Tag: سندھ پولیس

  • کراچی پولیس کی واٹس ایپ ہیلپ لائن عوام میں مقبول

    کراچی پولیس کی واٹس ایپ ہیلپ لائن عوام میں مقبول

    کراچی: سندھ پولیس چیف کی جانب سے قائم واٹس ایپ ہیلپ لائن پر موصول شکایتوں پر تیزی سے کارروائیاں کی جانے لگیں، اغوا، جنسی زیادتی، بھتے، فراڈ، لوٹ مار اور چھینا جھپٹی کی موصول شکایات پر فوری کارروائیاں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف کے قائم واٹس ایپ ہیلپ لائن کی عوام میں پذیرائی ہونے لگی۔ یکم جنوری سے 30 جون تک کے متاثر کن اعداد و شمار سامنے آگئے۔ مسائل حل ہونے پر پولیس کو واٹس ایپ کے ذریعے شکریے کے پیغامات وصول ہونے لگے۔

    رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کمپلین سروس کو 1603 شکایات موصول ہوئیں، واٹس ایپ پر موصول شکایات کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا۔ ایک اہلکار کی تنزلی، ایک کو شوکاز نوٹس، 16 کوارٹر گارڈ اور 16 اہلکاروں کا تبادلہ کیا گیا۔

    شکایات پر کیے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں شہر کے مختلف تھانوں میں 169 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ سب سے زیادہ 696 شکایات پولیس کے خلاف تھیں جو کل شکایات کا 43.4 فیصد ہیں۔ واٹس ایپ پر تشدد کی 178 اور زمینوں پر قبضے کی 135 شکایات موصول ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق منشیات کی 92، دھمکیوں سے متعلق 85، فراڈ کی 83، لاپتہ افراد کی 61 شکایات، لوٹ مار کی 53، چھینا جھپٹی کی 52 اور چوری کی 45 شکایات موصول ہوئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 6 ماہ میں اغوا کی 22 شکایات بھی موصول ہوئیں، 100 فیصد شکایات کی چھان بین کی گئی اور مختلف اقدامات کیے گئے۔ جوئے، جنسی زیادتی، بھتے اور فحاشی سے متعلق 100 فیصد شکایات نمٹائی گئیں۔ دیگر شکایات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ محکموں کے سپرد کیا گیا۔

  • کراچی میں ڈکیتیوں کے دوران پولیس موبائل اور وردی استعمال ہونے کا انکشاف

    کراچی میں ڈکیتیوں کے دوران پولیس موبائل اور وردی استعمال ہونے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے، ڈکیتیوں کے دوران پولیس موبائل اور وردی استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک 5 میں پولیس موبائل میں سوار ملزمان نے گھر میں ڈکیتی کی، متاثرہ شہری نے پولیس حکام کو واردات سے متعلق بذریعہ تحریری درخواست آگاہ کردیا۔

    درخواست کے متن کے مطابق پولیس موبائل اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان تلاشی کے بہانے گھر میں داخل ہوئے، دو ملزمان پولیس کی وردی میں ملبوس تھے اور ان کے ساتھ متعدد سادہ لباس اہلکار بھی موجود تھے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے تمام گھر والوں کے شناختی کارڈ چیک کیے اور سارے گھر کی تلاشی لی، تلاشی کے دوران ملزمان نے خواتین اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔

    ملزمان نے گھرمیں رکھے صندوق کے تالے توڑے اور سوا لاکھ سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے، واقعہ دو روز قبل رات کے وقت پیش آیا۔

    مذکورہ واقعے پر تاحال پولیس کی جانب سے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، شہری کی درخواست اور ملزمان کی علاقے میں آنے اور فرار ہونے کی سی سی ٹی وی میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ڈکیت پولیس موبائل اور موٹر سائیکل پر آرہے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پانے میں پولیس ناکام نظر آتی ہیں، کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو ان کی قیمتی اشیاء سے محروم کردیا جاتا ہے یہاں تک نوجوان موبائل فون دینے میں مزاحمت کرنے پر مذکورہ شخص کو قتل کرکے فرار ہوجاتے ہیں۔

