباد: سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے بے تحاشا کیسز پر حکومت عالمی اداروں کو اعتماد میں لے گی، اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے 9 جولائی کو اعلیٰ سطح اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع وزارتِ صحت نے بتایا کہ اجلاس وزیرِ اعظم کے معاون ظفر مرزا کی زیرِ صدارت منعقد ہوگا، جس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور یو این ایڈز پاکستان کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ایف ای ایل ٹی پی کے ریزیڈنٹ ایڈوائزر بھی شریک ہوں گے، سندھ کی صوبائی وزیرِ صحت عذرا پیچوہو بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل

    ذرایع کے مطابق اجلاس میں رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال پر غور کیا جائے گا، سربراہ قومی ایڈز پروگرام ڈاکٹر بصیر اچکزئی اجلاس میں بریفنگ دیں گے اور رتو ڈیرو میں ایڈز پر قابو پانے کے حوالے سے بھی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    بتایا گیا ہے کہ عالمی اداروں کی مشاورت سے آیندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، پاکستان عالمی اداروں کو انسدادِ ایڈز سے متعلق اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    یاد رہے کہ مئی میں عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے پھیلاؤ پر تحقیقات کے لیے آئی تھی، اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیم کو بریفنگ بھی دی گئی تھی۔

  • لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر صحت سندھ مستعفی ہو جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ لاڑکانہ میں ایڈز کے لیے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور وزیر صحت ہیں، کیوں کہ سندھ میں پابندی کے باوجود غیر معیاری انتقال خون جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صوبے میں استعمال شدہ سرنجز کا استعمال بھی جاری ہے، وزیر صحت نے استعمال شدہ سرنجز پر پابندی کیوں عاید نہیں کی؟

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ وزیر صحت کی نا اہلی سے چھوٹے بچے آج ایڈز جیسے مرض میں مبتلا ہیں، حکومت سندھ نے محکمہ صحت کو تباہ و برباد کر دیا ہے، وزیر صحت نے سندھ کے عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیا، وہ استعفیٰ دیں۔

    خیال رہے کہ عذرا پیچوہو خود ایک پریس کانفرنس میں کہہ چکی ہیں کہ وہ لاڑکانہ کے اسپتالوں کی حالت سے خود مطمئن نہیں ہیں تو بلاول بھٹو کیسے مطمئن ہوں گے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

  • ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، ماہرین کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

    ڈی جی ہیلتھ مسعود سولنگی نے کراچی ایئر پورٹ پر وفد کا استقبال کیا، ڈبلیو ایچ او کا وفد کراچی میں محکمۂ صحت سمیت دیگر حکام سے مشاورت بھی کرے گا۔

    رتوڈیرو میں اب تک 700 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے ان افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کی تھی۔

    ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کا پھیلاؤ تشویش ناک رخ اختیار کرتا جا رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو کے بعد شکارپور بھی ایچ آئی وی ایڈز کی زد پر ہے، چار نئے کیسز سامنے آنے کے بعد شکارپور میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ انسداد ایڈز پروگرام کی جانب سے شکارپور کے گاؤں ڈکھن میں منعقدہ اسکریننگ کیمپ میں 356 افراد کی اسکرینگ کی گئی، اسکریننگ ٹیسٹ میں 4 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    خیال رہے کہ گاؤں ڈکھن میں پہلے بھی متعدد کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہے، ڈکھن کے علاوہ پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ بھی ایچ آئی وی کی زد پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ادھر رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے، اور کہا ہے کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

  • شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    رتوڈیرو: مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شیخ رشید کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں، شیخ رشید نے ریلوے کے محکمے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ایڈز کنٹرول کے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں، سندھ میں ایڈز کا ایشو چھیڑنا اپنی نا کامی کو چھپانا ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو چلانا وزیر ریلوے شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خیال رہے کہ آج ریلوے وزیر شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ایڈز ختم اور سندھ میں پھیل رہا ہے، ڈوب مریں یہ چلو بھر پانی میں کہ لاڑکانہ میں ایک بچوں کا اسپتال نہیں بنایا، ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، وزیر صحت سندھ استعفیٰ دیں۔

    تفصیل پڑھیں:  ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے

    دوسری طرف چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کو زندگی بھر علاج کی سہولت دیں گے۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    لاڑکانہ: سندھ کے ایک تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے عالمی اداروں کو تفصیلی بریفنگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی اداروں کو بتایا کہ لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذمہ دار اتائی، حجام اور بلڈ بینکس ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کو وفاقی اور سندھ محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، عالمی اداروں کو ایڈز کیسز کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 6 مئی کو ایڈز کے پھیلاؤ کے ذمہ داروں کی نشان دہی کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ میں اتائی سرنجز کے دوبارہ استعمال میں ملوث پائے گئے، متعدد اتائیوں نے سرنجز کے دوبارہ استعمال کا بر ملا اعتراف کیا۔

