Tag: سندھ میں گندم

  • سندھ میں گندم، آٹے کا  کوئی بحران نہیں،وزیر خوراک سندھ

    سندھ میں گندم، آٹے کا کوئی بحران نہیں،وزیر خوراک سندھ

    کراچی: وزیر خوراک سندھ ہری رام کا کہنا ہے کہ سندھ میں مافیا کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خوراک ہری رام نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے سوا 12 لاکھ ٹن سے زائدگندم خرید رکھی ہے،صوبے میں گندم آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے۔

    وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ فلور ملز مالکان کو اس بار وقت سے پہلےگندم ریلیز کی جائےگی،گندم ریلیزکرنے کے لیے سندھ کابینہ سے منظوری لی جائےگی۔

    صوبائی وزیر ہری رام کا کہنا تھا کہ سندھ میں مافیا کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    آٹے کی قیمت کو ہر صورت کنٹرول کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت گندم کی صورت حال پر اجلاس ہوا جس میں وزیر خوراک ہری رام نے بتایا تھا کہ 100 کلوگندم کے کراچی میں مارکیٹ پرائس جون 2019 میں 3475 روپے تھے، 100کلو گندم کی جون 2020 میں قیمت 4400 روپے سے4450 رہی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صوبے میں گندم کی نقل وحمل پر پابند عائد کر دی تھی۔انہوں نے وزرا کو ہدایت دی تھی کہ ہر صورت آٹے کی قیمت کو کنٹرول کیا جائے۔

  • سندھ میں گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ بوریاں غائب ہونا ہے: خرم شیر زمان

    سندھ میں گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ بوریاں غائب ہونا ہے: خرم شیر زمان

    کراچی: پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ بوریاں غائب ہونا ہے، کاش وزیر اعلیٰ سندھ گندم کی بوریاں غائب ہونے پر وزیر اعظم کو خط لکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق آج خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں گندم کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التوا پیش کی، انھوں نے کہا گندم کی بوریاں غائب کی گئیں جس کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا نفرتیں پھیلانے کے لیے اسمبلی کو استعمال کیا جاتا ہے، سندھ کا مال چوری ہوتا ہے تو وزیر اعظم کو خط نہیں لکھا جاتا، سب بتا رہے ہیں کہ گندم کی بوریوں میں بجری بھری ہوئی ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا سندھ کا مال لوٹا جا رہا ہے، گندم کی بوریاں غائب ہو رہی ہیں، بتایا جائے کہ گندم کی چوری میں ملوث افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔

    انھوں نے کہا مارچ میں گندم کی قیمت 3200 تھی، گندم کی بوریوں میں بجری بھر کر کرپشن کی جا رہی ہے، جب گندم چوری ہوتی ہے وزیر اعظم کو خط نہیں لکھا جاتا، ایوان میں بیٹھ کر سندھ کا درد اور تکلیف دکھائی جاتی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا فلور ملز اوپن مارکیٹ سے خرید رہے ہیں، اس پر ہم ضرور وزیر اعظم کو خط لکھیں گے، وزیر اعلیٰ سی سی آئی میٹنگ میں گندم کی کرپشن بھی اٹھائیں، اربوں کی کرپشن ہو رہی ہے، گندم گوداموں سے غائب ہے۔

    دریں اثنا، خرم شیر زمان نے اسمبلی میں لاکھڑا کول مائنز سے کوئلے کی غیر قانونی فروخت پر بھی تحریک التوا پیش کی، کہا یومیہ ہزاروں ٹن کوئلہ نکال کر بغیر ٹینڈر کے اوپن مارکیٹ میں غیر قانونی فروخت ہو رہا ہے، اربوں روپے کا معاملہ ہے، ایوان میں زیر بحث آنا چاہیے۔ تاہم وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کہ کوئلہ بیچنے پر پابندی نہیں ہے، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے قرارداد کو خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔

  • لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کا خطرہ منڈلانے لگا

    لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کا خطرہ منڈلانے لگا

    سندھ: گندم کی سرکاری خریداری اب تک شروع نہ ہوسکی، بارش کا نیا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے اور کروڑوں روپے مالیت کی کھلےآسمان تلے پڑی ہیں، لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کاخطرہ منڈلانے لگا۔

    پورے ملک کی طرح اس بار سندھ میں بھی گندم کی بمپر پیداوار ہوئی ہے لیکن یہ بمپر پیداوار کھلےآسمان تلے سرکار کی منتظر ہے، سندھ میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہوچکا ہے اور محکمہ خوراک سو رہا ہے۔

    کسان محکمہ خوراک کےخریداری سینٹرز کے چکر کاٹ کاٹ کر ہلکان ہورہے ہیں، آبادگاروں کے مطابق عجیب و غریب صورتحال ہے، سندھ کے بیشتر علاقوں میں گندم کی خریداری مراکز ہی قائم نہیں ہوئے۔

    گندم کے بڑے تاجروں اور سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت بھی کام دکھا رہی ہے، ایسےمیں گندم کو کسان سے من مانی قیمت پر خریدنے کیلئے مڈل مین اور ٹریڈرز میدان میں موجود ہیں۔

    سرکاری ریٹ تیرہ سو روپےفی من کےبجائے ہزار سے گیارہ سو روپےفی من گندم کا شتکاروں سے خرید رہےہیں۔