Tag: سندھ کابینہ

  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں خواتین کے لیے سیف ہاؤسز کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اردو یونیورسٹی آرٹ، آرکیٹیکچر، ڈیزائن اور ہیریٹیج سکھر بل 2008 منظور کیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ایکٹ 2009 میں ترمیم سمیت سیکریٹری اسکولزاورسیکریٹری کالجزکو اسٹیوٹا بورڈ کا ممبر بنانے کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں خواتین کے لیے سیف ہاؤسز کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔

    سندھ کابینہ کے اجلاس میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی گئی۔

    سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دے دی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دی تھی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ نسواں ترقی کو قانون بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    خواتین تحفظ ایکٹ قانون کے مطابق خواتین ہراساں کیے جانے کی صورت میں تحریری شکایت کرسکیں گی، صوبائی محتسب سے بھی براہ راست شکایت کی جاسکے گی، صوبائی محتسب خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعے کا ازخود نوٹس بھی لے سکے گا۔

  • حادثات و سانحات کے زخمیوں کا علاج سرکار کرے گی: سندھ کابینہ کا بڑا فیصلہ

    حادثات و سانحات کے زخمیوں کا علاج سرکار کرے گی: سندھ کابینہ کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ کابینہ نے حادثات و سانحات میں زخمی ہونے والے شہریوں کا علاج سرکاری سطح پر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، حادثات، سانحات، واقعات کے زخمیوں کا علاج سرکار کرے گی، اس سلسلے میں سندھ کابینہ نے سندھ انجرڈ پرسنز ٹریٹمنٹ بل کی منظوری بھی دے دی۔

    [bs-quote quote=”یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے جو صوبہ سندھ میں لاگو ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے جو صوبہ سندھ میں لاگو ہوگا۔

    کسی بھی اسپتال میں زخمی کے علاج پر ہونے والے اخراجات حکومت ادا کرے گی، نجی اسپتال میں بھی زخمیوں کے علاج کے اخراجات حکومت دے گی۔

    سندھ کابینہ نے طے کیا ہے کہ ہنگامی علاج کی سہولت نہ ہونے پر کسی ادارے کو اسپتال کا درجہ نہیں ملے گا، اور ہر اسپتال میں 2 ایمبولینس ہونا لازم ہوگا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سال 2018: کراچی میں 797 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے


    انجرڈ پرسنز ٹریٹمنٹ بل کے تحت زخمیوں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کے حقوق کا بھی تحفظ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل ایدھی فاؤنڈیشن نے اپنی کارکردگی رپورٹ میں کہا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران کراچی میں 797 افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوئے، جب کہ 16 ہزار 980 افراد زخمی ہوئے۔

  • بلاول بھٹو نے کم سن بچی کے اغوا پر سندھ کابینہ سے جواب طلب کر لیا

    بلاول بھٹو نے کم سن بچی کے اغوا پر سندھ کابینہ سے جواب طلب کر لیا

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ ارکان سے براہِ راست رابطہ کرتے ہوئے ہالہ کی کم سِن بچی کے اغوا پر جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق کھٹو مل جیون سے رابطہ کر کے جواب طلب کیا کہ ہالہ سے اغوا بچی مونیکا بازیاب کیوں نہیں ہوئی؟

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی اقلیتوں کے مکمل تحفظ پر یقین رکھتی ہے: بلاول بھٹو” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پی پی رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت ہر صورت میں کم سِن بچی کو بازیاب کرائے، عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ معصوم بچی کے اغوا کا واقعہ افسوس ناک ہے، ملزمان پکڑے جائیں، پیپلز پارٹی اقلیتوں کے مکمل تحفظ پر یقین رکھتی ہے۔

    دریں اثنا معاونِ خصوصی کھٹو مل جیون نے بچی کی بازیابی کے سلسلے میں پیش رفت سے پی پی چیئرمین کو آگاہ کیا، کہا سندھ حکومت انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے، انتظامیہ نے یقین دلایا ہے بچی جلد بازیاب کرالیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حیدرآباد: بچی کے قتل کیس میں ڈرامائی موڑ، ماں گرفتار


