Tag: سندھ میں داخل

  • بلوچستان سے بارشوں کا سیلابی ریلا سندھ میں داخل،  درجنوں دیہات زیر آب

    بلوچستان سے بارشوں کا سیلابی ریلا سندھ میں داخل، درجنوں دیہات زیر آب

    لاڑکانہ : بلوچستان سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہونے کے باعث کاچھو کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور سڑکیں ڈوب جانے سے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے بارشوں کا سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہوگیا، سیلابی ریلے سے کاچھو کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔

    متعدد رابطہ سڑکیں ڈوب جانے سے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے، علاقہ مکینوں کی نقل مکانی جاری ہے ، بیشتر افراد نے کھیر تھر پہاڑی سلسلے میں پناہ لے لی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پانی میں پھنسے لوگوں کے لئے ریسکیو آپریشن شروع نہ کیا جاسکا جبکہ سیلابی ریلے سے شہروں کو محفوظ رکھنے والے ایف پی بچاؤ بند کی حالت بھی خستہ ہے۔

    مٹیاری، سجاول، دادو ، خیر پور اور عمرکوٹ میں بھی سیلابی صورتحال ہے، سیکڑوں دیہات زیر آب ہیں اور لوگ گھروں میں محصور جبکہ کچے مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔

    مون سون بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں طغیانی سے کچے میں آباد کئی خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے اور لوگ کھلے آسمان تلے بےیارومددگار پڑے ہیں۔

  • سمندری طوفان ’’وایو‘‘ شدت اختیار کرگیا، سندھ میں داخل ہونے کے قوی امکانات

    سمندری طوفان ’’وایو‘‘ شدت اختیار کرگیا، سندھ میں داخل ہونے کے قوی امکانات

    کراچی : سمندری طوفان شدت اختیار کرگیا، طوفان12کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب میں بڑھ رہا ہے،3دن تک سندھ کے جنوبی اور ساحلی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ وایو طوفان شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث جمعرات سے ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔

    وایو طوفان کے سندھ میں داخل ہونے کے امکانات قوی ہوگئے ہیں، سمندری طوفان کراچی سے443کلومیٹر جنوب مشرق میں موجود ہے، طوفان12کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مغرب میں بڑھ رہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کل دوپہر تک بھارتی گجرات عبور کرلے گا، طوفان کے بعد3دن تک سندھ کے جنوبی اور ساحلی علاقوں میں بارشوں کا قوی امکان ہے، جس کے نتیجے میں ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارشیوں کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: سمندری طوفان وایو کل بھارتی ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرائے گا، ہائی الرٹ جاری

    اس کے علاوہ کراچی میں کل بھی دوپہر میں گردآلود ہوائیں چلنے کاسلسلہ جاری رہے گا، محکمہ موسمیات کے مطابق گرد آلود ہواؤں سے حدنگاہ جزوی متاثر ہوسکتی ہے، طوفان کے اثرات سے شہر میں ہلکی بارش کا بھی امکان ہے۔

  • سیلابی ریلا پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سندھ میں داخل

    سیلابی ریلا پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سندھ میں داخل

    سندھ :بھارت سے آنے والا سیلابی ریلہ پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سندھ کی سرحد پر پہنچ گیا ہے، جہاں گھوٹکی کےسیکڑوں دیہات کے مکین کشتیوں پر محفوظ مقامات کی جانب جا رہے ہیں۔

    سیلاپی ریلے کی سندھ میں آمد کے بعد سے گڈو بیراج پر پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، جہاں پانی کی آمد دو لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک ہوچکی ہے جبکہ کشمور سے پانی کا اخراج دو لاکھ اڑتیس ہزار آٹھ سو اسی کیوسک ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹے کےدوران گڈو میں اکتالیس ہزار جبکہ سکھر کے مقام پر 15ہزار کیوسک اضافہ ہوا ہے، دوسری جانب گھوٹکی کے سیکڑوں دیہات کے مکینوں نے کشتیوں کے ذریعے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    دریائے سندھ میں راجن پور کے مقام پر پانچ لاکھ کیوسک کا سیلاب ہے، جس سے درجنوں قریبی بستیاں زیر آب آگئیں ہیں، سیلابی ریلہ راجن پور ضلع کو متاثر کرنے کے بعد صوبہء سندھ میں گڈو بیراج سے سندھ میں داخل ہوجائے گا۔

  • آئندہ 24 گھنٹوں میں سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہونے کا امکان

    آئندہ 24 گھنٹوں میں سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ہونے کا امکان

    سندھ : آئندہ چوبیس گھنٹوں میں چھ سے آٹھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہوگا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق تمام حفاظتی اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    جنوبی پنجاب میں تباہ کاریاں مچانے کے بعد سیلاب کی بے رحم موجوں کا رُخ اب سندھ کی طرف ہوگیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ لاکھ کیوسک کا سیلاب دریائے سندھ، چاچڑاں، کوٹ مٹھن سے گزرے گا جبکہ پندرہ سے سولہ اگست کے درمیان آٹھ سے نولاکھ کیوسک کا سیلاب گڈو بیراج سے گزرے گا۔

    سیلاب سے کچے کے علاقوں کے زیرِآب آنے کا خدشہ ہے، اس سلسلے میں تمام حفاظتی اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    ڈی سی او راجن پور کے مطابق کچے کے لوگوں کو محفوظ مقامات کی جانب بھیجا جارہا ہے جبکہ گیارہ فلڈ ریلیف کیمپس آپریشنل کردیئے گئے ہیں۔

    سکھرمیں بھی ڈی سی نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا،  سکھر کے ضلعی انتظامیہ کے مطابق کچے کے علاقے میں مقیم لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کے نوٹسز بھی جاری کردیئے گئے ہیں لیکن رہائشیوں نے تاحال نقل مکانی نہیں کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گھوٹکی کے قادرپور لُوپ بند پر اب تک حفاظتی اقدامات مکمل نہیں کئے جاسکے، جس پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے شدید اظہارِ برہمی ظاہر کیا ہے۔