Tag: سندھ پنجاب پانی

  • پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    لاہور: پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے میں وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے وزیر آب پاشی پنجاب محمد محسن لغاری نے ملاقات کی، جس کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیر اعظم نے وزیر آب پاشی سے سندھ اور پنجاب میں پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر استفسار کیا، کہ دونوں صوبوں کے پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کا معاملہ کہاں تک پہنچا؟

    سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا تنازعہ مزید طول پکڑ گیا

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کو وزیر آب پاشی پنجاب محسن لغاری نے تفصیلات سے آگاہ کیا تو انھوں نے صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔

    وزیر آب پاشی نے بتایا کہ پنجاب نے سندھ کی ٹیم کو تونسہ بیراج پر مانیٹرنگ کروا دی ہے، لیکن سندھ نے گدو بیراج سے پنجاب کو مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دی ہے۔

    پانی کی کمی : برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

    وزیر آب پاشی کا کہنا تھا کہ سندھ مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر تعاون نہیں کر رہا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اس پر سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا۔

  • سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی

    سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی

    کراچی: صوبہ سندھ نے اتفاق رائے کی عدم موجودگی میں بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر تعیناتی بے مقصد ہوگی۔

    سندھ حکومت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ نہ ہم غیر جانب دار مبصرین تعینات کریں گے، نہ ڈیٹا لینے دیں گے۔

    خیال رہے کہ ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے پانی اخراج کی صحیح رپورٹنگ کے لیے مبصرین کی تعیناتی کی تجویز دی تھی، پنجاب اور ارسا کا مؤقف تھا کہ غیر جانب دار مبصرین کے بغیر غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی۔

    لاہور ارسا کے حکم پر واپڈا کو پانی کے اخراج سے متعلق ڈیٹا لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، تاہم اب سندھ حکومت نے اس سلسلے میں اپنے مؤقف سے ارسا اور وزارت توانائی کو آگاہ کر دیا، جس پر ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کا مؤقف ثابت ہو گیا ہے کہ سندھ حکومت پانی کا معاملہ حل نہیں کرنا چاہتی۔

    پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں انکشاف

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما مسلسل پنجاب پر سندھ کا پانی چوری کرنے کا الزام لگاتے آ رہے ہیں، تاہم 2 جون کو پنجاب کی تین رکنی ماہر ٹیم کی جانب سے ارسا کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھر بیراج پر بھی پانی کی آمد ہوئی تھی لیکن اس کے اخراج کا ڈسچارج ٹیبل ہی نہیں فراہم کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب کی 3 رکنی ٹیم نے صوبہ سندھ میں کشمور کے قریب دریائے سندھ پر واقع گدو بیراج کے بعد سکھر بیراج کا بھی معائنہ کیا تھا، لیکن سکھر بیراج پر عملہ پانی کا ڈسچارج ٹیبل فراہم نہ کر سکا، ارسا کو دی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سکھر بیراج کی پانی ناپنے والی گیج خراب پائی گئی اور وہ مٹی میں دبی ہوئی تھی، بیراج سے نکلنے والی دادو کینال کے ہیڈ کاگیج ویل بھی مٹی سے بھرا پایا گیا۔