Tag: سندھ پولیس

  • سندھ پولیس کی پہلی بار بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز میں  شرکت

    سندھ پولیس کی پہلی بار بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز میں شرکت

    کراچی : سندھ پولیس بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیازمیں پہلی بارشرکت کرے گی اور ہال نمبر8 پاکستان پویلین میں خدمات کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایکسپو سینٹر میں دفاعی نمائش آئیڈیاز 2022 کا آغاز ہوگیا ہے۔

    سندھ پولیس بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیازمیں پہلی بارشرکت کرے گی ، ایس ایس یواسپیشل ویپن اینڈٹیکٹکس ٹیم اورانفارمیشن ٹیکنالوجی ونگ کی نمائش کی جائے گی۔

    سندھ پولیس ہال نمبر8 پاکستان پویلین میں اپنی خدمات کا مظاہرہ کرے گی۔

    ڈی آئی جی ڈاکٹر مقصود نے بتایا کہ نمائش میں تلاش ایپ سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    خیال رہے 4 سال بعد بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز کا انعقاد ہورہا ہے ، نمائش پندرہ سے اٹھارہ نومبر تک کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری رہے گی۔

    ایونٹ ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کےتحت منعقد کیا جاتا ہے ، ایونٹ عالمی امن، استحکام اور توازن کے مشترکہ مقاصد میں معاون ثابت ہوگا اور عالمی برادری کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا۔

  • عماد یوسف کو کہاں رکھا گیا؟ سندھ پولیس نے بتا دیا

    عماد یوسف کو کہاں رکھا گیا؟ سندھ پولیس نے بتا دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری ظاہر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق عماد یوسف کی گرفتاری کے 7 گھنٹے بعد سندھ پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے کے انویسٹیگیشن آفیسر کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، اور ممکنہ طور پر انھیں کل ملیر کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    واضح رہے کہ عماد یوسف کے خلاف درج ایف آئی آر سے حکومت کی پھرتیاں ظاہر ہوگئی ہیں، ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری سے صرف ایک گھنٹہ قبل ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔

    ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری کا طریقہ غیر قانونی اور اغوا قرار دے دیا

    ایف آئی آر میں سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال، ارشد شریف، خاور گھمن، اور عدیل راجہ کے نام بھی شامل ہیں، نیز یہ ایف آئی آر میمن گوٹھ تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت درج کی گئی ہے۔

    ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری خلاف قانون قرار دے دی ہے، بیرسٹر علی ظفر کہتے ہیں کسی بھی شخص کی گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ سے وارنٹ لینا پڑتا ہے، نوٹس بھی دیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف بغیر وارنٹ ڈیفنس سے گرفتار

    ماہر قانون صفدر شاہین نے کہا کہ قانون میں مقدمہ پہلے اور گرفتاری بعد میں کوئی شق نہیں ہے، عماد یوسف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا ہے۔

  • آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    کراچی: آئی جی سندھ نے پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس ملازمین کی رہائش گاہوں اور پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کا معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    اس سلسلے میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ سب سے پہلے افسران و اہل کاروں کی رہائش کے مسئلے پر کام کیا جا رہا ہے، اہل کاروں کی اپنی رہائش ہوگی تو پولیس سکون سے کام کر سکے گی، انھوں نے کہا کہ رہائش کے مسئلے کے حل کے لیے وہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے محکمے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے زیر التوا معاملات اور اسکیموں پر کام کے حوالے سے کہا کہ ملازمین کے لیے ایسی اسکیم بنا رہے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ گھر بن سکیں، اقساط والی اسکیم بھی لائی جا رہی ہے، تاکہ پولیس ملازمین سہولت سے ذاتی گھر بنا سکیں۔

    غلام نبی میمن کے مطابق پولیس ملازمین کے لیے ہیلتھ کارڈ کی سہولت بھی لائی جا رہی ہے، جس کے تحت افسران و اہلکار پرائیویٹ اسپتال میں علاج کروا سکیں گے، اس میں میڈیکل کارڈ کی حد 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوگی۔