    ڈی جی خان میں ٹریفک حادثہ

    ڈیرہ غازی خان میں دو بسوں کے تصادم کے افسوس ناک ٹریفک حادثے میں 19 قیمتی جانوں کے ضیاع پر بلاول بھٹو نے افسوس کا اظہار کیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹریفک حادثے کی خبر نے افسردہ کر دیا۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پارٹی کے مقامی رہنما و کارکنان متاثرین کی مدد کریں۔

  • سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دے دی

    کراچی: سندھ کابینہ نے وفاقی خواتین تحفظ ایکٹ 2010 کو اپنانے کی منظوری دے دی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ نسواں ترقی کو قانون بنانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری و نجی دفاتر میں کام کرنے والے ہوشیار ہوجائیں، خواتین کو چھیڑنا، ہراساں کرنا، جنسی تشدد ناقابل معافی جرم ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ نسواں ترقی کو قانون بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    سندھ حکومت نے ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کے لیے قانون کا مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت خواتین کو بری نظر سے دیکھنا جرم ہوگا، خواجہ سراؤں کو چھیڑنے والے بھی قانون کی گرفت میں آئیں گے۔

    سندھ پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ ایٹ ورکس پلیس ایکٹ کے مطابق تمام نجی و سرکاری اداروں میں خواتین کے تحفظ کے لیے کمیٹی بنانا لازم ہوگا، انکوائری اتھارٹی 3 ارکان پر مشتمل ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کے لیے قانونی مسودہ تیار

    خواتین تحفظ ایکٹ قانون کے مطابق خواتین ہراساں کیے جانے کی صورت میں تحریری شکایت کرسکیں گی، صوبائی محتسب سے بھی براہ راست شکایت کی جاسکے گی، صوبائی محتسب خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعے کا ازخود نوٹس بھی لے سکے گا۔

    قصور وار شخص پر ملازمت سے برطرفی، تنخواہ و مراعات روکنے کی سزائیں بھی ایکٹ میں شامل ہے جبکہ چھیڑ خانی کرنے والے مردوں کی ترقی و انکریمنٹ روکنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

    ملازمت کی جگہ پر خواتین کے تحفظ کا ایکٹ سندھ کابینہ اجلاس میں منظور ہوگیا اب ایکٹ سندھ اسمبلی میں لایا جائے گا۔

  • سندھ کابینہ میں ایک بار پھر توسیع کا فیصلہ

    سندھ کابینہ میں ایک بار پھر توسیع کا فیصلہ

    کراچی: پیپلزپارٹی نے سندھ کابینہ میں تیسری بار توسیع کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر سندھ کابینہ میں‌ توسیع کی جارہی ہے، مزید چار وزیر  اور دو مشیروں‌ کو کابینہ میں شامل کرنے پرغور کیا جارہا ہے.

    اطلاعات کے مطابق متوقع وزرا میں عبدالعزیز جونیجو، میرنادر مگسی، گھنور خان ، اسران ارباب، لطف اللہ، سید مرادعلی شاہ، شاہ حسین شاہ سرفہرست ہیں.

    کابینہ میں دو مشیر بھی شامل کیے جائیں گے، مشیروں کے لئے نثار کھوڑو  اور  اعجازجکھرانی کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے.


    سندھ کابینہ میں مزید 10 وزرا شامل کرنے کا فیصلہ


    سندھ اسمبلی ارکان کومعاون خصوصی بنانے پربھی مشاورت جاری ہے، سندھ کابینہ کےارکان کے نام شارٹ لسٹ کرنے کے بعد باضابطہ اعلان ہوگا.

    کابینہ میں توسیع کی حتمی منظوری بلاول بھٹو زرداری دیں گے، کابینہ میں شامل نئےارکان کی حلف برداری رواں ہفتہ ہونےکا امکان ہے.

    واضح رہے کہ صوبائی حکومت کے قیام کے بعد سندھ حکومت تیسری بار کابینہ میں توسیع کر رہی ہے.

