Tag: سندھ کی جیلوں

  • سندھ : عید پر قیدیوں کی سزا معاف کرنے کا اعلان

    سندھ : عید پر قیدیوں کی سزا معاف کرنے کا اعلان

    کراچی : سندھ کی جیلوں میں قید معمولی نوعیت کے سیکڑوں قیدی اب عید الفطر اپنے گھر والوں کے ساتھ گزاریں گے، حکومت سندھ نے قیدیوں کی 4 ماہ کی سزا معاف کرنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عید الفطر کے موقع پر سندھ حکومت نے قیدیوں کی سزاؤں میں چار ماہ( 120 دن) کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری نے بتایا ہے کہ قیدیوں کی سزا معاف کرنے کے فیصلے سے820 قیدی مستفید ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مذکورہ معافی کا اطلاق ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا، اور نہ ہی جاسوسی، دہشت گردی، ریپ اور ڈکیتی مین ملوث کے قیدی اس رعایت سے مستفید ہوسکیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر پاکستان آصف علی زرداری نے عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کے لیے خصوصی طور پر 200 دن کی سزا میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

    جس میں پنجاب کی 43 جیلوں سے 183 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، سزاؤں میں کمی کا سب سے زیادہ فائدہ سینٹرل جیل لاہور اور اڈیالہ جیل کے قیدیوں کو ہوا، سینٹرل جیل لاہور سے 196 قیدی رہا کیے گئے۔

  • سندھ کی جیلوں میں عید کے موقع پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ

    سندھ کی جیلوں میں عید کے موقع پر سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ کی جیلوں میں عید کے موقع پر دہشت گردی کے خطرات کے سبب سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی کے حوالے سے آئی جی جیل نے جیل سپرنٹنڈنٹس کو خط لکھ دیا ہے، خط میں لکھا کہ سندھ کی جیلوں بالخصوص کراچی اور حیدرآباد میں سیکیورٹی خدشات ہیں، جیلوں کی سیکیورٹی کو فول
    پروف بنانے کیلئے تمام وسائل کو استعمال کیا جائے۔

    آئی جی جیل نے خط میں لکھا کہ تمام افسران متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ رابطے میں رہیں، تمام جیل سپرنٹنڈنٹس اسٹاف سرچ کی خود نگرانی کریں، اور ڈی آئی جی جیل کورپورٹ دیں۔

    خط میں مزید لکھا کہ عید کے موقع پر تمام ملازمین کو ہیڈ کوارٹر چھوڑنے کی اجازت نہ دی جائے، عید تعطیلات کے دوران تین دن قیدیوں کواہل خانہ سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔

  • سندھ کی جیلوں میں 92خواتین قتل کے سنگین مقدمات  میں قید ہیں

    سندھ کی جیلوں میں 92خواتین قتل کے سنگین مقدمات میں قید ہیں

    کراچی : سندھ کی جیلوں میں92خواتین قتل کے سنگین مقدمات میں قیدہیں اور بچہ جیلوں میں 162قیدی موجودہیں جبکہ اغوابرائےتاوان کےجرم میں 3011قیدیوں کوسزامل چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی جیلوں میں قید خواتین و بچوں سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ، اعداد و شمار میں بتایا گیا سندھ کی جیلوں میں92 خواتین قتل کے سنگین مقدمات میں قیدہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ ضلع غربی کی 12 خواتین ملزمان قتل کے مقدمات میں گرفتار ہیں، کراچی و سطی وجنوبی کی 18 خواتین پر قتل کا سنگین الزام ہے اور مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

    سندھ کی 23 جیلوں میں 71خواتین قیدیوں پر قتل کے سنگین مقدمات زیر سماعت ہے ، 21 خواتین قیدیوں کو قتل کے جرم میں سزا ہوچکی ہے جبکہ ملیر ضلع سے تعلق رکھنے والی 4 خواتین قتل کے مقدمات میں سزا یافتہ ہیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق 16 تا 17 سال کی عمر کے 27 بچے جیل میں قید جبکہ 18 سال تک کے 132 قیدی مختلف الزامات پر جیلوں میں ہیں۔

