Tag: سندھ کی خبریں

  • سندھ کا یوم ثقافت: بااثر افراد نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں

    سندھ کا یوم ثقافت: بااثر افراد نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں

    کراچی: نا معلوم افراد نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ کر کے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق با اثر افراد نے ڈینفس کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ کر کے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، فائرنگ کا یہ واقعہ 2 روز قبل سندھ کے یوم ثقافت پر پیش آیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق منچلے گانا بجاتے ہوئے فائرنگ کرتے رہے، پولیس ناکے پر جیسے ہی روکا گیا تو اہل کار کے سامنے بھی فائرنگ کی گئی، گاڑی میں بیٹھے شخص نے گالی دے کر کہا کہ ہمیں کوئی نہیں پکڑ سکتا۔

    رپورٹ کے مطابق فائرنگ کرنے والے ٹولے میں موجود ہر گاڑی میں دو سے 3 افراد کے پاس اسلحہ موجود تھا۔

    خیال رہے کہ یکم دسمبر اتوار کے دن سندھ کا یوم ثقافت تھا، جسے کراچی سمیت صوبے بھر میں روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، ہر طرف سندھی ٹوپی اور اجرک کی بہار نظر آئی، شہر قائد میں مرکزی تقریب پریس کلب کے سامنے منعقد ہوئی‘ فوارہ چوک پر سندھی ٹوپی اور اجرک پہنے مرد، خواتین، بچے بزرگ ثقافتی رقص کرتے رہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے یوم سندھی ثقافت پر پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ سندھی ثقافت انسانیت دوستی، ملنساری اور دلیرانہ مزاج کی آئینہ دار ہے۔

  • سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    کراچی: حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کر دیا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان نے کہا کہ آج حکومت کی جانب سے اہم فیصلہ کیا جا رہا ہے، یہ فیصلہ طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق ہے، ماضی میں بھی طلبہ یونین کی ہم نے حمایت کی ہے، بلاول بھٹو نے بھی طلبہ یونین سے متعلق بات کی تھی۔

    انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر داخلہ یا آئی جی سندھ کو مستعفی ہو جانا چاہیے: فردوس شمیم نقوی

    مرتضیٰ وہاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایک زمانے میں شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا تھا، انھوں نے وعدہ کیا کہ کراچی کو 25 ارب روپے کا فنڈ دیا جائے گا، کیا وہ 25 ارب روپے کراچی کے ایم سی کو ملے؟ وفاقی حکومت کا ایک اور وفد اسلام آباد سے کراچی آیا تھا، انھوں نے ایم کیو ایم کے لوگوں سے وعدے کیے تھے، عمران خان نے کراچی میں 162 ارب روپے کا پیکج کا کہا تھا، کیا وہ 162 ارب روپے کراچی میں لگے؟

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اب فردوس شمیم نقوی نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، ان لوگوں کو خود دیکھنا ہوگا کہ وفاق میں کتنی بار تقرریاں کی گئیں، کیا سندھ میں ایسا ہوا؟ آئی جی سندھ سے متعلق یہ بڑا یو ٹرن پی ٹی آئی نے لیا ہے۔

  • دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا

    دادو میں 11 سال کی بچی کو کاری قرار دے کر سنگسار کر دیا گیا

    دادو: سندھ کے ضلع دادو میں جوہی کے علاقے میں کاروکاری کے الزام میں گیارہ سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ دادو کے علاقے جوہی میں 21 نومبر کی شام کو ایک گیارہ سالہ لڑکی کو کاری قرار دے کر سنگسار کیا گیا اور پھر دفنا دیا گیا، لڑکی کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا، قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا، مختلف پہلوؤں سے مقدمے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی دادو میں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ تفتیش کو مؤثر بنا کر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا: نصرت سحر

    پولیس نے لڑکی کا نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا ہے جب کہ بچی کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہوئی۔

