Tag: سندھ پولیس

  • سندھ پولیس میں پہلی ہندو خاتون اے ایس آئی تعینات

    سندھ پولیس میں پہلی ہندو خاتون اے ایس آئی تعینات

    کراچی: پاکستان میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے نمائندے بہت کم اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوں گے لیکن اب سندھ پولیس میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رہائش پذیر ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین زیادہ تر میڈیکل کی شعبے سے وابستہ ہیں لیکن اب سندھ پولیس میں پہلی بار ہندو خاتون کو اے ایس آئی کے عہدے پر تعینات کردیا گیا ہے۔

    ہندو خاتون پشپا کماری ہمیشہ سے سندھ پولیس میں بھرتی ہونے کا خواب تو نہیں دیکھتی تھیں، لیکن انہوں نے سن 2014 میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے کری ٹیکل کیئر میں گریجویشن مکمل کیا تھا، پشپا کوہلی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”مجھے دیکھتے ہوئے دیگر خاتون بھی کیریئر کے انتخاب میں ہمت کرتے ہوئے پولیس، فوج، فضائیہ اور پاک بحریہ میں شامل ہوں گی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”پشپا کماری”][/bs-quote]

    پشپا کماری اس سے قبل بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ٹیکنولوجسٹ کے فرائض سر انجام دے رہی تھیں پھر انہوں نے کسی دوسرے شعبے میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا۔

    پشپا کماری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کثیر تعداد میں ہندو لڑکیاں میڈٰیکل کے شعبے سے وابستہ ہیں مگر میں اب کچھ نیا کرنا چاہ رہی تھی اس لیے میں نے پبلک سروس کمیشن میں پولیس میں بھرتی ہونے کے لیے پیپر دئیے۔

    پشپا نے 2018 میں اے ایس آئی کی آسامی کے لیے اپلائی کیا اور جنوری 2018 میں تحریری امتحان پاس کیا اس کے بعد پشپا کو فائنل انٹرویو کے لیے کال آئی۔

    فائنل انٹرویو میں کامیابی حاصل کرنے کے دو ہفتے بعد کامیاب امیدواروں کی فہرست آویزاں کی گئی جس میں پشپا کماری کا نام بھی موجود تھا۔

    [bs-quote quote=”کرمنالوجی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈی ایس پی بننا چاہتی ہوں” style=”style-8″ align=”right”][/bs-quote]

    پشپا کماری کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس میں ہندو خواتین تو موجود ہیں لیکن وہ کانسٹیبل کے عہدے پر ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہیں میں پہلی خاتون ہوں جس نے اے ایس آئی کے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔

    ہندو خاتون پشپا کا کہنا تھا کہ ان کا خواب اے ایس آٗئی تک ہی محدود رہنا نہیں ہے بلکہ وہ کرمنالوجی میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدے پر کام کرنا پسند کریں گی۔

    پشپا کماری کا کہنا تھا کہ میرے پولیس میں شامل ہونے کے بعد دیگر خواتین کو بھی حوصلہ ملے گا اور وہ اپنے کیریئر کے انتخاب میں ہمت کرتے ہوئے پولیس، فوج، فضائیہ اور پاک بحریہ میں شامل ہوں گی۔

  • کراچی: منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، آئس ڈیلر محسن آفریدی 4 ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی: منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، آئس ڈیلر محسن آفریدی 4 ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کر کے منشیات فروش آئس ڈیلر محسن آفریدی کو 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سولجر بازار پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی میں پولیس اہل کار سمیت پانچ منشیات فروشوں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے منشیات اور اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ گرفتار پانچوں منشیات فروش خود بھی آئس اور چرس پینے کے عادی اور منشیات کے ڈیلر ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا گروہ 15 مرد اور خواتین پر مشتمل ہے، گرفتار منشیات فروشوں میں پولیس اہل کار مصدق شاہ عرف بابر بھی شامل ہے، جو تھانہ سٹی کورٹ میں تعینات ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق گرفتار دیگر تین منشیات فروشوں میں آئس اور چرس ڈیلر بدر شجاع عرف بدر کمرشل، ارشد انصاری عرف ببلو، اور احسن آئسی شامل ہیں۔

    ملزمان آئس اور چرس کے بڑے ڈیلر ہیں، اس سے قبل بھی درخشاں، گزری، بہادر آباد، برگیڈ اور فیروز آباد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزم محسن آفریدی نے واٹس ایپ گروپ بنایا ہوا ہے، جس کے ذریعے وہ اسکول کالج اور یونیورسٹیز کے لڑکے لڑکیوں کو ایڈ کر کے آئس اور چرس کی طرف راغب کرتا تھا۔

