Tag: سندھ کرونا وائرس

  • سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے مریضوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی کرونا سے 6 مریضوں کا انتقال ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ 27 اگست کو 6337 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ٹیسٹ نتائج میں 204 نئے کیسز سامنے آئے جو 3 فی صد ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک سندھ میں کرونا وائرس سے 2394 مریض انتقال کر چکے ہیں، 3953 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 3637 گھروں میں، 7 آئسولیشن مراکز میں، اور 309 اسپتالوں میں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق 210 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 31 کرونا مریض وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    پنجاب میں کرونا کے صرف 2020کیسز رہ گئے ہیں: وزیراعلیٰ

    انھوں نے کہا کہ کرونا کی گزشتہ ایک ہفتے میں شرح بہت کم ہے، ہمیں کرونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے،تاہم بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا۔

    ادھر پنجاب میں بھی گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 مریضوں کا انتقال ہوا ہے، جب کہ 96 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی، آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ صوبے میں 92421 مریض کرونا سے صحت یاب ہو گئے ہیں اور صرف 2020 کیسز رہ گئے۔

  • سندھ میں آج مزید 4 مریض جاں بحق، 298 نئے کرونا کیسز رپورٹ

    سندھ میں آج مزید 4 مریض جاں بحق، 298 نئے کرونا کیسز رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ میں آج کو وِڈ نائنٹین کے مزید 4 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ صوبے میں 298 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا صورت حال سے متعلق ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج 298 نئے کیسز آئے ہیں، جس سے صوبے میں مریضوں کی تعداد 3671 ہو گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرونا کے باعث آج مزید 4 مریض انتقال کر گئے، جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 73 ہو گئی جو ٹوٹل مریضوں کا 1.98 فی صد ہے، جب کہ سندھ میں کل 2934 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 1871 مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، 640 مریض آئیسولیشن مراکز اور 423 اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کے 298 کیسز، کراچی میں 202 اور 96 دیگر اضلاع میں ہیں۔ ضلع وسطی کراچی میں 29 نئے کیسز آئے، شرقی میں 25، ملیر میں 79، جنوبی کراچی میں 63 اور غربی میں 6 نئے کیسز آئے، سکھر 20، شہید بے نظیر آباد 8، لاڑکانہ 11، دادو 2، گھوٹکی اور سجاول میں ایک ایک کیسز سامنے آیا۔

    ان کا کہنا تھا تبلیغی جماعت کے 5102 لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا ہے، جن میں سے 764 مثبت آئے ہیں، 17 کا نتیجہ آنا باقی ہے، مجموعی کیسز میں تبلیغی جماعت کے 10 نئے کیسز شامل ہوئے ہیں۔

  • ایکسپو سینٹر کراچی میں پاک فوج کے تعاون سے فیلڈ اسپتال کے قیام کا بڑا فیصلہ

    ایکسپو سینٹر کراچی میں پاک فوج کے تعاون سے فیلڈ اسپتال کے قیام کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایکسپو سینٹر کراچی میں پاک فوج کے تعاون سے فیلڈ اسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کر کے تیاریاں شروع کر دی ہیں، ادھر کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے وفاقی وزارت تجارت کے حکام سے رابطہ کر کے ایکسپو سینٹر کراچی میں فیلڈ اسپتال کے قیام کی تجویز دی، جسے وفاق نے قبول کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے تجویز منظور ہونے کے بعد ایکسپو سینٹر میں کرونا کے مریضوں کے لیے فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر کو فیلڈ اسپتال کے لیے بستر اور دیگر سامان خریدنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایکسپو سینٹر میں اسپتال، آئسولیشن سینٹر پاک فوج کے تعاون سے قائم ہوگا، سندھ حکومت اور کور کمانڈر کراچی کی ٹیمیں مل کر کام کریں گی، سندھ حکومت کی ٹیم کی سربراہی سعید غنی کریں گے، کمشنر کراچی معاونت کریں گے، جب کہ کور کمانڈر کراچی ٹیم کی سربراہی بریگیڈیئر سمیع کریں گے۔ سندھ حکومت نے 20 لاکھ راشن بیگ عوام میں تقسیم کرنے کا بھی اعلان کیا، راشن بیگ میں چاول، آٹا، گھی، چینی، پتی، دال اور مصالحے شامل ہوں گے، وزیر اعلیٰ سندھ نے راشن بیگز تقسیم کرنے کی ہدایت کر دی۔