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    انھوں نے کہا کہ سول سرونٹ والی سہولیات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس وقت سندھ پولیس کے بجٹ کا 85 فی صد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔

  • سندھ پولیس کے زخمی اہل کار کی ایئر ایمبولینس میں پہلی بار منتقلی، آئی جی سندھ کا بڑا قدم

    سندھ پولیس کے زخمی اہل کار کی ایئر ایمبولینس میں پہلی بار منتقلی، آئی جی سندھ کا بڑا قدم

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے حکم پر سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی زخمی اہل کار کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے رحیم یار خان سے کراچی منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایئر ایمبولینس کا استعمال کیا گیا ہے، سر پر گولی لگنے سے زخمی اہل کار کو ایئر ایمبولینس کی سہولت فراہم کی گئی۔

    کشمور میں جرائم پیشہ افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر نبی بخش زخمی ہوا تھا، ڈاکٹرز نے جان بچانے کے لیے طبی امداد کی اور وینٹی لیٹر کا کہا، پولیس حکام کے مطابق سندھ پولیس نے اس سلسلے میں پہلی بار ایئر ایمبولینس کا استعمال کرتے ہوئے سب انسپکٹر نبی بخش کو رحیم یار خان سے کراچی منتقل کیا۔

    سب انسپکٹر نبی بخش کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایئر ایمبولینس کا انتظام سندھ حکومت نے کر کے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ غلام نبی میمن پہلے ایڈیشنل آئی جی کراچی تھے، جنھوں نے کراچی پولیس کے زخمی ہونے والے اہل کاروں کے لیے کراچی کے نجی اسپتال میں فوری علاج کے احکامات دیے تھے، اور اب وہ پہلے آئی جی بنے ہیں جنھوں نے ایک اہل کار کی جان بچانے کے لیے ایئر ایمبولینس کا انتظام کیا۔

  • عادی جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    عادی جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں عادی جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عادی جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کے خلاف پولیس ایکشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کراچی پولیس چیف نے ہدایت کی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کی ضمانتیں دینے والوں کو گرفتار کیا جائے، ضمانت پر ملزم غائب ہوا تو بھی گرفتاری ضامن کی ہوگی۔

    ایڈیشنل آئی جی کو دی گئی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 216 کے تحت ملزم کی ضمانت کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بھی کارروائی شروع کی گئی تھی۔

    اس دوران ایس ایچ او ماڈل کالونی انیس ابڑو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایس ایچ او انیس ابڑو منشیات کا دھندہ کرتا تھا۔

  • سندھ پولیس کا اہلکار جمیل کلہوڑو کیلئے نقدی انعام اور تعریفی سند دینے کا اعلان

    سندھ پولیس کا اہلکار جمیل کلہوڑو کیلئے نقدی انعام اور تعریفی سند دینے کا اعلان

    سکھر :سندھ پولیس نے اہلکار جمیل کلہوڑو کیلئے نقدی انعام اور تعریفی سند دینے کا اعلان کردیا ، ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹرکامران فضل نے کہا کہ پولیس اہلکارجمیل کلہوڑوسندھ پولیس کا فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے اسٹیشن پر پولیس کانسٹیبل کا مسافرکی جان بچانے کے معاملے پر وزیراعظم کی جانب سے ویڈیو شیئر کرنے کے بعد پولیس اہلکار کیلئے انعامات کا اعلان کردیا۔

    سندھ پولیس نے اہلکار جمیل کلہوڑو کیلئے نقدی انعام اور تعریفی سند دینے کا اعلان کردیا ، ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹرکامران فضل نے کہا کہ پولیس اہلکارجمیل کلہوڑوسندھ پولیس کافخر ہے، سندھ حکومت کو نقدی انعام کےساتھ تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کیلئے خط لکھا ہے۔

    پولیس اہلکار کیلئے خیرپور کے شہریوں کیجانب سے بھی انعامات کےاعلان کئے گئے ہیں۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے 23مارچ یوم پاکستان پرکانسٹیبل جمال کلہوڑو کو قومی اعزاز دینے کا فیصلہ کرلیا، پولیس اہلکارجمال کلہوڑونےریلوےٹریک پر گرنے والے شخص کی جان بچائی تھی۔