    ایڈز کے شکار متعدد بچوں میں ایچ آئی ای والدین سے منتقل نہیں ہوا، انھیں اتائی کلینکس سے انجکشنز لگوائے گئے تھے، مقامی حجام فرسودہ غیر محفوظ طریقے استعمال کر رہے ہیں، رتوڈیرومیں مقامی حجام گندے اوزاروں کے استعمال میں ملوث پائے گئے، حجاموں نے مختلف گاہکوں کے لیے ایک بلیڈ استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    بریفنگ کے مطابق لاڑکانہ کے متعدد بلڈ بینکس میں اسکریننگ کی سہولت موجود نہیں، نجی بلڈ بینکس خون کی اسکریننگ میں غفلت کے مرتکب پائے گئے، غیر محفوظ انتقال خون لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنا۔

    عالمی اداروں کو بتایا گیا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے شکار متعدد بچے تھیلیسیما کے بھی مریض ہیں، غیر معیاری انتقال خون سے متعدد بچوں کو ایچ آئی وی منتقل ہوا، ایک تا 5 سال کے 403 بچے ایڈز سے متاثر ہیں۔

    دریں اثنا، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

  • وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    لاڑکانہ: وفاق نے سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج اور ان کی بحالی کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے قومی صحت ظفر مرزا نے اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کا دورہ کیا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے ملاقات کی، جس میں سندھ میں ایچ آئی وی سے پیدا شدہ صورت حال اور حکومتی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس ملاقات میں ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق متاثرہ مریضوں کے علاج اور بحالی میں سندھ سے بھرپور تعاون کرے گا۔ انھوں نے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو تکینیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، وفاق متاثرہ علاقوں میں تشخیصی کٹ اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائے گا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاق حکومت سندھ کو 3 ایڈز علاج مراکز کے قیام کے لیے تعاون کرے گا، یہ مراکز نواب شاہ، میر پور خاص اور عباسی شہید اسپتال حیدر آباد میں قائم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اب تک لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو چکی ہے۔

  • رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورتِ حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، حکومتِ پاکستان نے اس سلسلے میں عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے انسدادِ ایڈز کے عالمی پارٹنرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے، ظفر مرزا کی زیرِ صدارت یہ اجلاس 20 مئی کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ محکمہ صحت، صوبائی انسدادِ ایڈز پروگرام کے حکام، سیکریٹری اور ڈی جی ہیلتھ، قومی ایڈز پروگرام کے حکام سمیت عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونی سیف، یو این ڈی پی کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں ایڈز کی موجودہ صورت حال، اس کے تدارک کے لیے اقدامات اور چیلنجز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں عالمی اداروں کی مشاورت سے مستقبل کی حکمتِ عملی بھی طے کی جائے گی، اور ایڈز کیسز کے پیش نظر عالمی اداروں کو ضروریات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے دو دن قبل بتایا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، ایچ آئی وی اسکریننگ کے اٹھارویں روز مزید کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 534 ہو گئی۔

  • لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا، آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا اٹھارواں روز تھا، مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ لاڑکانہ میں آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 روز تھا، مجموعی طور پر 14776 افراد کی بلڈ اسکریننگ کی جا چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ آج رتوڈیرو اسکریننگ کیمپ میں 900 سے زائد افراد کی بلڈ اسکریننگ کی گئی، جس میں 27 ایچ آئی وی وائرس کے نئے کیسسز سامنے آئے۔

    انھوں نے کہا کہ نئے ایچ آئی وی متاثرین میں 21 بچوں سمیت 27 افراد شامل ہیں، اب تک 534 افراد میں ایچ آئی وی پازیٹیو کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد 431 تک پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلڈ اسکریننگ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز میں مبتلا ڈاکٹر کا سماج سے بد ترین انتقام

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید  9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: محکمہ صحت کے ذرایع نے بتایا ہے کہ سندھ کے شہر شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی طرح شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شکارپور میں مزید نو کیسز سامنے آ گئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور کے متاثرین میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں جن کا تعلق گاؤں ڈکھن سے ہے۔ اس سے قبل شکار پور میں واقع پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ شر کے چار بچوں میں ایڈز کے مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔

    مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ضلع شکارپور میں رپورٹ ہونے والے ایچ آئی وی کیسز کی تعداد 22 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    ڈی ایچ اوغلام شبیر نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کو ایڈز سینٹر لاڑکانہ ریفر کر دیا گیا ہے، دوسری طرف غیر رجسٹرڈ لیبارٹریز اور اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ایڈز پھیلنے کی وجہ ایک ہی سرنج کے استعمال کو قرار دیا تھا، ضلع میں موجود 50 اتائی ڈاکٹرز کے کلینک بھی سیل کر دیے گئے تھے جب کہ 3 میٹرنٹی ہومز اور لیباٹری کو بھی حکام نے بند کر دیا ہے۔

    ادھر صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو، لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد تشویش ناک حد تک زیادہ رہی ہے۔