Tag: سندھ کی خبریں

  • رتو ڈیرو: دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق، سرکاری رپورٹ تیار، پی ٹی آئی کی تنقید

    رتو ڈیرو: دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق، سرکاری رپورٹ تیار، پی ٹی آئی کی تنقید

    لاڑکانہ: تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسزکی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ محکمہ ہیلتھ سروسز کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کیسز کی خبر مقامی میڈیا پر نشر ہوئی تھی جس کے بعد ماہرین کی ٹیم رتو ڈیرو بھجوائی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تعلقہ اسپتال رتوڈیرو میں ایڈز کی اسکریننگ کے لیے لیب قائم کی گئی، اور اسکریننگ کے لیے آنے والوں سے معلومات اکٹھی کی گئیں جس کے مطابق کیمپ میں آنے والے 4.6 فی صد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دس روز میں 157 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہو چکی ہے، ان متاثرہ افراد میں 59 فی صد مرد اور 41 فی صد خواتین ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    متاثرہ افرد میں ایک سال سے کم عمر 13 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، 2 تا 5 سال کے 90 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جب کہ متاثرہ 26 بچوں کی عمریں 6 تا 15 سال ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ 27 افراد کی عمریں 15 تا 45 سال ہیں، رتو ڈیرو میں 93 مرد اور 64 خواتین میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    دوسری طرف حکومت سندھ کی کارکردگی پر پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے تنقید کی ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں بچے محکمہ صحت کی غفلت کے باعث ایچ آئی وی کا شکار ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ تھر میں غذائی قلت ہونے کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں، اور سندھ کے عوام پینے کے پانی جیسی نعمت سے محروم ہیں، سندھ کا تعلیمی نظام بھی تباہ ہو چکا، ہر محکمے میں کرپشن کا راج ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نے پورے صوبے کو تباہ کر دیا ہے، حکومت سندھ صوبے کی بد ترین صورت حال پر خاموش تماشائی بنی ہے۔

  • ایم کیو ایم ساؤتھ افریقا کی صوبائی وزیر سعید غنی اور شہلا رضا کو قتل کی دھمکی

    ایم کیو ایم ساؤتھ افریقا کی صوبائی وزیر سعید غنی اور شہلا رضا کو قتل کی دھمکی

    کراچی: ایم کیو ایم ساؤتھ افریقا دہشت گردی کی علامت بن گئی، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی اور رکن سندھ اسمبلی شہلا رضا کو قتل کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم ساؤتھ افریقا نے پیپلز پارٹی کی اہم سیاسی شخصیات کو ہدف بنا لیا، صوبائی وزیر سعید غنی اور شہلا رضا کو قتل کی دھمکی دے دی۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر محکمہ داخلہ نے سیکورٹی الرٹ جاری کر دیا۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر سعید غنی اور شہلا رضا کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ سعید غنی اور شہلا رضا کو غیر ضروری سرگرمیوں سے روک دیا گیا ہے، سیکورٹی الرٹ کی کاپی سعید غنی اور شہلا رضا کو بھی موصول ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جماعت اسلامی کے ڈاکٹر پرویز محمود کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کا کارکن عدالت میں پیش

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو نے کہا کہ سعید غنی اور شہلا رضا کو ملنے والی دھمکی کے لیٹر میں کہا گیا کہ انھیں ایک ہفتے کے اندر قتل کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اپریل کو سابق ٹاؤن ناظم ڈاکٹر پرویز محمود کے قتل میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر کنور عمران کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم ناظم آباد گلبہار سیکٹر کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج تھا، دوران پوچھ گچھ اُس نے ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں کا بھی اعتراف کیا۔

  • لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی، مقامی اسپتال میں مزید 22 مریضوں کی تصدیق کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی میں مبتلا مریضوں کی تعداد بڑھ کر 119 ہو گئی ہے، ایم ایس رتوڈیرو اسپتال نے مزید 22 مریضوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق کر دی۔

    ایم ایس رتوڈیرو اسپتال نے میڈیا کو بتایا کہ نئے مریضوں میں 21 بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔

