Tag: سندھ پولیس

  • سندھ پولیس کے 6 اہلکار سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے اے ایس آئی بن گئے

    سندھ پولیس کے 6 اہلکار سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے اے ایس آئی بن گئے

    کراچی : سندھ پولیس کے 6 اہلکاروں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان کامیابی سے پاس کرکے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (ASI) بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے چھ اہلکاروں نے سندھ پبلک سروس کمیشن (SPSC) کا امتحان کامیابی سے پاس کر کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (ASI) کے عہدے پر ترقی حاصل کر لی، جن میں ایک خاتون پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی بھرپور حوصلہ افزائی اور جوانوں کی انتھک محنت نے اس خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ امتحان میں کامیاب ہونے والے اہلکاروں میں سے چار کا تعلق سندھ پولیس میڈیا ونگ سے ہے۔

    اس موقع پر سی پی او کے محمد علی شاہ آڈیٹوریم کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں کامیاب اہلکاروں کو اعزازات سے نوازا گیا۔

    تقریب میں اہلکاروں نے جذباتی لمحات میں اپنے تجربات بیان کیے۔ ایک خاتون اہلکار نے حاضرین کو جذباتی کر دیا، جبکہ ایک اہلکار نے کہا: "میں پہلے بائیکا چلاتا تھا، آج افسر بن کر فخر محسوس کر رہا ہوں۔”

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خطاب میں کہا "یہ ایک مثبت مثال ہے کہ اہلکاروں نے ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ مسابقتی امتحان پاس کر کے نئی ذمہ داریاں حاصل کیں۔ یہ عمل سندھ پولیس کے تھانہ کلچر اور پروفیشنل ازم کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "جب ہم ٹیم ورک کے ساتھ کام کرتے ہیں تو نتائج خود بولتے ہیں۔ تعلیم یافتہ افراد کی پولیس میں شمولیت سے عوام کو بہتر سروس اور مؤثر سیکیورٹی مہیا کرنا ممکن ہوتا ہے، جو جرائم کے خاتمے کا بنیادی کلیہ ہے۔”

  • سندھ پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کے مکینک کو نامعلوم افراد نے گولی مار دی، ویڈیو رپورٹ

    سندھ پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کے مکینک کو نامعلوم افراد نے گولی مار دی، ویڈیو رپورٹ

    کراچی کے علاقے کورنگی نمبر ساڑھے تین میں فائرنگ سے شہری کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول عمیر سندھ پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ میں تعینات تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق کراچی کے علاقے ساڑھے تین کورنگی میں فائرنگ سے سندھ پولیس کے اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کے ملازم کو قتل کر دیا گیا، مقتول کی شناخت 24 سالہ عمیر کے نام سے ہوئی ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور فرار ہو گئے، عمیر کو سینے پر ایک گولی ماری گئی جس کی وجہ سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا۔ ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے بتایا کہ مقتول پولیس میں ایس پی یو کا میکنک تھا۔

    یہ واقعہ ڈکیتی ہے یا دشمنی، پولیس کی جانب سے اس کی تحقیات جاری ہے، وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر ایس ایس پی کورنگی سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ، سندھ پولیس کے 50 افسران واہلکار معطل

    جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ، سندھ پولیس کے 50 افسران واہلکار معطل

    کراچی: سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے سندھ پولیس کے 50 افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بدعنوانی، جرائم پیشہ عناصر سے گٹھ جوڑ اور دیگر سنگین شکایات پر آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کے 50 افسران واہلکاروں کومعطل کردیا، کراچی میں طاقتور ترین ایس ایچ او سرجانی غلام حسین پیرزادہ کو بھی معطل کیا گیا۔

    ڈسٹرکٹ سینٹرل کے ایس ایچ او وقار قیصر کو بھی معطلی کا پروانہ تھمایا گیا، آئی جی سندھ کی جانب سے باقاعدہ حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

    سب سے زیادہ سکھر اور میرپور خاص رینج کے اہلکاروں کےخلاف ایکشن ہوا، معطل پولیس اہلکاروں کو بلیک کمپنی گارڈن روانہ کردیا گیا، معطل ہونے والوں میں کراچی کے 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 اہلکار شامل ہیں۔

    لاڑکانہ کے ایک ڈی ایس پی اور ایک ایس ایچ اوسمیت 6 اہلکار معطل ہونے والوں میں شامل ہیں، سکھر کے 3 ایس ایچ اوز سمیت 19 اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔

    میرپور خاص رینج کے 1 ڈی ایس پی، 3 ایس ایچ اوز سمیت 18 اہلکار بھی معطل ہونے والوں میں شامل ہیں، بلیک کمپنی بھیجے گئےتمام افسران و اہلکار گارڈن ہیڈکوارٹر رپورٹ کرینگے۔

  • سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے افسران کی اگلے گریڈ میں ترقی

    سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے افسران کی اگلے گریڈ میں ترقی

    کراچی : سندھ حکومت نے گریڈ 16 کے پولیس افسران کو گریڈ 17 میں آفس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دے دی۔

    سندھ پولیس کے گریڈ 16 کے 62 ترقی کے منتظر سینئر موسٹ اسسٹنٹ کو گزیٹیڈ گریڈ 17 آفس سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ترقی ان افسران کے 5 سال اسسٹنٹ گریڈ 16کے عہدے پر برقرار رہنے کے بعد دی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی ہوم ڈیپارٹمنٹ نے ان تمام پولیس افسران کو مؤرخہ 05.12.2024 کو اگلے عہدے پر ترقی کے لیے کنسیڈر کیا تھا۔

    ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن آج مورخہ 25.03.2025 کو جاری کردیا گیا ہے، تمام افسران کو نیا رینک مبارک ہو۔

    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے پولیس کی تفتیشی صلاحیت مزید بہتر بنانے کیلیے 2 ہزار اے ایس آئی انویسٹی گیشن بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے گزشتہ روز چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیرِ صدارت سروس اسٹرکچر کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیشی صلاحیت کی بہتری کیلیے 2 ہزار اے ایس آئی بھرتی کریں گے، اقدام پولیس کی تحقیقاتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلیے اہم ہے۔ آصف حیدر شاہ نے کہا کہ پولیس کی انویسٹی گیشن برانچ بہتر بنا کر جرائم پر قابو پایا جائے گا۔

  • سندھ پولیس نے عوام کے لیے کونسی نئی ویب سائٹ متعارف کرائی ہے؟

    سندھ پولیس نے عوام کے لیے کونسی نئی ویب سائٹ متعارف کرائی ہے؟

    سندھ پولیس کی نئی ویب سائٹ عوام کےلیے متعارف کرادی گئی،اس میں شعبہ تفتیش، کرائم ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم میں بہتری کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    سندھ پولیس کی نئی ویب سائٹ میں پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے، سندھ پولیس نیو ویب سائٹ، آئی جی پی شکایتی سیل ایپلیکیشنز مکمل فعال ہوگئے ہیں، اب تمام تھانوں، شعبہ تفتیش کے دفاتر سے کرائم کا اندراج پی ایس آر ایم ایس پربراہ راست ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ ایپلی کیشن میں ڈیجیٹل ثبوتوں کا اندراج شامل ہوگا، عدلیہ بھی ایپلی کیشن کے ذریعے ڈیجیٹل فٹ پرنٹ دیکھ سکے گی

    سندھ پولیس اب خواتین مظاہرین سے کیسے نمٹے گی؟ ویڈیو رپورٹ

    غلام نبی میمن نے بتایا کہ سندھ پولیس کی نئی ویب سائٹ عوام کےلیے متعارف کردی گئی ہے، اس میں پولیس کی فراہم کردہ سہولتیں، ایمرجنسی رسپانس نمبرز، پولیس دفاتر کے پتے درج ہیں۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ عوامی شکایات کے فوری، نتیجہ خیز ازالہ کیلئے آئی جی پی کمپلین سیل کو پیپرلیس کردیا گیا۔

    غلام نبی میمن نے نئی اپلی کیشن کے حوالے سے مزید بتایا کہ آئندہ سے کوئی شکایت متعلقہ افسر تک بذریعہ ایپلی کیشن ارسال اور موصول ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/recruitment-in-sindh-police/

  • کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    کراچی پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    سندھ پولیس اور کراچی پولیس نے عوام کی آگاہی کے لیے نئی ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس سے شہری تھانوں کی حدود کا تعین اور پتہ معلوم کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کراچی پولیس کی جانب سے عوام کی آگاہی کے لیے بنائی گئی نئی ویب سائٹ پر تھانوں کی معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، شہری ٹریفک سیکشن  سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

    نئی ویب سائٹ سے شہری پولیس کے مختلف یونٹس کی معلومات اور فون نمبرز بھی حاصل کرسکتے ہیں ساتھ ہی واٹس ایپ کے ذریعے شکایات بھی درج کی جاسکتی ہیں۔

    ویب سائٹ پر پولیس ویری فکیشن کا بھی آپشن موجود ہے اس کے علاوہ شہری ویمن اینڈ چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

     ویب سائٹ سے خصوصی برانچ اور ڈرائیونگ لائسنس کی بھی تصدیق کی جاسکے گی اور ڈرائیونگ لائسنس، فیس اسٹرکچر سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں، نئی ویب سائٹ پر ایمرجنسی سروسز سے متعلق نمبرز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sindh Police (@policesindh)