  • سندھ پولیس کے نام سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاوٴنٹس کا انکشاف

    سندھ پولیس کے نام سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاوٴنٹس کا انکشاف

    کراچی : سندھ پولیس کے نام سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاوٴنٹس کے انکشاف کے بعد آئی جی سندھ مشتاق مہرایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے سفارش کی ہے کہ تمام جعلی اکاوٴنٹس کو بلاک کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے نام سے سوشل میڈیا پر جعلی اکاوٴنٹس کا انکشاف ہوا، اس حوالے سے آئی جی سندھ مشتاق مہر نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو خط لکھا۔

    آئی جی سندھ مشتاق مہر نے خط میں کہا کہ سوشل میڈیا پر سندھ پولیس کے لوگو اور نام سے جعلی اکاوٴنٹس ہیں، جعلی اکاوٴنٹس فیس بک، ٹوئٹر ، انسٹاگرام ، یوٹیوب پر بنائے گئے، ان تمام اکاوٴنٹس کو غیر مجاز نامعلوم افراد آپریٹ کر رہےہیں۔

    مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ تمام اکاوٴنٹس کا سندھ پولیس سے کوئی تعلق نہیں، جعلی اکاؤنٹس سے پولیس کی غیر مصدقہ خبر کو مصدقہ سمجھاجاتاہے اور غیر مصدقہ خبر کی وجہ سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہوتے ہیں۔

    خط میں آئی جی سندھ نے کہا لیٹر کیساتھ غیرقانونی اکاؤنٹس کی فہرست بھی بھیجی جا رہی ہے ، مطالبہ ہے کیا کہ تمام جعلی اکاوٴنٹس کو بلاک کیا جائے اور اکاؤنٹ بنانیوالے عناصر کیخلاف تحقیقات کی جائیں۔

  • سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ویکسی نیشن نہ کروانے والے اہلکاروں کا داخلہ بند

    سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ویکسی نیشن نہ کروانے والے اہلکاروں کا داخلہ بند

    کراچی: سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں کرونا ویکسی نیشن کے بغیر پولیس ملازمین اور مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کی چوتھی لہر کے پیش نظر سندھ پولیس ہیڈ کوارٹر میں بغیر ویکسی نیشن داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    جاری کردہ حکم نامے کے مطابق پابندی کا اطلاق مہمانوں سمیت تمام پولیس ملازمین پر ہوگا، کرونا وائرس کیسز میں مسلسل اضافے کے باعث داخلے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل پولیس آفس میں دفاتر میں ضروری ملازمین کو ہی بلایا جائے، دفاتر میں حاضری 50 فیصد تک رکھی جائے۔

    سی پی او میں قائم دفاتر کے سربراہان کو حکم پر عملدر آمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔

  • کچے کے علاقوں میں پولیس نے بیس کیمپ قائم کر لیے، ڈاکو بھی یکجا ہونے لگے

    کچے کے علاقوں میں پولیس نے بیس کیمپ قائم کر لیے، ڈاکو بھی یکجا ہونے لگے

    سکھر: شکارپور، کشمور، گھوٹکی، اور سکھر پولیس کا کچے کے علاقوں میں مشترکہ آپریشن جاری ہے، جس کے لیے 4 ایس ایس پیز نے اپنے اپنے علاقوں میں بیس کیمپ قائم کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے مشترکہ گرینڈ آپریشن کے خلاف سندھ کے کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کے بڑے گروہوں نے بھی اتحاد کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے گروہ یک جا ہونے لگے ہیں اور انھوں نے مل کر پولیس سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تازہ رپورٹس کے مطابق سندھ کے شہر شکارپور سے ایس ایس پی تنویر تنیو اور سکھر سے ایس ایس پی عرفان سموں کچے میں موجود آپریشن کے لیے موجود ہیں، کشمور سے امجد شیخ اور گھوٹکی سے عمر طفیل بھی آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کا تیزی سے خاتمہ کیا جا رہا ہے، تاہم دوسری طرف ذرائع نے بتایا کہ جتوئی، سبزوئی اور تیغانی ڈاکوؤں کے گروہ یک جا ہو رہے ہیں، ڈاکوؤں نے مل کر پولیس سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں نے 2 پولیس اہلکار اغوا کرلئے

