Tag: سندھ کی خبریں

  • سکھر: علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا

    سکھر: علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا

    سکھر: سندھ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال مریضوں کی زندگیاں نگلنے لگی، سکھر میں علاج نہ ہونے پر ایک اور مریض دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں تنخواہوں کے معاملے پر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریضوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں رہا، سکھر میں ایک اور مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    [bs-quote quote=”ہڑتال کے دوران مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حادثے میں زخمی طارق کو سِول اسپتال لایا گیا تو کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہیں تھا، زخموں کی تاب نہ لا کر طارق نے دم توڑ دیا۔

    ہڑتال کے دوران مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جب کہ سندھ بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج 5 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے، دوسری طرف محکمۂ صحت نے ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    محکمۂ صحت نے سرکاری اسپتالوں کے سربراہان سے ڈیوٹی نہ دینے والے ڈاکٹروں کی فہرست طلب کر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان

    یاد رہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں، مریض نجی اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں۔

    دوسری طرف سندھ حکومت نے کل سے تمام او پی ڈیز کھولنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا غیر پیشہ ورانہ عمل قابل قبول نہیں ہے۔

  • سکھر: ڈاکٹروں کی ہڑتال، بد قسمت ماں نے دوسرا بچہ بھی کھو دیا

    سکھر: ڈاکٹروں کی ہڑتال، بد قسمت ماں نے دوسرا بچہ بھی کھو دیا

    سکھر: اندرون سندھ اور کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے، جس کے باعث ایک اور بچہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں ڈاکٹروں کی سنگ دلی 8 ماہ کے بچے کی جان لے گئی، جان جاتی ہے تو جائے، معالج اپنا حلف ہی بھول گئے۔

    [bs-quote quote=”پانچ سال پہلے بھی ایک بیٹا ڈاکٹروں کی ہڑتال کی بھنیٹ چڑھ گیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”بد قسمت ماں کی فریاد”][/bs-quote]

    شدید بیمار بچی کی ماں مسیحا کی تلاش میں پھرتی رہی تاہم بچی کے علاج کے لیے ڈاکٹر میسر نہیں ہوا۔

    بد قسمت ماں نے جگر گوشے کا لاشا اٹھائے آہیں بھرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال پہلے بھی ایک بیٹا ڈاکٹروں کی ہڑتال کی بھنیٹ چڑھ گیا تھا۔

    دوسری طرف سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈھرکی میں بھی ایک نوجوان 4 گھنٹے تڑپ تڑپ کر مر گیا، تاہم اس کا علاج نہ ہو سکا، نوجوان کے ورثا نے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔

    میر محمد کو اس کے لواحقین طبیعت خراب ہونے پر گزشتہ رات ڈھرکی اسپتال لائے تاہم اسپتال میں ڈاکٹرز نہ ہونے کے باعث اس کا انتقال ہو گیا، لواحقین کا کہنا تھا کہ 4 گھنٹے تک میر محمد تڑپتا رہا، لیکن ڈاکٹروں نے علاج سے انکار کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے بعد ڈھرکی پولیس تحصیل اسپتال پہنچ گئی، پولیس نے واقعے کی رپورٹ بھی درج کر لی۔

    واضح رہے کہ سندھ بھر کے ینگ ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے مساوی کیے جائیں، اپنا یہ مطالبہ منوانے کے لیے انھوں نے صوبے بھر میں کئی دن تک ہڑتال کی، جس کے باعث سرکاری اسپتالوں میں ہزاروں مریض رل گئے۔

    سنگ دل ڈاکٹروں کے طرزِ عمل کی وجہ سے ننھے بیمار بچوں کو روتے تڑپتے دیکھ کر والدین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا رہے۔

  • کراچی: وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ سے صدر اے این پی سندھ شاہی سید کی ملاقات

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ سے صدر اے این پی سندھ شاہی سید کی ملاقات

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے ملاقات کی، جس میں مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ پر گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید نے لاڑکانہ میں پشتون مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے میں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”صوبے بھر میں مختلف قومیتوں کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لاڑکانہ میں ہونے والے افسوس ناک واقعے پر دونوں رہنماؤں نے گفتگو کرتے ہوئے معصوم شہریوں کے قتل کو قابلِ مذمت قرار دیا۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں رہنے والوں کا کسی صورت خون نہیں بہنے دیں گے۔

    دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صوبے بھر میں مختلف قومیتوں کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوڈیرو، 3 محنت کشوں کا قتل، 3 مشتبہ افراد زیر حراست

    یاد رہے گزشتہ روز لاڑکانہ، نوڈیرو میں نا معلوم مسلح افراد نے تین محنت کشوں کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، پولیس نے 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے، وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کمشنر اور ڈی آئی جی لاڑکانہ کو تینوں مزدوروں کے ورثا سے رابطے کی ہدایت کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ارشاد رانجھانی قتل کیس: جوڈیشل انکوائری کا معاملہ الجھ گیا

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ واقعہ انتہائی تکلیف دہ ہے، سندھ میں ہر شخص کوئی بھی زبان کا ہو وہ سندھی اور ہمارا بھائی ہے، سندھ کا امن خراب کرنے والا ہمارا دشمن ہے، میں ہر اس دشمن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹوں گا۔

  • وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے دروازے پر سیوریج کا پانی کیوں پھینکا؟ پی ٹی آئی رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ

    وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے دروازے پر سیوریج کا پانی کیوں پھینکا؟ پی ٹی آئی رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سندھ کے دروازے پر سیوریج کا گندا پانی پھینکنا فکس اٹ کو مہنگا پڑ گیا، کراچی پولیس نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے دروازے پر چند دن قبل فکس اِٹ کے کارکنوں نے سیوریج کا پانی پھینکا تھا، جس پر پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔

    [bs-quote quote=”مسئلے کا حل گرفتاریاں ہیں تو سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار ہوں، جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عالمگیر خان” author_job=”رکن قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    آج پولیس نے فکس اٹ کے کارکنوں کو ضمانت پر رہا کر دیا، تاہم رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

    عالمگیر خان نے کہا کہ اگر مسئلے کا حل گرفتاریاں ہیں تو سب سے پہلے گرفتاری دینے کو تیار ہوں، جیل بھرو تحریک شروع کر دیں گے، شاید اس طرح مسائل حل ہوجائیں۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل عالمگیر خان نے فکس اٹ کے کارکنوں کے ساتھ مل کر کراچی کی سڑکوں پر موجود گندے پانی کو لے جا کر سی ایم ہاؤس کے باہر پھینک دیا تھا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عالمگیر نے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد سندھ کے نا اہل حکمرانوں کو احساس دلانا ہے کہ کراچی کے لوگ کس گندگی میں زندگی گزار رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے لیے 200 ارب کی سفارشات وزیراعظم کو ارسال

    عالمگیر خان نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اگر سیوریج کا گندا پانی ہمارے گھروں کے باہر بہتا رہتا ہے تو پھر سی ایم ہاؤس کو بھی اسی تکلیف سے گزرنا چاہیے تاکہ وزیرِ اعلیٰ اپنی ذمہ داری کا احساس کر سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد کسی شخصیت کی بے عزتی اور اسے نشانہ بنانا نہیں تھا، بلکہ علامتی انداز میں عام آدمی کے اس نظر انداز شدہ مسئلے کو سامنے لانا تھا۔

  • کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس، ملزم رحیم شاہ گرفتار

    کراچی: ارشاد رانجھانی قتل کیس، ملزم رحیم شاہ گرفتار

    کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے بھینس کالونی میں قتل کیے جانے والے ارشاد رانجھانی کے قاتل رحیم شاہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں ملوث ملزم یو سی چیئرمین رحیم شاہ کو گرفتار کر لیا، ارشاد رانجھانی کو پانچ روز قبل بھینس کالونی میں گولیاں ماری گئی تھیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی

    ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے کہا کہ یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا نہیں، بلکہ ڈکیتی کا ہے۔

    عامر فاروقی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت میں رحیم شاہ نے فائرنگ کی، ارشاد رانجھانی اور رحیم شاہ دونوں کے خلاف جرائم کا ریکارڈ موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ارشاد رانجھانی پر 2014 میں اقدام قتل اور پولیس مقابلے کے 2 مقدمات درج ہوئے، ارشاد کے خلاف اب تک 6 کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل کراچی کے علاقے بھینس کالونی میں پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے یو سی چیئرمین رحیم شاہ نے سندھی قوم پرست پارٹی کے مقامی رہنما ارشاد رانجھانی کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    قاتل رحیم شاہ اور پولیس کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی ڈکیت تھا، یو سی چیئرمین رحیم شاہ کو لوٹنے کی کوشش کر رہا تھا۔