    ایک اور پاکستانی کرونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب

    ادھر کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 3 کیس رپورٹ ہو گئے ہیں، محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں تینوں کیسز مقامی ہیں، ان کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں، سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 211 ہو گئی، حیدر آباد میں ایک، کراچی میں وائرس کے کیسز کی تعداد 59 ہے، تفتان سے آئے زائرین سکھر میں 151 کیسز مثبت ہیں۔

    آج کرونا وائرس پر اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ وائرس میں مبتلا سندھ میں تیسرا مریض بھی صحت یاب ہو گیا ہے، جو اچھی علامت ہے۔ ہانگ کانگ، سنگاپور، تائیوان اور جنوبی کوریا نے اس انفیکشن کی رفتار پر کنٹرول کیا ہے، صرف کم سے کم سفر اور مسلسل اسکریننگ سے کرونا وائرس کو روکا جا سکتا ہے، بڑے اجتماع پر پابندی، سخت قرنطینہ کا عمل ہونا چاہیے۔

    دوسری طرف سکھر کی ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ تفتان سے مزید 757 زائرین کی قرنطینہ سینٹر آمد کے بعد تعداد 1060 ہو گئی ہے، اسکرنینگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، بس کے ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کے سیمپلز اور بایو ڈیٹا لے لیا گیا ہے، مسافر کوچز کے ڈرائیورز، کنڈیکٹرز کی تعداد 60 ہے، زائرین کو رہایش کے ساتھ کھانے پینے کی اشیا دی گئی ہیں، کراچی سے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم بھی سکھر کے قرنطینہ پہنچ چکی ہے۔

  • سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 4 کیس رپورٹ

    سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 4 کیس رپورٹ

    کراچی: محکمہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 4 کیسز مزید رپورٹ ہو گئے ہیں، جس کے بعد سندھ میں کیسز کی تعداد 21 ہو گئی۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق کرونا وائرس میں مبتلا 3 افراد سعودی عرب سے آئے تھے، جب کہ ایک مسافر کی سفری ہسٹری نہیں ملی۔ مذکورہ تین افراد چند دن قبل سعودی عرب سے لوٹے تھے، کرونا کے شبہے میں تینوں کا ٹیسٹ کیا گیا تھا، آج ان کے ٹیسٹ پوزیٹو آئے۔

    سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے خوشخبری

    محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 21 ہو گئی ہے، جن میں سے 2 صحت یاب ہو کر گھر جا چکے ہیں جب کہ 19 افراد زیر علاج ہیں۔

    پاکستان میں مزید کیسز رپورٹ ہونے کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ پمز اسپتال میں زیر علاج کرونا کی ایک مریضہ کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے، خاتون میں گزشتہ روز وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، وہ دو روز قبل برطانیہ سے پاکستان پہنچی تھیں، خاتون کو آئیسولیشن وارڈ میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

    مریضہ کے اہل خانہ اور نجی اسپتال کے عملے کے افراد کے سیمپلز بھی این آئی ایچ کو موصول ہو گئے ہیں، 13 افراد کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، یہ دیکھنے کے لیے کہ انھیں بھی خاتون سے وائرس منتقل ہوا ہے یا نہیں۔

  • سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    کراچی: شہر اور ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کیسز کے پیش نظر سندھ حکومت تاحال گومگوں کی کیفیت کا شکار ہے، اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کھولنے سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ کرنا باقی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعید غنی نے کل اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کی تھی، جس میں طے ہوا ہے کہ اسکولوں کو کھولا جائے، بچوں کے امتحانات کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے، کل کی میٹنگ میں اسکول چھٹیوں کو نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے بھی آج پریس کانفرنس میں کہا کہ 16 مارچ نہیں آئی، چھٹیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے، سندھ حکومت وہ فیصلہ کرے گی جوعوام کے بہتر مفاد میں ہوگا، کل بھی پریس کانفرنس کا مقصد وفاقی حکومت کو نیند سے جگانا تھا اور آج کی پریس کانفرنس کا بھی۔