    ایس ایس پی تنوی تنیو کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے یک جا ہونے سے آپریشن میں مزید آسانی اور کامیابی ملے گی۔

    آپریشن کے سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی سکھر، 2 ڈی آئی جیز آفتاب پٹھان اور فدا مستوئی نے شکارپور میں ڈیرے ڈال دیے ہیں، ایڈیشنل آئی جی سکھر کامران فضل نے بتایا کہ کچے میں ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ جو ڈاکو خود کو پولیس کے حوالے کرے گا اس کو عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، اس وقت 2 ہزار سے زائد پولیس اہل کار و افسران اس آپریشن کا حصہ ہیں، پولیس نے بھی ڈاکوؤں کے خلاف جدید اسلحے کا استعمال شروع کر دیا ہے، اور مزید بکتر بند گاڑیاں شکارپور اور کشمور پہنچا دی گئی ہیں۔

  • اندرون سندھ کچے میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ، پولیس نے بکتر بند اور جدید اسلحہ مانگ لیا

    اندرون سندھ کچے میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ، پولیس نے بکتر بند اور جدید اسلحہ مانگ لیا

    سکھر: سندھ پولیس نے اندرون سندھ کچے میں گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے پولیس نے سندھ حکومت سے بکتر بند اور جدید اسلحہ مانگ لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اندرون سندھ کچے میں گرینڈ آپریشن کے لیے پولیس نے جدید وھیکلز کا مطالبہ کر دیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کے لیے خود کار ہتھیار بھی محکمے کو درکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آج شکارپور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن پانچویں روز بھی جاری رہا، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دی گئی، جس میں محکمے کے لیے جدید ہتھاروں اور گاڑیوں کا مطالبہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ کو پولیس جوانوں کے کھانے اور پینے کے لیے بھی فنڈز پر بریفنگ دی گئی۔

    سندھ میں شکارپور، گھوٹکی، کشمور اور سکھر کے علاقوں میں آپریشن کیا جائے گا، جس کے لیے پولیس نے مطالبہ کیا کہ 3 نئی بکتر بندگاڑیاں اور جدید اسلحہ 24 گھنٹوں میں فراہم کیا جائے۔

    سندھ میں گورنر راج سے متعلق شیخ رشید احمد کا اہم بیان

    بریفنگ میں کہا گیا کہ گڑھی تیغو کے کچے میں پاک فوج یا رینجرز کی ضرورت نہیں، سندھ پولیس ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے کی صلاحیت رکھتی ہے، اس وقت گڑھی تیغو میں 50 سے زائد ڈاکو موجود ہیں، ڈی آئی جی لاڑکانہ نے فائٹنگ اے پی سی کا بھی مطالبہ کیا۔

    دریں اثنا، کچے کے علاقے میں پانچویں روز بھی آپریشن جاری رہا، گڑھی تیغو شہر میں پولیس نے لاؤڈ اسپیکر سے لوگوں کوگھروں سے نہ نکلنے کے اعلانات کیے، گڑھی تیغو میں بازار، دکانیں بند، اور کرفیو جیسی صورت حال رہی جب کہ لوگ گھروں تک محدود رہے۔

    سی ٹی ڈی کی 28 مجرمان کے سروں کی قیمت طے کرنے کی سفارش

    پولیس آپریشن کے دوران ایک مغوی کو بازیاب کرایا گیا، پولیس حکام نے بتایا کہ تمام کچے کے علاقوں کو مورچے لگا کر سیل کر دیا گیا ہے، اس آپریشن میں پولیس کے ٹیکنیکل شعبے کی بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے، پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، اور ان کا گھیراؤ تنگ کر لیا گیا ہے۔