Tag: سندھ کی خبریں

  • رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    لاڑکانہ: رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ رتوڈیرو میں ایک ماہ کے دوران 23 ہزار 671 افراد کی اسکریننگ مکمل کی گئی ہے، اور اب تک سات سو افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر نے بتایا کہ 700 افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں، وفاقی حکومت کی درخواست پر ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا وفد جمعرات کو رتو ڈیرو پہنچے گا۔

    سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق عالمی ماہرین لاڑکانہ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کے اسباب کی تحقیقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی، اور کہا کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کیا، ذرایع نے بتایا تھا کہ عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

  • اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے تین بڑے اسپتالوں پر حکومت نے اپنا نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے جناح اسپتال میں معیار برقرار رکھا تھا، اس کے باوجود جے پی ایم سی چھین لیا گیا، اگر اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم بھیک نہیں این ایف سی کے مطابق حق مانگ رہے ہیں، وفاقی حکومت ہمیں پانی کی کمی کا حساب نہیں دیتی، ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پی پی دیوار بن کر کھڑی ہوگی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ عوام کو پتا ہونا چاہیے کہ ان کا حق کہاں کہاں چھینا جا رہا ہے، عوام کو اس بارے بتایا جائے، اسلام آباد میں بیٹھ کر فیصلے کٹھ پتلی کر رہا ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت جان بوجھ کر خوف پھیلا رہی ہے، ایچ آئی وی وائرس اور ایچ آئی وی ایڈز میں فرق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل ہم رتو ڈیرو میں تھے آج لاڑکانہ میں ہیں، ہمارا مقصد اپنے ماں و بچوں کی صحت کا خیال رکھنا ہے، پورے کراچی میں ہر بچہ ایمرجنسی ریسپانس تک پہنچ سکتا ہے، ای آر بچوں کے لیے فراہم ایک سہولت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر میں ہمارے سندھ کا چھٹے نمبر پر شمار ہوتا ہے، اس کے تحت ہم نے بہت سے منصوبے کیے۔

    انھوں نے تنقید کی کہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو رشتے دار کے حوالے کر دیا گیا، جس کا ستیاناس ہو گیا ہے۔ ملتان میں ایچ آئی وی کے 1280 کیسز پر شور نہیں ہوتا۔

    دریں اثنا، پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی علی وزیر سے متعلق ایک صحافی کے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ علی وزیر ایک منتخب رکن ہے، وہ کس طرح چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتا ہے۔

  • وفاق کا سندھ کے 3 بڑے اسپتال اپنے زیر انتظام رکھنا زیادتی ہے: ناصرحسین شاہ

    وفاق کا سندھ کے 3 بڑے اسپتال اپنے زیر انتظام رکھنا زیادتی ہے: ناصرحسین شاہ

    خیرپور: وزیر آب پاشی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کا سندھ کے 3 بڑے اسپتال اپنے زیر انتظام رکھنا زیادتی ہے، جن اسپتالوں کا انتظام سنبھالا جا رہا ہے انھیں فنڈز بھی دیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آب پاشی ناصر حسین شاہ نے درگاہ دستگیر آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے سندھ کے تینوں بڑے اسپتالوں کا کنٹرول واپس لے لیا ہے، یہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن اسپتالوں کا انتظام وفاق سنبھال رہا ہے، انھیں فنڈز بھی دیے جائیں، خیال رہے کہ وفاق نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، این آئی سی وی ڈی، اور این آئی سی ایچ کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاق سندھ کے 40 ارب روپے نہیں دے رہا، پیسے نہ ملنے سے سندھ کے اہم منصوبے مکمل نہیں ہو رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    انھوں نے کہا کہ نیب نے پیپلز پارٹی سے کوئی رعایت نہیں کی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو روز نیب میں پیش ہو رہے ہیں، اب چیئرمین نیب خود اسکینڈل میں پھنس گئے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب سے متعلق انکوائری پارلیمانی کمیٹی سے کرائی جائے، پتا چلے کس کے اشارے پر ویڈیو منظر عام پر لائی گئی۔

    یاد رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی تین اسپتالوں کا کنٹرول واپس لینے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا اقدام صوبائی خود مختاری پر حملے کے مترادف ہے، وفاقی حکومت عوامی ردعمل سے پہلے اسپتالوں پر اپنا فیصلہ واپس لے۔

  • شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    رتوڈیرو: مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شیخ رشید کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں، شیخ رشید نے ریلوے کے محکمے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ایڈز کنٹرول کے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں، سندھ میں ایڈز کا ایشو چھیڑنا اپنی نا کامی کو چھپانا ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو چلانا وزیر ریلوے شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خیال رہے کہ آج ریلوے وزیر شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ایڈز ختم اور سندھ میں پھیل رہا ہے، ڈوب مریں یہ چلو بھر پانی میں کہ لاڑکانہ میں ایک بچوں کا اسپتال نہیں بنایا، ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، وزیر صحت سندھ استعفیٰ دیں۔

