Tag: سندھ کی خبریں

  • کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، آصف علی زرداری

    کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، آصف علی زرداری

    نواب شاہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کچھ افراد انھیں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    آصف علی زرداری سندھ کے شہر نواب شاہ میں ورکرز سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’میرے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”نیب کا قانون سخت ہونے سے افسران اور وزرا خوف زدہ ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آصف زرداری” author_job=”پی پی شریک چیئرمین”][/bs-quote]

    پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ نیب کا قانون سخت ہونے سے افسران اور وزرا خوف زدہ ہیں، میں حالات کا مقابلہ کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ عوام کو نوکریاں دینا گناہ ہے تو یہ گناہ کرتا رہوں گا، میرا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے، بے نظیر کے مشن کو جاری رکھوں گا۔

    انھوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظر میں پاکستان تحریکِ انصاف کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ڈالرکہاں پہنچ گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی


    دریں اثنا آصف زرداری نے نواب شاہ کے پارٹی عہدے داران اور رہنماؤں سے بھی ملاقات کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کے عوام نے انھیں بھرپور مینڈیٹ دیا ہے، عوام کے مسائل کے حل میں کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

    انھوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ عوام سے رابطے فعال کیے جائیں، اور عوام کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کرانے میں کردار ادا کیا جائے۔ انھوں نے کہا ’جلد عوامی ملاقاتیں کر کے مسائل سن کر خود ازالہ کروں گا۔‘

  • وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر فیصلہ کر لیں تو حکومت دو دن بھی نہیں چل سکتی، وفاقی حکومت دوسروں کے کاندھوں پر کھڑی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی مضبوطی اور جمہویت کی بات کرتے ہیں، ہم نے سندھ میں حکومت کسی سے مانگ کر نہیں بنائی، سندھ حکومت مضبوط ہے، کسی کے سہارے نہیں کھڑی۔

    [bs-quote quote=”ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
    مانتا ہوں کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”صوبائی وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو، بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی


    صوبائی وزیر نے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں، غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی کریں، ہم کارروائی کریں گے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ایس بی سی اے افسران ملوث ہوئے تو ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

    پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر سعید غنی نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ نہیں، وفاق کو چاہیے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کا معاملہ حل کرے، تجاوزات کے خلاف میئر کے اقدام کو سراہتا ہوں۔

  • ریاستی طاقت استعمال کرتے تو نقصان کا اندیشہ تھا، فواد چوہدری

    ریاستی طاقت استعمال کرتے تو نقصان کا اندیشہ تھا، فواد چوہدری

    کراچی: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ دھرنے میں حالات سب کے سامنے تھے، حکومت کے پاس 2 آپشن تھے، ریاستی طاقت استعمال کرتے تو نقصان کا اندیشہ تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہم نے جو قدام کیا وہ آگ بجھانے کے مترادف ہے، طاقت استعمال کرنے سے نقصان ہوتا تو بھی تنقید ہوتی، لیکن کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ریاست اُسے معاف کر دے گی۔

    [bs-quote quote=”ستّر دنوں میں آلو کی فصل تیار نہیں ہوتی اور یہ چاہتے ہیں پی ٹی آئی نظام بدل دے: وزیرِ اطلاعات” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ حکومتی کم زوری کا تاثر جلد دور ہو جائے گا، مظاہروں کے دوران غلط زبان استعمال کی گئی، جو تقاریر ہوئیں اور جو لوگ ملوث ہوئے، انھیں بھولا نہیں جائے گا، یہ مذہبی معاملہ نہیں سیدھا سیدھا بغاوت کا معاملہ ہے اسے نظر انداز نہیں کر سکتے۔

    مزید کہا کہ جن کی املاک کو نقصان پہنچا اس کا مداوا ہونا چاہیے، احتجاج کرنے والوں کی اخلاقی حالت یہ تھی کہ کیلے والے کی ریڑھی لوٹ لی، لوگوں کے رکشے اور غریبوں کی موٹر سائیکلیں جلائی گئیں، املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو معاف کرنے کی کوئی شرط نہیں۔

