Tag: سندھ پولیس

  • ویڈیو: سی ویو پر گہرے پانی سے سندھ پولیس کی ڈوبی گاڑی برآمد، گاڑی کون چلا رہا تھا؟

    ویڈیو: سی ویو پر گہرے پانی سے سندھ پولیس کی ڈوبی گاڑی برآمد، گاڑی کون چلا رہا تھا؟

    کراچی: شہر قائد میں سی ویو پر گہرے پانی سے سندھ پولیس کی ایک ڈوبی گاڑی برآمد ہوئی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی پر لگی نمبر پلیٹ جعلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے نمبر کی گاڑی رات سے سی ویو پر ڈوبی ہوئی تھی، اور اب سے کچھ دیر پہلے دو تین گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ریسکیو 1122 کے رضاکاروں نے ہیوی مشینری کے ذریعے نکالی۔ بتایا جا رہا ہے کہ چار لڑکے تھے جو مبینہ طور پر نشے میں تھے، وہ مستی میں اس کار کو پانی میں لے گئے تھے۔

    ریسکیو کے مطابق رات کو اندھیرے کی وجہ سے آپریشن نہیں کیا جا سکا تھا، جس پر گاڑی صبح نکالی گئی، گاڑی پر ’ایس پی 286 اے‘ کی نیلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے، جب کہ کار حادثے میں کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

    سندھ پولیس کار

    حیرت کی بات یہ ہے کہ پورے ساؤتھ میں کار کا پتا کیے جانے کے باوجود کوئی یہ بتانے کو تیار نہیں تھا کہ یہ گاڑی کس کی تھی، اور کیسے ڈوبی، کار چلانے والا نوجوان اور دیگر کون تھے؟ جب ریسکیو 1122 کو اطلاع ملی تو رضاکاروں کی ٹیم موقع پر پہنچی اور ہیوی مشینری کے ذریعے کار کو باہر نکالا گیا، حیرت انگیز طور پر کار سے متعلق نہ ہی کوئی اعلیٰ افسر نہ ہی تھانیدار جواب دے سکے۔

    ویڈیو رپورٹ: کار حادثے میں جاں بحق شہری کی شناخت اور فرار لڑکے اور لڑکی کا پتا نہ چل سکا

    آدھا دن گزرنے کے بعد آخرکار معلوم ہوا ہے کہ کار پر لگی ہوئی پولیس کی نمبر پلیٹ جعلی ہے، پولیس حکام کے مطابق اصل نمبر پلیٹ ایک اعلیٰ افسر کے اسٹاف افسر کے نام پر الاٹ ہے، ساؤتھ پولیس نے سمندر سے نکالی جانے والی گاڑی کو ڈیفنس کے علاقے سے برآمد کر لیا ہے, جس پر سے نمبر پلیٹ بھی اتار دی گئی تھی۔

    یہ انکشاف بھی ہوا کہ جعلی نمبر پلیٹ لگانے والے افراد کوئٹہ کے رہائشی ہیں، پولیس کے پہنچنے پر بتایا گیا کہ ایس ایس پی کا بھتیجا ہوں، لیکن جب ایس ایس پی سے معلوم کیا گیا تو پتہ چلا ایس ایس پی کا کوئی بھتیجا نہیں ہے۔

    پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کوئٹہ کے خلجی افراد کی جانب سے ریسکیو اہلکاروں سے جھگڑا بھی کیا گیا تھا، جیسے ہی گاڑی پانی سے نکالی گئی، انھوں نے تقاضا کیا کہ انھیں پانے دیے جائیں تاکہ وہ نمبر پلیٹ اتار سکیں، لیکن جب ان کو اسکرو ڈرائیور اور پانا نہیں دیا گیا تو انھوں نے تلخ کلامی بھی کی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔

    جعلی نمبر پلیٹ

    درخشاں پولیس نے ملزم کے گھر سے ایک اور جعلی نمبر لگی کار بھی برامد کی، جس پر نیلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی، برآمد ہونے والی دوسری کار پر ایس پی 312 نمبر لگا ہوا ہے۔

  • لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ

    لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ

    سندھ پولیس نے قتل اقدام قتل دہشتگردی بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث انتہائی مطلوب لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا ہے جس میں لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے خلاف انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

      آئی جی سندھ نے حکومت سندھ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کی سفارش پر خط لکھا تھا، پولیس حکام کے مطابق وصی اللہ لاکھو جرائم کی سنگین ترین وارداتوں میں ملوث ہے، لیاری پی آئی بی کالونی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے بھتہ وصولی میں بھی ملوث ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ملزم وصی اللہ لاکھو فون پر مختلف نمبروں سے بھتہ طلبی کرتا ہے، بیرون ملک سے بیٹھ کر کارندوں کو تاجروں سے بھتہ وصولی کے احکامات دیتا ہے اور بھتہ نا دینے پر تاجروں دکانداروں کو ناصرف دھمکیاں دی جاتی ہیں بلکہ دستی بم حملے اور گولیاں تک چلوائی جاتی ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزم کے اشارے پر کارندے کئی افراد کو قتل اور زخمی بھی کرچکے ہیں، اس خط کے ساتھ وارنٹ گرفتاری، تصویر اور دیگر تفصیلات بھی ارسال کی گئی جس سے اب ملزم کی جلد گرفتاری کی امید کی جاسکتی ہے۔

  • سندھ پولیس کے دستے میں 2 جدید ترین آرمرڈ پولیس موبائلز کا اضافہ

    سندھ پولیس کے دستے میں 2 جدید ترین آرمرڈ پولیس موبائلز کا اضافہ

    کراچی: کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی سرکوبی کے لیے سندھ پولیس کے دستے میں 2 جدید ترین آرمرڈ پولیس موبائلز کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کچے کے علاقے میں کافی عرصے سے ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف پولیس کارروائیاں جاری ہیں، ان مقابلوں میں کئی افسران اور جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ پولیس کی جانب سے جدید آرمرڈ پولیس موبائلیں تیار کروائی گئی ہیں۔

    جدید ترین آرمرڈ پولیس موبائلز میں سے ایک کشمور اور دوسری شکارپور پولیس کو دے دی گئی ہے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ جدید پولیس موبائل بڑے بور کا ہتھیار روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    انھوں نے کہا جہاں مسائل چل رہے ہیں وہاں پولیس میں اپگریڈیشن جاری ہیں، کچے میں کئی مقامات پر رینج کا بھی فرق ہوتا ہے، پولیس موبائل میں 6 اہلکار پیچھے 2 آگے بیٹھ سکتے ہیں، جب کہ جدید پولیس موبائل میں ایک ٹاور بھی بنایا گیا ہے، چار اہلکار سائیڈ سے ایک کھڑا ہو کر فائرنگ کر سکتا ہے۔

    کراچی پولیس کی پُھرتی : چھینی گئی کار چند گھنٹوں میں کیسے ملی؟

    غلام نبی میمن کے مطابق ٹاور کے ذریعے اوپر سے مانیٹرنگ بھی کی جا سکتی ہے، موبائل کو چاروں جانب سے مکمل طور پر کور کیا گیا ہے، جوان گشت پر ہوں اور حملہ ہو جائے تو مقابلے میں آسانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا فی الحال ٹرائل بیسز پر دو پولیس موبائلیں لی گئی ہیں، اگر یہ تجربہ کامیاب ہوا تو مزید ضلعوں کو بھی یہ موبائلیں دیں گے۔