    جی ڈی اے کی رہنما نصرت سحر عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم لوگ 11 سال سے افسوس ناک واقعات پر ماتم کر رہے ہیں، ادھر 11 سال کی بچی کو کاروکاری کا الزام لگا کر مار دیا گیا، 11 سال کی بچی کو ابھی ان باتوں کا ادراک ہی نہیں ہوگا، 2019 میں 50 خواتین اور 28 مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا۔

  • پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے احتساب کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہمارا احتساب بھی اسی پیمانے سے کیا جائے جس سے حکومتی لوگوں کا ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار مبینہ جرم کا ٹرائل کسی اور صوبے میں کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی قیادت کو تنگ کرنے کی نئی روایات کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں میں آئین اور قانون پر عمل نہیں ہوتا، آئین اور قانون کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں کیا جاتا، کس آئین میں لکھا ہے کراچی میں جرم پر ٹرائل راولپنڈی میں ہوگا۔

    انھوں نے کہا آصف زرداری اور فریال تالپور پر الزامات کا تعلق سندھ سے ہے، جن اداروں کو ملوث کیا جا رہا ہے ان کا تعلق سندھ سے ہے، جب کہ ٹرائل دوسرے صوبے میں کیا جا رہا ہے، ہمیں ڈیل کرنی ہوتی تو اتنی مشکلات برداشت نہیں کرتے، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل ہیں، ریمانڈ بھی ختم ہو گیا الزام ثابت نہ ہوا۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ملک سے باہر بھجوا دیں یا جیل سے آزاد کر دیں، سیکڑوں لوگوں کو کیسز کی بنیاد پر پنڈی کی جیلوں میں بند کر دیا گیا، ہم احسان نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں، سندھ کی جیلوں اور اداروں پر اعتماد نہ کرنا بہت غلط بات ہے، ہم صرف ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کی بات کر رہے ہیں، کسی قسم کی مہربانی حکومت سے نہیں لیں گے، اس بار بھی الزامات لگانے والے پیر پکڑ کر معافی مانگیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کئی دنوں سے میڈیکل بورڈ میں ذاتی معالج کو شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ کسی ریلیف کے لیے نہیں، ذاتی معالج تک رسائی کسی بھی قیدی کا بنیادی حق ہے۔

    سعید غنی نے وفاقی کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے اقدام پر کہا کہ جس چیز کا کریڈٹ وفاقی حکومت لینے جا رہی ہے وہ ہم پہلے سے کر رہے ہیں، ایسے قیدیوں کو سندھ سے رہا کیا گیا جو جرمانے ادا نہیں کر سکتے تھے، ایسے کئی لوگوں کو بھی رہا کیا گیا جو کوئی اور جرم کرنے کے قابل نہیں تھے۔

  • سسرال والوں نے داماد کو واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا

    سسرال والوں نے داماد کو واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا

    لاڑکانہ: میاں بیوی کے معمولی گھریلو تنازعے کا انجام بہت برا نکلا جب ناراض داماد کو سسرال والوں نے پکڑ کر واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایک شخص طارق چنہ نے بیوی کے ساتھ اس بات پر جھگڑا کیا تھا کہ وہ میکے سے دیر سے کیوں آئی، شوہر کے غصہ کرنے پر سسرال والوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق سسرال والوں نے داماد طارق چنہ کو گھر بلا کر اس پر مبینہ طور پر تشدد کیا، اسے واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا، اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا، جب کہ پولیس نے بھی سسر اور اس کے بیٹوں کی شکایت پر داماد ہی کو حراست میں لے لیا۔

    اے ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ طارق چنہ کی حالت پولیس کی حراست میں غیر ہو گئی،جس پر اسے فوراً چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف طارق چنہ نے کہا کہ اس کے سسر علی احمد اور سالوں نے مل کر اس پر تشدد کیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان طارق چنہ نے ناراض بیوی کو منانے میں ناکامی پر خود محلول پیا تھا۔