    مذکورہ واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس سے کیس الجھ گیا، زخمی ایمبولینس میں لیٹا ہوا تھا اور پولیس اسے اسپتال کی بجائے تھانے لے جا کر اس سے پوچھ گچھ کرتی رہی۔

  • ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس کی نا اہلی پر برہمی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ نے سندھ اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارشاد رانجھانی کیس نے مجھے ہلا دیا ہے، پولیس تڑپتے ہوئے شخص کو اسپتال لے جانے کی بجائے تھانے لے گئی، یہ مجرمانہ غفلت ہے، خود پولیس کے خلاف ایف آئی آر کٹواؤں گا۔

    [bs-quote quote=”واقعے میں ملوث پولیس اہل کاروں کو گرفتار کیا جائے، پولیس کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مراد علی شاہ” author_job=”وزیرِ اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ارشاد رانجھانی معاملے پر 24 گھنٹے میں جوڈیشل انکوائری کی درخواست کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی کو 5 گولیاں بہت قریب سے ماری گئیں، وہ چور ہو یا ڈکیت انھیں گرفتار کیا جا سکتا تھا، پولیس کی کمیٹی واقعے کی 2 دن سے تفتیش کر رہی ہے، پہلے دن ہی سے ارشاد کو ڈکیت کہا جا رہا ہے، کہا گیا کہ ارشاد پر ایف آئی آر درج تھی، تو جس جس پر ایف آئی آر ہے، بندوق لیں اور مار دیں۔

    وزیرِ اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہل کاروں کو گرفتار کیا جائے، کے پی میں آئی جی بات نہیں مانتا تو ایک منٹ میں تبادلہ کر دیا جاتا ہے، آئی جی سندھ پولیس کو واقعے کی تحقیقات کے لیے سخت احکامات دیے ہیں۔

    انھوں نے کہا ’آج کل آئی جی عدالتی حوالے دے کر تبادلے و تقرریاں کر رہے ہیں، عدالتی احکامات سے ہی تبادلے کرنے ہیں تو اسمبلی ختم کر دیتے ہیں، پولیس کے مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا پڑے گا۔

    آئی جی سندھ کو خط

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو خط لکھ کر ارشاد رانجھانی قتل کیس پر پولیس کے غیر پیشہ ورانہ رویے پر اظہارِ برہمی کیا، کہا اس واقعے سے عوام کا ریاست پر اعتماد مجروح ہوا، حکومت کا جان و مال کی حفاظت کا عوامی اعتماد بھی متاثر ہوا، پولیس کے وقت پر نہ پہنچنے پر ارشاد رانجھانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

    [bs-quote quote=”عوام پولیس کی کارکردگی اور اس واقعے پر سوالات اٹھا رہے ہیں، واقعے کو غلط ہینڈل کرنے سے لسانی جذبات کے خدشات ہیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    انھوں نے خط میں لکھا کہ 6 فروری کو رحیم شاہ نے ارشاد رانجھانی کو قتل کیا، سوشل میڈیا پر فوٹیج دکھائی جا رہی ہے یہ غیر انسانی رویہ تھا، رحیم شاہ نے خود جج بن کر سزا دے کر حکومتی رٹ کو چیلنج کیا، رحیم شاہ نے زخمی ارشاد کو اسپتال لے جانے کی بھی اجازت نہیں دی۔

    مراد علی شاہ نے لکھا کہ رحیم شاہ کا دعویٰ درست ہو تب بھی قانون قتل کا لائسنس نہیں دیتا، یہ فیصلہ عدالتیں ہی کر سکتی ہیں، سندھ پولیس تمام انتظامی معاملات میں مکمل طور پر با اختیار ہے، واقعہ پولیس کی کارکردگی میں بہتری لانے کی گنجائش ظاہر کرتا ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ نے مزید لکھا کہ یہ واقعہ پولیس کی کارکردگی پر شکوک و شبہات بھی پیدا کرتا ہے، عوام پولیس کی کارکردگی اور اس واقعے پر سوالات اٹھا رہے ہیں، واقعے کو غلط ہینڈل کرنے سے لسانی جذبات کے خدشات ہیں، بہ طورِ وزیرِ اعلیٰ اس بڑی ناکامی کو تماشائی بن کر نہیں دیکھ سکتا۔

    وزیرِ اعلیٰ نے خط میں آئی جی سندھ کو تفتیش جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افسران سے جواب دہی کر کے 48 گھنٹے میں رپورٹ دی جائے۔

