Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • نسلہ ٹاور کیس، منظور قادر کاکا اور خیر محمد نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا

    نسلہ ٹاور کیس، منظور قادر کاکا اور خیر محمد نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا

    کراچی: نسلہ ٹاور کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر قید ملزمان منظور قادر کاکا اور خیر محمد نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نسلہ ٹاور کے لیے غیر قانونی طور پر اضافی زمین دینے کے کیس میں گرفتار سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کاکا اور خیر محمد نے ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

    دونوں ملزمان کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی ہے، عدالت نے ملزمان کی درخواستِ ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 ستمبر تک فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

    واضح رہے کہ صوبائی اینٹی کرپشن نے دونوں ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، یہ دونوں ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں، ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • لاپتا شہری کو 6 سال بعد 500 روپے دے کر چھوڑ دیا گیا، ججز کے اصرار پر بھی کچھ نہیں بتایا

    لاپتا شہری کو 6 سال بعد 500 روپے دے کر چھوڑ دیا گیا، ججز کے اصرار پر بھی کچھ نہیں بتایا

    کراچی: شہر قائد میں چھ سال قبل اٹھا کر لاپتا کیے جانے والے سرکاری ملازم محمد جاوید خان کو پانچ سو روپے دے کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا، سندھ ہائی کورٹ میں ججز کے اصرار پر بھی انھوں نے کچھ نہیں بتایا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں محمد جاوید خان سمیت 7 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، 6 سال قبل لاپتا ہونے والے سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے لاپتا کارکن محمد جاوید خان عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے بازیاب ہو کر آنے والے محمد جاوید سے استفسار کیا کہ کہاں لے کر گئے تھے آپ کو، محمد جاوید نے عدالت میں بیان دیا کہ میری آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی، مجھے نہیں پتا کہ کہاں تھا۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے ریمارکس میں کہا کہ بتا دیں تاکہ دیگر لاپتا افراد کا بھی کچھ بھلا ہو جائے، جسٹس کوثر سلطانہ نے استفسار کیا کہ آپ سے کیا پوچھ گچھ کی گئی ہے، کچھ تو بتائیں عدالت کو۔

    محمد جاوید نے کہا کہ مجھے نہیں پتا مجھے کہاں رکھا ہوا تھا، میرا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے اس لیے اٹھایا گیا تھا، مجھے کچھ نہیں پتا، مجھے 500 روپے دے کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا تھا۔

    لاپتا جاوید کی والدہ نے عدالت میں کہا کہ میرا بیٹا چھ سال بعد واپس آ گیا ہے بڑی بات ہے، عدالت کے حکم پر میرے بیٹے کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا، کھولنے کا حکم دیا جائے، میرے بیٹے کی واٹر بورڈ میں ملازمت بھی بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

    جس پر عدالت نے نادرا حکام کو بازیاب ہو کر آنے والے محمد جاوید کے شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے کہا کہ واٹر بورڈ محمد جاوید کی ملازمت بحالی سے متعلق قانون کے مطابق جائزہ لے۔

  • کراچی سے لاپتہ لڑکی نے  پسند کی شادی کرلی، پولیس کا انکشاف

    کراچی سے لاپتہ لڑکی نے پسند کی شادی کرلی، پولیس کا انکشاف

    کراچی : شہر قائد سے لاپتہ ہونے والی لڑکی کے معاملے پر پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لڑکی نے لاڑکانہ میں پسند کی شادی کرلی ہے، اس  نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں محمود آباد کےعلاقے سے لڑکی کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر سماعت کی، پولیس کی جانب سےپیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔

    پولیس رپورٹ میں بتایا گیا اغوا ہونے والی لڑکی نے لاڑکانہ میں پسند کی شادی کرلی، لڑکی نےاپنا بیان ریکارڈ کرایا کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا۔

    لیاقت گبول ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس کو لڑکی کو کراچی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے، جس پر عدالت نے ایس ایس پی لاڑکانہ کو 20 اگست تک لڑکی کوپیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنے والی نواب شاہ کی ثناء کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

    وکیل درخواست گزارنے عدالت میں کہا کہ ثناء نے رواں سال حنیف کھوسو سے پسند کی شادی کی تھی ، شادی کے بعد دونوں کورنگی کراچی میں رہائش پذیر تھے ،دونوں کو چند ہفتے پہلے کورنگی سے اغواء کرلیا گیا تھا۔

    وکیل درخواست گزار کا کہنا ہے کہ حنیف کھوسو کے خلاف منشیات کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، ثنا تاحال لاپتا ہے بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے

    عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

  • عدالت کا سول اسپتال انتظامیہ کو ایڈز میں مبتلا خواجہ سراؤں سے متعلق بڑا حکم

    عدالت کا سول اسپتال انتظامیہ کو ایڈز میں مبتلا خواجہ سراؤں سے متعلق بڑا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سول اسپتال انتظامیہ کو ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا خواجہ سراؤں کا علاج آج ہی سے شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سول اسپتال میں ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا خواجہ سراؤں کا علاج نہ ہونے سے متعلق کیس میں آج ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال پیش ہوئے۔

    عدالت نے سول اسپتال انتظامیہ کو آج ہی خواجہ سرا مریضوں کا علاج شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ طے کردہ پروٹوکولز کے مطابق خواجہ سرا مریضوں کا علاج یقینی بنایا جائے۔

    عدالت نے سول اسپتال کے نمائندے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہم نہیں چاہتے آپ کو دوبارہ زحمت دیں، عدالت نے سیکریٹری صحت سے گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد حکم پر عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کر لی۔

    ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال ڈاکٹر ہریش کمار نے عدالت کو بتایا ہم نے فوکل پرسن مقرر کر رکھا ہے، آج ہی وہ سول اسپتال سے رجوع کریں ہم علاج کے لیے تیار ہیں، خواجہ سراؤں کو کچھ غلط فہمی ہو سکتی ہے، ہم نے کبھی امتیازی سلوک کا نہیں سوچا۔

    جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار کیا کہ ایچ آئی وی ایڈز کیسز میں کیا پروٹوکولز ہیں؟ ڈاکٹر ہریش کمار نے کہا علاج کے لیے باقاعدہ پروٹوکولز موجود ہیں، ایچ آئی وی پازیٹیو کے مریض کے علاج سے پہلے اسکریننگ مرحلہ آتا ہے۔

    عدالت نے کہا خواجہ سرا مریض آج ہی فوکل پرسن سے رابطہ کریں، اور فوکل پرسن علاج شروع ہونے کے عمل کو یقینی بنائے، خواجہ سراؤں کے خلاف کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔

  • جعلی ڈومیسائلوں کے خلاف ایم کیوایم کی درخواست مسترد

    جعلی ڈومیسائلوں کے خلاف ایم کیوایم کی درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے جعلی ڈومیسائلوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کردی، درخواست میں جعلی ڈومیسائل بنانے پر کراچی میں سرکاری ملازمتیں دینے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں جعلی ڈومیسائلوں کے خلاف پر درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار نے دائر کی تھی۔

    درخواست میں جعلی ڈومیسائل بنانے پر کراچی میں سرکاری ملازمتیں دینےکاالزام لگایا گیا ہے، دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے ڈومیسائل کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیٹی بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا حکومت سندھ نے کمیٹی تشکیل دے دی کسی کو شکایات ہیں تواس سے رجوع کرے۔

    بیرسٹر رفیق کلوڑ نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں میں جو معاہدہ ہوا ہے اس میں ڈومیسائل کا معاملہ بھی شامل ہے، جس پر ایم کیو ایم کے رہنما نے بتایا کہ ہمارا حکومت سندھ سے کوئی معاہدہ نہیں ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک انڈر اسٹینڈنگ ہےوہ کبھی بھی ختم ہو سکتی ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے جعلی ڈومیسائلوں کے خلاف ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالت نے فریقین کو انتیس مئی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے حکومت سندھ سے جواب طلب کرلیا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی کی مدد سے کراچی کے نوجوانوں کا حق مارا جارہا ہے، سرکاری ملازمتوں سے محروم رکھا جارہا ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ 20ہزار سے زائد کیسز ہیں جو جعلی ڈومیسائل کے ہیں، معاملےکی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

  • سیلاب متاثرین کے لیے تعمیر گھر خالی، متاثرین دربدر: ٹھٹھہ کا شہری عدالت پہنچ گیا

    سیلاب متاثرین کے لیے تعمیر گھر خالی، متاثرین دربدر: ٹھٹھہ کا شہری عدالت پہنچ گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں سیلاب متاثرین کے لیے تعمیر کیے گئے 200 گھر خالی اور متاثرین دربدر ہیں، ٹھٹھہ کے رہائشی نے سیلاب متاثرین کو یہ گھر الاٹ کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ٹھٹھہ میں تعمیر شدہ گھر، سیلاب متاثرین کے حوالے کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست ٹھٹھہ کے مکین نظر علی شاہ نے دائر کی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ٹھٹھہ کے مقام مکلی پر ترک حکومت کے تعاون سے گھر بنائے گئے ہیں، حکومت کے پاس تاحال تعمیر شدہ 200 گھر خالی پڑے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حقدار سیلاب متاثرین کو یہ گھر الاٹ کیے جائیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے نامکمل دستاویزات کے باعث درخواست کو مسترد کردیا۔

  • سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز تعینات

    سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز تعینات

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز تعینات کردیے گئے، ججز کی تعیناتی کی منظوری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سندھ ہائیکورٹ میں 6 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی، صدر مملکت کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ججز میں امجد علی، محمد عبد الرحمٰن، خادم حسین سومرو، ارباب علی ہاکرو، جواد اکبر سروانہ اور ثنا اکرم منہاس کو ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی ایک سال کے لیے ہوگی، تعیناتیوں کا اطلاق عہدے کا حلف لینے کے روز سے ہوگا۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی

    سندھ ہائیکورٹ نے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے بانی متحدہ قومی موومنٹ کی تقریر پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    درخواست گزار محمد آفتاب الدین بقائی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر عدالت کو مطمئن نہیں کرسکے، درخواست میں وفاقی حکومت ،سیکریٹری قانون ، سیکریٹری انفارمیشن اور پیمرا کو فریق بنایا گیا تھا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ملازمت کے بعد وطن واپس پہنچا تو پتہ چلا بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ہے، بانی ایم کیو ایم نے ہمشہ غریب اور متوسطہ طبقے کی بات کی ہے، وہ جمہوریت، حقیقت پسندی، برابری اور انصاف کے حامی ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت کو کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے مہاجروں کے حق کی بات ہے، بانی ایم کیو ایم نے مہاجر قومی موومنٹ کو متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کیا انہوں نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے فلاحی کام بھی کیے ہیں۔

    درخواست گزار محمد آفتاب الدین بقائی نے کہا کہ بانی کیو ایم پر پاکستان اور بیرون ملک اشتعال انگیز تقاریر کا ایک بھی مقدمہ ثابت نہیں ہوا ہے، بانی ایم کیو ایم اپنی 22 اگست 2016 کی تقریر پر معافی مانگ چکے ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

  • ملزم 2 سال کی قید کاٹ کر جیل سے رہا، اپیل کا فیصلہ 18 سال بعد سنا دیا گیا

    ملزم 2 سال کی قید کاٹ کر جیل سے رہا، اپیل کا فیصلہ 18 سال بعد سنا دیا گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں منشیات رکھنے پر گرفتار ملزم 2 سال کی قید کاٹ کر جیل سے رہا ہوگیا، سزا کے خلاف دائر کی گئی اس کی اپیل پر آج 18 سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے 2 سال کی سزا کے خلاف اپیل پر 18 سال بعد فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ملزم شاہ محمد کی 2 سالہ سزا کے خلاف اپیل عدم پیروی پر مسترد کردی۔

    ملزم محمد شاہ کو چاکیواڑہ پولیس نے 12 گرام ہیروئن رکھنے پر 2003 میں گرفتار کیا تھا، ملزم کے وکیل کا کہنا ہے کہ ملزم شاہ محمد مسلسل غیر حاضر ہے اور رابطے میں نہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے اپیل کو طویل عرصہ زیر التوا نہیں رکھا جاسکا، اس طرح کی درخواستوں سے عدالتوں کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے، ملزم شاہ محمد 22 اپریل 2006 کو سزا مکمل کر کے رہا ہوچکا ہے۔

  • کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر غیر قانونی قبضہ ختم کرانے کیلئے عدالت کا بڑا حکم

    کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر غیر قانونی قبضہ ختم کرانے کیلئے عدالت کا بڑا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے تجاوزات اور زمینوں پر غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کیلئے حکم دیتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ اور ڈی جی کے ڈی اے کو تجاویز کے ساتھ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کے ڈی اے کیلئے مشن امپوسیبل بن گیا، کے ڈی اے نے عدالت کے سامنے بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہا رینجرز اور پولیس کی مدد کے بغیر آپریشن نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے کہا کہ بتائیں قبضہ مافیا سے مقابلہ کرنے کیلئے کے ڈی اے کو کیسے بااختیار بنایا جائے ؟عموماً تجاوزات کے خلاف آپریشن کیلئے رینجرز اور پولیس کی معاونت نہیں ملتی، محدود اختیارات کی وجہ سے کے ڈی اے کو آپریشن میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کی وجہ سے کچھ کارروائیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت مل جاتی ہے ، کے ڈی اے جیسے محکموں کو آپریشن کیلئے مضبوط اور بااختیار ہونا چاہیے۔

    عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری اور ڈی جی کے ڈی اے خود پیش ہوکر تجاویز دیں۔