    وزیرِ اطلاعات نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی پی نے فرسودہ سیاست کی، سندھ میں غنڈہ راج لگا رہا ہے، سندھ میں منفی سیاست ختم کریں گے، میں نے نہیں کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت چند دن کی ہے، نہ جانے کیوں پی پی والے ڈر جاتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم کا دھرنے میں شر پسندی کے مرتکب افراد کو گرفتار کرنے کا حکم


    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی ضرورت نہیں ہم جمہوری طریقے سے آئیں گے، سندھ میں 75 ہزار کروڑ روپے وفاق سے منتقل ہوئے، سندھ حکومت سے پوچھا جائے کہ 10 سال میں منتقل ہونے والی یہ رقم کہاں گئی۔ وفاق کے بغیر سندھ میں پیپلز پارٹی پولیسنگ تک تو کر نہیں سکتی۔

    [bs-quote quote=”مظاہروں کے دوران غلط زبان استعمال کی گئی، جو تقاریر ہوئیں اور جو لوگ ملوث ہوئے، انھیں بھولا نہیں جائے گا، یہ بغاوت کا معاملہ ہے: فواد چوہدری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ارکانِ اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، فاطمہ جناح کو ہرانے کے بعد سے سندھ میں لسانی سیاست ہو رہی ہے، عمران خان کی وجہ سے یہاں لسانی سیاست کا خاتمہ ہوا، آنے والے وقت میں سندھ میں ہماری نمائندگی دو تہائی ہو گی۔

    انھوں نے کہا کہ روزانہ چیلنجز سے نمٹنا حکومت کا کام ہے، 70 دنوں میں آلو کی فصل تیار نہیں ہوتی اور یہ چاہتے ہیں پی ٹی آئی نظام بدل دے۔

    وزیرِ اعظم کے دورۂ چین کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ چین کے تعاون سے پاکستانی خلا باز خلا میں بھیجا جائے گا، چین پاکستان نئے اسٹریٹجک دور میں داخل ہو گئے ہیں، چین سے معاہدہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے لاوارث لاشوں کی شناخت کے میکنزم کی تفصیلات طلب کر لیں

    سندھ ہائی کورٹ نے لاوارث لاشوں کی شناخت کے میکنزم کی تفصیلات طلب کر لیں

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں لاوارث لاشوں کی شناخت کے معاملے پر سماعت کے دوران عدالت نے حکومت سندھ سے ڈی این اے لیبارٹریز کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاوارث لاشوں کی شناخت کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ رپورٹ دیں، لاوارث لاشوں کی شناخت کا میکنزم کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”وقت آ گیا ہے کہ پولیس رولز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے: عدالت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سندھ کی عدالت نے چیف سیکریٹری سے پوچھا کہ کتنی لاوارث لاشوں کی شناخت ہوئی ہے، جب کہ مسخ شدہ لاشوں کی شناخت کیسی ہوگی؟ عدالت نے کہا ’پولیس قواعد کے مطابق عام لاشوں کی تصویر بنائی جاتی ہے، تو جلی ہوئی، کچلی اور مسخ شدہ لاشیں کیسے شناخت کی جاتی ہیں؟

    عدالت نے دریافت کیا کہ ایسی لاشوں کے اعضا کیسے حاصل کیے جاتے ہیں اور ان اعضا کو کہاں رکھا جاتا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پولیس رولز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

    قبل ازیں عدالت میں عبد الکریم کی بیٹی کے کیس کی سماعت ہوئی، عبد الکریم نے اپنی بیٹی آمنہ کے اغوا اور قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا، والد نے لاش سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ میری بیٹی نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:   عدالت کا لاوارث لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے کیلئے میکینزم بنانے کا حکم