    معلوم ہوا ہے کہ مختلف گیسٹ ہاؤسز بھی ملزمان کے زیر استعمال تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے گیسٹ ہاؤسز کے خلاف بھی ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔

    ملزمان کے قبضے سے 6 کلو چرس، بڑی تعداد میں آئس، 5 ٹی ٹی پستول اور آئس استعمال کرنے کی چیزیں برآمد ہوئیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس پی ایسٹ کی جانب سے پولیس پارٹی کے لیے تعریفی اسناد اور نقد انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • خود کو وکیل ظاہر کرنے والا اغوا کار گرفتار، مغوی بازیاب

    خود کو وکیل ظاہر کرنے والا اغوا کار گرفتار، مغوی بازیاب

    کراچی: پولیس نے شہر قائد میں کارروائی کرتے ہوئے تین دن قبل اغوا ہونے والے شخص کو بازیاب کر لیا، اغوا کار بھی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں ڈی آئی جی ساؤتھ نے سی پی ایل سی چیف کے ہم راہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ 3 دن سے اغوا ہونے والا شخص بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کا کہنا تھا کہ اغوا کار نے 3 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا، مرکزی ملزم کے ساتھ اس کے ایک ساتھی اور خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق اغوا کاروں کے خلاف کارروائی سی پی ایل سی کے ساتھ مل کر کی گئی، ملزمان رابطے کے لیے بین الاقوامی نمبرز استعمال کرتے تھے، مغوی کو اندرون سندھ بھی رکھا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ، وی آئی پیز کے لیے تھانے کی نفری بطور سیکورٹی نہیں دی جائے گی

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملزمان نے تاوان کی قسط باندھ رکھی تھی، 60 ہزار کی رقم اغوا کار کو دی جا چکی تھی، 80 ہزار مزید دینے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی قاضی اسحاق کو میٹروول سے بازیاب کرایا گیا، اندرون سندھ بھی رکھا گیا، ملزم خود کو وکیل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اہل کار ظاہر کرتا تھا۔

    ڈی آئی جی نے کہا کہ ملزمان کی گاڑی پر سندھ ہائی کورٹ کی نمبر پلیٹ بھی لگی تھی، پولیس نے ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا۔

  • کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ، وی آئی پیز کے لیے تھانے کی نفری بطور سیکورٹی نہیں دی جائے گی

    کراچی پولیس کا بڑا فیصلہ، وی آئی پیز کے لیے تھانے کی نفری بطور سیکورٹی نہیں دی جائے گی

    کراچی: کراچی پولیس نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کسی وی آئی پی کو تھانے کی نفری بہ طور سیکورٹی نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی غلام میمن نے تھانوں کی کم نفری کو بہتر کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ تھانوں سے سیکورٹی کے لیے دیے گئے تمام گارڈز فوری واپس بلائے جائیں۔

    سیکورٹی کے لیے دیے گئے گارڈز کی واپسی سے متعلق احکامات تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو جاری کر دیے گئے ہیں۔

    اے آئی جی کا کہنا ہے کہ کسی وی آئی پی کو تھانے کی نفری بہ طور سیکورٹی نہیں دی جائے گی، افسران اور وی آئی پیز کو سیکورٹی زون کی نفری دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، گاڑیوں کے کالے شیشے پر گرینڈ آپریشن کل سے ہوگا

    دریں اثنا، ضمانت پر رہا ہونے والے اور سزا پانے والے ملزمان کی نگرانی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، 10 ہزار سے زاید ملزمان کی علاقائی سطح پر نگرانی کی جائے گی۔

    اے آئی جی غلام میمن کا کہنا ہے کہ ہر تھانے کی حدود میں ایک افسر ملزمان کی نگرانی کرے گا، ملزم دوبارہ جرائم کی سرگرمی میں ملوث ہوا تو فوری رپورٹ کرے گا۔

    ایڈیشنل آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ 400 اہل کاروں کو اس مانیٹرنگ پر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • اگلے گریڈ پر ترقی کے لیے کورس، مرحوم پولیس افسر کو بھی بلا لیا گیا

