Tag: سندھ پولیس

  • کراچی: گزشتہ ماہ ٹریفک حادثات میں 50 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے

    کراچی: گزشتہ ماہ ٹریفک حادثات میں 50 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے

    کراچی: شہرِ قائد میں گزشتہ ماہ کے دوران ٹریفک حادثات میں 50 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے، سندھ پولیس نے حادثات میں کمی کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران مختلف ٹریفک حادثات میں پچاس سے زائد لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، اعداد و شمار دیکھ کر سندھ پولیس متحرک ہو گئی۔

    [bs-quote quote=”ڈرائیونگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنا ٹریفک حادثات کی بنیادی وجہ ہے۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”پولیس”][/bs-quote]

    شہریوں کو حادثات سے بچانے کے لیے کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ نے روڈ سیفٹی آگاہی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر آگاہی مہم کا آغاز کر دیا۔

    کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں روڈ سیفٹی آگاہی کے لیے لیکچر ہال بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

    لیکچر ہال میں شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے سندھ پولیس کے ایکسیڈنٹ انالائز اینڈ ریسرچ سینٹر کے نگران علی سوہاگ نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو ڈرائیونگ کے دوران احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جائے گا۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  سال 2018: کراچی میں 797 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے

    ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنا ٹریفک حادثات کی بنیادی وجہ ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں سب سے زیادہ موٹرسائیکل سوار افراد ہی حادثات کا نشانہ بنتے ہیں، ڈرائیونگ کے قانون پر عمل درآمد سے نہ صرف حادثات میں کمی آ سکتی ہے بلکہ شہر میں ٹریفک کے مسائل بھی کم ہوں گے۔

  • سندھ پولیس کا کمانڈو، بین الاقوامی باکسنگ چیمپئن شپ میں آٹھ تمغے جیت آیا

    سندھ پولیس کا کمانڈو، بین الاقوامی باکسنگ چیمپئن شپ میں آٹھ تمغے جیت آیا

    کراچی: سندھ پولیس کے ایس ایس یو کمانڈو خان سعید نے بین الاقوامی باکسنگ چیمپئن شپ میں 04 طلائی،02 چاندی اور 02 تمغے کانسی کے تمغے حاصل کرلیے ۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے بین الاقوامی باکسنگ چیمپئن شپ کے مقابلے میں سندھ پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایس یو کمانڈو خان سعید کے اعزاز میں  اپنے دفتر میں ایک تقریب منعقد کی جس میں  سندھ پولیس کا نام روشن کرنے والے کمانڈو کو  ایک لاکھ روپئے نقد انعام اور تعریفی سند دی۔

    اس موقع پر انہوں نے ڈی آئی جی آپریشن مقصود احمدمیمن کو ہدایات دیں  کہ محکمہ پولیس کے افسران اور جوانوں کو کھیل کود جیسی صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے  کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں۔باصلاحیت و مستعد افسران اور جوانوں کو انٹرنیشل سطح پر منعقدہ مارشل آرٹس،باکسنگ ودیگر مقابلوں میں سندھ پولیس کی نمائندگی کے مواقع فراہم کیے جائیں،  تاکہ بین الاقوامی سطح محکمہ پولیس سندھ اور ملک کی نیک نامی میں مزیداضافہ کیا جاسکے۔

    انہوں نے ڈی آئی جی آپریشن کو ہدایات دیں کہ صوبائی سطح پر باکسنگ اسکول کے قیام کے اقدامات اٹھائے جائیں اور اس ضمن میں جملہ درکار وسائل/لاجسٹک سپورٹ کے ضمن میں باقاعدہ سفارشات ترتیب دے کر برائے ملاحظہ ومزید ضروری اقدامات ارسال کی جائیں۔

    ڈی آئی جی آپریشن نے اس موقع پر آئی جی سندھ کو بتایا کہ ایس ایس یو کمانڈو خان سعید نے تھائی مارشل آرٹ اور میوتھائی چیمپیئن شپ کے مقابلوں میں سندھ پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے چار طلائی،02 چاندی اور 02 تمغے کانسی کے حاصل کیے ہیں ۔

  • کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس، ملزم رحیم شاہ گرفتار

    کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس، ملزم رحیم شاہ گرفتار

    کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے بھینس کالونی میں قتل کیے جانے والے ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں ملوث ملزم یو سی چیئرمین رحیم شاہ کو گرفتار کر لیا، ارشاد رانجھانی کو پانچ روز قبل بھینس کالونی میں گولیاں ماری گئی تھیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی

    ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے کہا کہ یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نہیں، بلکہ ڈکیتی کا ہے۔

    عامر فاروقی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت میں رحیم شاہ نے فائرنگ کی، ارشاد رانجھانی اور رحیم شاہ دونوں کے خلاف جرائم کا ریکارڈ موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ارشاد رانجھانی پر 2014 میں اقدام قتل اور پولیس مقابلے کے 2 مقدمات درج ہوئے، ارشاد کے خلاف اب تک 6 کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے یو سی چیئرمین رحیم شاہ نے سندھی قوم پرست پارٹی کے مقامی رہنما ارشاد رانجھانی کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    قاتل رحیم شاہ اور پولیس کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی ڈکیت تھا، یو سی چیئرمین رحیم شاہ کو لوٹنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    مذکورہ واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس سے کیس الجھ گیا، زخمی ایمبولینس میں لیٹا ہوا تھا اور پولیس اسے اسپتال کی بجائے تھانے لے جا کر اس سے پوچھ گچھ کرتی رہی۔

  • ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس کی نا اہلی پر برہمی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ نے سندھ اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارشاد رانجھانی کیس نے مجھے ہلا دیا ہے، پولیس تڑپتے ہوئے شخص کو اسپتال لے جانے کی بجائے تھانے لے گئی، یہ مجرمانہ غفلت ہے، خود پولیس کے خلاف ایف آئی آر کٹواؤں گا۔

    [bs-quote quote=”واقعے میں ملوث پولیس اہل کاروں کو گرفتار کیا جائے، پولیس کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مراد علی شاہ” author_job=”وزیرِ اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ارشاد رانجھانی معاملے پر 24 گھنٹے میں جوڈیشل انکوائری کی درخواست کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی کو 5 گولیاں بہت قریب سے ماری گئیں، وہ چور ہو یا ڈکیت انھیں گرفتار کیا جا سکتا تھا، پولیس کی کمیٹی واقعے کی 2 دن سے تفتیش کر رہی ہے، پہلے دن ہی سے ارشاد کو ڈکیت کہا جا رہا ہے، کہا گیا کہ ارشاد پر ایف آئی آر درج تھی، تو جس جس پر ایف آئی آر ہے، بندوق لیں اور مار دیں۔

    وزیرِ اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہل کاروں کو گرفتار کیا جائے، کے پی میں آئی جی بات نہیں مانتا تو ایک منٹ میں تبادلہ کر دیا جاتا ہے، آئی جی سندھ پولیس کو واقعے کی تحقیقات کے لیے سخت احکامات دیے ہیں۔

    انھوں نے کہا ’آج کل آئی جی عدالتی حوالے دے کر تبادلے و تقرریاں کر رہے ہیں، عدالتی احکامات سے ہی تبادلے کرنے ہیں تو اسمبلی ختم کر دیتے ہیں، پولیس کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑے گا۔

    آئی جی سندھ کو خط

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو خط لکھ کر ارشاد رانجھانی قتل کیس پر پولیس کے غیر پیشہ ورانہ رویے پر اظہارِ برہمی کیا، کہا اس واقعے سے عوام کا ریاست پر اعتماد مجروح ہوا، حکومت کا جان و مال کی حفاظت کا عوامی اعتماد بھی متاثر ہوا، پولیس کے وقت پر نہ پہنچنے پر ارشاد رانجھانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    [bs-quote quote=”عوام پولیس کی کارکردگی اور اس واقعے پر سوالات اٹھا رہے ہیں، واقعے کو غلط ہینڈل کرنے سے لسانی جذبات کے خدشات ہیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    انھوں نے خط میں لکھا کہ 6 فروری کو رحیم شاہ نے ارشاد رانجھانی کو قتل کیا، سوشل میڈیا پر فوٹیج دکھائی جا رہی ہے یہ غیر انسانی رویہ تھا، رحیم شاہ نے خود جج بن کر سزا دے کر حکومتی رٹ کو چیلنج کیا، رحیم شاہ نے زخمی ارشاد کو اسپتال لے جانے کی بھی اجازت نہیں دی۔

    مراد علی شاہ نے لکھا کہ رحیم شاہ کا دعویٰ درست ہو تب بھی قانون قتل کا لائسنس نہیں دیتا، یہ فیصلہ عدالتیں ہی کر سکتی ہیں، سندھ پولیس تمام انتظامی معاملات میں مکمل طور پر با اختیار ہے، واقعہ پولیس کی کارکردگی میں بہتری لانے کی گنجائش ظاہر کرتا ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ نے مزید لکھا کہ یہ واقعہ پولیس کی کارکردگی پر شکوک و شبہات بھی پیدا کرتا ہے، عوام پولیس کی کارکردگی اور اس واقعے پر سوالات اٹھا رہے ہیں، واقعے کو غلط ہینڈل کرنے سے لسانی جذبات کے خدشات ہیں، بہ طورِ وزیرِ اعلیٰ اس بڑی ناکامی کو تماشائی بن کر نہیں دیکھ سکتا۔