    اسپتال کے ایم ایس نے مزید بتایا کہ رتوڈیرو میں 2 مقامات پر 657 افراد کی ایچ آئی وی کے لیے اسکریننگ کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    یاد رہے کہ دو دن قبل بتایا گیا تھا کہ تعلقہ رتو ڈیرو میں گزشتہ پانچ کے دن کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جن میں پچاسی افراد ایڈز کا شکار نکل آئے۔

    انسداد ایڈز پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر علی نے میڈیا کو بتایا کہ 2300 میں سے 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ان افراد میں 67 بچے ہیں، جب کہ 18 بڑی عمر کے ہیں۔

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے اور ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمے کے معاملے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تشکیل کردہ 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے، تھانے میں ڈاکٹر مظفر اور کلینک پر کام کرنے والے 4 ڈسپینسرز کا بیان بھی ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔

  • شکارپور: 10 سال کی بچی سے شادی کرنے والا 40 سالہ شخص گرفتار

    شکارپور: 10 سال کی بچی سے شادی کرنے والا 40 سالہ شخص گرفتار

    شکارپور: صوبہ سندھ کے شہر شکارپور میں 10 سال کی معصوم بچی سے شادی کرنے والے 40 سال کے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں ایک اور معصوم بچی پر ظلم ڈھانے کی مذموم کوشش ناکام بنا دی گئی، دس سال کی بچی کے ساتھ چالیس سالہ شخص شادی کرنے جا رہا تھا۔

    رخصتی سے قبل ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، چالیس سالہ دلہے کو پولیس نے گرفتار کر لیا، اور دس سالہ بچی کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔

    پولیس کے موقع پر پہنچتے ہی نکاح خواں فرار ہو گیا، جب کہ دلہن بنائی جانے والی دس سالہ بچی رو رہی تھی، پولیس کے پہنچنے سے قبل اس کا نکاح پڑھایا جا چکا تھا۔

    معلوم ہوا ہے کہ دس سالہ بچی یتیم ہے، اور اس کی دادی نے مبینہ طور پر اسے ڈھائی لاکھ روپے میں چالیس سالہ شخص کو فروخت کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  گھوٹکی: دو کم سن بچیوں کو ونی کرنے کا جرگہ، شریک ملزم گرفتار

    گرفتار شخص نے کہا کہ بچی کی عمر سولہ سترہ سال ہو گئی ہے، جب اس سے پوچھا گیا کہ دادی کے مطابق بچی کی عمر دس سال ہے تو اس نے کہا کہ اسے بھی دادی نے کہا تھا کہ بچی جوان ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ کے علاقے گھوٹکی میں 8 جنوری کو جرگے نے 2 کم سن بچیوں کو ونی کر دیا تھا جس پر اے آر وائی نیوز نے خبر چلائی، جس کے بعد پولیس نے جرگے کے ایک شریک ملزم کو گرفتار کیا۔

  • رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    رتوڈیرو میں 5 دن میں 2 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ، 85 افراد میں ایڈز کی تصدیق

    رتوڈیرو: صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں 5 دن میں 2300 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں گزشتہ پانچ کے دن کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، پچاسی افراد ایڈز کا شکار نکل آئے۔

    انسداد ایڈز پروگرام کے منیجر ڈاکٹر سکندر علی نے میڈیا کو بتایا کہ 2300 میں سے 85 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر علی کا کہنا تھا کہ 85 متاثرہ افراد میں 67 بچے ہیں، جب کہ 18 افراد بڑی عمر کے ہیں۔

    دریں اثنا، رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے اور ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمے کے معاملے میں ڈی آئی جی لاڑکانہ کی تشکیل کردہ 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے رتوڈیرو تھانے میں ڈاکٹر مظفر، کلینک پر کام کرنے والے 4 ڈسپینسرز کا بیان ریکارڈ کیا۔

    تحقیقاتی ٹیم نے ایچ آئی وی سے متاثرہ 5 بچوں کے والدین کا بھی بیان ریکارڈ کیا، تحقیقاتی ٹیم نے ڈسپنسروں کی ڈگریاں اور دیگر کاغذات بھی چیک کیے، ٹیم 5 دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ ڈی آئی جی کو پیش کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز میں مبتلا ڈاکٹر کا سماج سے بد ترین انتقام