  • سندھ پولیس اب خواتین مظاہرین سے کیسے نمٹے گی؟ ویڈیو رپورٹ

    سندھ پولیس اب خواتین مظاہرین سے کیسے نمٹے گی؟ ویڈیو رپورٹ

     مظاہرین سے نمٹنے کے دوران احتجاج میں شریک خواتین کو بدسلوکی سے بچانے کیلیے پاکستان کی پہلی فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ یونٹ تیار کر لی۔

    احتجاج کہیں بھی ہو، اس میں شریک خواتین سے بدسلوکی جیسے انہیں بالوں سے پکڑنا، سڑکوں پر گھسیٹنا، ڈنڈا ڈولی کر کے پولیس موبائل میں ڈالنا جیسے شرمناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ تاہم اب ایسے تضحیک آمیز واقعات نہیں ہوں گے کیونکہ اس کی روک تھام کے لیے سندھ پولیس نے انقلابی قدم اٹھا لیا ہے۔

    سندھ پولیس نے ایسا فیمیل کراؤڈ مینیجمنٹ یونٹ تیار کیا ہے، جو خواتین مظاہرین سے نمٹنے کے دوران ان کی عزت نفس کو برقرار رکھے گی۔ انہیں نہ گھسیٹا جائے گا اور نہ ہی کوئی اور بدسلوکی کی جائے گی۔

    فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ سیل 50 خواتین پر مشتمل ہے، جنہوں نے ایک ماہ کی خصوصی تربیت کے بعد پاس آؤٹ کیا۔ جدید آلات سے لیس یہ خواتین دھرنے یا احتجاج میں شریک خواتین کو تربیت یافتہ انداز میں منتشر یا گرفتار کر سکیں گی۔

    ان اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں فیمیل کراوڈ منیجمنٹ کی تربیت اس طرح دی گئی ہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور وہ مظاہرین سے نمٹتے ہوئے احتجاجی خواتین کی عزت نفس کا خیال رکھنے کے ساتھ یقینی بنائیں گی کہ ان سے کوئی بدسلوکی نہ کی جائے۔

    پاس آؤٹ تقریب سے خطاب میں ڈی آئی جی آر آر ایف کیپٹن ریٹائرڈ غلام اظفر مہیسر کے مطابق ماضی میں ہونے والے کچھ واقعات کے بعد آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی یونٹ بنایا گیا۔ امن وامان کو برقرار رکھنے اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے عملے کو جدید آلات سے لیس کیا گیا ہے۔

    یہ فیمیل کراؤڈ منیجمنٹ مظاہرین کے درمیان کیسے کام کرے گا۔ اس حوالے سے سی ایم یو، سواٹ اور اینٹی رائٹ فورس کی جانب سے ڈیمو بھی پیش کیے گئے۔

    ویڈیو رپورٹ: نذیر شاہ

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • سراغ رساں کتوں کی تربیت کیسے کی جاتی ہے؟

    سراغ رساں کتوں کی تربیت کیسے کی جاتی ہے؟

    دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی جرائم کی سرکوبی کیلیے سراغ رساں کتوں کی صلاحیت سے استفادہ لیا جاتا ہے، جس کیلیے انہیں خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

    دہشت گردی کا واقعہ ہو، منشیات تلاش کرنی ہو یا کسی لاپتہ شخص کو ڈھونڈنا ہو اس کیلیے پولیس کی جانب سے سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    Dog 2

    اس سلسے میں سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ ان کتوں کو خصوصی تربیت دیتی ہے، کراچی میں کے نائن نامی یونٹ سندھ پولیس کا خصوصی یونٹ ہے جس میں سراغ رساں کتوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    اس حوالے سے کے نائن یونٹ کے ٹرینر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس 40سراغ رساں کتے ہیں جن میں لیبرا ڈار، روڈ ویلر جرمن شیفرڈ اور دیگر نسلوں کے قیمتی کتے شامل ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ان کتوں کو تربیت دینے کیلیے مختلف مراحل سے گزارا جاتا ہے اگر کتے کو صرف نارکوٹکس پر ہی لگا دیا جائے تو وہ صرف منشیات کی ہی کٹیگری میں کام کرے گا۔

    یہ کتے انتہائی تربیت یافتہ ہوتے ہیں اور صورت حال کے حساب مختلف قسم کی خدمات انجام دیتے ہیں جن میں منشیات کی تلاش، دھماکہ خیز مواد کا پتہ چلانا، گم شدہ یا اغوا شدہ افراد تک رسائی، جبکہ ایسے مقامات تک پہنچنا جہاں کوئی جرم ہوا وغیرہ شامل ہیں۔