    دوسری جانب ڈی این اے ایکسپرٹ نے عدالت کو بتایا کہ ٹیسٹ سے ثابت ہوا ہے کہ لاش آمنہ کی ہے۔ فارنزک ایکسپرٹ نے کہا کہ موت کی وجہ کا تعین پولیس سرجن کی ذمہ داری ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے رپورٹ کو چالان کا حصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے حکومتِ سندھ کو رپورٹ 21 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ ڈیڑھ سال قبل بھی عدالت نے لاوارث لاشوں کی شناخت اور ڈی این اے کے لیے میکنزم بنانے کا حکم دیا تھا، سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایدھی قبرستان میں 84 ہزار لاپتا لاشیں دفن ہیں۔

  • کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں مزید کارروائیاں، 13 ملزمان گرفتار

    کراچی: رینجرز کی مختلف علاقوں میں مزید کارروائیاں، 13 ملزمان گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں تیز کرتے ہوئے اسٹریٹ کرمنلز سمیت 13 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 13 ملزمان گرفتار کر لیے، جن میں لیاری گینگ وار، ڈکیت اور اسٹریٹ کرمنل شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کراچی کے علاقوں تیموریہ اور سعید آباد سے 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں ایم کیو ایم لندن کے شہزاد عرف کارا، داؤد اور شاہ نوازعرف عادل شامل ہیں۔

    رینجرز کے ترجمان کے مطابق کلری سے بھی ایک منشیات فروش کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس کا نام شعیب عرف چھیپا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ تیموریہ، حیدری، سعید آباد اور مدینہ کالونی سے 9 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : رینجرز کی کارروائیاں‘ 2 ملزمان گرفتار


    رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، مسروقہ سامان اور منشیات بھی بر آمد کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج صبح بھی شہرِ قائد کے علاقوں موسمیات چورنگی اور یاس آرکیڈ گلشن اقبال میں کارروائیاں کرتے ہوئے رینجرز نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان مختلف علاقوں میں 80 سے زائد اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی میں ملوث تھے۔

    ملزمان کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی، ملزمان نے شریف آباد میں اسپیئر پارٹس کی دکان میں ڈکیتی کی تھی، عبد القادر جاسر کی دوران ڈکیتی واضح طور پر شناخت ہوئی تھی۔

  • نیب نے سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو طلب کر لیا

    نیب نے سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو طلب کر لیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو اراضی منتقلی کیس میں طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سابق وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ کو نیب نے کئی ایکڑ اراضی منتقلی کیس میں طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے سندھ میں اہم شخصیات کے خلاف 19 کرپشن کیسز کی تحقیقات جاری ہیں۔

    [bs-quote quote=”سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ کو اراضی منتقلی کیس میں طلب کیا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ سید قائم علی شاہ تین مرتبہ صوبہ سندھ کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ہیں، ان کے گزشتہ دو ادوار مجموعی طور پر آٹھ سال پر مشتمل تھے جس سے انھیں سندھ کے سب سے طویل عرصے تک وزیرِ اعلیٰ رہنے کا اعزاز حاصل ہوا۔

    قومی احتساب بیورو کی طرف سے چاروں صوبوں میں اہم شخصیات کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، نیب کی فہرست میں مجموعی طور پر 71 شخصیات کے نام شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  چاروں صوبوں میں اہم شخصیات کے خلاف نیب کی تحقیقات، 71 نام شامل


    نیب کی فہرست میں پاکستان پیپلز پارٹی سے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ڈاکٹر عاصم حسین، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، سہیل انور سیال، جام خان شورو، اعجاز جکھرانی، لیاقت جتوئی، صدیق میمن تیمور تالپور، منظور وسان کے نام شامل ہیں۔

    26 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ اطلاعات سندھ کے دفتر پر چھاپہ مارا جس کے دوران اشتہارات کا ریکارڈ چیک کیا گیا جبکہ ملازمین سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔

  • سینٹرل جیل میں شاہ رخ جتوئی کو بی کلاس کی سہولت میسر

    سینٹرل جیل میں شاہ رخ جتوئی کو بی کلاس کی سہولت میسر

    کراچی: قتل کے مجرم اور پھانسی کے منتظر قیدی شاہ رخ جتوئی کو سینٹرل جیل کی سب سے ہائی کیٹیگری’’ بی کلاس‘‘ کی سہولت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی شاہ رخ کو ڈیتھ سیل بھیجنے کی ہدایت کے بر خلاف سینٹرل جیل میں بھی بی کلاس کی سہولت دے دی گئی، ملیر جیل میں بھی شاہ رخ کو ’’ بی کلاس‘‘ سہولتیں حاصل تھیں۔

    [bs-quote quote=”جیل حکام نے مبینہ طور پر بھاری نذرانہ لے کر شاہ رخ کو سہولتیں دیں: ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد سے اب تک شاہ رخ جتوئی کو’’کامن کلاس‘‘ میں نہیں رکھا گیا، شاہ رخ جتوئی کو قانون کے مطابق ’’بی کلاس‘‘ دی گئی ہے، 2009 میں موت کے قیدی کی سزا سے متعلق تبدیلی کا آرڈر پاس ہوا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آرڈر کے مطابق جب تک ملزم اپیل میں ہے اسے کال کوٹری منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ بی کلاس گریجویٹ، سیاست دانوں اور بزنس کلاس افراد کو دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ 27 اکتوبر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لانڈھی جیل کا دورہ کیا جہاں شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ کر وہ برہم ہوئے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے: چیف جسٹس برہم


    جیل ذرائع کی جانب سے قانون کی تبدیلی کا خط اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا، جیل حکام نے مبینہ طور پر بھاری نذرانہ لے کر شاہ رخ کو سہولتیں دیں۔

    یاد رہے کہ 25 دسمبر 2012 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک جھگڑے میں شاہ رخ جتوئی نے سندھ پولیس کے ایس پی اورنگ زیب کے بیٹے شاہ زیب خان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

  • سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    سندھ پولیس میں آئی ٹی کا شعبہ قائم، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے لیے پہلے بڑے قدم کے طور پر سندھ پولیس میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات لانے کے منصوبے کے سلسلے میں پہلا بڑا قدم اٹھا لیا گیا، ڈیپارٹمنٹ میں انفارمیشن و ٹیکنالوجی کا شعبہ قائم کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم، ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس کے تمام تر ریکارڈ کو اب آن لائن کیا جائے گا اور ایف آئی آرز سمیت پورا نظام کمپیوٹرائزڈ ہوگا۔

    سندھ پولیس کے آئی ٹی شعبے کے لیے 6 نئی پوسٹیں بھی قائم کر لی گئی ہیں، جن پر ملازمین کی بھرتیوں کے اختیارات آئی جی سندھ کے پاس ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن میں آئی ٹی کیڈر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس میں آئی ٹی کیڈر بھی آئی جی سندھ کے ماتحت کام کرے گا۔

    نئی ایپلی کیشن “پولیس فار یو” 

    کراچی پولیس نے عوام کی سہولت کے لیے نئی ایپلی کیشن بنانے کا فیصلہ کر لیا، نئی ایپلی کیشن "پولیس فار یو” کے نام سے بنائی جا رہی ہے، جس کا فیصلہ ایڈیشنل آئی جی کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ایپ میں ایمرجنسی 15 کال، کریکٹر سرٹیفکیٹ، دستاویزات کھونے، ڈرائیونگ لائسنس کے حصول سے متعلق معلومات ہوں گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس اصلاحات: پرانا انویسٹی گیشن نظام ختم کرنے کا فیصلہ


    واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو سندھ حکومت نے محکمۂ پولیس میں اصلاحات کے سلسلے میں بڑا فیصلہ کیا تھا، فیصلے کے مطابق پولیس کا پرانا تفتیشی نظام ختم کر کے آپریشن اور انویسٹی گیشن کے شعبوں کو الگ الگ کیا جانا ہے۔

    پولیس اصلاحات کے مطابق ریجنلز سطح پر 6 انویسٹی گیشن ریجنز قائم کی جائیں گی، ان ریجنز میں کراچی، حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

