Tag: سندھ پولیس

  • امریکا کو سندھ پولیس کے کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے ہونے پر فخر ہے: امریکی قونصل جنرل

    امریکا کو سندھ پولیس کے کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑے ہونے پر فخر ہے: امریکی قونصل جنرل

    کراچی:  امریکی قونصل جنرل جو آن ویگنر اور  صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے سعید آباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں سیمیولیٹر سسٹم کا افتتاح کیا.

    تفصیلات کے مطابق آج سیمیولیٹر سسٹم کا افتتاح  کیا گیا،  اس موقع پر امریکی قونصل جنرل ، ناصر حسین شاہ اور آئی جی سندھ نے سسٹم پر نشانے بازی کی مشق کی.

    [bs-quote quote=”دہشت گردی کے خلاف امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”امریکی قونصل جنرل”][/bs-quote]

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی قونصل جنرل جوآن ویگنر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے.

    امریکی قونصل جنرل جو آن ویگنر نے کہا کہ جمہوری اور پرامن معاشرے کے قیام کے لئے تعاون جاری رہے گا، پولیس اہل کار  عوام اور  امن کے لئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستان بالخصوص سندھ پولیس کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے پر فخر محسوس کرتا ہے.


    مزید پڑھیں: چینی قونصل خانہ حملہ، سندھ پولیس کا ایکشن، مزید سہولت کارگرفتار


    انھوں نے کہا کہ ‎2012 سے امریکا پاکستان کی پارٹنر شپ جاری ہے، مشترکہ کوششوں سے آپریشنل اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، سیمیولیٹرز کے ذریعے سندھ پولیس کے نئے جوانوں سمیت دیگر کی فائرنگ مشق میں بہتری ہوگی.

    انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی کاوشوں پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں، امریکی قونصل جنرل نے چینی قونصلیٹ پر حملے کے موقع پر شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

  • ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار، 60 سے زائد قتل کی وارداتوں کا اعتراف

    ایم کیو ایم لندن کے 3 ٹارگٹ کلرز گرفتار، 60 سے زائد قتل کی وارداتوں کا اعتراف

    کراچی: سندھ پولیس نے شہرِ قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے 60 سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    محکمہ پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم لندن پر پابندی عائد ہونے کے بعد تینوں ملزمان شاہ لطیف ٹاؤن میں روپوش تھے جنہیں آج دوپہر کارروائی کر کے گرفتار کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت احمر عرف مون، افتخار عرف ملا، محمد کلام ولد عبد العزیز کے ناموں سے ہوئی جنہوں نے قتل کی متعدد وارداتوں کے انکشافات کیے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے دو ٹارگٹ کلر گرفتار، 6 افراد کے قتل کا اعتراف

    حراست میں لیے جانے والے تینوں افراد سرکاری محکموں میں ملازمت کرتے ہیں جنہوں نے دورانِ تفتیش 60 سے زائد پولیس افسران، اہلکاروں اور مخالف سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے قتل کا اعتراف کیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم احمر انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں بطور ٹیلی فون آپریٹر ملازمت کرتا تھا جس نے 60 سے زائد ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    حراست میں لیا جانے والا دوسرا ملزم افتخار عرف ملا ہے جو منسٹری آف لیبر میں 16 گریڈ کا ملازم اور اسسٹنٹ سپروائزر کے عہدے پر کام کررہا ہے، ملزم نے 16 ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا اعتراف کیا جبکہ ملزم محمد کلام ولد عبدالعزیز واٹر بورڈ کا ملازم ہے جس نے 12 قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: رینجرز کی کارروائی: ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    پولیس حکام کے مطابق تینوں ملزمان کے خلاف کراچی کے مختلف تھانوں میں 20 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