    تجزیہ کاروں کی جانب سے کابینہ میں توسیع کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ وفاقی کابینہ میں اضافے کی اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں۔

  • سندھ کابینہ میں مزید 10 وزرا شامل کرنے کا فیصلہ

    سندھ کابینہ میں مزید 10 وزرا شامل کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے اپنی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد سندھ میں وزرا کی تعداد 18 ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسری بار منتخب ہونے والے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ابتدائی طور پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے 16 وزرا اور دو مشیروں کی منظوری دی تھی جن میں سے 8 وزرا نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا تھا۔

    تاہم اب سندھ کابینہ میں مزید وزرا اور مشیران کی شمولیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سندھ کابینہ میں مزید 10 وزیر، 3 مشیر اور خاص معاون شامل کیے جائیں گے۔ کابینہ میں اضافہ 27 اگست کو کیا جائے گا۔ قائم مقام گورنر آغا سراج درانی نامزد کابینہ کے 10 ارکان سے حلف لیں گے۔

    نئے وزرا میں رانا ہمیر سنگھ، حسین شاہ شیرازی، جام خان شورو، ناصر حسین شاہ، گہنور اسران، پروین قائم خانی، ممتاز جاکھرانی، میر نادر علی خان مگسی، مکیش کمار چاولہ اور ملک اسد سکندر کا نام شامل ہے۔

    متوقع مشیروں میں ضیا الحسن لنجار، منظور حسین وسان اور اعجاز جاکھرانی کے نام شامل ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کے مدد گاروں میں اویس قادر شاہ، ارباب لطف اللہ، قاسم سراج سومرو، ذوالفقار شاہ، ندا کھوڑو، ڈاکٹر لال چند، نواب تیمور تالپور اور ضیا عباس شاہ شامل ہیں۔

    چونکہ وزرا کے ناموں کو حتمی شکل نہیں دی گئی لہٰذا متوقع وزرا کے لیے مزید نام بھی لیے جارہے ہیں جن میں جبار خان، حنا دستگیر، تنزیلہ قمبرانی بھی شامل ہیں۔

    نئے وزرا کی شمولیت کے بعد سندھ کابینہ میں موجود وزرا سے اضافی قلمدان واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سعید غنی، سردار شاہ، مرتضیٰ وہاب اور کشوری لال سے اضافی قلمدان واپس لے لیا جائے گا۔

  • سندھ کابینہ کے ارکان کو محکموں کے قلم دان سونپ دیے گئے، نوٹیفکیشن جاری

    سندھ کابینہ کے ارکان کو محکموں کے قلم دان سونپ دیے گئے، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سندھ کابینہ کے اراکین کو مختلف محکموں کے قلم دان سونپ دیے گئے، حکومتِ سندھ کی جانب سے محکموں کے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ کابینہ کے آٹھ ارکان کی جانب سے حلف اٹھائے جانے کے بعد ان کے مخصوص محکموں کے قلم دان بھی باقاعدہ طور پر انھیں سونپ دیے گئے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق عذرا فضل پیچوہو کو محکمۂ صحت و بہبودِ آبادی کا قلم دان سونپ دیا گیا ہے، جب کہ ہری رام کشوری لال کو تین شعبہ جات دیے گئے ہیں جن میں جیل خانہ جات، اقلیتی امور اور سماجی بہبود کا قلم دان شامل ہیں۔

    اسماعیل راہو وزیرِ زراعت و سپلائز، میر شبیر بجارانی محکمۂ معدنیات کے وزیر مقرر کر دیے گئے ہیں، مخدوم محبوب الزمان کو ریونیو اور بحالی کا قلم دان دیا گیا ہے۔

    سعید غنی کو بھی تین محکمے سونپے گئے ہیں جن میں بلدیات، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور کچی آبادی کے محکمہ جات شامل ہیں، جب کہ شہلا رضا کو حقوقِ نسواں کا قلم دان سونپا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ کی نئی کابینہ کے 8 ارکان نے حلف اٹھا لیا


