Tag: سندھ پولیس

  • کراچی: تھانہ پاک کالونی کیس پراپرٹی کی موٹر سائیکلیں بیچنے میں ملوث نکلا

    کراچی: تھانہ پاک کالونی کیس پراپرٹی کی موٹر سائیکلیں بیچنے میں ملوث نکلا

    کراچی: پولیس کی نگرانی میں موجود کیس پراپرٹی بھی محفوظ نہیں، تھانہ پاک کالونی سے کیس پراپرٹی کی موٹر سائیکلیں چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک کالونی کا تھانہ کیس پراپرٹی کی موٹر سائیکلیں بیچنے میں ملوث نکلا، سی آئی نے تحقیقات شروع کر دیں، تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا۔

    اینٹی کار لفٹنگ سیل نے پاک کالونی میں ایک گودام پر چھاپا مار کر کیس پراپرٹی کی 100 موٹر سائیکلیں برآمد کیں، گودام کا مالک بھی گرفتار کر لیا گیا۔

    [bs-quote quote=”موٹر سائیکلوں کے پرزے خریدنے والے کباڑیے نے بتایا کہ وحید نامی شخص کو سامان پولیس اہل کار نے بیچا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    موٹر سائیکلوں کی چوری کا مقدمہ اے سی ایل سی تھانے میں درج کر دیا گیا۔ گودام کے مالک نے بتایا کہ وحید نامی شخص تھانہ پاک کالونی سے موٹر سائیکلیں لا کر بیچتا تھا۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے ایس ایچ او پاک کالونی کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی، انھوں نے کہا کہ معطل ایس ایچ او اور اہل کاروں کو شامل تفتیش کیا جا رہا ہے۔

    ڈی آئی جی امین یوسف کا کہنا تھا کہ کوئی بھی اہل کار یا افسر کیس میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ چوری ہونے والی 53 موٹر سائیکلوں کے ریکارڈ مل چکے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا، کراچی پولیس چیف


    ڈی آئی جی نے کہا کہ چوری شدہ موٹر سائیکلیں برآمدگی کے بعد تول کر بیچی گئیں، موٹر سائیکلوں کے پرزے خریدنے والا کباڑیا بھی گرفتار ہو چکا ہے۔

    امین یوسف کا کہنا تھا کہ کباڑیے نے کہا ہے کہ اسے سامان وحید نے بیچا، کباڑیے نے مزید بتایا کہ وحید کو سامان پولیس اہل کار نے بیچا، وحید نے 9 لاکھ میں اسپئر پارٹس خریدے۔

    خیال رہے کہ دو ہفتے قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر امیر شیخ نے محکمۂ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کے اندر کالی بھیڑوں کو سنبھلنے کا بہت موقع فراہم کیا گیا، اب ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    کراچی: نئے آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی سندھ کلیم امام مزار قائد پہنچے۔ ان کے ہمراہ دیگرافسران بھی موجود تھے۔ آئی جی سندھ نے مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی۔

    مزار کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ آئی جی سندھ بننے اور خدمت کرنے کا موقع ملا۔ یقین دلاتا ہوں پروفیشنلزم سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہدا اور لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں، سندھ پولیس کے غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ’شہدا کے بچے ہمارے بچے ہیں‘۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی بڑا شہر ہے، پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ ہماری کوتاہی کی نشاندہی کریں، عوام کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ نیک نیتی سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ ہمیں نتیجہ چاہیئے۔ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔

    خیال رہے کہ کلیم امام نے سندھ پولیس کے 59 ویں انسپکٹر جنرل (آئی جی) کا چارج گزشتہ روز سنبھالا ہے۔

    کلیم امام محکمہ پولیس سے گزشتہ 25 سال سے وابستہ ہیں۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹر کلیم کو جون 2018 میں آئی جی پنجاب بھی بنایا گیا تھا۔