  • کراچی: ایک ہفتے میں 13 پولیس مقابلے: 4 ڈکیت مارے گئے

    کراچی: ایک ہفتے میں 13 پولیس مقابلے: 4 ڈکیت مارے گئے

    کراچی: شہرِ قائد کی پولیس نے گزشتہ ایک ہفتے کی مجموعی کارکردگی پر مشتمل رپورٹ جاری کر دی، کراچی پولیس نے ایک ہفتے میں 13 مقابلے کیے جن میں 4 ڈکیت مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی جانب سے گزشتہ ایک ہفتے کی مجموعی کارکردگی کی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں تیرہ پولیس مقابلوں میں چار ڈکیت مار دیے گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”چھاپہ مار کارروائیوں میں گزشتہ ایک ہفتے میں 11 جرائم پیشہ گروہوں کا خاتمہ کیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان پولیس کے مطابق پولیس کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیوں میں گزشتہ ایک ہفتے میں 11 جرائم پیشہ گروہوں کا خاتمہ کیا گیا، جب کہ ان چھاپوں میں 1692 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں 4 قاتل، 8 بھتہ خور،21 ڈاکو، 216 منشیات فروش، 126 غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے اور دیگر جرائم میں ملوث 1042 ملزمان شامل ہیں۔

    ترجمان پولیس کے مطابق 248 مفرور اور 27 مطلوب اشتہاری ملزمان بھی گرفتار کیے گئے، ملزمان سے 138 پستول، ریوالور، 8 رائفلز،1 ایس ایم جی برآمد ہوئے۔ ملزمان سے 1 ہینڈ گرنیڈ سمیت کل 147 ہتھیار برآمد کیے گئے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: قائد آباد دھماکےمیں 500 گرام سے زائد بارودی مواد استعمال ہوا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے قائد آباد میں بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جب کہ 12 زخمی ہو گئے تھے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 500 گرام سے زائد بارودی مواد استعمال ہوا۔

    آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان رینجرز سندھ کے ہیڈکوارٹرز دورے کے موقع پر کہا کہ کراچی میں تجارتی سرگرمیوں کو تقویت دینے کے لیے  سیکورٹی کی صورتِ حال کو مزید بہتر بنائیں گے۔

  • کراچی: بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہرِ قائد میں بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت کا معاملہ اور پیچیدہ ہو گیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے ہاتھوں زندگی سے محروم ہونے والا بزرگ شہری عبد اللہ بے گناہ ہے یا ڈاکو، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے با وجود فیصلہ نہیں ہو سکا۔

    [bs-quote quote=”پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کو پیچھے سے گولی ماری گئی، لیکن عبد اللہ کے سینے پر گولی کا نشان تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کو پیچھے سے گولی ماری گئی جب کہ بائیک عبد اللہ چلا رہا تھا، پولیس دعوے کے مطابق گولی پیچھے بیٹھے ڈاکو کو کیوں نہیں لگی؟ مقتول کے سینے پر گولی کا نشان کیسے آیا؟

    صدر کے نبی بخش تھانے کی پولیس کا دعویٰ ہے کہ شہری عبد اللہ کا کریمنل ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے، وہ مقابلے میں مارا گیا، واردات کر کے فرار ہو رہا تھا، مسروقہ سامان بھی برآمد کیا گیا۔

    دوسری طرف عبد اللہ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کا شکار بوڑھا شخص کیسے واردات کر سکتا ہے، پولیس کے الزامات جھوٹے ہیں۔ جب کہ کراچی پولیس مبینہ مقابلے کی فوٹیج دکھا کر عبد اللہ کو اسٹریٹ کرمنل قرار دینے پر تل گئی، کہ 60 سال کا بزرگ اور دل کا مریض شخص ہی ڈاکو تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا


    تاہم پولیس نے ایسے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج جاری کی ہے جو واقعے سے کئی میٹر دور لگا تھا، نہ اس میں موبائل چھیننے والے کا حلیہ دکھا نہ یہ نظر آیا کہ پولیس نے جو پیچھے سے گولی چلائی، وہ کیسے اور کسے لگی۔

    واقعے کے بعد کی موبائل فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے جس میں عبد اللہ ہیلمٹ پہنے اوندھے منہ پڑا ہے، اس وقت تک بزرگ شہری کا سانس بھی چل رہا تھا۔