  • کراچی میں جرائم پیشہ افراد کی جدید سائنسی طریقے سے 24 گھنٹے نگرانی

    کراچی میں جرائم پیشہ افراد کی جدید سائنسی طریقے سے 24 گھنٹے نگرانی

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کے خطرناک حد تک اضافے کے پیش نظر سندھ پولیس نے ہزاروں مجرموں پر نظر رکھنے کیلئے ان کو الیکٹرونک ٹیگنگ ڈیوائس (ای ڈیوائس) لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن برانچ عامر فاروقی نے اس جدید نظام نصب کرنے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ دیکھا گیا ہے کہ اسٹریٹ کرائم میں ملوث ذیادہ تر مجرمان اپنی سزا مکمل کرنے یا ضمانت کے بعد دوبارہ وارداتیں کرنا شروع کردیتے ہیں جن پر نظر رکھنے کیلئے ای ٹیگنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ای ٹیگنگ ڈیوائس کے ذریعے نگرانی کا ایک ٹول ہے اور اسے کسی ایسے مجرم یا مشتبہ مجرم کے جسم میں نصب کیا جاسکتا ہے جو ضمانت یا پیرول پر ہے۔

    اس اقدام کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ایسے مجرموں کی مؤثر نگرانی اور شہری علاقوں پر توجہ دینا ہے تاکہ اسٹریٹ کرائمز کی لعنت کو روکا جاسکے۔

    اس ڈیوائس کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کرنے والوں کے حوالے سے بھی قانون سازی کی گئی ہے جس کے تحت مقررہ شرائط و ضوابط پر عمل نہ کرنے پر عادی مجرم کے لیے 3 سال قید اور الیکٹرانک ڈیوائس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی صورت میں 10 لاکھ روپے جرمانہ یا 3 سال قید کی سزا مقرر کی گئی ہے۔

  • 24 نومبر احتجاج، وفاق ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی

    24 نومبر احتجاج، وفاق ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی

    کراچی: 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاق نے ایک بار پھر سندھ حکومت سے مدد طلب کرلی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ پولیس کی نفری فوری اسلام آباد طلب کی ہے جس کے بعد آئی جی سندھ نے جوانوں کو فوری اسلام آباد روانہ ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

    سندھ کے ٹریننگ سینٹرز سے 1350 سے زائد جوان کچھ دیر میں اسلام آباد روانہ ہوں گے۔

    ہر ٹیم کے ہمراہ اینٹی رائٹس کٹس، ایک ہزار لانگ، ایک ہزار شارٹ شیل لانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ عبدالحق عمرانی اسلام آباد کنٹرول روم کے کانٹیکٹ افسر ہوں گے۔

    ڈی آئی جی آر آر ایف کو ایک دستہ سٹی اسٹیشن پر سیکیورٹی کے لیے بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے، ڈی آئی جی ایسٹ اور ساؤتھ زون دستوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    ایس ایس پی حیدرآباد اور خیرپور کو دستوں کی فول پروف سیکیورٹی کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کراچی کے تمام زونل ڈی آئی جیز کو دستوں کی سیکیورٹی اور انتظامات بہتر رکھنے کا کہا گیا ہے۔

    اے آئی جی آپریشن اسلام آباد کو تمام جوانوں کی لسٹ فراہم کی جائے گی، وہ براہ راست اے آئی جی پی آپریشن اسلام آباد سے رابطہ رکھیں گے، تمام نفری کو اصل دستاویزات اور اضافی یونیفارم ساتھ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ہم وکلا کو خراب نہیں کہیں گے خرابی پولیس میں ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور

    ہم وکلا کو خراب نہیں کہیں گے خرابی پولیس میں ہے، جسٹس صلاح الدین پنہور

    کراچی: وکلا کی جانب سے کلائنٹس کے خلاف مقدمات کے اندراج سے متعلق درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس صلاح الدین پنہور نے اپنے ریمارکس میں کہا ’’ہم وکلا کو خراب نہیں کہیں گے خرابی پولیس میں ہے۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں وکلا کی جانب سے کلائنٹس کے خلاف مقدمات کے اندراج سے متعلق درخواستوں کے کیس میں آئی جی سندھ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی عدالت میں پیش ہوئے، انھوں نے وکلا کی جانب سے مقدمات کی رپورٹ پیش کی۔