    مزید پڑھیں : محکمہ جیل خانہ جات کا سندھ میں جیلوں کی ابتر صورتحال کا اعتراف

    سندھ بھرکی بچہ جیلوں میں 162قیدی موجودہیں اور اغوا برائے تاوان کے جرم میں 3011 قیدیوں کو سزا مل چکی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں محکمہ جیل خانہ جات نے سندھ کی جیلوں سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی، جس میں جیلوں کی ابتر صورتحال کا اعتراف کیا گیا تھا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل جیل کراچی کی گنجائش 2400 ہے لیکن اس وقت وہاں 4 ہزار 846 قیدی موجود ہیں جبکہ کراچی کی ملیر جیل میں گنجائش سے 3 ہزار 449 زائد قیدی موجود ہیں۔

  • سندھ کی جیلوں میں منظم نیٹ ورک کے انکشاف نے کھلبلی مچادی،  بڑے پیمانے پر تبادلوں کا فیصلہ

    سندھ کی جیلوں میں منظم نیٹ ورک کے انکشاف نے کھلبلی مچادی، بڑے پیمانے پر تبادلوں کا فیصلہ

    کراچی : سندھ کی جیلوں میں منظم نیٹ ورک کے انکشاف کے بعد ڈی آئی جی جیل ناصر آفتاب نے نیٹ ورک توڑنے کا فیصلہ کر لیا اور کہا جیلوں میں تعینات پرانے افسران کوتبدیل کیا جائے گا۔

    تفصیلا ت کے مطابق سندھ کی جیلوں میں جرائم پیشہ عناصر سے رابطوں کا منظم نیٹ ورک کے انکشاف نے کھلبلی مچادی، ڈی آئی جیل نے نیٹ ورک توڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر تبادلوں کا فیصلہ کرلیا ، جیلوں میں تعینات پرانے افسران کو تبدیل کیا جائے گا۔

    ڈی آئی جی جیل کا کہنا تھا کہ 3مرحلوں میں تمام تبادلے کیے جائیں گے، پہلے فیز میں 82 افسران و اہلکاروں کا تبادلہ کر دیا گیا ہے، تبادلہ کئے گئے افسران میں گریڈ 15 تک کے افسران شامل ہیں، سینٹرل جیل میں ایک اہلکار 1989 سے دوسرا 1993سے تعینات تھا۔

    ناصرآفتاب نے کہا تبادلے جرائم پیشہ عناصر سے رابطوں کے انکشاف کے بعد کیے جا رہےہیں، جیل میں تبادلوں کے حوالے سے نئے قواعدوضوابط بنائے ہیں، کوئی بھی اہلکار اب ایک سال سے زیادہ کسی جیل میں تعینات نہیں ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کراچی کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 3 گنا زائد ہے، سینٹرل جیل میں 1600 قیدیوں کی جگہ 4500 موجود ہیں۔

    دوسری جانب جیل ریفارم کمیٹی کی جانب سے سندھ کے ہرضلع میں چھوٹی جیلیں تعمیرکرنے کا فیصلہ کیا گیا اور جیلوں کی تعمیر کے لیے محکمہ داخلہ اور غیرسرکاری تنظیموں سے مدد لی جائے گی جبکہ ضلع کی جیلوں میں ان ملزموں کو رکھا جائے گا، جن کے مقدمات زیرسماعت ہوں۔

    ذرائع کے مطابق سینٹرل جیل کراچی صرف سزایافتہ مجرموں کے لیے مختص کردی جائے گی، سینٹرل جیل کراچی کی نفری میں بھی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جیل سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی تعداد مذید 500 بڑھائی جائے گی جبکہ قیدیوں کو عمر کے حساب سے تقسیم کردیا جائے گا، 18 سے 22 سال ، 22 سے 30 سال اور 30 سے 40 سال کے قیدیوں کو الگ الگ رکھا جائے گا۔