  • کراچی: صدر عارف علوی سے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات

    کراچی: صدر عارف علوی سے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صدرِ مملکت عارف علوی کے ساتھ آج کراچی میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی سے آج وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی، ملاقات میں وفاق اور سندھ میں ورکنگ ریلیشن اور تعاون کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق ہوا۔

    [bs-quote quote=”وفاق سندھ کو پانی کی فراہمی یقینی بنائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عارف علوی” author_job=”صدرِ مملکت”][/bs-quote]

    ملاقات میں سندھ میں پانی کی فراہمی یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا، وفاقی حکومت کے کراچی میں جاری منصوبوں میں پیش رفت پر بھی غور کیا گیا۔

    اس موقع پر صدر عارف علوی نے کہا کہ وفاق اور سندھ میں جاری منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے گا، وفاق سندھ کو پانی کی فراہمی یقینی بنائے گا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چھ جنوری کو صدر عارف علوی کہہ چکے ہیں کہ سندھ حکومت کے تعاون کے بغیر کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مکمل نہیں کیا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئین کہتا ہے صحت صوبائی معاملہ ہے، اپنا حق کسی کو نہیں دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدرِ مملکت نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کی بات کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔

    صدر عارف علوی یقین دلا چکے ہیں کہ سندھ بالخصوص کراچی کے لیے ترقیاتی پیکج پر کام شروع کرنے کے لیے وہ کوشش کریں گے۔

  • اے ٹی ایم مشین لوٹنے والے اناڑی ملزمان گرفتار

    اے ٹی ایم مشین لوٹنے والے اناڑی ملزمان گرفتار

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے یو پی موڑ کے قریب پولیس نے بینک لوٹنے کی کوشش نا کام بنا دی، پولیس نے پیچ کس سے اے ٹی ایم توڑنے والے 2 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے یو پی موڑ کے قریب بینک ڈکیتی نا کام بناتے ہوئے دو ملزمان گرفتار کر لیے، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور اوزار بھی برآمد کیے گئے۔

    [bs-quote quote=”بھوک سے تنگ آکر واردات کی، اس سے قبل کوئی واردات نہیں کی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ملزمان”][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پیچ کس کے ذریعے اے ٹی ایم مشین توڑ کر رقم لوٹنے کی کوشش کی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان اے ٹی ایم کے راستے سے بینک میں بھی داخل ہوئے، لیکن پولیس کی بروقت کارروائی سے ڈکیتی کی کوشش نا کام ہوگئی۔

    بینک عملے نے بتایا کہ تمام لاکرز محفوظ ہیں، ملزمان نے صرف اے ٹی ایم مشین توڑی ہے۔

    دوسری طرف نیو کراچی کے ایس ایچ او آصف کا کہنا تھا کہ ملزمان رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، انھوں نے اے ٹی ایم مشین توڑی اور بینک میں بھی داخل ہوئے۔

    نو عمر ملزمان نے بتایا کہ وہ دو گھنٹے تک مشین توڑنے کی کوشش کرتے رہے، رہائش پہاڑ گنج میں ہے، بھوک سے تنگ آکر واردات کی، اس سے قبل کوئی واردات نہیں کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈیفنس بینک ڈکیتی، رات 9 سے صبح 7 بجے تک دو وقفوں میں کارروائی، مرکزی ملزم گرفتار

    خیال رہے کہ آج ڈیفنس میں بھی دس سے زیادہ ڈکیتوں نے رات بھر کارروائی کرتے ہوئے ایک بینک کو لوٹا اور لاکرز خالی کیے، ڈکیتوں کی دیدہ دلیری کی انتہا یہ تھی کہ ایک بار الارم بجنے پر وہ فرار ہوئے لیکن پولیس نہ پہنچنے پر چند گھنٹے بعد پھر آ گئے۔

    ڈکیت رات 9 بجے بینک میں داخل ہوئے، 11 بجے بینک کا الارم بجنے پر ایک ڈکیت کے سوا باقی سب بھاگ گئے، ڈیڑھ بجے وہ دوبارہ داخل ہوئے اور پھر بینک لوٹ کر صبح 7 بجے فرار ہو گئے۔

  • ڈیفنس بینک ڈکیتی، رات 9 سے صبح 7 بجے تک دو وقفوں میں کارروائی، مرکزی ملزم گرفتار