    تعلیم، ثقافت و سیاحت اور نوادرات کے محکموں کا قلم دان سید سردار علی شاہ کے پاس ہوگا، جب کہ سردار محمد بخش مہر، مرتضیٰ وہاب وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مشیر ہوں گے۔

    واضح رہے کہ آج گورنر ہاؤس میں سندھ کی نئی کابینہ کے 8 ارکان نے حلف اٹھایا، قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے کابینہ کے اراکین سے حلف لیا، کابینہ 8 وزار اور 2 مشیروں پر مشتمل تھا۔

  • سندھ کابینہ کے لیے اڑتالیس گھنٹوں میں نام فائنل ہونے کا امکان

    سندھ کابینہ کے لیے اڑتالیس گھنٹوں میں نام فائنل ہونے کا امکان

    کراچی: صوبہ سندھ کی کابینہ کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران نام فائنل کر لیے جائیں گے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کے لیے بھی ناموں پر مشاورت کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں سندھ کی کابینہ کے لیے نام فائنل کر لیے جائیں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں پر بھی مشاورت ہو رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی وزیر بلدیات کے لیے مضبوط امیدوار ہیں، کہا جا رہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر اسمبلی بھی کراچی سے ہوگا۔

    دوسری طرف بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے اہم اجلاس آج کوئٹہ میں ہوگا، اجلاس میں عہدوں کی تقسیم کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔

    مراد علی شاہ کے دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا امکان، اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم کا نام فائنل

    واضح رہے کہ انتخابات 2018 میں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہے، دوسری طرف پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم نقوی کا نام فائنل کیا گیا ہے۔

    سندھ میں حکومت سازی کے لیے پی پی نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، غالب امکان ہے کہ مراد علی شاہ ایک بار پھر سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی

    کراچی : سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی ، بجٹ کا تخمینہ11کھرب 44 ارب 44 کروڑ 8 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے19-2018کےبجٹ کی منظوری دے دی، سندھ کابینہ کےاجلاس کی صدارت مرادعلی شاہ نے کی، بجٹ کا تخمینہ11 کھرب 44 ارب 44 کروڑ 8 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جبکہ بجٹ خسارے کا تخمینہ 17سے22ارب تک لگایاگیاہے ، بجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا جارہا۔

    سرکاری ملازمین کی تنخواہ اورپنشن میں15 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ ٹیکس نیٹ میں اضافے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے موٹروہیکل ٹیکس آئندہ سال بڑھانے، درآمدی گاڑیوں کےٹیکس میں100فیصداضافے، درآمدی گاڑی کی فیس1 لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ کرنے، 150 سی سی موٹرسائیکل رکھنے والوں پر3 گناہ زیادہ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    اسپورٹس بائیک پر فیس1500سے بڑھا کر 5000 کرنے، موٹر سائیکل ٹرانسفرکی فیس میں50 فیصد اضافے ، 1000،1300 ،2500سی سی گاڑیوں پر 25 فیصد اضافی ٹیکس جبکہ سی این جی اسٹیشنز اور پٹرول پمپس کی فیس 5000 ہزارکرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    نئےمالی سال کا ترقیاتی پروگرام 343 ارب91 کروڑ تک ہوگا، 202 ارب جاری اور 50ارب نئی اسکیموں جبکہ کے لیے 30ارب روپے ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے رکھنے کی تجویز ہے۔

    غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 7کھرب98ارب سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، دواؤں کی خریداری کیلئے ساڑھے 9ارب روپے رکھنے اور کراچی پیکج میں 23 نئی سڑکوں کی تعمیر کے لیے فنڈ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ملازمتوں کے سلسلے 22ہزار نئی اسامیاں پیدا کرنے کی تجویز اور کراچی کے جاری منصوبوں کے لیے7ارب 30 کروڑ 23 لاکھ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبے کا تخمینہ 46ارب 76کروڑ لگایا گیا ہے۔