    وزیرِ اعلیٰ نے خط میں آئی جی سندھ کو تفتیش جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسران سے جواب دہی کر کے 48 گھنٹے میں رپورٹ دی جائے۔

  • وطن اور وردی سے پیار کی انوکھی مثال، سندھ پولیس کے اے ایس آئی کی وردی میں تدفین

    وطن اور وردی سے پیار کی انوکھی مثال، سندھ پولیس کے اے ایس آئی کی وردی میں تدفین

    کراچی: پاکستان اور وردی کی محبت سے سرشار سندھ پولیس کے اے ایس آئی  (اسسٹنٹ سب انسپیکٹر) کی پولیس یونی فارم میں تدفین کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں بطور اے ایس آئی اپنے فرائض انجام دینے والے ’ذوالفقار گل‘ نے اپنے انتقال سے پہلے وصیت کی تھی کہ انہیں کفن کی جگہ پولیس کی وردی میں دفنایا جائے۔

    کورنگی تھانے میں تعینات اور چوکی انچارج کے امور انجام دینے والے ذوالفقار گل عارضہ قلب میں مبتلا تھے، انہوں نے اپنے انتقال سے قبل اہل خانہ کو تحریری وصیت کی تھی۔

    آخری دیدار

    کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے اے ایس آئی کا تعلق عیسائی مذہب سے تھا، اُن کی تدفین وصیت کے مطابق ذاتی مقام پر مسیح مذہبی رسومات کے تحت کی گئی۔ اہل خانہ نے وصیت پر من وعن عمل کرتے ہوئے تدفین سے قبل مرحوم کی یادگار تصویر بھی بنائی۔

    اہل خانہ کے مطابق ذوالفقار گل نے مرنے سے قبل اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ پولیس وردی میں ہی دنیا سے رخصت ہونا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان بھر میں امن قائم کرنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس اہلکار ہمہ وقت تیار رہتے ہیں اور اُن میں سے بعض دورانِ ڈیوٹی دنیائے فانی سے رخصت بھی ہوجاتے ہیں۔

  • نقیب اللہ اورساتھیوں کا قتل ماورائےعدالت قرار

    نقیب اللہ اورساتھیوں کا قتل ماورائےعدالت قرار

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ محسو د قتل کیس میں بڑی پیش رفت کرتےہوئے واقعے کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے نقیب اللہ سمیت 4 افراد کے قتل کو ماورائے عدالت قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف قائم پانچ مقدمات ختم کرنے کی رپورٹ منظور کرلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ انکوائری کمیٹی اورتفتیشی افسرنےجائےوقوعہ کامعائنہ کیا۔پولٹری فارم میں نہ گولیوں کےنشان ملےنہ دستی بم کےآثارملے۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود ،صابر،نذرجان،اسحاق کودہشت گردقراردیکرقتل کیاگیا۔حالات وواقعات اورشواہدمیں یہ مقابلہ خودساختہ اوربےبنیادتھا۔

    تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ نقیب اللہ اورچاروں افرادکوکمرےمیں قتل کرنےبعداسلحہ رکھاگیا اور اس موقع پر سندھ پولیس کے سابق افسر راؤانواراوران کےساتھی جائےوقوعہ پرموجودتھے۔

    پس منظر


    واضح رہے گزشتہ برس 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا۔ ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد راؤ انوار روپوش ہوگئے اور دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا تھا لیکن پھر چند روز بعد اچانک وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    عدالت نے راؤ انوار سے تفتیش کے لیے ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی تھی۔

    نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا یا، رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انواراور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پرجھوٹ بولا گیا۔

    رپورٹ میں‌ کہا گیا تھاکہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا۔

    اس مقدمے میں سابق پولیس افسر راؤ انوار کو مرکزی ملزم نامزد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا ، تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ لیکن عدالت کے حکم پر ان کا نام ای سی ایل میں داخل ہے اور اور ان کا پاسپورٹ حکام کے پاس جمع ہے جس کے سبب ان کے ملک سےباہر جانے پر پابندی ہے۔