  • شاہ رخ جتوئی کو وی آئی پی پروٹوکول دینے پر معطل جیل سپرنٹنڈنٹ بحال

    شاہ رخ جتوئی کو وی آئی پی پروٹوکول دینے پر معطل جیل سپرنٹنڈنٹ بحال

    کراچی:  شاہ رخ جتوئی کو جیل میں وی آئی پی سہولتیں فراہم کرنے پر معطل جیل سپرنٹنڈنٹ کو بحال کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سزائے موت پانے والے مجرم شاہ رخ جتوئی کو پروٹوکول دینے پر معطل جیل سپرنٹنڈنٹ حسن سہتو کی بحالی کا سندھ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”چیف جسٹس کی ہدایت پر حسن سہتو کو معطل کر دیا گیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے لانڈھی جیل کے دورے کے بعد ان کی ہدایت پر حسن سہتو کو معطل کر دیا گیا تھا، حسن سہتو نے مجرم شاہ رخ جتوئی کو جیل میں سہولتیں فراہم کر رکھی تھیں۔

    قبل ازیں چیف جسٹس نے لانڈھی جیل کا دورہ کیا جہاں ملزم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ وہ بر ہم ہو گئے، انھوں نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سہولتیں اور آسائش شاہ رخ جتوئی کو کیسے فراہم کی گئی؟ انھوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کرلیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  شاہ رخ جتوئی کو جیل میں سہولتوں کی فراہمی ،لانڈھی جیل سپرنٹنڈنٹ معطل


    قائم مقام آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تو سپریم کورٹ کے حکم پر مجرم کو سینٹرل جیل کی کال کوٹھڑی میں دھکیل دیا گیا۔

    چیف جسٹس نے ذمہ داران کے تعین کے لیے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے قائم مقام آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی تھی کہ جیل جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں، جس کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا۔

  • سندھ حکومت نے محدود وسائل کے با وجود بہتر کارکردگی دکھائی، بلاول بھٹو

    سندھ حکومت نے محدود وسائل کے با وجود بہتر کارکردگی دکھائی، بلاول بھٹو

    نوڈیرو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے محدود وسائل کے با وجود بہتر کارکردگی دکھائی، خواہش ہے کہ سندھ میں شہریوں کو تمام سہولتیں میسّر ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے نوڈیرو کا دورہ کرتے ہوئے مقامی شہریوں اور معززین سے ملاقات کی، شہریوں نے پی پی چیئرمین کو علاقے کے مسائل سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”غربت کی زنجیریں توڑنے والی سندھ کی خواتین سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں: بلاول بھٹو” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما نے شہریوں کو تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی، انھوں نے کہا ’نوڈیرو کے عوام سے رابطے میں رہوں گا۔‘

    خیال رہے کہ بلاول بھٹو گزشتہ ایک ہفتے سے لاڑکانہ میں موجود ہیں، لاڑکانہ کے بعد وہ اسلام آباد جائیں گے۔

    قبل ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ایس آر ایس او (سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن) کے وفد نے بھی ملاقات کی، وفد نے ادارے کے جاری منصوبوں سے متعلق بلاول بھٹو کو آگاہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے کم سن بچی کے اغوا پر سندھ کابینہ سے جواب طلب کر لیا


    وفد نے بتایا کہ ایس آر ایس او حکومتی اشتراک سے غربت کے خاتمے کے لیے کام کر رہا ہے اور لاڑکانہ، سکھر میں خواتین کو بلا سود قرضے فراہم کیے جاتے ہیں، خواتین کو دستکاری کی مختلف ٹریننگز بھی دی جاتی ہیں۔

    بلاول بھٹو نے ایس آر ایس او کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا، کہا غربت کی زنجیریں توڑنے والی خواتین سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں، سندھ کی خواتین با ہمت اور بڑے حوصلے کی مالک ہیں، ایس آر ایس او خواتین کی تعلیم اور صحت پر مزید توجہ دے۔