    ناصر حسین نے کہا کہ چھٹیاں صرف بچوں کے لیے تھیں انتظامیہ کے لیے نہیں، اساتذہ کی چھٹیاں نہیں تھیں امتحانات کا کام چل رہا ہے، ہم نے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ جن بچوں کی ٹریول ہسٹری ہے وہ اسکول نہ جائیں، امتحان ہوتے بھی ہیں تو ایسے بچوں سے بعد میں امتحان لیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت کرونا وائرس اہم ایشو ہے، سی ایم ہاؤس میں روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز ہو رہی ہیں، مختلف ادارے روزانہ رپورٹس دیتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ بہت زیادہ سنجیدہ ہیں، کل جو 28 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے وہ سب نیگٹو ہیں، جتنے بھی پازیٹو کیس آئے ہیں وہ سب باہر ممالک سے آئے تھے، مقامی لوگوں کو باہر سے آنے والوں سے اب تک کوئی نقصان نہیں پہنچا، جو لوگ تفتان سے آ رہے ہیں ان کے لیے سکھر میں انتظامات کیے ہیں، علامات پائی گئیں تو انھیں سکھر ہی میں رکھا جائے گا اور مکمل ٹریٹمنٹ کے بعد جانے کی اجازت دی جائے گی۔

    انھوں مزید بتایا کہ ہم نے 198 ٹیسٹ کرائے ہیں، تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے، جو کٹس وفاقی حکومت کی طرف سے ملی تھیں وہ بھی ناکافی تھیں، وزیر اعلیٰ نے اپنے خصوصی فنڈز سے کٹس باہر سے منگوائیں، وفاقی حکومت کی سطح پر صرف ڈاکٹر ظفر ہیں جو سب معاملات میں ایکٹو نظر آتے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں رابطہ نمبر جاری، کرونا مریض کے دیگر ساتھیوں کی تلاش

    کرونا وائرس: سندھ میں رابطہ نمبر جاری، کرونا مریض کے دیگر ساتھیوں کی تلاش

    کراچی: سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے سلسلے میں عوام الناس کے لیے رابطہ نمبر جاری کر دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے شبہے کی صورت میں عوام فوری طور پر 02199206565 ،02199203443 پر رابطہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے لیے احتیاطی تدابیر کرنے کی ضرورت ہے، کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، تمام متعلقہ اداروں سے رابطے کر رہے ہیں، ایئر پورٹ پر بھی اسکریننگ کی جا رہی ہے، کراچی سمیت تمام سندھ میں سینٹرز بنا دیے گئے ہیں۔

    پاکستان میں‌ کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

    خیال رہے کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے آج اور کل صوبے میں تمام اسکولز بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی خبر کی وجہ سے والدین بہت پریشان تھے، جس کی وجہ سے 2 روز تعلیمی اداروں کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے، انشاءاللہ جلد معاملات کو قابو میں کیا جائے گا۔

    ادھر میئر کراچی وسیم اختر نے کے ایم سی کے اسپتال میں ایمرجنسی کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈ قائم کر دیے گئے ہیں، گھبرانے کی ضرورت نہیں شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، میڈیکل ڈیپارٹمنٹ افسران اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس پاکستان پہنچ گیا ہے، اب تک دو کیسزرپورٹ ہوئے ہیں، معاون خصوصی برائے صحت نے تصدیق کر دی، کراچی میں متاثرہ شخص آغا خان اسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے، دوسرا مریض پمز میں زیر علاج ہے جس کا تعلق اسکردو سے ہے۔ دونوں مریض ایران سے واپس آئے تھے۔

    ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کہتے ہیں جن لوگوں کے ساتھ متاثرہ شخص نے سفر کیا انھیں ٹریس کیا جا رہا ہے، یہ اہم قومی ایشو ہے سب کو مسئلے سے مل کر نمٹنا ہوگا، ہمیں چاہیے کہ فوری طور پر بارڈرز کو بند کر دیں، سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں ہیلپ سینٹرز قائم کر دیے ہیں۔