Tag: سندھ کی خبریں

  • ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    میرپورخاص: سندھ کے ضلع میرپورخاص میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں 18 نومبر سے 30 نومبر تک 13 روزہ ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کی مہم چلائی جائے گی، ڈپٹی کمشنر میرپورخاص زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ مہم کے دوران اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کے ٹیکے ضرور لگوانے چاہئیں۔

    سول اسپتال سے میرپورخاص پریس کلب تک ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کی آگاہی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا صحت مند بچوں ہی سے صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا ہے، ٹائیفائیڈ سے بچاؤ مہم کے دوران ضلع بھر میں 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے ایک لاکھ 85 ہزار 883 بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    میرپورخاص میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکہ جات مہم کے لیے 160 ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں، مہم کا آغاز نجی و سرکاری اسکولوں سے کیا جائے گا، جسے بعد ازاں یونین کونسلوں تک پھیلا دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    ڈپٹی کمشنر نے کہا ٹائیفائیڈ بخار ہونے کی صورت میں علاج پر 60 سے 70 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں میں ٹائیفائیڈ کی ویکسین 2 سے 3 ہزار روپے میں لگائی جاتی ہے جب کہ مہم کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کے ٹیکے مفت لگائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے ٹیکوں کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں، ٹائیفائیڈ بخار ہو یا نہ ہو، بچوں کو یہ ٹیکے لگائے جا سکتے ہیں۔

  • سندھ ہائی کورٹ: سینئر پی پی رہنما کی دو بیویوں، بچوں کی ضمانت میں توسیع

    سندھ ہائی کورٹ: سینئر پی پی رہنما کی دو بیویوں، بچوں کی ضمانت میں توسیع

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں پی پی رہنما خورشید شاہ کی 2 بیویوں، بیٹے، داماد کی عبوری ضمانت میں 16 جنوری تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے ایک بار پھر خورشید شاہ کے خاندان کے افراد کی ضمانت میں توسیع کر دی۔

    عدالت نے صوبائی وزیر اویس شاہ اور دیگر ملزمان کی بھی ضمانت میں 16 جنوری تک توسیع کی ہے۔

    نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کے خلاف انکوائری جاری ہے، مزید مہلت درکار ہے، جس پر عدالت نے نیب حکام کو انکوائری مکمل کرنے کے لیے 16 جنوری تک مہلت دے دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خورشید شاہ این آئی سی وی ڈی سے سول اسپتال منتقل

    16 اکتوبر کی گزشتہ سماعت پر سندھ ہائی کورٹ نے خورشید شاہ کی فیملی اور دیگر ملزمان کی ضمانت میں 15 نومبر تک توسیع کی تھی، جس کی مدت آج ختم ہو گئی تھی۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، جس میں انھیں 18 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، کرپشن کے اس کیس میں 16 ملزمان نے ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    نیب نے عدالت سے کہا تھا کہ پی پی رہنما کے خلاف اسے بینک اکاؤنٹس سمیت اہم ثبوت مل چکا ہے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت نے خورشید شاہ کا آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر کے انھیں جیل بھیج دیا تھا، گزشتہ روز انھیں طبیعت کی خرابی پر ایم آر آئی کرانے کے لیے سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا تھا۔

  • تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ میں تیز بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری شروع ہوئی ہے، تیز بارش کے دوران مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق تھرپارکر کے مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ آسمانی بجلی کی زد میں آکر 10 افراد شدید زخمی ہو گئے، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ضلع سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کے علاقے اچھڑو تھر میں بھی آسمانی بجلی گرنے کے دو مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ تین خواتین زخمی ہوئی ہیں، تاہم کھپرو پولیس نے دو خواتین کی موت کی تصدیق کی، پولیس کے مطابق آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ گاؤں موکریا میں پیش آیا جہاں پر ایک ہی گھر کی 55 سالہ سنگھار اور 37 سالہ ماریت موقع پر جاں بحق ہوگئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق

    دوسرا واقعہ گاؤں جھواڑ میں پیش آیا جہاں پر تیس سالہ سلیمت اور ان کا دس سالہ بیٹا جاں بحق ہوئے، زخمیوں کو عمر کوٹ کے اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ آج ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اندرون سندھ بھی بارشیں شروع ہو گئی ہیں، کہیں کہیں ژالہ باری بھی ہو رہی ہے۔ اس دوران تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق جب کہ 7 سے زائد مکانات جل گئے تھے، یہ واقعہ اسکردو کے ضلع شگر کے نواحی گاؤں میں پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

  • سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    تھرپارکر: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں رے بیز کے باعث ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق صائمہ بنت دین محمد نہڑیو کو تشویش ناک حالت میں سِول اسپتال مٹھی لایا گیا تھا، جہاں ریبیز کا انجیکشن موجود نہ ہونے پر لڑکی نے تڑپ تڑپ کردم توڑ دیا۔

    جاں بحق ہونے والی لڑکی کے لواحقین نے مٹھی کے اسپتال کے احاطے میں لاش رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ بعد ازاں اس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑا۔

    ادھر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چند دن قبل میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے۔

  • سندھ حکومت: 20 جدید سکشن، ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے

    سندھ حکومت: 20 جدید سکشن، ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ مشین گاڑیاں واٹر بورڈ کے حوالے کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ کی مشین گاڑیوں میں مزید 20 جدید سکشن اور ہائی پریشر جیٹنگ گاڑیوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے، یہ گاڑیاں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے حوالے کیں، ان میں 10 گاڑیوں پر سکشن اور 10 پر ہائی پریشر جیٹنگ مشینیں نصب ہیں۔

    بیس مشین گاڑیوں کے اضافے سے سکشن اور جیٹنگ مشین گاڑیوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے 90 کروڑ کی لاگت سے یہ 20 گاڑیاں خریدی ہیں، پرانے سکشن اور جیٹنگ میشن گاڑیوں کی مرمت کرائی جا رہی ہے، یہ مشین گاڑیاں مرمت ہو کر آیندہ سال مل جائیں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 50 سال پرانا دھابیجی پمپنگ اسٹیشن 1.23 ارب سے اپ گریڈ کر رہے ہیں، بلدیہ کے لیے 24 انچ قطر کی پائپ لائن کا کام 40 کروڑ سے مکمل ہو چکا ہے، جلد دو انڈرپاسز آپریشنل ہوں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ کو دی گئی مشینوں کی شہر کو سخت ضرورت تھی، ہم کام تو کرتے ہیں لیکن صحیح تشہیر نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کے سینئر شخص نے کہا سندھ حکومت کام نہیں کرتی، مجھے ان کے اندھے ہونے پر دکھ ہے، انھیں ہر کوئی چور نظر آتا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا صوبائی حکومت شہر کے لیے کوشاں ہے، جلد ہی کچھ اور پراجیکٹس بھی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے، وفاق کی جانب سے کوئی بجٹ دینے کا ارادہ نہیں ہے، معیشت نے بھی بڑی ترقی کر لی ہے، ٹماٹر نے ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے میں اختیارات کے قضیے پر گورنر سندھ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان سے کہتا ہوں آئین اور قانون پڑھ لیں، آرٹیکل 105 میں ہے گورنر ہر کام وزیر اعلیٰ سے پوچھ کر کرے گا۔

  • اندرون سندھ کے بعد ٹڈی دل کا کراچی پر حملہ، وزیر زراعت نے بچنے کا انوکھا مشورہ دے دیا

    اندرون سندھ کے بعد ٹڈی دل کا کراچی پر حملہ، وزیر زراعت نے بچنے کا انوکھا مشورہ دے دیا

    کراچی: اندرون سندھ کے علاقوں تھر، سانگھڑ اور دادو کے بعد ٹڈی دل نے کراچی پر بھی حملہ کر دیا، ملیر، بہادر آباد، گلشن اقبال سمیت کئی علاقوں پر ٹڈی دل کی یلغار سے شہری پریشان ہو گئے ہیں، نیشنل اسٹیڈیم میں ٹڈی دل نے میچ بھی رکوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے نوٹس پر اسپرے نہ ہوا تو ٹڈی دل کراچی بھی پہنچ گیا، کراچی میں ملیر، گڈاپ، بن قاسم، کورنگی، گلشن اقبال، حسن اسکوائر، بہادرآباد سمیت مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نے یلغار کر دیا ہے جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔

    ٹڈی دل کے جھنڈ نے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری سندھ اور ناردن ٹیموں کا میچ بھی رکوا دیا، کھلاڑی ٹڈی دل کے حملے سے بچنے کے لیے دبک کر زمین پر بیٹھ گئے۔

