Tag: سندھ میں بلدیاتی انتخابات

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر تصادم کا خدشہ ، رانا ثنااللہ نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر تصادم کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کوئی چھوٹا واقعہ کراچی میں کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر کشیدگی پر تشویش کا اظہار کردیا۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کےدرمیان اختلافات نے تشویشناک صورتحال اختیارکرلی، 2 سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو کرانے کے حق میں تو 2 مخالف ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر تصادم کا خدشہ ہے، شرپسند عناصر صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور تصادم کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ کوئی چھوٹا واقعہ کراچی اورحیدرآباد میں کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتاہے، فریقین کو معاملہ فہمی کا مظاہرہ کرکے کشیدگی کی فضا کو ڈی فیوز کرنے کی ضرورت ہے۔

    رانا ثنااللہ نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ حالات کی سنگینی کانوٹس لے، آئین و قانون کی روشنی میں مناسب حل نکالا جائے۔

  • تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اقدام چیلنج کردیا

    تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اقدام چیلنج کردیا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات کے ملتوی کرنے کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا کے خلاف درخواست دائر کردی۔

    درخواست تحریک انصاف کی ایگزیکٹوکمیٹی سندھ کے رہنما اشرف قریشی نے دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست میں الیکشن کمیشن نے خود کہا تھا ملتوی نہیں کرسکتے ، اخراجات زیادہ ہوچکےہیں انتخابات ہوناضروری ہے۔

    رہنما اشرف قریشی نے کہا کہ بیلٹ پیپر چھپ چکے تھے اربوں روپے کے اخراجات ہوچکے تھے، بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ امیدوارحصہ لے رہے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کے حکم کو فوری معطل کیا جائے اور اسی ہفتے سندھ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کرائے جائیں۔

    اشرف قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابی فہرستوں میں ردوبدل کردیا گیا ہے، پیپلزپارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں شکست واضح نظر آرہی تھی، بلدیاتی انتخابات فوری کرانا بہت ضروری ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے سندھ میں دوسرے مرحلے میں اتوار 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیے تھے۔

    بعد ازاں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا ء کی وجوہات سامنے آئی تھیں ، جس میں بتایا گیا تھا کہ التوا کی سفارشات میں مون سون کے موسم سے لے کر کورونا کے پھیلاوٴ کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے کہا کہ کراچی و حیدرآباد میں بھی اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، محکمہ موسمیات نے 23 اور24جولائی کو شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ بارش کے نتیجے میں پولنگ اسٹیشنز کی عمارتیں زیر آب آسکتی ہیں، پولنگ کے لیے متبادل عمارات نہ ہونے کے سبب الیکشن کا عمل مشکلات کا شکار ہوگا۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات  ملتوی ہونے کا نوٹی فیکشن جاری

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا نوٹی فیکشن جاری

    کراچی : سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا نوٹی فیکشن جاری کردیا گیا، بلدیاتی انتخابات اب 28 اگست کو ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سندھ میں 24 جولائی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    نوٹیفیکشن میں کہا گیا کہ بلدیاتی انتخابات اب 28 اگست کو ہوں گے ، کراچی ۔ حیدر آباد ،ٹھٹہ میں الیکشن 28 اگست کو ہوں گے۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے سندھ میں دوسرے مرحلے میں اتوار 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات اور این اے 245 کراچی کا ضمنی الیکشن ملتوی کردیا تھا۔

    بعد ازاں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے التوا ء کی وجوہات سامنے آئی تھیں ، جس میں بتایا گیا تھا کہ التوا کی سفارشات میں مون سون کے موسم سے لے کر کورونا کے پھیلاوٴ کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن نے کہا کہ کراچی و حیدرآباد میں بھی اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، محکمہ موسمیات نے 23 اور24جولائی کو شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ بارش کے نتیجے میں پولنگ اسٹیشنز کی عمارتیں زیر آب آسکتی ہیں، پولنگ کے لیے متبادل عمارات نہ ہونے کے سبب الیکشن کا عمل مشکلات کا شکار ہوگا۔

  • سندھ میں  بلدیاتی انتخابات کے التوا کے  فیصلے پر اسد عمر کا ردِعمل

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کے فیصلے پر اسد عمر کا ردِعمل

    لاہور : تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے سندھ میں بلدیاتی انتخاب ملتوی کرنے پر کہا کہ جب بھی الیکشن کروائیں گے ان کوعبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے التوا کے فیصلے پر درعمل دیتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کا نیا فیصلہ سن کر حیرانی ہوئی، بلدیاتی انتخاب صرف 3دن پہلے ملتوی کردیے گئے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن ملتوی کرنے کی وجہ بارش بتائی گی یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے، الیکشن کمیشن مکمل طور پر جانبدار ہوچکا ہے۔

    سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی پاکستانی کو یقین نہیں اس الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے شفاف انتخاب ہوگا، 17 جولائی کو پنجاب میں ہرطرف بلا چلا، پی ڈی ایم جماعتیں گھبرا گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم اب فیصلہ کر چکی ہے کہ وہ اپنی حقیقی آزادی لے کر رہےگی، جب بھی الیکشن کروائیں گےانکوعبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    اسد عمر نے مزید کہا پاکستان کے مستقبل کے فیصلے صرف پاکستانی عوام کریں گے، ضمیروں کی منڈی لگانے والوں کو کسی صورت عوام کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

  • تحریک انصاف کا سندھ میں  بلدیاتی انتخابات کے فوری اعلان کا مطالبہ

    تحریک انصاف کا سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے فوری اعلان کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے چیف الیکشن کمشنر سے بلدیاتی انتخابات کے فوری اعلان کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت شکست کےخوف سےتاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ پی پی اپنی شکست سےواقف ہے،اس لیےپیسہ ٹھکانےلگارہی ہے، سندھ حکومت صوبےمیں بلدیاتی انتخابات کرانےمیں سنجیدہ نہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا 120دن میں بلدیاتی انتخابات نہ کرواکرآئین کی خلاف ورزی کی گئی، وزراکی نااہلیوں کاخمیازہ سندھ کاہرباسی بھگت رہاہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنربلدیاتی انتخابات کی تاریخ کافوری اعلان کریں۔

  • ستمبرتک پنجاب، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں، سپریم کورٹ

    ستمبرتک پنجاب، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےسندھ اور پنجاب میں ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کرانےکا حکم دےد یا، مقدمے کی مزید سماعت آج ہو گی۔

    اٹارنی جنرل نے کینٹونمنٹس میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سولہ مئی کی تاریخ دے دی ، انتخابی شیڈول پرعدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئےجسٹس جواد ایس خوا جہ کا کہنا تھا کہ پولنگ کی تاریخ وہ بتائیں گے، انہوں نے ہدایت کی کہ شیڈول میں دی گئی مدت میں کمی کی جائے،آراوزدودن میں تعینات ہوسکتےہیں۔

    جسٹس جوادایس خواجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی، اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے ک ہا کہ انتخابات کی تاریخ میں تبدیلی ممکن ہے،مگرحلقہ بندیوں میں چار ماہ لگیں گے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آج سے ساڑھے چار ماہ گن لیں ،ایک ایک دن کا حساب دیں پھرچاہےبلدیاتی انتخابات سنہ دو ہزار بیس میں کروالیں۔

     اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے پوچھا کہ یہ کام اب تک کیوں نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرنےمیں ناکام رہا۔

     سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ بلدیاتی انتخابات پارلیمنٹ کےالیکشن کی طرح نہیں،بلدیات میں ترپن ہزارحلقےہیں۔

     اٹارنی جنرل اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کے دلائل کے بعد سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کروانے کا شیڈول دس مارچ تک جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ نومبر دو ہزار چودہ سے اب تک کیے گئے اقدامات کی رپورٹ بھی دس مارچ تک جمع کرائی جائے ۔

  • سپریم کورٹ: الیکشن کمیشن سے ملک بھرمیں بلدیاتی انتخابات کروانے کا نوٹیفیکیشن طلب

    سپریم کورٹ: الیکشن کمیشن سے ملک بھرمیں بلدیاتی انتخابات کروانے کا نوٹیفیکیشن طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے تین صوبوں میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی تحریری وجوہات اور الیکشن کے انعقاد کا نوٹیفیکیشن کل طلب کر لیا ہے۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کئے گئے شیڈول پر سوالات بھی اٹھا دیئے ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکریٹری الیکشن کمیشن شیر افگن کی جانب سے عدالت میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایک شیڈول پیش کیا جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ جو شڈول آپ پیش کر رہے ہیں ہین وہ بھی کئی ماہ بعد کا ہے اس کی کیا وجہ ہے ؟

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انتخابی فہرستوں کے اجرا سے انتخا بی عمل کا آغاز ہوچکا ہے۔ عدالت نے ان کا زبانی بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابی عمل شروع ہوچکا ہے تو نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کریں۔ لیکن سیکریٹری الیکشن کمیشن فوریہ طور پر ایسا کوئی نوٹی فکیشن عدالت میں پیش نہ کرسکے۔

     جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بلدیاتی ادارے تحلیل ہونے کے بعد مقررہ آئینی مدت میں انتخابات کرانا الیکشن کمیشن پر فرض اور قرض تھا جو الیکشن کمیشن ادا کرنے میں ناکام رہا۔ گذشتہ سات سال سے ملک میں بلدیاتی ادارے نہ ہونے کی وجہ سے عوام مسائل کا شکار ہیں۔

    عدالت نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو الیکشن میں تاخیر کی وجوہات اور انتخابی عمل شروع ہونے کانوٹی فکیشن پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ نے صوبوں سے بلدیاتی انتخابات کی تاریخیں طلب کرلی

    سپریم کورٹ نے صوبوں سے بلدیاتی انتخابات کی تاریخیں طلب کرلی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب سندھ اور خیبر پختوانخواہ سے بلدیاتی الیکشن کی تاریخیں طلب کر لی جبکہ الیکشن کمیشن کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ بلدیاتی الیکشن کروانے کے لیے حتمی تاریخ دے۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ کی سرابراہی میں دو رکنی بینچ نے ملک میں بلدیاتی انتخابات کے کیس کی سماعت کی جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ ہم یہ براسشت نہیں کریں گے کہ حکومت پانچ سال پورے کرے اور بلدیاتی انتخابات بھی کروائے۔

    عدالت نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کروا کر عوام اور آئین کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، ہم سیاست دان نہیں ہیں ہم آئین اور قانون کے پابند ہیں اختلافات ہر جگہ ہوتے ہیں لیکن آئین سے انحراف نہیں کیا جا سکتا،ہمیں عوام نے کچھ اختیارات سونپے ہیں اگر سرکار آئین پر عمل نہیں کرواتی تو ہم اگلا قدم اٹھائیں گے،ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ سیاست دان آئین پر عمل کیوں نہیں کرتے ہیں۔

     ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ دو ہزار آٹھ میں ایکٹ پاس کیا جسے سیاسی طور پر متنازعہ بنا کر عدالتوں میں چیلنج کردیا ہے،اب نئی قانون سازی کا مسودہ الیکشن کمشن کو بھیج دیا گیاہے۔

     الیکسن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندہ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کا مسودہ ہمیں دے دیا ہے دو چار دن میں تاریخ دے دیں گے۔

     عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم اس بات پر حیران ہیں کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیوں نہیں ہو رہے بادی النظر میں الیکشن کمیشن مستعدی سے کام نہیں لے رہا ہے،،بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

  • بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی

    بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ نے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس میں پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو ایک ماہ میں حد بندیوں سمیت دیگر قانونی ترامیم مکمل کر نے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا کیس نمٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی تو الیکشن کمیشن کی جانب ایڈوکیٹ اکرم شیخ پیش ہوئے۔ اکرم شیخ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے رپورٹ پیش کی او ر بتایا کہ حکومت پنجاب اورسندھ نے الیکشن کمیشن کے حکام کیساتھ اجلاس میں شرکت کی ہے۔

    اس موقع پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاخیر نہیں کی جائے گی پنجاب حکومت نے حد بندیوں اور بلدیاتی قانون میں ترامیم سمیت دیگر اقدامات کیلئے پندرہ دنوں کا وقت مانگا ہے جبکہ اس حوالے سے سندھ حکومت کو تیس دنوں کا وقت درکار ہے۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کنٹونمنٹ علاقوں میں انتخابات سے متعلق ڈرافٹ کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے کنٹونمنٹ حکام کی الیکشن کمیشن حکام کے ساتھ اجلاس چھ دسمبر کو ہوا، لیکن چھٹی کی وجہ سے اُس میٹنگ کے منٹس وصول نہیں ہوئے ۔

    اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت پندرہ دنوں کی مہلت مانگ رہی ہے لیکن سندھ حکومت اسی کام کیلئے زیادہ وقت کیوں مانگ رہی ہے۔ اس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ شفیع چانڈیو نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ لوکل ایکٹ میں ترمیم والے معاملے کی نشان دہی کی ہے سندھ میں چار دسمبر کو میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو بلایا گیا تھا، ایکٹ میں ترمیم سے متعلق پارلیمنٹ کمیٹی کو بھیجا گیا ہے تاہم اس حوالے سے آج میٹنگ ہونی ہے ایک ماہ میں تمام ضروری اقدامات کر لیے جائیں گے۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کو بلدیاتی انتخابات سے متعلق دسمبر کے اختتام تک تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے سماعت 8جنوری تک ملتوی کردی ہے۔