Tag: سندھ میں بلدیاتی الیکشن

  • سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا

    کراچی: سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا جس میں کراچی اورحیدرآباد کی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان اپنا موقف پیش کرینگے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت کے نمائندے بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر رپورٹ پیش کرینگے، ساتھ ہی سندھ حکومت کی طرف سے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب امن و امان پر موقف پیش کرینگے۔

    پیپلزپارٹی کی طرف سے نثار کھوڑو الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے وسیم اختر اور فروغ نسیم الیکشن کمیشن میں پیش ہونگے جہاں پولیس فورس کی عدم دستیابی سمیت دیگر موقف الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے جائینگے۔

  • سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل

    کراچی : الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کیلئے سندھ حکومت سے ٹرانسپورٹیشن پلان مانگ لیا، سندھ کے 16اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ 24 جولائی کو شیڈول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں ، الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سےٹرانسپورٹیشن پلان مانگ لیا۔

    کراچی،حیدرآباد،دادو،جامشورو،ٹھٹھہ،سجاول،دیگراضلاع میں بلدیاتی الیکشن ہوں گے ، سندھ کے 16اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ 24 جولائی کو شیڈول ہے۔

    بلدیاتی الیکشن کیلئے 5ہزار سے زائد گاڑیوں کی ڈیمانڈ کی گئی ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھا، جس میں دوسرے مرحلے کے لیے 14جولائی تک ٹرانسپورٹیشن پلان دینے کی ہدایت کردی ہے۔

    انتخابی سامان وعملے کی پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل کے لیے گاڑیاں درکار ہوں گی ، سندھ میں دوسرے مرحلے میں بلدیاتی الیکشن کے لیے 9ہزار پولنگ اسٹیشن بنائے جا رہے ہیں۔

    کراچی کے7اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کےلیے5ہزار پولنگ اسٹیشن ہوں گے ، الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز کو مراسلہ بھی جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشن سےمقررہ حد کےفاصلے پر انتخابی کیمپ قائم کرنےکی اجازت دی جائے۔

  • بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    بلدیاتی انتخابات، ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی، تصادم اور بے ضابطگیوں کی تفصیلات ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن لے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز دن بھر جو کچھ ہوا، سب الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا جائے گا، بیلٹ پیپرز پر غلط انتخابی نشان چھپنے کی شکایت بھی الیکشن کمیشن لے کر جائیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق سکھر زون کے مختلف علاقوں میں تصادم ہوا، جس کی وجہ سے ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے سے محروم ہوگئے، اور خوف و ہراس کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل محدود ہو گیا۔

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ، پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا

    ایم کیو ایم کے مطابق ڈاکوؤں نے ایک پولنگ اسٹیشن کے پورے عملے کو اغوا کیا، مطالبہ ہے کہ نواب شاہ، سکھر، میرپورخاص میونسپل کارپوریشنز میں دوبارہ حلقہ بندیاں کروا کر الیکشن شیڈول کا دوبارہ اعلان کیا جائے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹرز کو ووٹ تلاش کرنا ناممکن ہو گیا تھا، ووٹرز 8300 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر سینڈ کرتے تو غیر حتمی لسٹ کا سلسلہ نمبر اور گھرانہ نمبر آتا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ انتخابات کے دوران دیکھا گیا کہ الیکشن کسی اور ووٹر لسٹ پر ہوا اور پریذائڈنگ آفیسر کے پاس کوئی اور لسٹ تھی۔

  • سندھ میں بلدیاتی الیکشن: پیپلزپارٹی سرفہرست، ایم کیو ایم دوسرے نمبرپر

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن: پیپلزپارٹی سرفہرست، ایم کیو ایم دوسرے نمبرپر

    کراچی : سندھ کی1735میں سے 1647یونین کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کی8235مخصوص نشستوں کے لئے پولنگ مکمل ہوگیا،پیپلزپارٹی سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ،جبکہ ایم کیو ایم دوسرے نمبر رہی ۔

    مجموعی طور پر9882منتخب نمائندوں حق رائے دہی استعمال کیا اور10ہزار سے زائدامیدواروں کے مابین مقابلہ ہوا،نصف کے قریب نشستوں پرامیدوار پہلے ہی بلامقابلہ ہوچکے تھے جن کی حتمی فہرست جاری کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں آج خواتین، نوجوان،کسان اور اقلیتوں کی مخصوص نشست کے لیے پندرہ ہزار سے زائد امیدواروں کے درمیان انتخابی معرکہ ہوا۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق سندھ میں یونین کمیٹیوں اور یونین کمیٹیوں کی تعداد1735ہے ،جن میں یونین کونسلیں 1175اور 560یونین کمیٹیاں ہیں ۔ان میں سے88یونین کمیٹیوں اور یونین کونسلوں میں پولنگ24مئی کو ہوگی اور1647یونین کمیٹیوں اور یونین کونسلوں میں خواتین کی2 ،نوجوان، کسان مزدوراور اقلیت کی ایک ایک مخصوص نشست کے لئے بدھ کوپولنگ ہوئی ۔

    9882منتخب نمائندوں نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کیا یا امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب قرار پاچکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مجموعی طور 10ہزار سے زائد امیدوار میدان میں تاہم40ہزارسے زائد نشستوں پرامیدوار بلامقابلہ قرارہونے کی وجہ سے تقریباً 4ہزار سے زائد نشستوں کے لئے 6ہزار سے زائد امیدواروں کے مقابلہ ہوا ۔

    جن نشستوں کے لئے پولنگ ہوگی ان میں 3294خواتین ، 1647نوجوانوں کی نشستیں ،1647کسان مزدورکی نشستیں اور1647نشستیں اقلیت کی ہیں ۔

    اطلاعات کے مطابق 5ہزار سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے پیپلزپارٹی سب سے آگے رہی ، جبکہ ایک ہزار سے زائد نشستوں کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ دوسرے نمبر اور مسلم لیگ (ف) تیسرے نمبر رہی ، جبکہ دیگر جماعتیں اور آزاد امیدوار 1500سے زائد نشستیں حاصل کر سکی ہیں۔

    واضح رہے 88 یونین کمیٹیوں پر ابھی الیکشن ہو نا باقی ہیں جو کہ 24 مئی کو منعقد ہوں گے۔