    اگلے گریڈ پر ترقی کے لیے کورس، مرحوم پولیس افسر کو بھی بلا لیا گیا

    کراچی: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اگلے گریڈ پر ترقی کے لیے منعقدہ کورس میں کراچی کے ایک مرحوم پولیس افسر کو بھی بلا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم سی ایم کورس کے لیے ملک بھر سے افسران کے انتخاب کے لیے افسران کی فہرست مرتب کی ہے، جس میں ایک مرحوم پولیس افسر کا بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ آفس اور اسٹیبشلمنٹ ڈویژن نے فہرست مرتب کرنے میں واضح طور پر غفلت برتی، مرحوم ایس ایس پی حسیب افضل بیگ کا انتقال چند ماہ قبل ہو چکا ہے۔

    آئی جی سندھ آفس نے بھی وفاقی حکومت کی فہرست کو دیکھنا گوارہ نہ کیا، خیال رہے کہ اگلے گریڈ پر ترقی کے لیے کورس کل سے لاہور میں شروع ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کے 163 اہل کاروں کے نام یو این امن مشن کے لیے فائنل

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا کورس 22 جولائی تک جاری رہے گا، چند ماہ بعد ریٹائر ہونے والے ایس پی کو بھی کورس پر جانے کا حکم مل گیا ہے، دل چسپ امر یہ ہے کہ کورس کے اختتام پر مذکورہ ایس پی ریٹائر ہو جائیں گے۔

    یاد رہے کہ سابق ایس ایس پی ٹھٹھہ حاجی حسیب افضل بیگ گزشتہ برس دسمبر میں ہارٹ اٹیک سے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں انتقال کر گئے تھے۔

  • آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں لڑکی ملنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے ساحل سمندر پر سی ویو سے لڑکی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی، پولیس نے لڑکی کے ہوش میں آنے کے بعد اس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کر لی، اور ہدایت کی تفتیش کو انتہائی غیر جانب دار اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے سختی سے یہ بھی ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفت میں لایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    قبل ازیں، سی ویو سے ملنے والی بے ہوش لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ درخشاں میں درج کر لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں زیادتی سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، لڑکی کو کار سوار افراد سی ویو پر پھینک کر فرار ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ڈیفینس کی رہایشی ہے۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات اس کی دوست کرن اور علی عرف عمران گھر آئے اور نشہ آور چیز کھانے میں کھلائی جس کے بعد تشدد کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بنایا، ہوش میں آئی تو جناح اسپتال میں تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے 15 پر بے ہوش لڑکی کی موجودگی کی اطلاع ملی، فوری طور پر لڑکی کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد زیادتی کی تصدیق ہوگی، سہیلی کرن کا گھر پر آنا جانا ہے، علی عرف عمران سے متاثرہ لڑکی کی پہلے بھی 2 سے 3 ملاقاتیں ہوئیں، لڑکی کے مطابق مزاحمت کرنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے، پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار رکھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نئے پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار ہیں، آرڈر پر عمل ہو رہا ہے، اس کے تحت تبادلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں خود کشیوں اور قبائلی فسادات میں اضافہ ہوا، میرپور خاص ڈویژن میں ایک سال میں 250 افراد نے خود کشی کی، جس کی بڑی وجہ غربت اور معاشی مسائل ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا تھا کہ قبائلی فسادات کی وجہ سے اسکول اور اسپتال بند ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں ایف آئی آرز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا قانون سندھ اسمبلی نے منظور کر لیا، اب آئی جی سندھ اور ہوم سیکریٹری کا کام اس منظور شدہ قانون پر عمل کرانا ہے۔

    قاضی کبیر نے کہا کہ پولیس افسران کا تبادلہ چھوٹی سی بات ہے، آئی جی سندھ کلیم امام تمام امور پر عمل کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے پراسیکیوشن اکیڈمی قایم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 ایکڑ زمین پر اکیڈمی قایم کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ نے کہا کہ یہ اکیڈمی ججز اور وکلا کو تربیت فراہم کرے گی، اس اکیڈمی کے لیے بل سندھ کابینہ اور سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    کراچی: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار کر لی گئی، یہ بلیک بک انتہائی خطرناک اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی ہدایت پر سندھ پولیس نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی پہلی مرتبہ ایک بلیک تیار کر لی ہے۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق انتہائی مطلوب مشتہر ملزمان کی تمام تر تفصیلات بلیک بک میں موجود ہوں گی، وہ مشتہر ملزمان جن کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی ہے۔