  • پانچ روز گزر گئے، سندھ پولیس کے سربراہ چارج نہ لے سکے

    پانچ روز گزر گئے، سندھ پولیس کے سربراہ چارج نہ لے سکے

    کراچی: سندھ پولیس کا محکمہ پانچ روز سے اپنے سربراہ سے محروم ہے، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام پانچویں روز بھی عہدے کا چارج نہ لے سکے، دوسری طرف شہر میں اسٹریٹ کرائمز میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر کلیم امام کی بہ طور آئی جی سندھ تعیناتی کا نوٹیفکیشن 7 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا، لیکن پانچواں روز بھی گزر گیا وہ اپنے عہدے کا چارج نہیں لے سکے ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام نے 2 روز قبل پنجاب پولیس کی الوداعی تقریب میں بھی شرکت کی تھی، جب کہ امجد سلیمی پہلے ہی آئی جی سندھ کا چارج چھوڑ چکے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک بھی لمبے عرصے سے چھٹی پر ہیں۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل آف سندھ کی تعیناتی کے بعد دیگر عہدوں پر بھی تعیناتیاں متوقع ہیں، ایسٹ، ویسٹ، سٹی اور ملیر کے اعلیٰ عہدوں پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بدستور جاری


    محکمۂ پولیس کے مختلف عہدوں پر بھی کئی ماہ سے افسران تعینات نہیں ہو سکے ہیں، ایس ایس پی ایسٹ نے آئی جی کے نوٹس کو بھی ہوا میں اڑا دیا ہے، عہدہ سنبھالنے کے بعد سے دفتر میں حاضری نہ رکھ سکے۔

    ایسٹ زون میں صرف کورنگی اور ملیر کے ایس ایس پیز موجود ہیں، ایس پی اورنگی، کلفٹن، بلدیہ، سائٹ اور شاہ فیصل کی سیٹیں افسران کی تا حال منتظر ہیں۔ کراچی کے کئی تھانے بھی ایس ایچ اوز کی تعیناتیوں کے منتظر ہیں۔

    دوسری طرف جرائم کنٹرول کرنے کی تمام ذمہ داریاں صرف ایس ایس پیز کے کاندھوں پر آگئی ہیں، جب کہ تعیناتی کے منتظر کئی افسران کو پوسٹنگ نہیں دی جا رہی ہے۔

  • سابق آئی جی سندھ اور 6 اے آئی جیز کے وارنٹ گرفتاری جاری

    سابق آئی جی سندھ اور 6 اے آئی جیز کے وارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی: سندھ پولیس فنڈ میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور نئے ریفرنس پر سماعت کے دوران سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور 6 اے آئی جیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سندھ پولیس فنڈ میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور نئے ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے سابق آئی جی سندھ اور 6 اے آئی جیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔ ملزمان کو گرفتار کر کے 11 ستمبر تک عدالت میں ہیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    ملزمان میں سابق اے آئی جی تنویر احمد طاہر، سب انجینئر ورکس اینڈ سروسز رضوان حسین شامل ہیں جبکہ عتیق الرحمٰن، شفیق، سید نعیم اور بابر علی مفرور ہیں۔

    سابق آئی جی غلام حیدر جمالی نے ریفرنس میں پہلے ہی عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔ عبوری ضمانت کی اطلاعی رپورٹ تا حال عدالت میں جمع نہیں کروائی گئی۔

    قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 15 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا، ملزمان پر پولیس فیڈنگ فنڈ کی مد میں کرپشن کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل محکمہ داخلہ سندھ نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کروائی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سندھ پولیس کے 12 ہزار افسران اور اہلکار جرائم میں ملوث ہیں۔

  • سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ویلفیئربورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری بھی دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں عید پر شہدائے پولیس کے ورثا کو 5،5ہزار روپے دینے کی منظوری دی گئی جبکہ شادی گرانٹ کو10 سے بڑھا کر 50ہزار کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا، دوبچوں کی شادی کی صورت میں 50،50 ہزار دیے جائیں گے۔

    آئی جی سندھ نے فیصلہ کیا کہ 25 سال تک ریٹائرمنٹ گرانٹ 15 ہزار روپے جبکہ 60 سال میں ریٹائرمنٹ گرانٹ 25 ہزار سے زیادہ بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوگی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا 65 فیصد یا زائد نمبرحاصل کرنے پر 100 فیصد اسکالر شپ دی جائیگی جبکہ مالی طبی امداد کی رقم ایک لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ روپے کردی گئی، مالی طبی امداد موذی بیماریوں کے علاج معالجے کی صورت میں دی جائے گی۔