    شہریوں کی باتوں سے اور فوٹیج میں یہی لگ رہا ہے کہ عبد اللہ کے پاس سے چھینی ہوئی کوئی چیز بر آمد نہیں ہوئی۔ گھر والوں کا کہنا ہے جس شخص کا وزن 180 کلو ہو، جو چل نہ سکتا ہو، دل کا مریض ہو وہ کیسے کسی کو لوٹ سکتا ہے۔

  • کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا

    کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا

    کراچی: شہرِ قائد کی پولیس نے مبینہ جعلی مقابلے میں ساٹھ سالہ شخص کو ڈاکو قرار دے کر مار دیا، پولیس نے دعویٰ کیا کہ مقابلے میں مارا جانے والا ڈاکو تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق پولیس نے کراچی کے نبی بخش تھانے کی حدود میں چند روز پہلے مقابلے میں ڈاکو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    [bs-quote quote=”عبد اللہ کی عمر ساٹھ سال تھی، بھائی موٹاپے اور زائد عمر کے باعث ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا تھا: مقتول کے بھائی کا بیان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس نے دعویٰ کیا کہ مارے گئے ملزم سے اسلحہ اور خاتون سے چھینا ہوا پرس ملا، مقابلے کے دوران عبد اللہ کا ساتھی فرار ہو گیا تھا، ساتھی کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ دو واقعات کے مدعیوں نے عبد اللہ کی شناخت بھی کی، ملزم کے خلاف دو وارداتوں کی مختلف شہریوں سے شکایات ملیں تھیں۔

    آئی جی سندھ نے واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کر لی، آئی جی سندھ کی طرف سے افسران سے علیحدہ علیحدہ رپورٹیں طلب کی گئی ہیں۔

    مقابلے میں ہلاک شخص کے بھائی کا کہنا ہے کہ عبد اللہ کی عمر ساٹھ سال تھی، بھائی موٹاپے اور زائد عمر کے باعث ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا تھا اور اسے ڈکیت کہہ کر مار دیا گیا۔

    مذکورہ واقعہ چند روز قبل کراچی کے علاقے نبی بخش میں پیش آیا تھا، بھائی نے پولیس پر الزام لگایا کہ ان کے بھائی کو جعلی مقابلے میں مارا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ ایک اور شہری کی جان لے گیا


    معید کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی دودھ لینے گئے تھے، بعد میں مقابلے کی اطلاع ملی، معید نے بتایا ’180 کلو وزنی میرا بھائی موٹر سائیکل نہیں چلا سکتا تھا، پولیس نے جعلی مقابلے میں مارا۔‘

    خیال رہے کہ تین ماہ قبل بھی شہرِ قائد کے علاقے نیو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں رکشہ ڈرائیور سابق فوجی نفیس خان جاں بحق ہو گیا تھا، پولیس کا دعویٰ تھا کہ رکشہ ڈرائیور کو ڈاکوؤں کی گولی لگی جب کہ گرفتار ملزم نے کہا کہ مقتول کو پولیس کی گولی لگی۔

  • کراچی کےمختلف علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں‘ 13 ملزمان گرفتار

    کراچی کےمختلف علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں‘ 13 ملزمان گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے 13 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے گڈاپ میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا، ملزم کے دوساتھی موقع سے فرار ہوگئے۔

    دوسری جانب شہر قائد کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں پولیس نے مقابلے کے بعد ڈاکو کو زخمی حالت میں اسلحے سمیت گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی عرفان بہادر کے مطابق ملزم نے اسٹیل ٹاؤن میں ماں بیٹے سے سونا، نقدی اورموبائل لوٹا تھا، ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی تھی، ملزم دو ہزارتیرہ میں بھی گرفتارہوا تھا۔

    کراچی کے علاقے مڈل کالونی میں پولیس نے بھتہ خور کو گرفتارکیا گیا ، بھتہ خور ملزم سلمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    ادھر تیموریہ میں پولیس نے جرائم پیشہ ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران دس ملزمان کو حراست میں لے لیا، گرفتار ملزمان میں چھ گٹکا فروش اور تین منشیات فروش شامل ہیں۔