    خیال رہے کہ گھریلو جھگڑوں کے باعث اس طرح کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں، رواں برس جنوری میں بھی ہربنس پورہ میں سسرالیوں نے داماد کو زنجیروں میں جکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، میاں بیوی کے جھگڑے پر سسرالی آپے سے باہر ہو گئے اور پہلے داماد کبیر کو اغوا کیا پھر زنجیروں میں جکڑ دیا، دل نہ بھرا تو سر کے بال بھی مونڈ دیے، اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی تھی۔

  • چائے لانے میں تاخیر پر ہوٹل کے بیرے کو گولی مار دی گئی

    چائے لانے میں تاخیر پر ہوٹل کے بیرے کو گولی مار دی گئی

    سانگھڑ: سندھ کے شہر سانگھڑ کے ایک ہوٹل کے بیرے کو چائے لانے میں تاخیر پر الیکشن کمیشن آفس کے چوکیدار نے گولی مار دی۔

    تفصیلات کے مطابق سانگھڑ میں ہوٹل کے بیرے کو اس وقت عجیب صورت حال سے واسطہ پڑا جب وہ سانگھڑ کے الیکشن کمیشن آفس میں چائے لے کر گیا۔

    ریسکیو ذرایع نے کہا ہے کہ بیرے کو اس وقت گولی ماری گئی جب بیرا چائے لے کر الیکشن کمیشن آفس پہنچا، چوکیدار تاخیر پر غصے میں آیا، اس نے گن سیدھی کی اور بیرے پر فائر کر دیا۔

    سانگھڑ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا الیکشن کمیشن ضلعی آفس کا چوکیدار ہے، زخمی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے بیٹے کو الیکشن آفس کے چوکیدار نے یہ کہہ کر گولی ماری کہ وہ چائے تاخیر سے کیوں لایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    پولیس کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ الیکشن کمیشن کے دفتر میں پیش آیا، بیرے کو گولی لگنے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اسے سول اسپتال پہنچایا جہاں ابتدائی طبی امداد دے کر زخمی کو نوابشاہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    پولیس نے ملزم کو، جو الیکشن کمیشن آفس کا چوکیدار ہے، حراست میں لے لیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ضلع سانگھڑ کے مختلف علاقوں میں بارش کے دوران آسمانی بجلی کی صورت میں آسمانی آفت نازل ہوئی تھی جس میں متعدد افراد جاں بحق ہو گئے تھے، سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کے علاقے اچھڑو تھر میں بھی آسمانی بجلی سے 3 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    کراچی: کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس گردی کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھونے والے کروڑ پتی نوجوان نبیل کے قتل کا مقدمہ زخمی رضا امام کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، دوسری طرف اے آر وائی نیوز نے واقعے کی اصل کہانی حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بئیر کین پکڑے جانے کا خوف کروڑ پتی نوجوان کی جان لے گیا، چیکنگ کے دوران گاڑی بھگانے پر پولیس نے نوجوان کی جان ہی لے لی، دوران تفتیش زخمی امام رضا نے اہم راز سے پردہ اٹھا دیا، گذری پولیس نے دونوں دوستوں کو چیکنگ کے لیے روکا تھا، پولیس نے گاڑی کی تلاشی لینا چاہی تو انھوں نے گاڑی بھگا دی۔

    ایس ایس پی شیراز نذیر نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے ہوائی فائر بھی کیا گیا، دونوں نے اپنے گھر کے قریب پہنچ کر گاڑی روک دی، ہوائی فائرنگ کرتے اہل کاروں نے قریب پہنچ کر براہ راست فائرنگ کر دی، جس سے ایک گولی نبیل کے گلے سے پار ہو گئی، ساتھی رضا امام زخمی ہوا، پولیس بجائے زخمیوں کو بچانے کے وہاں سے فرار ہو گئی، پولیس نے کنٹرول لائن پر بھی اطلاع نہیں دی۔