  • واردات کی رپورٹ گھر بیٹھے درج کرائیں، ’پولیس فار یو ایپ‘ جاری

    واردات کی رپورٹ گھر بیٹھے درج کرائیں، ’پولیس فار یو ایپ‘ جاری

    کراچی: پولیس چیف نے ایک ایپ جاری کی ہے جس کی مدد سے گھر بیٹھے چند سیکنڈ میں واردات کی ابتدائی رپورٹ درج کرائی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس چیف امیر احمد شیخ نے کسی بھی واردات کی فوری رپورٹ درج کرانے اور امداد کے حصول کے لیے جدید ترین موبائل فون ایپلی کیشن تیار کرلی ہے جس کی مدد سے شہری گھر بیٹھے چند سیکنڈ میں کسی بھی قسم کی واردات کی ابتدائی رپورٹ درج کراسکیں گے۔

    ایڈٰیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر احمد شیخ کے مطابق یہ موبائل فون ایپ کراچی کے شہریوں کے لیے نئے سال کا تحفہ ہے، جس میں خاص طور پر مختلف ممالک کے قونصل خانوں کی سیکیورٹی اور فوری رسپانس کا آپشن بھی موجود ہے۔

    اس ایپ کے ذریعے کراچی میں دنیا بھر کے قونصلیٹس بھی چند سیکنڈ  میں پولیس سے مدد حاصل کرپائیں گے، اس ایپ کو گوگل سے بھی منسلک کیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=” کراچی میں دنیا بھر کے قونصلیٹس بھی چند سیکنڈ  میں پولیس سے مدد حاصل کرپائیں گے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    امیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ اس ایپلی کیشن کو بنانے میں پولیس کی ایک پائی بھی خرچ نہیں ہوئی بلکہ اسے سکھر سے تعلق رکھنے نوجوان آئی ٹی انجینئر سید مدثر حسین اور ان کی کمپنی نے دو ماہ کی محنت سے یہ ایپلی کیشن کراچی پولیس کے لیے تیار کی ہے۔

    ایڈٰیشنل آئی جی امیر احمد شیخ کے مطابق کسی بھی واردات کی صورت میں کسی شہری کو اب مددگار 15 کے عملے کے مختلف سوالات اور ان کی کنفرمیشن میں وقت ضائع نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ابتدائی اور فوری رپورٹ پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی ملک میں بیٹھ کر درج کراسکیں گے اور اس پر پولیس فوری طور پر مدد کے لیے کرائم کے مقام پر پہنچے گی۔

    مزید پڑھیں: کراچی : اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو، شہریوں کی سہولت کیلئے موبائل ایپلی کیشن تیار

    ان کا کہنا تھا کہ ایپ میں رجسٹریشن کرتے وقت شہری کا موبائل فون نمبر، شناختی کارڈ نمبر اور پتہ محفوظ ہوجائے گا اور پھر یہی معلومات ایپ میں اندراج کرتے ہی متعلقہ تھانے سی پی ایل سی، دیگر اداروں اور متعلقہ ایس ایس پیز دفتر کو بھی موصول ہوجائے گی۔

    ضلعی سطح پر وکٹم سپورٹ سروس ڈیسک شکایات کو مانیٹر کرے گی، ڈیسک شکایت درج ہوتے ہی متاثرہ شہری سے متعلقہ پولیس کا رابطہ کرائے گی۔

  • سال 2018 میں سندھ پولیس کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری

    سال 2018 میں سندھ پولیس کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری

    کراچی: سال 2018 میں سندھ پولیس کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق 1298 افراد قتل ہوئے، تین بینک ڈکیتیاں ہوئیں، 38 اغوا برائے تاوان کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق 2018 میں سندھ پولیس نے کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق دہشت گردی کے 4، ٹارگٹ کلنگ کے 9 واقعات ہوئے، 1182 پولیس مقابلوں میں 2206 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 2018 میں 81 ڈکیت مارے گئےْ 14981 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 14 دہشت گرد ہلاک، 47 کو گرفتار کیا گیا، 9045 اشتہاری، 18709 مفرور ملزمان گرفتار کئے گئے۔

    مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کو’واٹس ایپ‘پرشکایت درج کرائیں

    پولیس رپورٹ کے مطابق 82 کلو گرام بارود، 12 ڈیٹو نیٹر، 9 راکٹس، 5 لانچر برآمد کیے گئے، رواں سال 26 دستی بم، 18 بم، 4 خودکش جیکٹس برآمد کی گئیں۔