    خیال رہے کہ گزشتہ روز میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کر دیا ہے، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    دوسری طرف وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    کراچی: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے عجیب و غریب دعویٰ کر دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مخالفین کی جاسوسی کے لیے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی بی کو روبوٹ چوہے چھوڑنے کا کہا ہے۔

    نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی میرا لگایا ہوا ہے، یہ بات اس نے مجھے بتائی ہے، جن پر عمران خان کو شک ہے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ رہنما ن لیگ رانا ثنا اللہ پر بھی نظر رکھنے کے لیے ان کے کمرے میں روبوٹ چوہا چھوڑا گیا ہے۔ اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے اس وقت ہر آدمی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    دریں اثنا نبیل گبول نے کراچی کے سمندر سے تیل نکلنے کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا، اور کہا کہ آج ایگزون کی رپورٹ آئی ہے کہ سمندر سے تیل نہیں نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا پاکستان کو بہت بڑی خوش خبری ملنے والی ہے، بعد میں پتا چلا کہ کراچی کے سمندر سے تیل نکالنے کے لیے ڈرلنگ ہو رہی ہے، لیکن آج معلوم ہوا ہے کہ تیل نہیں نکلا۔

    نبیل گبول کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والا دور بلاول بھٹو کا ہے، 2020 الیکشن کا سال ہے، الیکشن نہیں ہوا توسیاست چھوڑ دوں گا، جنرل الیکشن نہیں بلکہ بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے، 2020 میں آنے والی تبدیلی ملک کے لیے اچھی ہوگی۔

  • کراچی: سندھ پولیس ایکٹ 2002 کو بحال کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس ایکٹ 2002 کو بحال کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس ایکٹ 2002 کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، سندھ حکومت پولیس ایکٹ 2002 میں معمولی ترامیم بھی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس کل شام وزیر اعلیٰ ہاؤس میں طلب کر لیا گیا، جس میں سندھ پولیس ایکٹ 2002 کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ایکٹ کو بحال کیا جائے گا۔

    سندھ پولیس ایکٹ 2002 سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نافذ کیا گیا تھا، پاکستان پیپلز پارٹی نے اس پولیس ایکٹ کو قانون سازی سے ختم کر دیا تھا۔

    اب فیصلہ ہوا ہے کہ سندھ پولیس ایکٹ 2002 کے تحت پولیس حکومت کے تابع ہوگی، ایکٹ کے تحت تقرریوں و تبادلوں کا اختیار سندھ حکومت کو ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ماہ میں پولیس رولزاورایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرا دی

    دریں اثنا، ضلع پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا، پبلک سیفٹی کمیشن سیکریٹری کی تعیناتی سندھ حکومت کرے گی، پولیس مقدمہ درج کرنے کی منظوری سیفٹی کمیشن سے لینے کی پابند ہوگی۔

    سندھ حکومت پولیس ایکٹ 2002 میں معمولی ترامیم بھی کرے گی، کابینہ کی منظوری کے بعد ایکٹ سندھ اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس ایکٹ عجوبہ ہے، آئی جی کا عہدہ نمائشی رہ جائے گا، افضل شگری

    یاد رہے کہ چار دن قبل سندھ ہائی کورٹ کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک ماہ میں پولیس رولز اور ایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    دوسری طرف سابق آئی جی سندھ افضل شگری نے اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ حکومت نے پولیس ایکٹ بہت جلد بازی میں تیار کیا کیونکہ سندھ حکومت کا آئی جی سے جھگڑا چل رہا ہے، ایکٹ کے نفاذ سے پولیس کے ڈھانچے میں سنگین مسائل پیدا ہوں گے۔

  • لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے دل چسپ اشتہار لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے اشتہار لگایا ہے کہ انجان عورتوں کے فون کال سے ہوشیار رہا جائے۔

    پولیس کی جانب سے شہر میں پھیلائے جانے والے اشہتار میں خبردار کیا گیا ہے کہ انجان عورتوں کے کہنے پر شہری کسی جگہ جانے سے گریز کریں۔

    اشتہار میں کہا گیا ہے کہ فون کرنے والی اس قسم کی انجان عورتیں بہکا کر مختلف علاقوں میں بلا کر اغوا کر سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ میں اس طرح کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آنے لگے ہیں، انجان عورتوں کی جانب سے کال آتی ہے اور وہ مردوں کو بہکا کر کسی جگہ ملاقات کے لیے بلا لیتی ہیں۔

