Tag: سندھ کی خبریں

  • نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ گرفتار ہوتے ہی نیب کی حراست میں بیمار پڑ گئے، طبیعت خراب ہونے پر انھیں پولی کلینک منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبیعت خراب ہونے پر پولی کلینک کے سی سی یو میں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کی ای سی جی، ٹراپ ٹی ٹیسٹ نارمل نکلا۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹرز نے خورشید شاہ کی حالت تسلی بخش قرار دے دی ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ خورشید شاہ کو دھڑکن کی بے ترتیبی، سانس اور معدے میں تکلیف ہے، ڈاکٹرز نے پی پی رہنما کے دیگر اہم ٹیسٹ بھی کرانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے انھیں اسپتال میں داخل کر لیا گیا۔

    تازہ ترین:  خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا تھا، اس سے قبل ان سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں اور منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تحقیقاتی سوال نامہ بھی دیا گیا تھا۔

    آج احتساب عدالت نے گرفتار پی پی رہنما کا دو روزہ راہ داری ریمانڈ منظور کر لیا ہے، تاہم نیب نے عدالت سے خورشید شاہ کا 7 روزہ راہ داری ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی۔

    گزشتہ روز خورشید شاہ کی گرفتار کے بعد سکھر میں شر پسند عناصر نے ہنگامہ آرائی کر کے زبردستی دکانیں بند کرائیں، سڑکوں پر نکل کر ٹریفک معطل کیا، جس پر شہر میں سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    کراچی: مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا گیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، اے آر وائی نیوز نے معلوم کر لیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کیوں پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو آج نیب کراچی نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان کی جگہ ان کا پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوا۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 7 روز کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ 7 روز میں جواب مکمل کر کے جمع کروائیں گے، 7 روز کے اندر مراد علی شاہ کو تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کا 21 ستمبر سے کراچی میں خصوصی صفائی مہم شروع کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں نیب کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آج صبح گیارہ بجے طلب کیا تھا، نیب کی تحقیقاتی ٹیم ان کی کراچی نیب دفتر میں راہ تکتی رہی جب کہ وہ تقاریب نمٹاتے رہے۔

    جس پر نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آیندہ ہفتے اسلام آباد میں طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا، وہ اب نیب اسلام آباد میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، کھوسکی، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔

  • پاکستان تو رہے گا، مراد علی شاہ نہیں رہیں گے: مراد سعید

    پاکستان تو رہے گا، مراد علی شاہ نہیں رہیں گے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے وزیر اعلیٰ سندھ کی صوبائی اسمبلی میں تقریر پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان رہے گا، مراد علی شاہ نہیں رہے گا، انھیں شرم آنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ سندھ نے اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانا وفاق کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، سندھ کو نقصان پہنچاؤ گے تو وفاق بھی نہیں بچے گا۔

    اس پر مراد سعید نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو اس طرح بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، کراچی کچرا کنڈی بن چکا ہے، ان کے پاس مریضوں کے لیے ایمبولینس تک نہیں، یہ چوروں اور ڈاکوؤں کو اسمبلی میں لے کر آتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان انھیں کوئی این آر او نہیں دینے والا، احتساب سب کا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    انھوں نے مزید کہا کہ صدر مملکت کے حکم پر سندھ میں مالیاتی ایمرجنسی لگائی جا سکتی ہے، صوبائی اسمبلی اور حکومت کے اختیارات گورنر کو دیے جا سکتے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے اپنے ردِ عمل میں کہا آرٹیکل ایک سو انچاس لاگو ہوگا تو مراد علی شاہ کو عمران خان کے حکم پر ہی کام کرنا ہوگا، ہم کراچی کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، بات نہ بنی تو آرٹیکل 234 اور 235 کا سہارا لیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے اسمبلی فلور پر کہا تھا کہ وفاقی حکومت روز ایک کراچی کمیٹی بنا دیتی ہے، کراچی کمیٹی بنانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

  • پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    لاہور/کراچی: پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا، راولپنڈی میں ڈینگی وائرس سے متاثر خاتون سمیت 2 مزید مریض دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی وائرس نے ملک کے مختلف شہروں میں پنجے گاڑ دیے ہیں، راولپنڈی میں مزید دو مریض انتقال کر گئے، اسلام آباد میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 57 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پمز اسپتال میں ڈینگی کے 41 مریض زیر علاج ہیں، لاہور میں انسداد ڈینگی مہم شروع کر دی گئی، مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں ڈینگی مچھر کا لاروا برآمد ہوا۔

    ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر جنوری سے اب تک 800 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، اور آٹھ سو افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولپنڈی میں ڈینگی کا راج، 1499 افراد متاثر

    فیصل آباد کے الائیڈ اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں 25 مریض زیر علاج ہیں، ملتان میں بھی ڈینگی وائرس سر اٹھانے لگا ہے، ڈینگی کے شبہے میں چار مریض نشتر اسپتال میں داخل کیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بھی ڈینگی کے 31 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد سندھ بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1915 ہو گئی ہے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق یومیہ 30 سے 35 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ڈینگی کے باعث تا حال 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 3 مقدمات درج

    خیبر پختون خوا میں بھی ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، اسپتالوں میں ہزاروں مریضوں کے ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے چند دن قبل دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

  • نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کی جانب سے انکوائریز کے بعد پی پی رہنما خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے خورشید شاہ کمیٹی کی جانب سے مستقل کیے گئے ملازمین کی تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام وزارتوں کو ملازمین سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

    وزارتوں کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی تفصیلات کل تک فراہم کی جائیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو مستقل کرنے پر تفصیلات انکوائری کمیشن کو بھیجی جائیں گی، خیال رہے کہ پی پی دور میں عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق نظر ثانی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  پچاس روڑ سے زائد خرد برد نیب کیس پر صرف سی کلاس ملے گی: فروغ نسیم

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نظر ثانی کمیٹی کے چیئرمین تھے، کمیٹی نے عارضی اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں، نیب نے 50 سے زاید محکموں سے بھی خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگیں۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے اعلان کیا کہ کرپشن کیسز میں گرفتار ملزمان کے مزے ختم ہو گئے ہیں، پچاس کروڑ سے زاید کرپشن کرنے والے کو صرف سی کلاس ملے گی، دیوانی مقدمات کا فیصلہ ڈیڑھ سال کے اندر ہوگا، اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بھی قانون لایا جا رہا ہے۔

  • بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    حیدر آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی مخالفت میں حدیں پار کر دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کل بنگلہ دیش بنا تھا، اگر حکومت کی موجودہ روش نہ بدلی تو سندھو دیش، سرائیکی دیش اور پختونوں کا دیش بھی بن سکتا ہے۔

    انھوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی کا ملبہ وفاق پر ڈالتے ہوئے آرٹیکل 149 (4) کے تناظر میں کہا کہ وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، یہ سازش کام یاب نہیں ہونے دیں گے، حکومت نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، ملک کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے عمران خان کو جانا پڑے گا۔

    جاننے کے لیے کلک کریں:  آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) آخر ہے کیا؟

    بلاول بھٹو نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عاید کیا کہ پہلے ہمارے وسائل اور حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا، پھر ہمارا پانی روکا گیا، اس کے بعد قدرتی گیس کا حصہ نہ دے کر صوبے کا معاشی قتل تک کر دیا اور اب صوبے کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے سندھ کے شہر دادو میں بٹ سرائی میں فیاض بٹ سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کراچی کو سندھ سے علیحدہ کرنے کی سوچ ایک خطرناک سازش ہے۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی نے پہلے ہی اس کو رد کر دیا ہے، وفاق کی جانب سے مذکورہ آرٹیکل کا استعمال ملک کی وحدانیت کے لیے خطرناک ہے۔

  • خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کلفٹن بلاک 2 میں رات بھر کتے سونے نہیں دیتے، بلاول ہاؤس کے سامنے ہزاروں کی تعداد میں کتے جمع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کلفٹن بلاک ٹو میں موجود ہزاروں آوارہ کتوں کی موجودگی پر شکایت کی۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ بختاور پارک بھی نشے کے عادی افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے، 2 افراد کی لاشیں بھی پارک سے ملیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بلاک ٹو میں سیوریج کا پانی جمع ہے، سڑکیں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کراچی میں پانی کامسئلہ حل کرنے کے لیے وفاق کا بڑا فیصلہ

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے بھی کہا کہ خرم شیر زمان نے درست نشان دہی کی ہے، کلفٹن بلاک 2 میں مندر بھی ہے، جس کے سامنے سے ڈی جی پارک کچرا اٹھانے نہیں دیتا۔

    مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ شہر کے مئیر صاحب ایسی حرکت کریں گے تو میں فلور پر آواز اٹھاؤں گا۔ جس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ان کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بلوائیں اور جواب طلب کریں۔