    ایس ایس پی کے مطابق زخمی نے دوست کو اطلاع دی جس پر متعلقہ تھانے کی موبائل پہنچی، پولیس پہنچنے سے پہلے یہ اسپتال جا چکے تھے، امام رضا کے مطابق نبیل کے پاس ایک بئیر کا کین تھا، ان کے پاس اسلحہ تھا نہ بدتمیزی کی، فائرنگ اور نہ ہی مزاحمت کی، دونوں پولیس سے ڈر گئے تھے اس لیے فرار ہوئے، پولیس نہ صرف موقع سے فرار ہوئی بلکہ کسی کو اطلاع بھی نہیں دی۔

    تازہ ترین:  کراچی پولیس فائرنگ سے ایک اور شہری جاں بحق، زخمی شہری کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    ادھر زخمی رضا امام کی مدعیت میں تھانے میں درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ خیان محافظ پر پولیس کی چیکنگ ہو رہی تھی، پولیس نے چیکنک کے لیے روکا، گاڑی میں بیئر کا کین موجود تھا، پولیس نے پوچھا کہاں رہتے ہو تو ہم نے بتایا کینٹ میں رہتے ہیں، پولیس نے گاڑی کے اندر لائٹ کھولنے کا کہا تو نبیل نے گاڑی بھگا دی۔ پوچھا ایسا کیوں کر رہے ہو تو نبیل نے کہا پولیس کے ساتھ ایسے ہی ڈیل کرتے ہیں۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق گاڑی بھگانے کے بعد پولیس ہمارے پیچھے لگ گئی، ہم گذری کے راستے آ رہے تھے، پولیس نے پنچاب کالونی کے راستے سے پیچھا کیا، پولیس نے ایک ہوائی فائر بھی کیا، ہم کینٹ روڈ سے فاطمہ جناح روڈ پر آئے، پولیس موبائل سے ڈرائیونگ سائیڈ سے فائر ہوا اور وہی گولی مجھے بھی لگی، پولیس والوں نے اتر کر دیکھا اور موبائل لے کر بھاگ گئے، پولیس اہل کاروں کی صورت یاد ہے، سامنے آئے تو پہچان لوں گا۔

    دریں اثنا، کینٹ اسٹیشن کے قریب گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کی تصاویر بھی سامنے آ چکی ہیں، اہل کاروں میں ہیڈ کانسٹیبل آفتاب، سب انسپکٹر عبد الغفار اور کانسٹیبل محمد علی شامل ہیں، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا کو بتایا کہ گاڑی پر فائرنگ ہیڈ کانسٹیبل آفتاب نے کی تھی، جس سے ایک شخص جاں بحق دوسرا زخمی ہوا۔

  • سکھر: ماں نے نابالغ لڑکی شادی کے لیے فروخت کر دی

    سکھر: ماں نے نابالغ لڑکی شادی کے لیے فروخت کر دی

    سکھر: صالح پٹ میں نابالغ لڑکی کی شادی کرانے کے معاملے میں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ نے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ درست ثابت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق 11 روز قبل صالح پٹ میں بچی ضمیراں کلہوڑو کی شادی کرائی جا رہی تھی، تاہم اے آر وائی نیوز کی ٹیم نے پولیس کے ہم راہ کارروائی کرتے ہوئے شادی رکوا دی تھی۔

    آج سِول اسپتال سکھر کے میڈیکل بورڈ نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضمیراں کلہوڑو کی عمر 15 سال ہے، شادی کے لیےعمر 18 سال ہونا لازمی ہے۔

