Tag: سندھ کابینہ

  • سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کے زیرصدارت اجلاس میں سندھ کابینہ نے کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکریٹری،متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سندھ ٹرسٹ ایکٹ 2020 منظور کر لیا گیا، سندھ ٹرسٹ ایکٹ کو ایف اے ٹی ایف کے مطابق بنایاگیا ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ قانون میں منی لانڈرنگ کو روکنے کے اقدامات کیےگئے ہیں۔

    صوبائی کابینہ نے اجلاس میں کیماڑی ضلع بنانے کی منظوری دے دی۔کیماڑی ضلع میں سائٹ، بلدیہ،ہاربر اور ماڑی پور کو شامل کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

    سندھ کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت غربی میں 7 سب ڈویژنز منگھوپیر،سائٹ ،بلدیہ ،اورنگی،مومن آباد،ہاربر اور ماڑی پور شامل ہیں،آبادی کے حساب سے ضلع غربی پورے سندھ میں بڑا ضلع ہے۔

    اجلاس میں کچھ وزرا نے خیرپور کو بھی 2 ڈسٹرکٹ میں تقسیم کرنے کی تجویز دی۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ضلع جنوبی کو ڈسٹرکٹ کراچی کا نام دینے کی تجویز کے ساتھ شہر قائد کے اضلاع کو وہاں کے مشہور علاقوں کے نام دیے جانے کی بھی تجویز دی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ 28 اگست کو لوکل گورنمنٹ کی مدت ختم ہو رہی ہے،یہ سندھ حکومت کی جمہوریت پسندی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باقی کسی صوبے میں لوکل گورنمنٹ اپنی مدت پوری نہیں کرسکی،ہم نے میئر کراچی کو جیل سے کام کرنے دیا اور تعاون کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جمہوری پارٹی ہیں،جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔کابینہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو لوکل باڈیز کو مدت پوری کرنے پر مبارکباد دی۔

  • کورونا وائرس آرڈیننس کی منظور، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ بڑھانے کی تجویز

    کورونا وائرس آرڈیننس کی منظور، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ بڑھانے کی تجویز

    کراچی :سندھ کابینہ نے کوروناوائر س آرڈیننس کی منظوری دے دی ، آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملازم کونوکری سے نکالانہیں جاسکتا جبکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرجرمانہ بڑھانے کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے کوروناوائر س آرڈیننس کی منظوری دےدی ، کابینہ کی جانب سے آرڈیننس گورنر سندھ کو بھجوائے گی، آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملازم کونوکری سے نکالانہیں جاسکتا اور پرائیویٹ سیکٹرمیں کام کرنے والے ملازم کو تنخواہ لازمی دینا ہوگی۔

    آرڈیننس کےتحت اسکولوں کی فیس20فیصدمعاف کرنی ہوگی اور بجلی کے بلوں میں مرحلہ وار رعایت دینی ہوگی جبکہ گھروں کے کرایوں میں ہرصورت رعایت دینی ہوگی۔

    دوسری جانب سندھ کابینہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی شرح بڑھانےکی تجویز دے دی، ٹریفک قوانین کی 52 خلاف ورزیوں کا جرمانہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی۔

    مقررہ سے زیادہ اسپیڈ پرموٹرسائیکل کاجرمانہ 400 سے 500 کرنے، 100 سی سی گاڑی،جیپ ،پی ایس ایل وی،ایل ٹی وی پرپرجرمانہ1500کرنے اور  پبلک سروس وہیکل پرزیادہ مسافر بٹھانے پر جرمانہ 300 سے بڑھاکر 1000 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹریفک سگنلز توڑنے پر جرمانہ 400 سے بڑھا کر 2000 سے 5000 تک ، گڈز ٹرانسپورٹ کی اوور لوڈنگ کا جرمانہ 1000 سے 2000 کرنے اور اوورٹیکنگ کی پابندی کی خلاف ورزی پرجرمانہ 300سےبڑھاکر2000تک کرنے کی تجویز دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو جرمانے بڑھانے پرمشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کےبعد تجاویز لائی جائیں ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پراتناجرمانہ ہوکہ بھرتےہوئےتکلیف ہو، جب ادائیگی میں تکلیف ہوگی تو خلاف ورزی بھی نہیں ہوگی۔

  • احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کیلئے بڑی خوشخبری

    احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی : سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام پر ٹیکس معاف کردیا اور کہا پروگرام کیلئے بینکوں سےجاری رقوم پر سندھ ریونیو بورڈ کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ دفعہ144کے اختیارات کمشنرز کو سونپ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں کوروناوائرس کی صورتحال پربریفنگ دی گئی اور کورونا سے انتقال کرنے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔

    سندھ کابینہ میں کورونا کےمریضوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی اور کورونا کے پھیلنے کے افسوس میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ آج2733ٹیسٹ کیے گئے، کل تعداد43949 ہوگئی، آج 341 نئے کیسز سامنے آئے اور مزید 4کورونا مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد85 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 3946 مریض زیرعلاج ہیں جن میں 24کی صورتحال خراب ہے اور 16 مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے، 2705 مریض گھروں میں اور 825 مریض آئیسولیشن مراکزمیں زیرعلاج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریضوں میں اضافے کے باعث بستروں کی تعداد بڑھا رہےہیں، ایکسپو سینٹر میں 1200 سےبڑھاکر 1500بستر کرنے کا فیصلہ کیا، پی اے ایف میوزیم سائٹ پر600 اور گڈاپ اسپتال150بستر کا اضافہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ دمباگوٹھ اسپتال میں120 بستروں کامرکزقائم کرنے اور 100 بستروں کا فیلڈ آئیسولیشن سینٹر ہر ضلع میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام پرٹیکس معاف کردیا اور کہا پروگرام کیلئے بینکوں سے جاری رقوم پر سندھ ریونیو بورڈ کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ کابینہ نےنجی اسکولوں کی فیس میں20فیصدکمی کی منظوری بھی دے دی ، نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کااطلاق اپریل اورمئی میں ہوگا۔

    کابینہ نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ فیصلے سے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا جائے، سندھ ہائی کورٹ کو بتایا جائے کابینہ نے فیصلہ عوامی مفاد میں کیا ہے۔

    سندھ کابینہ نے دفعہ144 کے اختیارات کمشنرز کو سونپ دیے، کمشنرز کو اختیارات کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر کیلئے دیے گئے ہیں۔

  • سندھ پولیس کو میڈیا سے دور رہنے کے احکامات دوبارہ جاری

    سندھ پولیس کو میڈیا سے دور رہنے کے احکامات دوبارہ جاری

    کراچی: سندھ پولیس کو میڈیا سے دور رہنے کے احکامات دوبارہ جاری کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ سندھ پولیس کو میڈیا سے دور رہنے کے احکامات دوبارہ جاری کیے گئے ہیں، کابینہ اجلاس میں افسران کو میڈیا ٹاک اور پریس کانفرنس سے ایک بار پھر روک دیا گیا ہے۔

    پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیس افسران کو پابند کیا گیا ہے کہ اپنی کارکردگی صرف پریس ریلیز کے ذریعے ہی میڈیا کو بتائی جائے۔ پولیس افسران کو یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ ان احکامات کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    دوسری طرف پولیس ذرایع نے کہا ہے کہ میڈیا سے دوری کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی نظر نہیں آ رہی ہے، ضلعی افسران نے بھی اعلیٰ حکام سے شکوہ شروع کر دیا ہے کہ کوریج نہ ہونے سے پولیس کا مورال گر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایم کیوایم کے گرفتار ٹارگٹ کلر ’یوسف ٹھیلے والا‘ کے وزیر اعلیٰ سندھ سے متعلق بیان سامنے آنے کے بعد پولیس افسران کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

    سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع حل نہیں ہو سکا ہے، گزشتہ ہفتے آئی جی سندھ کلیم امام نے افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کم زور کیا ہے۔

  • سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کرلیا

    سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کرلیا

    کراچی : سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل اسمبلی میں متعارف کرانےکےبعدقائمہ کمیٹی قانون کوبھیجا جائے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پاس کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل میں کہا گیا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفیئر کو بہتر کرنا ہوگا، کسی بھی تعلیمی ادارے، تعلیمی تربیتی ادارے میں یونین بنائی جاسکتی ہے۔

    اسٹوڈنٹ یونین بل2019 کے مطابق طلبہ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہترکرنا اور نظم و ضبط پیدا کرناہوگا، طلبہ یونین غیر نصابی سر گرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کام کریں گی، اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یونین کےممبران طلبہ منتخب کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بل اسمبلی میں متعارف کرکےاسٹیڈنگ کمیٹی آن لا کوبھیجاجائےگا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے بل پاس کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    یاد رہے حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