    بلیک بک میں مشتہر مجرمان کے کرائم ریکارڈ کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں، بتایا گیا ہے کہ یہ معلومات سندھ پولیس کے لیے انتہائی مفید اور کارآمد ثابت ہوں گی، بلیک بک کی وجہ سے کوئی مجرم دوسرے علاقے یا شہر میں روپوش نہیں رہ پائے گا۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بلیک بک میں کراچی، حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر اور لاڑکانہ کے ملزمان شامل ہیں، بک کی مدد سے پولیس کو دوسرے ضلع کے مشتہر ڈکیتوں اور مجرموں کی گرفتاری بھی مزید آسان ہو جائے گی۔

    پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلیک بْک میں انتہائی اہم ملزمان کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں، ان ملزمان کی گرفتاری پر 1 لاکھ سے 7 لاکھ روپے تک کا انعام بھی رکھا گیا ہے، بک میں شامل ملزمان کے خلاف 10 سے 15 مقدمات بھی درج ہیں۔

    خیال رہے کہ پنجاب کے بعد سندھ میں پہلی مرتبہ یہ بلیک بک تیار کی گئی ہے۔

  • کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے درخشاں میں تھانے پر عدالتی بیلف نے چھاپا مار کر 3 خواتین اور ایک بچی کو بازیاب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی بیلف نے کراچی کے درخشاں تھانے پر چھاپا مار کر زیر حراست خواتین اور بچی کو بازیاب کر لیا، جنھیں گزشتہ دو روز سے بند کیا گیا تھا۔

    وکیل کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچی کو 4 جولائی سے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا۔

    وکیل نے کہا کہ گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا چاہیے تھا لیکن نہیں کیا گیا، دوسری طرف خاتون نے الزام لگایا ہے کہ انھیں تھانے میں ہراساں کیا گیا۔

    بازیاب کرائی گئی خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس نے تھانے میں دو روز بند رکھ کر انھیں ہراساں کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زیادہ تر پولیس اہل کار رات کوڈکیتی کرتے ہیں، جسٹس گلزار

    متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ 4 جولائی سے انھیں تھانے میں حبس بے جا میں رکھا گیا، اور جھوٹے کیس میں زیر حراست رکھا گیا۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس گلزار احمد نے بھی محکمہ پولیس پر سخت تنقید کرتے ہوئے پولیسنگ سسٹم کو ناکام قرار دے دیا تھا۔

    جسٹس گلزار نے کہا کہ زیادہ تر پولیس اہل کار رات کو ڈکیتی کرتے ہیں، جب کہ سرکاری افسران دفاتر میں بیٹھ کر حرام کھا رہے ہیں، پولیس بھارتی تنخواہیں لے کر بھی 2 نمبریاں کرتی ہے۔

  • نیو کراچی، 10 سال کی عمر سے وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار

    نیو کراچی، 10 سال کی عمر سے وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: نیو کراچی سے 10 سال کی عمر سے وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا، تھانہ مومن آباد کی حدود میں قتل کا معمہ 72 گھنٹے میں حل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 10 سال کی عمر سے وارداتیں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم 10 بار موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں جیل جاچکا ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق ملزم 100 سے زائد وارداتیں کرچکا ہے، ملزم عمران عرف بٹن حب میں موٹر سائیکل بیچا کرتا تھا، ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے خواتین کو موٹر سائیکلوں پر بٹھاتا تھا۔

    دوسری جانب تھانہ مومن آباد کی حدود میں قتل کا معمہ 72 گھنٹے میں حل کرلیا گیا، شیرزمان کو اسی کی بیوی نے ساتھی کی مدد سے قتل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی پولیس کی بڑی کارروائی: داعش کے 5 دہشت گرد گرفتار

    ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق ملزمان نے گھر میں گھس کر شیر زمان کو قتل کیا تھا، ملزمان کو گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا۔

    ادھر گلشن اقبال بلاک 10 میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں کراچی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے تیسر ٹاؤن میں کمپاؤنڈ سے کالعدم تنظیم کے پانچ مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔

    گرفتار ملزمان میں عبداللہ عرف حمزہ، وقار، وسیم، نوید، وقار اور مدثر شامل تھے، گرفتار ملزمان سے دستی بم، اسلحہ، درجنوں گولیاں اور زیرِ استعمال لیپ ٹاپ برآمدکیا گیا تھا۔