    لاڑکانہ پولیس کے مطابق ملاقات کے لیے جانے والے مردوں کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا جاتا ہے، جس پر پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے لیے لیے اشہتار جاری کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    یاد رہے کہ لاڑکانہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مرکزی شہر ہے، جس میں حال ہی میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا ہے، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے۔

    پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیئٹو (پی پی ایچ آئی) کے انچارج ڈاکٹر عبد الحفیظ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 16 میں سے 13 بچوں میں وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جن کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

  • لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی: چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ لعل شہباز قلندر کے 767 ویں سالانہ عرس کے موقعے پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لعل شہباز قلندر کے عرس کے انتظامات سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہ ہوا جس میں سیکریٹری اوقاف محمد نواز شیخ، کمشنر حیدر آباد، ڈی آئی جی نعیم شیخ نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں کمشنر حیدرآباد نے بتایا کہ انڈس ہائی وے پر حادثات روکنے اور زائرین کی سہولت اور رہنمائی کے لیے موٹر وے پولیس کے 300 اہل کار، پولیس موبائلیں اور ایمبولینسز موجود ہوں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ سیہون شہر میں مختلف مقامات پر 40 ہیٹ اسٹروک کیمپ اور مختلف کیمپ اسپتال قائم کیے گئے ہیں، 20 ہزار زائرین کی سہولت کے لیے سیہون میں ٹینٹ سٹی بھی قائم کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ

    چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ اس مرتبہ لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے، عرس پر سیکورٹی اوّلین ترجیح ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ درگاہ کے آس پاس تمام تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، رینجرز، پولیس اور نیوی کی ٹیمیں دریائے سندھ پر موجود ہوں گی۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ زائرین کو واک تھرو گیٹ سے داخل کر کے کلیئر قرار دے کر مزار کی طرف روانہ کیا جائے گا۔

  • 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے ننھی بچی نشوا کے معاملے پر کارروائی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج ایکشن نہیں لیا تو کل سب کو بھگتنا پڑے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نشوا معاملے پر کارروائی اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تفتیش اور ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ کے بعد اسپتال کے خلاف کارروائی کی جائے گی، نشوا کے معاملے پر ایکشن نہ لیا تو کل ہم سب کو بھی بھگتنا پڑے گا۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ نشوا کیس کی مکمل انکوائری کے بعد کارروائی بہت ضروری ہے، 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی ایسا واقعہ پیش آیا تھا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ان کی والدہ کے کیس میں بھی ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا، آج موقع ملا ہے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے، تاکہ اقدامات کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے واقعات رونما ہونے پر مذمت کرتے ہیں اور بڑی بڑی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں، لیکن ان کے روک تھام کے لیے اقدامات نہیں کرتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 2 ہفتوں میں جاری ہوگی: پولیس سرجن

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ نشوا کے والد سے ملے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی خود جا کر ملے تھے، والدین کے مطالبے پر نشوا کو انصاف دلانا چاہتے ہیں، ایک ٹیم وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی بنائی تھی، دوسری ٹیم کی یقین دہانی میں کراتا ہوں جو کرمنل تفتیش میں ایف آئی آر کاٹے گی۔

    دریں اثنا، پروگرام بیرسٹر احمد پنسوٹا نے بھی تکنیکی پہلو پر بات کی، انھوں نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو قوانین کا پتا ہی نہیں، غفلت کے مرتکب اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، قتل بلا سبب کی بہ جائے قتل عمد کی شق عائد ہونی چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ڈاکٹرز پر عملی چیک کا فقدان ہے، یہاں پریکٹشنرز کے خلاف ایکشن کی روایت نہیں، میرے ایک کیس میں عدالت نے فیصلہ دیا تھا، ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ پر جج نے کیس پولیس کو بھجوایا تھا۔

    بیرسٹر نے کہا کہ ڈاکٹر جو قدم اٹھاتا ہے اسے معلوم ہوتا ہے کہ کیا رد عمل آئے گا، ڈاکٹرز کی غفلت پر سزا تجویز کی جانی چاہیے۔