Tag: سندھ ہاؤس پر حملہ

  • سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کا ثبوت نہ مل سکا،آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ

    سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کا ثبوت نہ مل سکا،آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ

    اسلام آباد : آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس پرحملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کاثبوت نہ مل سکا ، 16 ملزمان میں سے ایک رائے تنویر کی گرفتاری نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے سندھ ہاؤس حملہ کیس کے ملزمان کی گرفتاری کے معاملے پر پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ حملے کے ملزمان کیخلاف دہشت گردی کاثبوت نہیں مل سکا اور ملزمان سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا، دہشت گردی کے ثبوت ملے تو مزید کارروائی کی جائے گی۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ 16 ملزمان میں سے ایک رائے تنویر کی گرفتاری نہیں ہوسکی، رائے تنویر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان نے جوڈیشل مجسٹریٹ سے ضمانت کرا لی تھی، ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے مجسٹریٹ کو درخواست دے دی ہے۔

    سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے ریفرنس کی سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سندھ ہاؤس حملے کا کیا بنا، جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ متعلقہ مجسٹریٹ سے وارنٹ حاصل کر لیے ، پی ٹی آئی کے دونوں اراکین اسمبلی سمیت ملزمان گرفتار ہوں گے۔

    سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس حملہ کیس کی رپورٹ کل دوبارہ طلب کر لی۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے سندھ ہاﺅس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے اضافی دفعات کے مطابق کارروائی کر کے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

  • سپریم کورٹ کا سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سندھ ہاﺅس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا اور اضافی دفعات کے مطابق کارروائی کر کے کل رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سندھ ہاؤس حملے کا معاملہ اٹھایا۔

    عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ نے ابتک عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا، جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ ایف آئی آر میں متعلقہ دفعات کا اضافہ کر دیا ہے، شواہد کے مطابق دہشت گردی کا واقعہ نہیں بنتا۔

    چیف جسٹس نے کہا جن دفعات کا اضافہ کیا ہے ان کے تحت ملزمان کی گرفتاریاں کریں، جس پر ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ ہم نے گرفتاری کی تھی ملزمان نے ضمانتیں کرا لیں۔

    جسٹس عطا بندیال کا کہنا تھا کہ وہ ضمانتیں تب ہوئیں جب ایف آئی آر میں قابل ضمانت دفعات تھیں، اضافی دفعات کے مطابق کارروائی کر کے کل رپورٹ جمع کرائیں۔

    سپریم کورٹ نے سندھ ہاﺅس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہم نے قانون کے مطابق عملدرآمد کا حکم دے دیا ہے ،اب بھی کوئی شکایت ہے تومتعلقہ فورم پر جائیں۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ: 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل

    سندھ ہاؤس پر حملہ: 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل

    اسلام آباد: سندھ ہاؤس پر حملے کے لیے 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 2 ایم این ایز کے نام بھی سندھ ہاؤس پر حملے کے لیے ایف آئی آر میں شامل کیے گئے ہیں، یہ نام کراچی سے پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اور عطا اللہ نیازی کے ہیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق دونوں ایم این ایز کو شامل تفتیش کر لیا گیا، سندھ ہاؤس میں حملے کی تمام فوٹیج میں ایم این ایز واضح نظر آ رہے ہیں، حملے میں ملوث بیش تر کارکنان ان دونوں ایم این ایز کی گاڑیوں میں آئے۔

    چوں کہ ایک واقعے کی 2 ایف آئی آرز نہیں ہو سکتی اس لیے پولیس نے ضمنی ایف آئی آرز میں دونوں ایم این ایز کے نام شامل کیے۔

    سندھ ہاؤس حملہ: عدالت کا آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ جمعے کو سندھ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں کا مظاہرہ جاری تھا کہ اس دوران مشتعل کارکن گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ ہاؤس حملے سے متعلق سپریم کورٹ بار کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ سندھ ہاؤس جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے اور عدالتی حکم پر سختی سے عمل کیا جائے۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ: تحریک انصاف، مسلم لیگ ن  ،جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری

    سندھ ہاؤس پر حملہ: تحریک انصاف، مسلم لیگ ن ،جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پرحملے سے متعلق درخواست پر تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سندھ ہاؤس پرحملے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، آئی جی اسلام آباد اوراٹارنی جنرل خالد جاوید جبکہ سپریم کورٹ بار کی جانب سے تصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں عوام احتجا ج کا حق رکھتےہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب سپریم کورٹ بار نے عدالت سے رجوع کیا ہے، بار ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ قانون پر عملدرامد کیا جائے، آپ بھی عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، پیر تک صدرتی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا بار امن عامہ اور آرٹیکل 95 کی عملداری چاہتی ہے، ہم آرٹیکل63 سے متعلق اپنی رائے بھی درخواست کےساتھ دےدیتےہیں، جس پراٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس کوسپریم کورٹ بارکی درخواست سے الگ رکھا جائے۔

    جسٹس عطا بندیال کا کہنا تھا کہ درخواست گزار سپریم کورٹ بار اپنی درخواست میں استدعا کر پڑھ کر سنائے، درخواست گزار کی استدعا سیاسی تناظر میں ہے ،عدالت نے ملک کے سیاسی تناظر کو نہیں آئین کو دیکھنا ہے ، قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اخبارات سے معلوم ہوا 63 اے کے حوالے سےحکومت سپریم کورٹ آ رہی ہے ، کیا حکومت بھی معاملے پر سپریم کورٹ آرہی ہے ؟

    یہ از خود نوٹس کی کاروائی نہیں ،ہمارے پاس پہلے درخواست آچکی ہے، آزادی رائے اوراحتجاج کے حق پرکیا کہیں گے، کل ہم نےایسا واقعہ دیکھا جو آزادی رائے اوراحتجاج کے حق کےخلاف تھا۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قانون کی خلاف ورزی کا کوئی جواز نہیں، میں واقعےکا پس منظر بتانا چاہتا ہوں، تشدد کا بھی جواز نہیں ہے پرامن انداز سے احتجاج کا حق ہے، آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ بھی موجود ہیں ، تھانہ سیکریٹریٹ میں 13افراد کےخلاف مقدمہ درج کر لیاگیا اور آج 13مظاہرین کو رہاکر دیا گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ بار لا اینڈ آرڈر کے حوالے سے خدشات رکھتی ہے، ایسا واقعہ دیکھا جو آزادی اظہار راے کےآئینی حق کے خلاف ہے ۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تو کوئی دوسرا سوال نہیں ہے ، اچانک سیاسی درجہ حرارت بڑھا اور یہ واقعہ ہوا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا جو کچھ ہو رہاہے ہمیں اس سے مطلب نہیں، ہم آئین کی علداری کے لیےیہاں بیٹھے ہیں ، کیاپبلک پراپرٹی پر دھا ابولنا قابل ضمانت جرم ہے۔

    سپریم کورٹ نے تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو مقدمے میں فریق بنا دیا۔

    سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سیاسی عمل میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں، عدم اعتماد کی کاروائی آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تمام سیاسی جماعتیں اپنے وکلاکےذریعے عدالت کی معاونت کریں۔

    سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ بارکی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کردی، سپریم کورٹ بار نےبڑھتی کشیدگی روکنے کے لیے درخواست دائرکر رکھی ہے۔

  • سندھ ہاؤس پر حملہ،  پی ٹی آئی کے  گرفتار  کارکن  رہا

    سندھ ہاؤس پر حملہ، پی ٹی آئی کے گرفتار کارکن رہا

    اسلام آباد : سندھ ہاؤس پر حملے کے دوران گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے 13 کارکنان کو رہا کردیا گیا ، کارکنوں کی رہائی کیلئے متعلقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہاؤس میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ میں گرفتار پی ٹی آئی کے 13 کارکنان کو رہا کردیا گیا ، پی ٹی آئی کارکنوں کو تھانہ سیکرٹریٹ سے رہا کیا گیا۔

    پی ٹی آئی کارکنوں کو ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے حکم پر رہا کیا ، کارکنوں کی رہائی کیلئے متعلقہ مجسٹریٹ کی عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔

    گذشتہ روز قبل تحریک انصاف کے مشتعل کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل ہو گئے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا اور پولیس نے : سندھ ہاؤس اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور کارکنان کو گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف سرکارکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا، مقدمہ کارسرکارمیں مداخلت،توڑپھوڑاوردفعہ144کی تحت درج کیا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا تھا کہ 15 سے20کارکنوں نےجتھےکی شکل میں سندھ ہاؤس میں گھسنےکی کوشش کی، کارکنوں نےنعرےبازی، گالم گلوچ اورپولیس سےمزاحمت کی اور سندھ ہاؤس کا چھوٹا گیٹ اکھاڑ دیا۔