    سابق وزیر بلدیات سعید غنی نے اسمبلی میں کہا کہ پانی کی نئی لائنیں ڈالی جائیں گی اور کچرا بھی صاف ہوگا۔

  • سکھر: نیب ٹیم کا مختیار کار پنو عاقل کے دفتر پر چھاپا، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    سکھر: نیب ٹیم کا مختیار کار پنو عاقل کے دفتر پر چھاپا، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) ٹیم نے پنو عاقل کے مختیار کار کے دفتر پر چھاپا مار کر سارا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم نے سکھر میں انجینئر گل شیخ اور اہل خانہ کے نام پر کروڑوں کی جائیداد کا ریکارڈ ضبط کر لیا ہے، یہ ریکارڈ انھوں نے مختیارکار کے دفتر سے تحویل میں لیا۔

    نیب کی کارروائی کے بعد دیگر محکموں کے افسران میں کھلبلی مچ گئی، ادھر نیب نے تحویل میں لیے گئے ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ مختیار کار پنو عاقل کا دفتر خورشید شاہ کے حلقے میں واقع ہے، نیب ٹیم نے چھاپے کے دوران عملے اور افسران سے سوالات کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    نیب نے کراچی اور حیدر آباد کے کمشنرز کو گل شیخ اور اہل خانہ کی املاک کا ریکارڈ فراہم کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔

    گل شیخ کئی برس ایس ڈی او اور ایکس ای این رہے ہیں، نیب ذرایع کے مطابق اس بات کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں کہ گل شیخ نے کروڑوں کی املاک کیسے بنائیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی تھیں، آمدن سے زاید اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 50 سے زاید محکموں سے خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

  • میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل سے متعلق سب کو آن بورڈ لیا جائے گا، میئر کراچی استعفا دیں اس کی کوئی خواہش نہیں، کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہر کی صفائی سے متعلق تمام متعلقہ حکام اور نمایندوں سے بات کریں گے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیے جاری کاموں میں تیزی لائیں گے، کچرے کے لیے ڈمپنگ سائٹس بھی بہتر کریں گے، کراچی کے مسائل حل ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسا ہے، فنڈز کی صورت میں عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے، عوام ٹیکس دیتے ہیں، کسی ادارے کا آڈٹ ہوتا ہے تو ناراض نہیں ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    انھوں نے کہا کہ علی زیدی کی مہم اچھی تھی، کچرا صاف ہو رہا تھا، علی زیدی نے جن کو کام سونپا تھا وہ کچرا ڈمپنگ سائٹس تک نہیں پہنچا رہے تھے، وفاقی وزیر نے نوٹس لیا جس کے بعد کچرا لینڈ فل سائٹس پہنچایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سب کو ہدایات دی ہیں کہ کچرا لینڈ فل سائٹس تک پہنچائیں، کراچی میں کچرا ضرور ہے لیکن کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اس کی صفائی ضرور ہو، وعدہ کرتا ہوں ڈیڈ لاک جلد ختم کر دیا جائے گا اور کچرا اٹھا لیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ’میں درخواست کرتا ہوں کہ جو تھوڑا بہت کام ہم کر رہے ہیں، اس کو بھی میڈیا پر دکھایا جائے۔‘

  • دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ گدو کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا ہے، 1613 افراد کو متبادل جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اوکاڑہ ضلعی انتظامیہ نے 900 افراد کو متبادل محفوظ مقام پر منتقل کیا، تمام ملکی دریاؤں اور ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔

    دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 19.30 فٹ، بہاؤ 60340 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، گنڈا سنگھ والا پر پانی کے بہاؤ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ دریاؤں کے اطراف قصور میں 18 دیہات متاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ قصور نے متاثرہ دیہات سے 1220 افراد کو ریسکیو کیا، 3 دیہات بھکی ونڈ، چندرہ سنگھ اور گھاٹی کلنجر مکمل زیر آب ہیں۔

    ادھر پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے، دریائے ستلج میں ہریکے کے مقام سے ایک لاکھ 9 ہزار 319 کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق امدادی ٹیموں نے ایک ہزار 575 افراد کو ریسکیو کیا، 1728 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، قصور میں 9، پاکپتن میں 9 جب کہ وہاڑی میں 7 امدادی کیمپس قایم کیے گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے آبی جارحیت پر بھارت سے شدید احتجاج کیا تھا، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