    تفصیل پڑھیں:  ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے

    دوسری طرف چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کو زندگی بھر علاج کی سہولت دیں گے۔

  • ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    رتوڈیرو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو رتو ڈیرو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق اتنی آگاہی نہیں ہے، ہم نے ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق آگاہی دینی ہے، یہ بات پھیلانی ہے کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے، اب اسے سزائے موت نہیں سمجھا جاتا، دنیا میں ایچ آئی وی اور ایڈز کا علاج موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے ہم متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کی زندگی بھر مدد کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچے اور والدین کا نام اور پتا ظاہر کرنا غلط ہے، متاثرہ افراد کے نام پتے ظاہر کرنے کو بالکل برداشت نہیں کریں گے، متاثرہ افراد اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے میں اور آپ، بچے کی زندگی سیاست سے بالا تر ہونی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایچ آئی وی کے علاج کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈ بنانے کی ہدایت کر دی ہے، بیماری کی زد میں آنے والوں کے لیے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تا کہ اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتیں ہوں یا سیاسی ہمیں مل کر ایچ آئی وی کا مقابلہ کرنا ہے، کسی نے جان بوجھ کر ایچ آئی وی کو نہیں پھیلایا، ہماری کوشش ہے کہ اسکریننگ کو اور مؤثر کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کو ناسور کہنے کے متنازع بیان پر وفاقی وزیر کو ہٹایا جائے، ایچ آئی وی کا مسئلہ صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا ہے، متاثرہ بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے ایک صحافی کے سوال پر کہا کہ جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔

    تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ

    قبل ازیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کر کے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں سے ملاقات کی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، عذرا پیچوہو، مرتضیٰ وہاب اور نثار کھوڑو بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    بلاول بھٹو کو تعلقہ اسپتال رتو ڈیرو کے ڈاکٹروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی، انھیں بتایا گیا کہ 32 دن میں رتو ڈیرو تعلقہ اسپتال میں 22 ہزار سے زائد اسکریننگ کی گئی، بلاول بھٹو نے تعلقہ اسپتال کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا اور مزید کوششوں پر زور دیا۔

    دریں اثنا بلاول بھٹو نے ایچ آئی وی اسکریننگ کیمپ میں مریضوں سے ملاقات کی، انھوں نے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے نئے قائم وارڈ کا بھی دورہ کیا، متاثرہ بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے انھوں نے بچوں کے والدین کو حوصلہ دیا۔

  • وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    اسلام آباد: وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا، وزارت قومی صحت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا ہے، نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا انتظامی کنٹرول وفاق کو منتقل ہو گیا۔

    امراض قلب کے قومی ادارے این آئی سی وی ڈی کا انتظامی کنٹرول بھی وفاقی حکومت نے واپس لے لیا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کا کنٹرول بھی وفاقی حکومت کو منتقل ہو گیا۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تینوں اسپتالوں کے انتظامی و مالی معاملات، ملازمین اور اثاثے وفاقی حکومت کو منتقل ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے 3 اسپتالوں کی مرکز کو منتقلی کی منظوری دی تھی، سپریم کورٹ نے بھی تینوں اسپتالوں کا وفاق کو حوالگی کا فیصلہ دیا تھا۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وفاقی حکومت کو 90 روز کے اندر تینوں اسپتالوں کا انتظام سنبھالنا تھا۔

    نوے روز کی مدت پوری ہونے کے بعد محکمہ قانون کی جانب سے یاد دہانی پر وفاقی حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنا پڑا۔

  • وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    لاڑکانہ: وفاق نے سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج اور ان کی بحالی کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے قومی صحت ظفر مرزا نے اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کا دورہ کیا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے ملاقات کی، جس میں سندھ میں ایچ آئی وی سے پیدا شدہ صورت حال اور حکومتی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس ملاقات میں ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق متاثرہ مریضوں کے علاج اور بحالی میں سندھ سے بھرپور تعاون کرے گا۔ انھوں نے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو تکینیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، وفاق متاثرہ علاقوں میں تشخیصی کٹ اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائے گا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاق حکومت سندھ کو 3 ایڈز علاج مراکز کے قیام کے لیے تعاون کرے گا، یہ مراکز نواب شاہ، میر پور خاص اور عباسی شہید اسپتال حیدر آباد میں قائم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اب تک لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو چکی ہے۔

  • تھر کے کوئلے کی بجلی سندھ کے عوام  کے لیے تحفہ ہے، بلاول کو نیب کا نوٹس نہیں ملا: مرتضیٰ وہاب