    کراچی میں پولیس اوررینجرزکی کارروائیاں ‘ 7 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرقائد کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 7 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

  • سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے لیے پہلے بڑے قدم کے طور پر سندھ پولیس میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے منصوبے کے سلسلے میں پہلا بڑا قدم اٹھا لیا گیا، ڈیپارٹمنٹ میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم، ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کے تمام تر ریکارڈ کو اب آن لائن کیا جائے گا اور ایف آئی آرز سمیت پورا نظام کمپیوٹرائزڈ ہوگا۔

    سندھ پولیس کے آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم کر لی گئی ہیں، جن پر ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن میں آئی ٹی کیڈر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس میں آئی ٹی کیڈر بھی آئی جی سندھ کے ماتحت کام کرے گا۔

    نئی ایپلی کیشن “پولیس فار یو” 

    کراچی پولیس نے عوام کی سہولت کے لیے نئی ایپلی کیشن بنانے کا فیصلہ کر لیا، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” کے نام سے بنائی جا رہی ہے، جس کا فیصلہ ایڈیشنل آئی جی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ایپ میں ایمرجنسی 15 کال، کریکٹر سرٹیفکیٹ، دستاویزات کھونے، ڈرائیونگ لائسنس کے حصول سے متعلق معلومات ہوں گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس اصلاحات: پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا فیصلہ


    واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو سندھ حکومت نے محکمۂ پولیس میں اصلاحات کے سلسلے میں بڑا فیصلہ کیا تھا، فیصلے کے مطابق پولیس کا پرانا تفتیشی نظام ختم کر کے آپریشن اور انویسٹی گیشن کے شعبوں کو الگ الگ کیا جانا ہے۔

    پولیس اصلاحات کے مطابق ریجنلز سطح پر 6 انویسٹی گیشن ریجنز قائم کی جائیں گی، ان ریجنز میں کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

  • کراچی: چہلم امام حسینؓ کے موقع پرٹریفک روٹ کو حتمی شکل دے دی گئی

    کراچی: چہلم امام حسینؓ کے موقع پرٹریفک روٹ کو حتمی شکل دے دی گئی

    کراچی: سندھ پولیس کی جانب سے چہلم امام حسین ؓ کے موقع پر کراچی میں برآمد ہونے والے مرکزی جلوس کے سلسلے میں ٹریفک کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی جانب سے جلوسِ چہلم امام حسین ؓ کے سلسلے میں ٹریفک کے متبادل روٹ کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، بغیر اسٹیکر کوئی بھی گاڑی کسی بھی صورت نمائش چورنگی اور جلوس کے روٹ پر نہیں جاسکے گی۔

    پولیس کے مطابق کل بروز منگل مورخہ 30 اکتوبر 2018 کو چہلم امام حسین کا مرکزی جلوس کراچی میں نشتر پارک سے برآمد ہوگااور ایم اے جنا ح روڈ سے براستہ صدر ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر میں حسبِ معمول اختتام پذیر ہوگا۔

    جلوس دوپہر ایک بجے برآمد ہوگا اس سے قبل ایک جلوس مارٹن روڈ سے ہوتا ہوا نشتر پارک کی جانب بھی آئے گا جس کے سبب بنوری ٹاون مسجد والا روڈ اور گرومندر ٹریفک کےلیے بند رہے گا۔


    ٹریفک پلان کے مطابق ناظم آباد اور لیاقت آبادسے آنے والے ٹریفک کو نشتر روڈ سولجر بازار کی جانب موڑ دیا جائے گا، یونی ورسٹی روڈ اور کشمیر روڈ سے آنے والی گاڑیاں نیو ایم اے جناح روڈ پر صدر پارکنگ پلازہ تک جاسکیں گی ، اس کے آگے راستہ پولیس کی جانب سے کنٹینر لگا کر بند کردیا جائے گا۔

    شاہراہ فیصل نرسری سے نمائش کی جانب آنے والے ٹریفک کو سوسائٹی سگنل سے آگے آنےکی اجازت نہیں ہوگی ، یہاں سے صرف جلوس کے لیے پولیس کی جانب سے جاری کردہ خصوصی اسٹیکر کی حامل گاڑیاں ہی آگے جاسکیں گی۔