    آئی جی سندھ کی ہدایت پر ویلفیئر بورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری دی گئی ، جس میں فرائض کی بجاآوری میں مستقل معذوری پر مخصوص موٹر سائیکلیں دی جائیں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بیوہ فنڈ کو 3ہزار سے بڑھا کر ماہانہ 5ہزار کیا جارہا ہے اور اپریل 2018 تا جون 2018 تک 5518 بیواوٴں کو آن لائن واجبات ادائیگی کی منظوری بھی دی گئی، واجبات کی کل رقم 6کروڑ 85 لاکھ 58 ہزار 400 روپے بنتی ہے۔

    امجد جاوید سلیمی نے پولیس ملازمین کے لیے انشورنش کمپنیوں سے رابطے اور سفارشات کی ہدایت بھی کی اور کہا پولیس ملازمین کی رہائش کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی جبکہ پولیس ملازمین کو فرائض منصبی میں درپیش قانونی مسائل پر 5لاکھ تک کی امداد کی منظوری بھی دی۔

  • چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    کراچی : چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کئے گئے، آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی سے چینی قونصل جنرل وان یو پر مشتمل تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔

    تقریب میں ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی ڈاکٹر جمیل،اے آئی جی ٹی اینڈ ٹی،اے آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن، اے آئی جی آپریشنز سندھ، اے آئی جی لاجسٹکس اور اے آئی جی ایڈمن ایڈمن سی پی او بھی شریک تھے۔

    اس موقع پر حکومت چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 سی سی کی 42 موٹرسائیکلیں اور 150 واکی ٹاکی سیٹس بطور عطیہ پیش کئے گئے۔

    آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا پر مشتمل تین رکنی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا اور پولیسنگ کے عمل کو موٴثر اور مربوط بنانے کے ضمن میں ان کے تعاون کو ایک سنگ میل قرار دیا۔

  • سندھ پولیس نےاپنا خون دے کرشہریوں کا دفاع کیا‘ آئی جی سندھ

    سندھ پولیس نےاپنا خون دے کرشہریوں کا دفاع کیا‘ آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی کا کہنا ہے کہ سندھ کا دہشت گردی کے خلاف کردارایک سنگ میل بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہید بینظیربھٹوایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی جس کے مہمان خصوصی آئی جی سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی تھے۔

    ایگلیٹ کورس 38 اے بیج کے 213 جوان، 38 بی بیج کی 213 خواتین پاس آؤٹ ہوئیں اور مجموعی طورپر700 جوان ٹریننگ سینٹرسے پاس آؤٹ ہوئے۔

    آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی پریڈ نے پریڈ کا معائنہ کیا اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پرجوانوں کو تعریفی اسناد، نقد انعامات دیے۔

    آئی جی سندھ نے ٹریننگ سینٹرمیں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاس آؤٹ اہلکاردہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنیں گے، اہلکارفیلڈ میں نکلیں گے تو جرائم پیشہ افراد بھاگ جائیں گے۔

    امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ سندھ پولیس نے اپناخون دے کرشہریوں کا دفاع کیا، سندھ کا دہشت گردی کے خلاف کردارایک سنگ میل بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس نے عوام کی حفاظت کی خاطر قیمتی جانوں کی پرواہ نہیں کی، شہدا کی قربانیوں کو رائیگا نہیں جانے دیں گے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس کے تمام شعبوں کے دروازے بلوچستان کے لیےکھلے ہیں، بلوچستان پولیس جب چاہے اہلکاروں کو تربیت کے لیے بھیج سکتی ہے۔

    امجد جاوید سلیمی نے کہا کہ یہ جوان بلوچستان کے نہیں اس ملک کے جوان ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جوانوں کو اتارا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی کا دعویٰ کھوکھلا نکلا

    سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی کا دعویٰ کھوکھلا نکلا

    کراچی: سندھ پولیس میں میرٹ پر تبادلوں کا آئی جی امجد جاوید سلیمی کا دعویٰ کھلوکھلا نکلا، الیکشن کے لیے سندھ میں نئےآئی جی کی تعیناتی بھی اسٹیٹس کو توڑ نہ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں سالوں سے تعینات افسران کا تبادلہ نہیں کیا گیا، ایک ضلع میں تعینات ایس ایس پی کو ہٹا کر پڑوسی ضلع میں لگا دیا گیا جبکہ ضلع غربی میں 19 گریڈ کی سیٹ پر گریڈ 18 کے ایس پی ڈاکٹر رضوان تعینات ہیں۔

    امجد شیخ کو اس بار بھی الیکشن میں نوشہروفیروز میں ڈی پی اوتعینات کیا گیا ہے، امجد شیخ پچھلے 8 سال سے مختلف اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔


    محکمہ پولیس سندھ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا کیس سامنے آگیا


    علاوہ ازیں لاڑکانہ، نوابشاہ کے بعد تنویر تنیو کو دادو میں ایس ایس پی لگا دیا گیا ہے، منظور نظر تنویر تنیو مسلسل 4 اضلاع میں ڈی پی او تعینات رہے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق سندھ کے طاقتور ایس ایس پی کا تبادلہ نئے آئی جی امجد جاوید سلیمی کو بھاری پڑ گیا ہے کیوں کہ مقصود میمن نے اب تک ایس ایس یو کا چارج نہیں چھوڑا، 10 سال بعد ایس ایس یو سے ایس ایس پی کی پوسٹ پر مقصود میمن کا تبادلہ کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس ایس پی مقصود میمن کو کہا گیا ہے چارج نہ چھوڑیں احکامات معطل کر دیے جائیں گے جبکہ دوسری جانب ایس ایس پی مقدس حیدر کو چارج لینے سے روک دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بم دھماکے میں معذور ہونے والا پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

    بم دھماکے میں معذور ہونے والا پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

    کراچی: بم دھماکے میں معذور ہونے والے پولیس اہلکار کو غیر قانونی بھرتی کا الزام لگا کر نوکری سے فارغ کردیا گیا، پولیس بس پر حملے میں ارشد سمیت 4 اہلکار معذور ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فرض کی ادائیگی کے دوران بم دھماکے میں معذور پولیس اہلکار کو نوکری سے فارغ کردیا گیا، اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ کا قربانی دینے والے سپاہی کو کورا جواب ’آپ معذور ہیں تو کیا کریں۔‘

    ارشد سمیت 3 معذور اہلکار امتحان پاس نہ کرسکے تو نوکری سے فارغ کردیا گیا دوسری طرف غیر قانونی طریقے سے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کا بھی امتحان لیا گیا، 19 سفارشیوں کے لیے میرٹ کو نظر انداز کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق پولیس اہلکار ارشد ایس آر پی میں بھرتی ہوا اور رزاق آباد ٹریننگ سینٹر سے پولیس بس میں ڈیوٹی پر نکلا تھا کہ بس پر بم دھماکہ ہوا اور دھماکے کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید ہوئے اور ارشد سمیت متعدد اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

    بم دھماکے میں سپاہی ارشد ٹانگ سے محروم ہوگیا اور پولیس کی جانب سے اس کے علاج معالجے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی بلکہ اس کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق معذوروں کا بھی امتحان ہوا اور چند نمبروں سے رہ جانے والے معذور اہلکاروں کو انصاف ایسے دیا گیا کہ انہیں نوکری سے ہی نکال دیا گیا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ایس آر پی میں غیر قانونی بھرتی ہونے والے اہلکاروں کی دوبارہ سے اسکروٹنی کی جائے، اسکروٹنی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی ہیں اور پوری ٹیم تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے اہلکاروں کے دوبارہ امتحان لینا تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا، ضلع وسطی میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول روم تیار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا افتتاح کردیا، اس کنٹرول روم سے پولیس موبائلوں اور تھانوں میں لگے دیگر کیمروں کو مانیٹر کیا جائے گا۔

    ضلع وسطی کے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ 23 تھانوں کی پولیس موبائلوں میں ہائی ٹیک کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جنھیں کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جاسکتا ہے۔

    ایس ایس پی وسطی کے مطابق یہ کیمرے تھانوں کے اندر لاک اپ، ڈیوٹی رومز اور دیگر مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے ہدایات بھی دی جاسکتی ہیں۔

    دریں اثنا رمضان المبارک میں سیکورٹی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹوں اور مساجد کے اطراف میں 23 ہزار کے قریب اہل کار تعینات کردیے گئے ہیں، رینجرز کے اہل کار بھی سیکورٹی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    کراچی پولیس کا ملزمان سے انوکھا اظہارِ محبت


    شہر میں مختلف مقامات پر شہریوں کو ترقیاتی کاموں کے باعث ٹریفک کے شدید مسائل کا سامنا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے 1800 اضافی نفری سڑکوں پر تعینات کردی گئی ہے۔

    وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بتایا کہ اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں کی جارہی ہیں، جلد کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے نجات دلائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