    رواں سال 199 ایس ایم جیز، 850 رپیٹرز برآمد ہوئیں، 238 رائفل، 10101 پستول، 45395 مختلف اقسام کی گولیاں برآمد کی گئیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق رواں سال سندھ بھر میں 25441 ایرانی ڈیزل پکڑا گیا، 373390 کلو گرام گٹکا اور مین پڑیاں برآمد کی گئیں۔

  • آئی جی سندھ کو’واٹس ایپ‘پرشکایت درج کرائیں

    آئی جی سندھ کو’واٹس ایپ‘پرشکایت درج کرائیں

    کراچی: شہرقائد کے باسیوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے اپنا واٹس ایپ نمبر عام کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام نے شہر قائد میں پیش آنے والے حالیہ واقعات کے تناظر میں عوام سے اپیل کی ہے وہ جرائم کی روک تھام میں پولیس کے ساتھ تعاون کریں اور فوری اطلاع دیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آس پاس یا اطراف کے علاقوں یا پڑوس میں کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی ، مشتبہ افراد یا کوئی مشکوک گاڑی، موٹرسائیکل، بیگ ،پارسل ،تھیلا یا بریف کیس وغیرہ دیکھیں تو فوری طور پر مددگار15 پر اطلاع دیں ۔

    شہری قریبی تھانے میں، ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز دفاتر کو بھی اطلاع دے کر جرائم کے خلاف جنگ میں پولیس کے ہاتھ مضبوط کرسکتے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عوام مجھے مندرجہ ذیل واٹس ایپ نمبر پر بھی اطلاع کرسکتے ہیں، یا پھر خود کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لیے اور بالخصوص پولیس کے خلاف اپنی شکایات اس واٹس ایپ نمبر پر شیئر کرسکتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”0300-0021881

    ” style=”style-8″ align=”center”][/bs-quote]

    انہوں نے سندھ بھر کے تمام ضلعی ایس ایس پیزکو جاری کردہ احکامات میں کہا ہے کہ وہ اپنے واٹس ایپ نمبر فوری طور پرعوام کے لیے عام کریں تاکہ امن وامان کی صورتحال پر مکمل کنٹرول کے ساتھ ساتھ جرائم کے خلاف پولیس کے مجموعی اقدامات کو عوام کے انفرادی اوراجتماعی کردار کی بدولت مزید تقویت بھی دی جاسکے۔

    انہوں نے عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ جرائم کے خلاف جاری جنگ میں پولیس کے ہاتھوں کو مزید مضبوط کریں کیونکہ یہ آپ کی اپنی فورس ہے اور اس کا کام ہی قانون پسند شہریوں کا تحفظ اورامن وامان جیسے اقدامات کو تقویت دینا ہے۔

  • کراچی: پولیس اہلکار نشے کے عادی نکلے، ویڈیو منظر عام پر آگئی

    کراچی: پولیس اہلکار نشے کے عادی نکلے، ویڈیو منظر عام پر آگئی

    کراچی: سندھ پولیس کے اہلکار نشے کے عادی نکلے، منشیات کے گڑھ ریڑھی گوٹھ سے پولیس اہلکار کی منشیات لینے کی فوٹیج منظر عام پر آئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کے مطابق منشیات کے گڑھ ریڑھی گوٹھ سے پولیس اہلکار نے یکے بعد دیگرے تین ڈوز لیں پھر وہاں سے چلا گیا، فوٹیج میں منشیات فروش، منشیات کے خریدار اور پولیس اہلکار کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ریڑھی گوٹھ سکھن تھانے کی حدود میں درجنوں آپریشن منشیات فروشوں کے خلاف کیے گئے ہیں ابھی بھی آپریشن جاری ہے لیکن اس کی جڑ اس لیے ختم نہیں ہورہی ہے کہ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکار خود ہی نشے کے عادی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں کے منشیات فروشوں سے بھتے بھی بندھے ہوئے ہیں پولیس اہلکار یہاں سے ہر ہفتے آکر بھتہ لے کر جاتے ہیں۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ کا نوٹس

    دوسری جانب نشے کے عادی پولیس اہلکاروں کی ویڈیو اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے کا ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ ملوث پولیس اہلکار کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، منشیات فروشی کی روک تھام کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    مزید پڑھیں: ریڑھی گوٹھ میں پولیس کا گرینڈ آپریشن، چار خواتین سمیت11 منشیات فروش گرفتار

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل بھی ریڑھی گوٹھ میں پولیس نے بڑا آپریشن کیا تھا، منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث چار خواتین سمیت گیارہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    کارروائی کے دوران 15 کلو چرس، ہیروئن کے300 سے زائد ٹوکن اور دیگر منشیات برآمد کی گئی تھی۔