    خیال رہے اسٹوڈنٹ یونینزکی بحالی کے لیے ملک بھر میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے مارچ کیے گئے ، پاکستان میں 35 سال سے طلبہ یونینز پر پابندی عائد ہے اور یہ پابندی جنرل ضیاء الحق کے دور میں لگائی گئی تھی۔

  • بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ میں ردو بدل کا اشارہ دے دیا

    بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ میں ردو بدل کا اشارہ دے دیا

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کوئی کارکن کارکردگی نہیں دکھائے گا تو دیگر آپشنزموجود ہیں، کابینہ میں ایسے لوگوں کو موقع دیا جاسکتا ہے جو کارکردگی دکھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے ارکان کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ، صوبائی وزرا، مشیر ومعاونین خصوصی نے شرکت کی۔ ارکان نے بلاول بھٹو کو سندھ میں زرعی پانی کی قلت، فنڈزکی عدم دستیابی سے آگاہ کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھےعوام وکارکنان اور ارکان اسمبلی سے شکایات ملی ہیں، وزرا اگردفاتر میں نہیں ہوں گے تو مسائل کیسے سنیں گے؟ پہلے بھی کہا تھا وزرا اور ارکان اسمبلی کی کارکردگی پر نظر رکھوں گا۔

    ذرائع کے مطابق انہوں نے سندھ کابینہ کی کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں سندھ کابینہ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، کابینہ ارکان کارکردگی کو بہتربنائیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی کارکن کارکردگی نہیں دکھائے گا تو دیگر آپشنزموجود ہیں، کابینہ میں ایسے لوگوں کو موقع دیا جاسکتا ہے جو کارکردگی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ صاحب اپنے وزرا کی کارکردگی کو بہتربنائیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جی بالکل کابینہ کارکردگی کی ذمہ داری مجھ پرعائد ہوتی ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وزرا کو پیپلزپارٹی منشور کی فکر ہے نہ پارٹی امیج کا خیال ہے۔ انہوں نے کابینہ کے ارکان کو وراننگ دی کہ اپنا قبلہ درست کرلیں، میرے پاس بہت آپشن ہیں، زیادہ برداشت نہیں کرسکتا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے بلدیات اور صحت کے محکموں کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جدوجہد کو وزرا کی خراب کارکردگی متاثر کر رہی ہے۔

  • پیپلزپارٹی کا سندھ کابینہ میں توسیع کافیصلہ

    پیپلزپارٹی کا سندھ کابینہ میں توسیع کافیصلہ

    کراچی: پیپلزپارٹی نےسندھ کابینہ میں ایک بار پھر توسیع کافیصلہ کیا ہے، مزید معاون خصوصی شامل کرنے کے ساتھ ساتھ وزراء کےمحکموں میں تبدیلی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ صحت، تعلیم اور بلدیات کی کارکردگی پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کے بعد کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 سے5 نئےمعاون خصوصی کابینہ میں شامل کئے جائیں گے جب کہ موجودہ وزراء کےمحکموں میں ردوبدل کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم سمیت مختلف محکمے وزراء کو دیے جانے کا امکان ہے، اس وقت محکمہ تعلیم وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے پاس ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ میں توسیع: وزیراعلیٰ کیلئے مزید 5معاونین خصوصی مقرر

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت اہم عہدیدارن سے مشاورت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 4 اگست کو سندھ کابینہ میں‌ 4 نئے وزراء کو شامل کیا گیا تھا، ناصرحسین شاہ ،عبدالباری پتافی ،اکرام دھاریجو اورسہیل انور سیال نے بطور وزیر حلف اٹھایا تھا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اُن سے حلف لیا تھا.

  • آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ وزیر اعلیٰ کا آئی جی سندھ سے سوال

    آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ وزیر اعلیٰ کا آئی جی سندھ سے سوال

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیر اعلیٰ اور کابینہ اراکین نے آئی جی سندھ کی سخت سرزنش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ اجلاس میں آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے گئے، گٹکے اور منشیات کی روک تھام میں ناکامی پر سخت ناراضی کا اظہار کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی کلیم امام سے استفسار کیا کہ آپ ایک انتظامی عہدے پر ہیں، آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ پولیس افسران کی تعیناتی کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ بتائیں، میں نے کب اپنا ایس ایس پی اور ایس ایچ او لگوایا ہے؟