  • حکومت سندھ نے نوٹیفکیشن کے ذریعے پولیس آرڈر نافذ کر دیا

    حکومت سندھ نے نوٹیفکیشن کے ذریعے پولیس آرڈر نافذ کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پولیس آرڈر 2002 نافذ کر دیا، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے ایک بار پھر پولیس آرڈر ترمیمی بل مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آرٹیکل 116 کے تحت ترمیم شدہ پولیس آرڈر 2002 نافذ کر دیا ہے، جس کے بعد پولیس افسران کے تبادلے اور تقرر کے اختیارات سندھ حکومت کو مل گئے ہیں۔

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایک بار پھر پولیس آرڈر ترمیمی بل مسترد کر دیا ہے۔

    ترمیمی بل کے مطابق سندھ پولیس میں تبادلے اور تقرری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی کی مشاورت لازمی قرار دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیس آرڈر بحالی بل: سندھ حکومت نے اپوزیشن کی متعدد تجاویز مان لیں

    بل کے نفاذ کے بعد سندھ حکومت ضلعی پبلک سیفٹی کمیشن قائم کرے گی، کمیشن میں بلدیاتی نمائندے، ارکان اسمبلی اور سول سوسائٹی کے ارکان شامل ہوں گے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ پولیس آرڈر بحالی بل کے معاملے پر حکومتِ سندھ اور اپوزیشن کے درمیان مثبت پیش رفت ہوئی تھی، سندھ حکومت نے اپوزیشن کی متعدد تجاویز تسلیم کر لی تھیں۔

    اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور سول سوسائٹی کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے، جس میں حکومت نے اپوزیشن کی کئی تجاویز مان لیں۔

  • فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    فحاشی کے اڈے سے لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتہ داروں کو دھر لیا

    سکھر: ایک ماہ قبل اغوا کی گئی لڑکی بازیاب کرانے پر پولیس نے رشتے داروں ہی کو گرفتار کر لیا، نارووال کی رہایشی افشاں کو رشتہ داروں نے فحاشی کے اڈے سے بازیاب کرایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے اپنی روایتی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ملزمان کو پکڑنے کی بجائے بے گناہوں کو دھر لیا ہے، سکھر میں رشتہ داروں نے ایک ماہ سے اغوا شدہ لڑکی بازیاب کرائی تو پولیس نے انھیں ہی گرفتار کر لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کو بازیاب کرانے پر فحاشی کے اڈے کی مالکن نے پولیس بلا لی تھی، پولیس نے مظلوم لڑکی کو تحفظ دینے کی بہ جائے اس کے رشتہ داروں کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیرپورسے مبینہ طور پراغوا ہونے والی ہندو لڑکی بازیاب

    رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ افشاں کوایک ماہ قبل اغوا کیا گیا تھا، اغوا کا مقدمہ بھی پنجاب کے شہر نارووال میں درج کیا جا چکا ہے۔

    رشتہ داروں نے بتایا کہ لڑکی کے والدین کو سکھر میں فحاشی کے اڈے پر بیٹی کی موجودگی کی اطلاع ملی، تاہم والدین بوڑھے ہونے کے باعث لڑکی کو خالو اور دیگر رشتہ داروں نے بازیاب کروایا۔

    ادھر پولیس کا مؤقف ہے کہ تھانے میں اغوا کی اطلاع آئی تھی جس پر کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا بیان لیا جا رہا ہے، جس کی تصدیق بھی کی جائے گی۔