    ٹڈی دل کی آمد پر نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت کے ذیلی ادارے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے رپورٹ جاری کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق نومبر ٹڈی دل کی افزائش کا مہینہ ہے، ٹڈل دل سندھ کے صحرائی علاقوں سے بلوچستان کی جانب رواں دواں ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر زراعت نے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو اسپرے کرنے کا حکم دیا تھا جس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    ادھر وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے دل چسپ ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ کراچی کے شہری ٹڈی دل کی کڑھائی اور بریانی بنا کر کھا سکتے ہیں، ٹڈی دل کراچی کے شہریوں کے پاس خود چلا آیا ہے تو فائدہ اٹھائیں۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کراچی کے بعد بلوچستان چلا گیا ہے، ملیر میں ٹڈی دل نے فصلوں کو نقصان نہیں پہنچایا، شہری پریشان نہ ہوں ٹڈی دل عوام کو نقصان نہیں پہنچاتا، اس کے خاتمے کے لیے نوابشاہ اور بدین میں اسپرے کرا رہے ہیں۔

  • بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماعت سے محروم افراد کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بل کی منظوری پر سندھ حکومت کو مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کے ذریعے سندھ حکومت کو اس حوالے سے مبارک باد دی ہے کہ صوبائی اسمبلی میں سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جانے کے سلسلے میں ایک اہم بل کو منظور کر لیا گیا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بل کی منظوری پر قاسم نوید قمر کی بھی خصوصی طور پر حوصلہ افزائی کی، انھوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ تھا جس نے معذور افراد کی بحالی سے متعلق قانون منظور کیا۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ امید ہے ملک کے دیگر صوبے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی پیروی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سماعت سے محروم افراد کے لیے سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل ستمبر کے آخر میں سندھ کابینہ نے سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی تھی، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے کہا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے لیے موٹر رجسٹریشن قوانین میں بھی ترامیم کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا خصوصی افراد کا مسئلہ محکمہ بحالی خصوصی افراد کی کوشش سے حل ہوا، سماعت سے محروم افراد کے لیے یہ ایک تاریخی کام یابی ہے۔

  • عدالت کا سندھ کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم

    عدالت کا سندھ کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی سیکریٹری صحت کو حکم دیا ہے کہ صوبے کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کی روک تھام اور ویکسین کی عدم دستیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے صوبائی انتظامیہ کو حکم دیا کہ آوارہ کتوں کی روک تھام کے لیے پی سی ون 15 دن میں منظور کرایا جائے۔

    قبل ازیں، کیس کی پیروی کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات، کے ایم سی، ڈی ایم سیز کے نمایندے اور وکلا پیش ہوئے، سیکریٹری بلدیات نے کتوں کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پیش کی، ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ کتوں کی روک تھام سے متعلق پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، پی سی ون بھی بنا لیا گیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پی سی ون پر عمل درآمد کیسے ہوگا اور ٹاسک فورس کب بنے گی۔

    ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات نے عدالت کو بتایا کہ 2 دن میں ٹاسک فورس بنا دی جائے گی، سرکاری وکیل نے کہا کہ پی سی ون بھی ایک ماہ میں منظور کرا لیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  کراچی: کتے کے کاٹے سے 11 سال کا ایک اور بچہ انتقال کر گیا

    عدالت میں درخواست دی گئی تھی کہ عباسی شہید اسپتال میں ویکسین نہ ہونے سے ایک شہری انتقال کر گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عباسی شہید اسپتال میں ویکسین موجود نہیں ہے، نمایندہ کے ایم سی نے کہا کہ ہمارے پاس ویکسین ہے، جب کہ اسپتال کے نمایندے نے کہا وہ پرانا مریض تھا جو فالو اپ نہ کرانے کی وجہ سے انتقال کر گیا، کے ایم سی کے چاروں اسپتالوں میں ویکسین دستیاب ہے۔

    کے ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کے ایم سی کے پاس فنڈز کی اب بھی کمی ہے، ہمارے پاس کتوں کو مارنے کے لیے زہر دستیاب نہیں، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر زہر نہیں ہے تو پھر کیا کام کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، عدالت میں وکیل ڈی ایم سی شرقی، ملیر، غربی، وسطی اور دیگر نے بھی رپورٹس جمع کرائیں، کلفٹن، شاہ فیصل اور کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے وکیل پیش ہوئے، جب کہ کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے بھی وکالت نامہ جمع کرایا گیا، عدالت نے پوچھا کہ ملیر اور منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے کوئی کیوں نہیں آیا، آیندہ سماعت پر تمام کنٹونمنٹ بورڈز اپنے جوابات جمع کرائیں، کنٹونمنٹ بورڈز بتائیں وہ کتوں کی روک تھام کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ ٹاسک فورس کے ٹی او آرز دیکھنے کے بعد مزید کارروائی کریں گے، امید ہے فریقین اس مسئلے سے نکلنے کے لیے کوششیں کریں گے، عوام کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنا پڑیں گے، 15 دن میں پیش رفت نہ ہوئی تو ذمہ دار کے خلاف کارروائی کریں گے۔

  • سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    سانحہ تیز گام: وزارتِ ریلوے کے متعدد افسران معطل اور عہدوں سے برطرف

    کراچی: سانحہ تیزگام کے سلسلے میں وزارتِ ریلوے متحرک ہو گئی ہے، محکمے کے متعدد افسران کو معطل اور عہدوں سے بر طرف کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت ریلوے کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمے کے متعدد ملازمین کو تیزگام حادثے میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے، جن میں کمرشل اور ٹرانسپوٹیشن گروپ سمیت ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور 18 کے چند افسران بھی شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق کراچی ڈویژن میں کمرشل ٹرانسپورٹیشن گروپ کے گریڈ 18 کے آفیسر جنید اسلم کو ڈیوٹی میں کوتاہی برتنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    سکھر ڈویژن میں گریڈ 17 کے آفیسر عابد قمر شیخ جو کہ ڈویژنل کمرشل آفیسر کے عہدے پر کام کر رہے تھے، کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔

    اہم ترین:  سانحہ تیزگام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل، حادثے کی وجہ سامنے آ گئی

    معطل ہونے والوں میں سکھر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر راشد علی، کراچی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل آفیسر احسان الحق، سکھر ڈویژن کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے پولیس دلاور میمن اور کراچی ریلوے ڈویژن پولیس کے ڈپٹی سرنٹنڈنٹ حبیب اللہ خٹک کے نام بھی شامل ہیں۔

    دریں اثنا، سانحہ تیزگام کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے ( ایف جی آئی آر ) دوست علی لغاری انکوائری افسر مقرر کر دیے گئے ہیں، انکوائری سے متعلق پہلا اجلاس 9،8 نومبر کو ڈی ایس آفس ملتان میں ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس 12 نومبر کو میرپور خاص ریلوے اسٹیشن پر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق یہ اوپن انکوائری ہوگی جس میں سانحہ تیز گام کے متعلق اگر کوئی شخص معلومات رکھتا ہے اور کسی کے پاس ثبوت ہوں تو وہ حصہ لے سکتا ہے اور معلومات فراہم کر سکتا ہے، اگر کوئی شخص حصہ نہیں لے سکتا ہے تو وہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے کو لیٹر اور سانحے سے متعلق 15 نومبر تک دستاویز بھیج سکتا ہے۔

  • بدین: مسلح افراد کا ذوالفقار مرزا کی پنگریو کے قریب زرعی زمینوں پر قبضہ

    بدین: مسلح افراد کا ذوالفقار مرزا کی پنگریو کے قریب زرعی زمینوں پر قبضہ

    بدین: صوبہ سندھ کے علاقے پنگریو کے قریب ذوالفقار مرزا کی زرعی زمینوں پر مسلح افراد نے قبضہ کر لیا ہے، رکن صوبائی اسمبلی حسنین مرزا نے قبضے کی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی حسنین مرزا نے کہا ہے کہ 1050 ایکڑ زرعی زمین ان کے بھائیوں، بہنوں اور والدہ کے نام پر ہے، مسلح افراد نے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زمین پر قبضہ کرنے والے ہتھیار بند افراد کی تعداد 100 کے قریب ہے، حسنین مرزا کا کہنا ہے کہ زرعی زمین پر قبضے کے خلاف پولیس کارروائی سے گریزاں ہے، قبضے کی سازش سندھ حکومت کی مرضی سے تیار کی گئی ہے، انتظامیہ نوٹس لے، رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ اپنی زمینوں پر بینک سے قرضہ بھی لے چکے ہیں۔

    ادھر بدین پولیس کی بھاری نفری بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ علاقے میں پہنچ گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ مسلح ہتھیار بندوں سے تا حال کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔

    جی ڈی اے کی وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کا بھی کہنا تھا کہ انھوں نے زرعی زمین کو آباد کر کے مقامی افراد کو کو روزگار فراہم کیا تھا، تاہم کچھ لوگوں نے زمین پر قبضہ جما لیا ہے اور سندھ حکومت صورت حال پر قابو نہیں پا رہی۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے مقامی پولیس کو بھی دھمکیاں دیں، مرزا فیملی کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے صورت حال کا نوٹس لیں۔