    اے آئی جی نے بتایا کہ سال بھر میں وکلا کی جانب سے 581 مقدمات درج کیے گئے ہیں، 14 مقدمات پولیس اور 14 کلائنٹس کے خلاف بھی درج کیے گئے، بیش تر کیسز میں چالان ہو چکے ہیں، کچھ کیسز کو اے کلاس کر دیا گیا ہے اور کچھ میں کمپرومائز ہو گیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ وکلا سے بہت زیادتیاں ہو رہی ہیں، وکلا کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس اسٹیشن جانا پڑتا ہے اور وہ 608 مقدمات درج کرا چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، انھوں نے کہا پولیس کر کیا رہی ہے؟ قتل کا مقدمہ درج کرنے کو پولیس تیار نہیں ہوتی۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا جتنی زیادتیاں ہو رہی ہیں، انھیں دیکھتے ہوئے جوڈیشل نوٹس کا حق تو بنتا ہے، کوئی بڑی گاڑی جا رہی ہو تو پولیس میں ہمت نہیں اسے روکے، اگر ایک پولیس کانسٹیبل کیمرہ لگا کر کھڑا ہو تو بڑا آدمی ہو یا سیاست دان، رکنا ہی پڑے گا، کوئی پولیس سے بدتمیزی کرے گا تو ویڈیو بھی وائرل ہوگی اور کارروائی بھی ہوگی۔

    انھوں نے کہا پولیس کو اتنا کمزور بنا دیا گیا ہے کہ ان میں اتنی ہمت نہیں کہ بڑے لوگوں کو روک سکیں، پولیس صرف غریب لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار رہتی ہے، کراچی کے حالات بہت خطرناک ہو چکے ہیں، کسی شہری کو کراچی چھوڑنے کا موقع ملے تو کوئی نہیں رہے گا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ ہم وکلا کو خراب نہیں کہیں گے خرابی پولیس میں ہے، سندھ کے سرداروں کی وجہ سے سندھ میں ڈاکو آزاد گھوم رہے ہیں، کیا آج تک کسی ایک سردار کے خلاف بھی مقدمہ کیا گیا؟ کیا کوئی کارروائی کی گئی؟

    سماعت مکمل ہونے پر سندھ ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین سے تازہ رپورٹس طلب کر لیں۔

  • سندھ پولیس کیخلاف نازیبا ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکر نے معافی مانگ لی

    سندھ پولیس کیخلاف نازیبا ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکر نے معافی مانگ لی

    کراچی : سندھ پولیس کیخلاف نازیبا ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکر نے معافی مانگ لی اور کہا مجھے ویڈیو نہیں بنانی چاہیے تھے مجھ سے بہت بڑی غلطی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کیخلاف نازیبا ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکر نے معافی مانگتے ہوئے ویڈیو بیان میں کہا کہ میرانام شاہنواز ہے رحیم یار خان کا ہوں اور منظور کالونی میں رہائشی ہے۔

    شاہنواز نے کہا کہ کل 3 بجے ڈیفنس تھانےکےساتھ ایک ٹک ٹاک ویڈیووائرل ہوئی تھی، مجھے ویڈیو نہیں بنانی چاہیے تھی مجھ سےبہت بڑی غلطی ہوگئی۔

    ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ میں  پولیس کے افسران وملازمین سے معافی مانگتا ہوں، مجھے بہت شرمندگی ہے،خدا راہ مجھے معاف کردیں۔

    اپنے بیان میں شاہنواز نے اس قسم کے رویے کو کبھی نہ دہرانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا  میرے باپ کی توبہ ہے آئندہ ایسی ویڈیونہیں بناؤں گا، دوسروں کو بھی منع کروں گا کہ ایسی ویڈیوز نہ بنائیں۔