    مراد علی شاہ نے انھیں مخاطب کر کے کہا، آئی جی صاحب، دنیا بہت چھوٹی ہے، سب کو سب کی باتوں کا پتا چل جاتا ہے، بتائیں گٹکے کی کتنی فیکٹریاں آپ نے سیل کی ہیں، آپ بتا رہے ہیں کہ 3 ماہ کارروائی ہوئی ہے تو باقی 6 ماہ کیوں نہیں ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خواجہ سراؤں کیلیے نوکریوں کا کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گٹکے اور منشیات میں جتنے پولیس افسران ملوث ہیں ان کی فہرست فوری طور پر فراہم کی جائے۔ دریں اثنا، کابینہ کے دیگر اراکین نے بھی آئی جی سندھ سے مختلف سوالات کیے۔

    علاوہ ازیں، آج سندھ کابینہ میں کئی اہم فیصلے ہوئے، سرکاری اداروں میں خواجہ سراؤں کے لیے 0.5 فی صد نوکریوں کا کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی، اس کا مقصد خواجہ سرا کمیونٹی کو مین اسٹریم میں لینا اور انھیں معاشرے کے کارآمد شہری بنانا ہے۔

    اجلاس میں ایک لاکھ ٹن گندم خریدنے کی بھی منظوری دی گئی تاکہ روٹی کی قیمت میں کمی لائی جا سکے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں کابینہ نے پولیس قانون پرکمیٹی کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ریسکیوسروس 1122 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ یہ ایجنڈہ ری ہیبلی ٹیشن ڈیپارٹمنٹ نے پیش کیا ہے، ریسکیو سروس کے قیام کا بل تیار کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ ریسکیو سروس کے لیے ایمرجنسی کونسل کے قیام کی تجویز دی گئی ہے، یہ ایمرجنسی کونسل 13 اراکین پر مشتمل ہوگی، کونسل چیئرمین وزیراعلیٰ اور پرائیوٹ سیکٹر سے 2 لوگ شامل ہوں گے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ڈرافٹ قانون کے تحت سندھ ریسکیو سروس اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، یہ اکیڈمی قلیل ،طویل کورس کرائے گی تاکہ ٹیکنیکل لوگ آگے آسکیں۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ یہ اکیڈمی اسپیشل کورس کرا کر شعبے میں ماہرین کو آگے لائیں گے۔

    صوبائی کابینہ نے اجلاس میں وزیرصحت، وزیرری ہیبلی ٹیشن ،مشیر قانون کی سب کمیٹی بنا دی، کمیٹی ڈرافٹ قانون کو ایک مرتبہ دیکھے گی اور مزید سفارشات دے گی۔

    سیکرٹری داخلہ نے سندھ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ پولیس قانون میں مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی میں مشیر قانون، ایڈووکیٹ جنرل سندھ شامل ہیں۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کابینہ نے پولیس قانون پرکمیٹی کی منظوری دے دی۔

  • گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی بجائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری

    گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی بجائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری

    کراچی: سندھ کابینہ نے صوبے میں گاڑیوں کی رجسٹریشن بکس کی بہ جائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکل رجسٹریشن بکس کی جگہ خصوصی سیکورٹی فیچرز کے حامل اسمارٹ MVR کارڈز متعارف کرانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں ترمیم پر بحث کی گئی، بعد ازاں کابینہ نے اس اہم منصوبے کی منظوری دے دی۔

    مذکورہ اہم ترمیم کا مقصد گاڑیوں کے لیے رجسٹریشن بُک جاری کرنے کی بہ جائے ایم وی آر اسمارٹ کارڈ جاری کیا جانا ہے جس میں خصوصی سیکورٹی فیچرز ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس کی تجویز منظور

    اسمارٹ کارڈ کی فیس 750 روپے ہوگی جب کہ کارڈ گم ہونے کی صورت میں ڈپلیکیٹ کارڈ کی فیس 800 روپے ہوگی، واضح رہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن بُک کی فیس 1000 روپے تھی۔

    کابینہ اجلاس میں شہر کے 253 مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی بھی منظوری دی گئی، اس سلسلے میں عبادت گاہوں کو خصوصی طور پر مدِ نظر رکھا گیا، اور کہا گیا کہ مندر، چرچ، گوردواروں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں اجلاس میں این آر ٹی سی کو کنٹریکٹ دینے کے لیے سیپرا رولز میں رعایت کی بھی منظوری دی گئی۔

    کابینہ میں گرین لائن کو سرجانی ٹاؤن اور نمایش کے بی آرٹی ایس پروجیکٹ کے لیے مختص کرنے کی منظوری بھی دی گئی، جس کے لیے اب محکمہ بلدیات کے قانون میں ترمیم کی جائے گی۔