  • کراچی: نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دینے کی تجویز

    کراچی: نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دینے کی تجویز

    کراچی: سندھ پولیس نے موٹر سائیکل مینو فیکچررز کو تجویز دی ہے کہ نئی موٹر سائیکل کے لیے لرننگ لائسنس لازمی قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی زیر صدرات اجلاس منعقد ہوا جس میں موٹر سائیکل لفٹنگ اور اس کے انسداد کے لیے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئی موٹر سائیکل کی خریداری کے وقت لائسنس لازمی قرار دیا جائے، آئی جی سندھ نے کہا کہ مرکزی مارکیٹوں میں لرننگ لائسنس ٹیمز کی سہولتیں دی جائیں گی۔

    اجلاس میں متعلقہ افسران اور موٹر سائیکل مینو فیکچرز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئی جی سندھ نے کہا کہ نئی موٹر سائیکل میں پائیدار کنڈا لاک تنصیب کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی کہ موٹر سائیکلز میں ٹریکنگ ڈیوائس کی تنصیب کے لیے مؤثر اقدامات پر مبنی مسودہ ترتیب دے کر قانون سازی کے لیے حکومت سندھ کو ارسال کیا جائے۔

    خیال رہے کہ شہرِ قائد کراچی میں جہاں ایک طرف موٹر سائیکل سواروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہاں دوسری طرف حادثات بھی بڑھتے جا رہے ہیں جس کا سبب موٹر سائیکل سواروں کی عدم تربیت ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں کی بڑی تعداد 15 سے 30 سال کے درمیان ہے، اور ہر سال ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جان کھو دیتے ہیں۔

  • کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے

    کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے

    کراچی: شہر قائد میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے، گلزار ہجری سے ایک شخص کی چار دن پرانی لاش برآمد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ کورنگی ساڑھے پانچ نمبر کے قریب ایک شخص کی لاش ملی سے فائرنگ اور تشدد کرکے قتل کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت دانش حیدر کے نام سے ہوئی ہے، مقتول کو کسی اور مقام پر قتل کیا گیا اور لاش یہاں پھینکی گئی، ایس ایس پی کورنگی کے مطابق متول قائد آباد، کورنگی اور گلبرگ پولیس کو ڈکیتیوں کی مختلف وارداتوں میں مطلوب تھا۔

    لیاقت آباد ڈاک خانے کے قریب بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    ادھر کیماڑی ڈوکس میں دو گروپوں کے درمیان چھریوں کے تصادم سے ایک شخص جاں بحق ار ایک زخمی ہوگیا، پولیس نے قتل میں ملوث ایک شخصص کو گرفتار کرلیا۔

    بلدیہ ٹاؤن سعید آباد سے ایک شخص کی گھر سے تشدد زدہ لاش ملی، مقتول کی شناخت 35 سالہ محمد صدیق کے نام سے ہوئی ہے۔

    کراچی کے علاقے جیل چورنگی کے ساتھ بھی ایک شخص کی جلی ہوئی تشدد زدہ نعش ملی، جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    ادھر گلزار ہجری کے علاقے سے بھی ایک شخص کی چار دن پرانی لاش ملی جس کی شناخت محمد یعقوب کے نام سے ہوئی، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی میں شدید گرمی کی لہر، رینجرز نے ہیٹ اسٹروک کیمپس قائم کردئیے

    کراچی میں شدید گرمی کی لہر، رینجرز نے ہیٹ اسٹروک کیمپس قائم کردئیے

    کراچی: شہر قائد میں شدید گرمی کی لہر اور ہیٹ اسٹروک کے پیش نظر سندھ رینجرز کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ہیٹ اسٹروک کیمپس قائم کردئیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، ہیٹ اسٹروک کے پیش نظر رینجرز کی جانب سے قائم کردہ ہیٹ اسٹروک کیمپس میں شہریوں کو ٹھنڈے پانی کی فراہمی کے ساتھ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کے لیے طبی امداد کی فراہمی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق کالا پل، جنگل شاہ کالج ماڑی پور روڈ، پاکستان چوک ڈاکٹر ضیاء الدین روڈ، مین ماڑی پور روڈ اور گلبائی چوک سمیت دیگر مقامات پر ہیٹ اسٹروک کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ہیٹ اسٹروک کیمپوں پر ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم موجود ہے جہاں ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد کو فوری طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جبکہ متاثرہ مریضوں کو دواؤں کی فراہمی بھی کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: گرمی سے بجلی کی طلب میں ہونے والے اضافے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: کے الیکٹرک