    آخر میں ٹک ٹاکر نے سندھ پولیس زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔

  • اسلام آباد میں سندھ پولیس کے اہلکار کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل

    اسلام آباد میں سندھ پولیس کے اہلکار کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل

    کراچی : ڈی آئی جی ٹریننگ فیض اللہ کوریجو نے اسلام آباد میں سندھ پولیس کے اہلکار کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سندھ پولیس کے اہلکار کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، ڈی آئی جی ٹریننگ فیض اللہ کوریجو نے ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لیا۔

    ڈی آئی جی ٹریننگ نے کہا کہ سندھ سے ایلیٹ کورس کیلئے جوان اسلام آباد گئے تھے اور ٹریننگ پر جانیوالے تمام جوان پاس آؤٹ ہوچکے ہیں۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ کسی کو ہاتھ اٹھانے کی اجازت بالکل بھی نہیں، کوئی شکایت ہو تو کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے، سرعام کسی کو تھپڑ مارنا اچھا عمل نہیں تاہم واقعے سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    کراچی : ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ، اب دھکے نہیں کھانے پڑیں گے نہ قطاروں میں لگنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے رہائشیوں کو اب ڈرائیونگ لائسنس کیلئے قطاروں میں لگنے کی ضرورت نہیں، اب وہ گھر بیٹھے باآسانی لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔

    سندھ پولیس نے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے آن لائن سہولت کا آغاز کردیا ہے، انٹرنیشنل  لائسنس بنوانے کے خواہش مند افراد یا جن کے پاس سندھ کا لائسنس ہے وہ بھی اس سروس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    پہلے مرحلے میں لرننگ اور انٹرنیشنل لائسنس کے حصول کے لیے ٹریفک پولیس سندھ کی ایپ پراپلائی کیا جاسکتا ہے، لرننگ لائسنس حصول کے بیالیس دن بعد مستقل یا پکا لائسنس مل جائے گا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک اقبال دارا کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں لرننگ اور انٹرنیشنل لائسنس کیلئے ایپ کو شروع کیا گیا ہے۔
    اس موقع پر سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا نئی سروس شہریوں کو لرننگ لائسنس، اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دینے کی اجازت دیتی ہے۔ تاہم، بین الاقوامی اجازت نامے صرف ان لوگوں کو جاری کیے جائیں گے جن کے پاس سندھ کے درست ڈرائیونگ لائسنس ہیں۔

    انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس خدمات کو جدید بنانے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کے درمیان تعلقات میں اضافہ ہوگا، انہوں نے کراچی پولیس چیف کو شہر میں ’ماڈل‘ تھانے قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے کہا آن لائن سروس کراچی کے ڈرائیوروں کی سہولت کے لیے متعارف کرائی گئی ہے، امید ہے کہ یہ نظام لائسنس کے حصول میں آسانی پیدا کرے گا اور ڈرائیونگ لائسنس برانچوں پر کام کا بوجھ کم کرے گا۔

  • بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین: بائی پاس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔

    بدین کے نوجوان کی مبینہ گرفتاری پر اہلخانہ اور برادری نے حیدرآباد بدین بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، پولیس نے بائی پاس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔

    اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

    احتجاجی مظاہرین کی جانب سے حیدرآباد بدین بائی پاس بلاک کردی گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ پولیس نے نوجوان جان محمد مگسی کو بلاجواز یرغمال بناکر رکھا ہوا ہے۔

    پولیس موبائل پر چڑھ کر مظاہرین نے اس میں توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے لاتوں اور ڈنڈوں سے پولیس موبائل کا حلیہ بگاڑ دیا۔

    صورتحال کے بے قابو ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حیدرآباد سےمزید پولیس کی نفری بدین طلب کرلی گئی ہے۔

    بھاری نفری پہنچنے اور لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس نےٹریفک روانگی بحال کرادی، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