    سکھر میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں بچی کو نا بالغ قرار دے دیا، بچی کی والدہ کوڑی نے اسے 2 لاکھ 60 ہزار میں شادی کے لیے فروخت کیا تھا، تاہم کارروائی کے دوران پولیس نے دولہا حبدار علی کے ساتھ بچی کی والدہ کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    واضح رہے کہ آج لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ایک شقی القلب ماں نے اپنے ہی ہاتھوں اپنے دو بچوں کو شوہر کے ساتھ جھگڑے کے بعد پانی کی ٹینکی میں پھینک کر جان سے مار دیا ہے، بچوں کے قتل کے بعد اس نے اپنی گردن پر بھی چھری ماری، تاہم وہ بچ گئی۔

    ادھر آج راولپنڈی میں بھی 7 سال کی ایک معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، ملزم گھر کا فرد نکلا، پولیس نے زیادتی کے شبہے میں بچی سدرہ کے چچا کو حراست میں لے لیا ہے۔

  • جسقم ریلی میں ایک بار پھر پاکستان مخالف نعرے، مقدمہ درج

    جسقم ریلی میں ایک بار پھر پاکستان مخالف نعرے، مقدمہ درج

    کراچی: جیے سندھ قومی محاذ (جسقم) کی ریلی میں پاکستان مخالف نعرے لگ گئے، پولیس نے ملک کے خلاف نعرے لگانے پر مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسقم کے خلاف پاکستان مخالف نعرے لگانے پر اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں بغاوت سمیت سنگین دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    مقدمے میں جسقم بشیر قریشی گروپ کے چیئرمین صنعان قریشی، صدر ملیر ضمیر حاجانو اور وائس چیئرمین الہیٰ بخش سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ریلی کے شرکا نے پاکستان اور قومی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی تھی، ریلی کے شرکا نے پاک فوج کے خلاف بھی نعرے لگائے، چیئرمین جسقم کارکنان کو فسادات اور دہشت گردی پھیلانے کے لیے اکساتا رہا، ریلی کے شرکا کو حملے کے لیے بھی اکسایا گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی پریس کلب پر سندھی قوم پرست جماعت جیے سندھ قومی محاذ کی جانب سے پیغام سندھ مارچ کا اہتمام کیا گیا تھا جس کی قیادت جسقم چیئرمین صنعان خان قریشی نے کی تھی۔

    صنعان قریشی نے مارچ سے خطاب میں کہا تھا کہ سات کروڑ سندھی کسی بھی قیمت پر سندھ کی تقسیم کی کسی بھی سازش کو قبول نہیں کریں گے، سندھ کی آزادی کے لیے سائیں جی ایم سید اور شہید بشیر خان قریشی کے نظریے کے تحت جدوجہد جاری رکھی جائے گی، اردو بولنے والے بھی سندھ کو اپنا وطن سمجھ کر ہمارا ساتھ دیں۔

  • لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    سکھر: بھٹو کے شہر لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے نے ایک بچے کو کاٹ کر زخمی کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں اوباڑو کے گاؤں مزار چاچڑ میں کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی ہو گیا ہے، تاہم تحصیل اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی جا سکی۔

    زخمی ہونے والے بچے کے چچا عابد علی نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ بچے کو فوری طور پر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا لیکن ایک گھنٹے تک اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی گئی۔

    بچے کے چچا کا کہنا تھا اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے، صرف ٹرینر ڈسپنسر موجود تھے، بچے کو تحصیل اسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا ہے، اب ڈاکٹر کہتے ہیں بچے کو زخم گہرا ہے یہاں علاج نہیں ہو سکتا۔

    تازہ ترین:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کتے کے کاٹے کے شکار بچے کے ورثا نے تحصیل اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے ایک بچہ حسنین بگھیو شدید زخمی ہو گیا تھا، کتوں نے اس کا منہ نوچ کھایا تھا، جسے کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا ہے، بچے کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    اس واقعے سے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچ گئی ہے، آج تمام دن حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے پر تنقید کے تیر برساتے رہے، آصفہ بھٹو نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے اس کیس کو میڈیا میں اٹھانے پر اے آر وائی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