    ڈیفنس بینک ڈکیتی، رات 9 سے صبح 7 بجے تک دو وقفوں میں کارروائی، مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے ڈیفنس کے ایک بینک میں ڈکیتوں نے دیدہ دلیری کی انتہا کر دی جب کہ سیکورٹی اداروں نے بھی غفلت کی بد ترین مثال قائم کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک بینک میں 10 سے زائد ڈکیتوں نے کارروائی کی، ڈکیتی کے دوران ملزمان کو طویل وقفہ بھی کرنا پڑا۔

    [bs-quote quote=”رات گیارہ بجے الارم بجنے کے بعد ڈکیت فرار ہوگئے لیکن پولیس نہ آئی تو ڈکیت ڈیڑھ بجے پھر آ گئے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ڈکیت رات 9 بجے بینک میں داخل ہوئے، بینک لوٹنے کے بعد صبح 7 بجے فرار ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ڈیفنس ڈکیتی کا مرکزی ملزم گرفتار کر لیا ہے، ملزم نے انکشاف کیا کہ کارروائی میں 10 سے زائد ڈکیتوں نے حصہ لیا۔

    ذرائع نے تہلکہ خیز انکشاف کیا کہ ڈکیتی کے دوران رات 11 بجے بینک کا الارم بج گیا تھا، الارم بجتے ہی ایک ملزم بینک میں موجود رہا، دیگر فرار ہو گئے، تاہم وہ ڈیڑھ گھنٹے تک بینک کے قریب ہی موجود رہے، پولیس نہ پہنچی تو ڈکیت دوبارہ رات ڈیڑھ بجے بینک میں داخل ہو گئے۔

    بینک میں ڈکیتی 2 ملزمان کی منصوبہ بندی سے کی گئی، ڈکیتی کا دوسرا مرکزی ملزم ریٹائرڈ ایف سی اہل کار ابوالحسن ہے، بینک نقب زنی میں ملوث دیگر ڈکیتوں کا تعلق کرم ایجنسی سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنوری 2019: 3 ہزار موبائل فون اور 131 گاڑیاں چھن گئیں

    یہ حیرت انگیز انکشاف بھی ہوا ہے کہ زیادہ تر ڈکیت مختلف اداروں کے سیکورٹی گارڈز تھے، مستونگ کمپنی کا ملازم منظور پورے 24 گھنٹے ڈیوٹی دیتا تھا، ڈکیتوں نے بینک سے نقد 65 لاکھ روپے اور 10 لاکرز لوٹے۔

    ذرائع نے بتایا کہ لاکرز میں رکھے گئے سامان کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے، سیکورٹی کمپنی کی جانب سے اسٹیٹ بینک قواعد و ضوابط کی بھی دھجیاں اڑائی گئیں، ایک ہی سیکورٹی گارڈ کو 24 گھنٹے تعینات رکھا گیا۔

  • آصفہ بھٹو کی 26 ویں سالگرہ، 26 پاؤنڈ کا کیک کاٹا گیا

    آصفہ بھٹو کی 26 ویں سالگرہ، 26 پاؤنڈ کا کیک کاٹا گیا

    کراچی: شہید بے نظیر بھٹو کی چھوٹی صاحب زادی آصفہ بھٹو 26 سال کی ہوگئیں، بلاول ہاؤس میں ان کی سال گرہ منائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور شہید بے نظیر بھٹو کی چھوٹی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری کی چھبیس ویں سال گرہ منائی گئی۔

    آصفہ بھٹو کی سال گرہ کی تقریب بلاول ہاؤس میں منائی گئی، جس میں ان کی عمر کے حساب سے 26 پاؤنڈ کا کیک کاٹا گیا۔

    سال گرہ کی تقریب میں بختاور بھٹو، فریال تالپور، عذرا پیچوہو اور سادیہ جاوید بھی موجود تھیں، تقریب کے بعد آصفہ بھٹو نے خواتین اراکین اسمبلی اور رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آصفہ بھٹو نے سال گرہ پر نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

    آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ سال گرہ پر مجھے لوگوں کی بہت زیادہ محبت اور تعاون ملا، میں پیپلز یوتھ آرگنائزیشن، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور جیالوں کا خصوصی شکریہ ادا کرتی ہوں۔

    خیال رہے کہ پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کراچی نے بلاول ہاؤس میں آصفہ بھٹو کی سال گرہ تقریب کا انتظام کیا۔

    بختاور بھٹو نے بھی اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر آصفہ کو مبارک باد دیتے ہوئے لکھا ’میری پیاری بہن کو سال گرہ مبارک ہو۔‘