    سندھ پولیس کی جانب سے بھی کراچی کے مختلف مقامات پر ہیٹ اسٹروک کیمپس لگائے گئے ہیں جہاں شہریوں کو ٹھنڈے پانی اور میٹھے مشروبات سمیت طبی امداد کی فراہمی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر میٹ سردار سرفراز نے کہا کہ کراچی میں مزید دو دن گرمی رہے گی، 16 جون سے کراچی کا موسم بہتر ہونا شروع ہوجائے گا، طوفان وایو سے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان کے باعث کراچی میں ہوائیں بند ہے، طوفان کمزور ہونا شروع ہوگیا ہے، طوفان کی شدت کم ہونے پر سمندری ہوائیں بحال ہوں گی۔

  • پولیس آرڈر بحالی بل: سندھ حکومت نے اپوزیشن کی متعدد تجاویز مان لیں

    پولیس آرڈر بحالی بل: سندھ حکومت نے اپوزیشن کی متعدد تجاویز مان لیں

    کراچی: پولیس آرڈر بحالی بل کے معاملے پر حکومتِ سندھ اور اپوزیشن کے درمیان مثبت پیش رفت ہوئی ہے، سندھ حکومت نے اپوزیشن کی متعدد تجاویز تسلیم کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور سول سوسائٹی کے درمیان پولیس آرڈر بحالی بل پر مذاکرات ہوئے، حکومت نے اپوزیشن کی کئی تجاویز مان لیں۔

    پولیس افسران کے تقرر اور تبادلوں کے لیے آئی جی سندھ کی مشاورت لازمی قرار دی گئی، کسی بھی کیس کی تفتیش منتقل کرنے کا وزیر داخلہ کا اختیار واپس لیا جائے گا۔

    پولیس آرڈر 2002 بحالی بل کا نظرِ ثانی شدہ مسودہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا، پبلک سیفٹی کمیشن کے آزاد ارکان کے انتخاب پر بھی حکومت اور اپوزیشن نے اتفاق کر لیا ہے۔

    پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں صوبے میں پولیسنگ کا مؤثر نظام آئے۔ انھوں نے تصدیق کی کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ بعض نکات پر اتفاق ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ پولیس آرڈر 2002 کو 2011 کی شکل میں بحال کیا جائے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ پولیس سندھ حکومت کو جواب دہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گورنر سندھ نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کردیا

    30 اپریل کو حکومت سندھ کے ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 2002 کا پولیس قانون کچھ ترمیم کے ساتھ سندھ اسمبلی کو بھیجنے کی منظوری دی تھی۔

    تاہم یہ ترمیمی بل جب 30 مئی کو گورنر سندھ عمران اسماعیل کے پاس توثیق کے لیے پہنچا تو انھوں نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کر دیا، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ریفارمز ایکٹ کی 190 شقوں میں سے 80 حذف کر دی ہیں، بل میں اتنی تبدیلیاں کی گئیں کہ کسی صورت اسے بل نہیں کہا جا سکتا ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کو یہی کرنا تھا تو پولیس ریفارمز ایکٹ کے بجائے نیا بل لے آتی، بل کے تحت آئی جی سندھ کے اختیارات بالکل ختم کر دیے گئے ہیں، بل کے تحت آئی جی سندھ کا کردار ایک ڈاکیا یا پوسٹ مین کا رہ جائے گا۔

  • کراچی: نماز عید پر 1367 اجتماعات کی سیکورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے

    کراچی: نماز عید پر 1367 اجتماعات کی سیکورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے

    کراچی: عید الفطر پر پولیس کی جانب سے سیکورٹی پلان مرتب کر لیا گیا، شہر قائد میں نمازِ عید پر 1367 اجتماعات کی سیکیورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے شہر میں عید کے موقع پر سخت سیکورٹی پلان مرتب کر لیا ہے، موبائل اور موٹر سائیکل پر مامور اہل کار اضافی طور پر تعینات ہوں گے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق سندھ کی دیگر پولیس رینج میں 20 ہزار 700 اہل کار تعینات ہوں گے، آئی جی سندھ نے مساجد، عید گاہوں اور کھلے مقامات پر نماز عید سے قبل کلیئرنس کی ہدایت کر دی۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے محکمے کو ہدایت کی ہے کہ امن کی صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے تمام تر امور کو یقینی بنایا جائے۔

    انھوں نے احکامات جاری کر دیے ہیں کہ ڈیوٹی پوائنٹس کو کسی بھی صورت خالی نہ چھوڑا جائے۔ آئی جی سندھ نے عید کے تینوں دن ٹریفک کی بلا تعطل روانی کی بھی ہدایت کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عید قریب آتے ہی کراچی میں ڈکیتیوں کی واردات میں اضافہ ہوگیا

    خیال رہے کہ عید قریب آتے ہی شہر قائد میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، چند دن قبل کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں دکان پر ڈکیتی کی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے جن میں ایک زخمی دم توڑ گیا۔

    گلشن اقبال پولیس نے کارروائی کے دوران دو اسٹریٹ کرمنل گرفتار کیے، ملزمان سے اسلحہ، موٹر سائیکل اور چھینے گئے موبائل فونز برآمد کیے گئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل شہر قائد میں سائٹ سپر ہائی وے پولیس موبائل پر دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا تھا، پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔

  • سندھ پولیس کے معذور اہل کار کو پانچ سال بعد مصنوعی بازو لگا دیا گیا

    سندھ پولیس کے معذور اہل کار کو پانچ سال بعد مصنوعی بازو لگا دیا گیا

    کراچی: ٹریفک حادثے میں اپنے ایک بازو سے محروم ہونے والے پولیس اہل کار  کو مصنوعی بازو لگا دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایسٹ کی کوشش سے سب انسپکٹر کو پانچ برس بعد اپنا کھویا ہوا بازو مل گیا.

    سب انسپکٹر انور سولنگی 2014 میں اسٹیل ٹاؤن میں‌ ڈیوتی دیتے ہوئے ایک ٹریفک حادثے میں اپنے بازو سے محروم ہوگیا تھا. اس ضمن میں ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کلیدی کردار ادا کیا.

    سب انسپکٹر انور سولنگی کو یہ مصنوعی بازو انسپکٹر جنرل سندھ پولیس سید کلیم امام کے ہدایت پر لگایا گیا.

    غلام اظفر مہیسر / سید کلیم امام

    اپنا کھویا ہوا بازو پانے کے بعد انور سولنگی نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں‌ آئی جی سندھ سید کلیم امام کا تہ دل سے شکر گزار ہوں. معذوری کی وجہ سے میں گزشتہ پانچ برس سے پریشانی کا شکار تھا.

    یہ آپریشن ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کی سندھ پولیس میں لائی جانے والی اصلاحات کا حصہ ہے.

    مزید پڑھیں: سندھ پولیس کے 163 اہل کاروں کے نام یو این امن مشن کے لیے فائنل

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے غلام اظفر مہیسر نے کہا کہ سندھ پولیس میں 35 اہل کاروں کو مختلف معذوریوں کا سامنا ہے، جو ڈیوٹی کے دوران پولیس مقابلوں اور بم دھماکوں میں معذور ہوئے.

    انھوں نے مزید کہا کہ انسپکٹر جنرل سندھ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ مزید اصلاحات کے لیے پرامید ہے.