    چہلم کے موقع پر عام تعطیل نہ ہونے کے سبب شام کو دفتری اوقات میں متبادل راستوں پر انتہائی دباؤ آجائے گا لہذا اہلیان کراچی پریشانی سے بچنے کے لیے کل صرف ضرورت کے تحت ہی شہر بالخصوص ایم اے جناح روڈ کے اطراف میں سفر کریں۔

  • سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف

    سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ پولیس کی گاڑیاں افسران کے ذاتی استعمال میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، آئی جی سندھ نے اس صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے گاڑیاں واپس جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی گاڑیاں پولیس افسران ذاتی طور پر استعمال میں لا رہے ہیں، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے نوٹس لیتے ہوئے افسران کو گاڑیاں واپس کرانے کا حکم دے دیا۔

    [bs-quote quote=”آئی جی سندھ نے افسران کو تمام گاڑیاں ایک ہفتے میں واپس جمع کرانے کا حکم دے دیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران نے کئی کئی گاڑیاں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ افسران گاڑیاں استعمال نہیں کر رہے، صرف پیٹرول استعمال کرتے ہیں۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے افسران کو تمام گاڑیاں ایک ہفتے میں واپس جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے، آئی جی سندھ نے کہا کہ گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق 8 سابق آئی جیز اور 12 سابق ایڈیشنل آئی جیز نے گاڑیاں واپس نہیں کیں، 9 سابق ڈی آئی جیز اور 3 ایس پیز نے بھی سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  چینی حکومت کا سندھ پولیس کو موٹرسائیکلوں کا تحفہ


    ذرائع نے بتایا کہ افسران ریٹائرڈ ہونے کے بعد بھی سرکاری فیول استعمال کر رہے ہیں، موجودہ ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز بھی 3 سے 5 اضافی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف 8 اگست کو پاکستان میں تعینات چینی قونصل جنرل نے چینی حکومت کی جانب سے سندھ پولیس کو 150 سی سی کی 42 موٹر سائیکلیں اور 150 وائرلیس سیٹ بہ طور تحفہ دیے۔

  • سندھ پولیس اصلاحات: پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا فیصلہ

    سندھ پولیس اصلاحات: پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے لیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا، صوبے میں پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے محکمۂ پولیس میں اصلاحات کے سلسلے میں بڑا فیصلہ کر لیا، تفتیش کا پرانا نظام ختم کر کے سندھ پولیس میں آپریشن اور انویسٹی گیشن کے شعبوں کو الگ الگ کرنے پر اتفاق ہو گیا۔

    [bs-quote quote=”محکمۂ داخلہ سندھ نے منظوری کے لیے سمری وزیرِ اعلیٰ سندھ کو ارسال کر دی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    صوبہ سندھ میں ضلعی سطح پر انویسٹی گیشن نظام رائج کیا جائے گا، ضلعی سطح پر انویسٹی گیشن کے لیے ایس ایس پی انویسٹی گیشن تعینات ہوگا، پولیس انویسٹی گیشن کا عملہ ایس ایس پی کے ماتحت کام کرے گا۔

    پولیس اصلاحات کے مطابق ریجنلز سطح پر 6 انویسٹی گیشن ریجنز قائم کی جائیں گی، ان ریجنز میں کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس چیف کا لیاری مقابلے میں شریک پولیس ٹیم کیلئے 5 لاکھ روپےانعام کااعلان


    سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ علاقائی سطح پر تفتیشی عمل کو صاف اور شفاف بنایا جائے گا، یاد رہے کہ یہ تفتیشی نظام پہلے صرف کراچی کے لیے رائج تھا۔

    نئے انویسٹی گیشن نظام کے تحت نچلی سطح پر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، محکمۂ داخلہ سندھ نے منظوری کے لیے سمری وزیرِ اعلیٰ سندھ کو ارسال کر دی، سمری کی منظوری کے بعد اصلاحات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