    تھر کے کوئلے کی بجلی سندھ کے عوام کے لیے تحفہ ہے، بلاول کو نیب کا نوٹس نہیں ملا: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ تھر کے کوئلے کی بجلی سندھ کے عوام کے لیے تحفہ ہے، نوری آباد پاور کا منصوبہ کام یابی سے چل رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میڈیا سے سندھ حکومت کو خورشید جمالی کی گرفتاری کا پتا چلا، گرفتاری کا تعلق تھر کول منصوبے سے نہیں، ان پر الزام ہے شاید کوئی کرپشن ہوئی۔

    دریں اثنا، ایک ویڈیو بیان میں مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو ابھی تک نیب کا کوئی باضابطہ نوٹس موصول نہیں ہوا، نیب کا نوٹس بلاول ہاؤس کے عملے نے موصول نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قانونی راستہ اختیار کیا ہے، جب بھی نوٹس موصول ہوگا، تعمیل کریں گے، نوٹس ہے تو بھلے سوشل میڈیا کے ذریعے مشتہر کیا جائے۔

    پریس کانفرنس میں بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وہ حقائق پیش کریں گے کہ کس طرح کاروباری افراد سے زیادتی کی جاتی ہے، اتوار کو چیئرمین نیب نے ایک پریس کانفرنس کی، آپ کیا پیغام دے رہے ہیں لوگوں کو کہ سرمایہ کاری نہ کریں، آپ اس طرح کارروائی کریں گے تو کیا سرمایہ کار پاکستان آئیں گے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ احتساب کرنا چاہتے ہیں تو جرم ثابت ہونے کے بعد کریں، ایسے قوانین بنائیں کہ ملک میں معیشت کا پہیا چل سکے۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ کوشش ہے کراچی کے عوام کو سستی اور بغیر تعطل بجلی مل سکے، ہمیں وفاقی حکومت سپورٹ نہیں کر رہی تھی، ہمیں جو منظوری درکار ہے وہ وفاقی حکومت سے لی، آج یہ منصوبہ کام یابی سے چل رہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اس کمپنی نے 450 ملین روپے کی آمدنی کی ہے، کمپنی کو نیپرا نے اپریل میں صوبائی گرڈ اسٹیشن کا درجہ دیا۔

  • شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، شرجیل میمن کے اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے اثاثے اصل میں کتنے تھے اور ظاہر کتنے کیے گئے، اے آر وائی نیوز نے نیب کی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی۔

    رپورٹ کے مطابق 2011-18 تک ٹیکس کی مد میں 22 کروڑ 64 لاکھ 61 ہزار 991 روپے آمدن ظاہر کی گئی تھی، اور ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن 28 کروڑ 94 لاکھ 94 ہزار 591 روپے ظاہر کی گئی۔

    ادھر نیب کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن، جائیداد اور اثاثہ جات کی کُل مالیت میں بڑا فرق پایا گیا ہے، شرجیل میمن کی اصل انکم 1 ارب 71 کروڑ 53 لاکھ 60 ہزار 700 روپے ہے۔

    اصل اور ظاہری مالیت میں 1 ارب 42 کروڑ 58 لاکھ 66 ہزار 109 روپے کا بڑا فرق نکل آیا ہے، تحقیقات میں ملزم پر بد عنوانی اور کرپشن میں مسلسل ملوث ہونا پایا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزم شرجیل میمن کے خلاف نیب کی دفعہ سیکشن 9 اے وی 1999 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    بتایا گیا کہ ملزم شرجیل میمن کے بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثہ جات ہیں، سابق وزیر دبئی میں کئی فلیٹس اور ولاز کا بھی مالک ہے، ملزم انٹرنیشنل گلف گروپ میں کاروباری شراکت بھی رکھتا ہے، نیب نے کہا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

    دریں اثنا، آج احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    تاہم، نیب کے گواہ کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نیب کے گواہ کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کیا اور سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

  • امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    خیر پور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این آئی سی وی ڈی اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں، ہم اسپتالوں کو چلانا چاہتے ہیں لیکن مالی بحران کا مسئلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ امراض قلب کا قومی ادارہ اب وفاق کے پاس ہے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ عوام کے لیے اچھا نہیں ہو رہا، وفاق کو اللہ ہدایت دے اور ادھر ادھر کی چیزیں چھوڑ کر حکومت کریں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، وفاق کے خلاف احتجاج کا فیصلہ پیپلز پارٹی کی قیادت کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان کے آئی جی سندھ سے کوئی اختلافات نہیں ہیں، تقرریاں حکومت کا کام ہے، پنجاب میں ہو رہا ہے یہاں کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    انھوں نے کہا کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد سے متعلق تشویش ہے، حکومت سندھ نے ایڈز سے متعلق فوری اقدامات کیے ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متعلق آگاہی مہم چلانی چاہیے۔

    دریں اثنا ریلوے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شیخ رشید کی بات چھوڑیں ان کی بات نہ کریں، اخباروں میں پڑھا ہے ریلوے میں 2500 ارب کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ امراض قلب کے ادارے میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