    وفاقی حکومت کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 15 ارب 16 کروڑ کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 31 ارب54 کروڑ کا اضافہ متوقع ہے جبکہ محکمہ آبپاشی کے لیے 28،زراعت کے لیے 5،اوقاف کیلئے 42 کروڑ 50 لاکھ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کی 6 بڑی درگاہوں کیلئے 27 کروڑ مختص کرنے، امراض قلب کیلئے 25،سولر ٹیوب اور واٹر سسٹم کیلئے 11کروڑ30لاکھ ، محکمہ صحت کے غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے 96 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے ساڑھے 12 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، بلدیات اور صحت عامہ کے ترقیاتی پروگرام میں 27 ارب 90 کروڑ کا اضافہ متوقع ہے۔

    تعلیم کے مجموعی پروگرام کیلئے 24 ارب 39 کروڑ 85 لاکھ رکھے جانے، اسکولز کے لیے 15 ارب، کالج کے لیے 5 ارب، خصوصی تعلیم کے لیے 20 کروڑ، بورڈ اینڈ یونیورسٹیز کیلئے 3 ارب 24 کروڑ، محکمہ توانائی کیلئے 23 کروڑ 44 لاکھ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ کے منصوبوں کیلئے 2 ارب رکھنے، صنعت وتجارت کیلئے ایک ارب 38 کروڑ، انفارمیشن اور آرکائیو2 کے لیے 24 کروڑ 40 لاکھ، انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیلئے50کروڑ رکھنےکی تجویز ہے۔

    انفارمیشن سائنس اینڈٹیکنالوجی کیلئے 50کروڑ، قانون و پارلیمانی امور کے لیے 2ارب ، اقلیتی امور کے لیے ڈیڑھ ارب، سندھ اسمبلی کیلئے ایک ارب 83 کروڑ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے اخراجات کے لیے 60 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس فری بجٹ ہوگا کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے۔

    وفاق سے رقم ملنے کا تخمینہ 665ارب روپے کا ہے جبکہ صوبائی آمدنی کی مد میں 140 سے 144 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور ٹیکس شرح میں اضافہ کیےبغیر 35 سے 45 ارب روپے کی وصولی کا امکان ہے۔

    سندھ ریونیو بورڈ کا ٹارگٹ اس سال 115 سے 120ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے اور بورڈآف ریونیو کے محاصل کا تخمینہ ساڑھے 18 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ نان ٹیکس آمدنی میں20ارب روپے سندھ حکومت کو ملنے کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام سیاسی پارٹیاں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

     تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ کے اراکین کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے سندھ  کابینہ کے اراکین کو عام انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کر دی۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد ہمارا ہدف عام انتخابات ہیں، جس کے لیے بھرپور تیاریاں کی جائیں، تمام کارکن اپنے اپنے حلقوں میں جاکر عوام سے ڈور ٹو ڈور رابطہ کریں۔

    پیپلزپارٹی پاکستان کی واحد پروگریسو پارٹی ہے: بلاول بھٹو

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے ہدایت کی کہ اراکین سینیٹ انتخابات کے روز حاضری یقیقنی بنائیں، یہ انتخاب اراکین سندھ اسمبلی کے لیے ایک امتحان ہے۔ پی پی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

    عشائیہ میں رضاربانی، مولابخش چانڈیو، مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ساتھ ساتھ  پیپلز پارٹی کے اراکین سندھ اسمبلی اور سینیٹ امید واروں نے بھی شرکت کی

    نوازشریف اورمریم نوازکاوی آئی پی احتساب ہورہا ہے: بلاول بھٹو

    بعد ازاں ہولو گرام ٹیکنالوجی کے ذریعے تاندلیانوالا میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں مل کر ملکی مسائل کا حل نکالنا ہوگا، دیہی اور شہری عوام کے ساتھ یکساں روابط رکھنا وقت کی ضرورت ہے، عوام پیپلز پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں شمولیت اختیار کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، پر امن پاکستان کے لیے نوجوان میرا ساتھ دیں، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کا یقین دلاتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