    Dog

    ڈیوٹی کے دوران وہ اپنے ہینڈلر کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور احکامات کے مطابق کارروائی کرتے ہیں۔ وہ اپنے ہینڈلر یا مالک کی آواز کے علاہ محض اشارے سے ہی سمجھ جاتے ہیں کہ ان کو کیا کرنے کا کہا جا رہا ہے۔

    ان کتوں کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ کبھی عام لوگوں کو تنگ نہیں کرتے، کسی بھی رش کے مقام پر کتنے ہی لوگ پھر رہے ہوں لیکن یہ کسی پر نہیں بھونکتے نہ ہی ان کے پیچھے بھاگتے ہیں تاوقتیکہ ان میں کوئی ایسا شخص نہ ہو جس کے پاس کوئی غیرقانونی چیز نہ ہو یا پھر کوئی جرم کرکے آ رہا ہو۔

    Dog 3

    اس موقع پر ان تربیت یافتہ کتوں کی صلاحیت کا امتحان لینے کیلیے ایک ڈیمو بھی کیا گیا جس میں ایک گاڑی کے خفیہ مقام پر منشیات کو چھپایا گیا جسے کتے نے چند منٹوں میں ہی کھوج لیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان آرمی کے زیراہتمام راولپنڈی میں کتوں کی تربیت کیلیے ایک باقاعدہ ٹریننگ سنٹر اور اسکول بھی ہے جس کو 1952 میں قائم کیا گیا تھا۔

  • چینی سرمایہ کاروں کا سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    چینی سرمایہ کاروں کا سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ

    کراچی: چینی سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے پولیس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا، اب سندھ ہائیکورٹ میں چینی درخواست گزاروں نے پولیس کے خلاف الزامات پر مبنی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے اس سلسلے میں بیانات عدالت میں جمع کرا دیے گئے، عدالت میں دی گئی درخواس درخواست میں انھوں نے کہا کہ ان کی شکایت پر کارروائی کی جا رہی ہے، اور وہ اس سے مطمئن ہیں۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے درخواست گزار چائینز کے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، درخواست گزار سندھ حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں، اس لیے اب درخواست گزار سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔

    چینی سرمایہ کاروں کا پولیس کی حرکتوں کیخلاف عدالت سے رجوع، وزیرداخلہ سندھ کا نوٹس

    وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اس درخواست پر فوری سماعت کی جائے۔

    یاد رہے کہ 6 چائینز سرمایہ کاروں نے سندھ پولیس کی جانب سے بھتہ خوری اور دیگر الزامات کے تحت سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جسے اب وہ واپس لینا چاہتے ہیں۔

  • چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ، عدالت  پہنچ گیے

    چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ، عدالت پہنچ گیے

    کراچی : چینی سرمایہ کار بھی سندھ پولیس سے تنگ آگئے، عدالت میں دہائی دیتے ہوئے پولیس کی ہراسمنٹ اور بھتہ خوری سے بچایا جائے، ورنہ لاہور یا چین واپس چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہریوں کا سندھ پولیس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، پیر رحمان محسود ایڈووکیٹ کے توسط سے 6 چینی سرمایہ کاروں نے عدالت سے رجوع کیا۔

    درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی،ہوم سیکرٹری اور سی پیک سیکیورٹی کے اسپیشل یونٹ کے سربراہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ ملیر پولیس کے حکام ، چینی سفارت خانے اور دیگر کو بھی فریق بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وزیر اعظم ، آرمی چیف سمیت اعلی حکام کی دعوت پر پاکستان میں سرمایہ کاری کی ایئر پورٹ سے لے کر رہائش گاہ تک رشوت طلب کی جاتی ہے اور ایئرپورٹ پر بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پر گھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہے۔

    درخواست میں مزید کہنا تھا کہ رشوت دینے پر پولیس حکام اپنی گاڑیوں میں رہائشگاہ پہنچاتے ہیں اور رہائشگاہوں پر بھی سیکیورٹی کے نام پر محصور کردیا جاتاہے، باہر تالے ڈال دیئے جاتے ہیں۔

    چینی سرمایہ کاروں نے کہا کہ آزادانہ نقل و حرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے ، کاروباری میٹنگز نہیں کرسکتے، کبھی کبھی خود پولیس اہلکار گاڑیوں پر حملے کرکے شیشے توڑ دیتے ہیں اور 30 تا 50 ہزار روپے رشوت کے عوض نقل و حرکت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تین چینی خواتین سرمایہ کار ایکسپو سینٹر سینٹر میں بدتمیزی کیں وجہ سے چین واپس چلی گئیں۔

    درخواست میں بتایا کہ سکھن تھانے کی حدود میں چینی شہریوں کی 7 فیکٹریاں سیل کردی گئی ہیں، وکیل نے استدعا کی کہ فریقین کو ہدایت کی جائے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق چینی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں۔

    جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