Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • حکومت اسکولوں میں فرنیچر نہیں دے سکتی تو تعلیم کیا دے گی؟ عدالت برہم

    حکومت اسکولوں میں فرنیچر نہیں دے سکتی تو تعلیم کیا دے گی؟ عدالت برہم

    سکھر: صوبہ سندھ میں سرکاری اسکولز بند ہونے کے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت اسکولوں میں فرنیچر ہی مہیا نہیں کر سکتی تو تعلیم کیا فراہم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ میں سرکاری اسکولز بند ہونے کے کیس کی سماعت کی گئی۔ عدالت نے دریافت کیا کہ سندھ میں بند اسکولز کی تعداد کتنی ہے؟ ڈائریکٹر تعلیم نے بتایا کہ سکھر میں 219 بند اسکول دوبارہ کھولے جا رہے ہیں۔

    جسٹس صلاح الدین کا کہنا تھا کہ کیا بلڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے اسکول بند یا ختم کر دیے جائیں گے؟

    عدالت کو بتایا گیا کہ ضلع سانگھڑ میں 201 اسکول تاحال بند ہیں، تھر پارکر میں 628 اسکول بند ہیں جن میں سے 95 کھول دیے گئے ہیں، عمر کوٹ میں 417 اسکول بند ہیں جن میں سے 69 کھولے گئے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ عدالت میں جمع کروائے گئے اعداد و شمار غلط نکلے تو کارروائی کی جائے گی، سرکاری اسکولوں میں غریبوں کے بچے پڑھتے ہیں، فرنیچر ہی مہیا نہیں کر سکتے تو تعلیم کیا فراہم کریں گے۔

  • عدالت نے کراچی میں 16 مارچ کا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی

    عدالت نے کراچی میں 16 مارچ کا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو پاکستان تحریک انصاف کراچی کے مستعفی ایم این ایز کے استعفوں کی منظوری کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے وکیل پی ٹی آئی سے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے سپریم کورٹ کی سماعت سے متعلق استفسار کیا، تو وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں تو یہ معاملہ پیش ہوا ہے لیکن لاہور ہائی کورٹ کا آرڈر موجود ہے۔

    وکیل نے کہا کہ اگر استعفیٰ منظور کرنے سے پہلے کہہ دیا جائے تو اسپیکر کے پاس اختیار نہیں ہے کہ استعفیٰ منظور کرے، انھیں غلط طور پر ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے، قانونی طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا۔

    شہاب امام ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری کا پروسیس قانون کے مطابق پورا نہیں کیا، استعفیٰ دینے والے ارکان سے ان کے استعفوں کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھی اس فیصلے کی روشنی میں ایم این ایز کو ڈی نوٹیفائی کر دیا، اس لیے عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ استعفوں کی منظوری کے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔

    واضح رہے کہ درخواستیں دائر کرنے والوں میں ایم این اے علی زیدی، آفتاب جہانگیر، فہیم خان، عطاء اللہ ایڈووکیٹ، سید الرحمان محسود، آفتاب صدیقی، اسلم خان، نجیب ہارون اور عالمگیر خان شامل تھے۔

    عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے، اور سولہ مارچ کو ضمنی الیکشن روکنے کی پی ٹی آئی اراکین کی درخواست مسترد کر دی۔

  • سندھ اور ملک سے باہر ثقافتی پروگرامز: محکمہ ثقافت سندھ اور آرٹس کونسل کراچی کے لیے عدالتی حکم

    سندھ اور ملک سے باہر ثقافتی پروگرامز: محکمہ ثقافت سندھ اور آرٹس کونسل کراچی کے لیے عدالتی حکم

    کراچی / سکھر: سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے محکمہ ثقافت سندھ کو لندن، پیرس اور کینیڈا سمیت بیرون ملک، اور آرٹس کونسل کراچی کو سندھ سے باہر ثقافتی پروگرام کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں دائر ایک درخواست کی سماعت ہوئی، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ سہیل میمن کا کہنا تھا کہ محکمہ ثقافت سندھ کے بجٹ سے، باہر پروگرامز منعقد کر رہا ہے اسے روکا جائے۔

    ایڈووکیٹ سہیل میمن نے کہا کہ سندھ میں ثقافتی ورثہ تباہ ہو رہا ہے اور لائبریریز بند ہو رہی ہیں۔

    درخواست کی سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس عبد المبین لاکھو پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سندھ کا پیسہ باہر کیوں خرچ کیا جا رہا ہے، اپنے فیصلے میں ہائیکورٹ نے محکمہ ثقافت سندھ کو لندن، پیرس اور کینیڈا سمیت بیرون ملک ثقافتی پروگرامز منعقد کرنے سے روک دیا۔

    عدالت نے آرٹس کونسل کراچی کو بھی سندھ سے باہر پروگرام کرنے سے روک دیا۔

  • پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور منی بجٹ کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور منی بجٹ کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی گئی کہ گزشتہ روز پیش کیے گیے منی بجٹ کو واپس لینے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور منی بجٹ کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست میں وزارت خزانہ ،اوگرا ،ایف بی آر و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ غریب عوام ہر روز بڑھتی مہنگائی میں پس رہی ہیں، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے ہر اشیاکی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات و دیگر اشیاکی قیمتوں میں اضافہ آئین کی خلاف ورزی ہے، گزشتہ روز پیش کیے گیے منی بجٹ کو واپس لینے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ وفاقی حکومت کو منی بجٹ پر عمل درآمد سے روکا جائے۔

  • عدالت کا سینیٹری ورکرز کو کم از کم 25 ہزار تنخواہ ادا کرنے کا حکم

    عدالت کا سینیٹری ورکرز کو کم از کم 25 ہزار تنخواہ ادا کرنے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے مختلف محکموں کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینیٹری ورکرز کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں سینیٹری ورکرز کو 17 ہزار تنخواہ دی جارہی ہے، 25 ہزار روپے سے کم تنخواہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    وکیل نے عدالت میں کہا کہ سندھ حکومت نے 7 جولائی 2022 کو مزدوروں کی تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی تھی۔

    عدالت نے مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیا، عدالت نے کہا کہ صوبے میں سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے یقینی بنایا جائے۔

    عدالت نے محکمہ لیبر کو مختلف محکموں سے رپورٹ منگوا کر جائزہ لینے کا حکم بھی دیا جبکہ سندھ حکومت کو درخواست گزار کی تجاویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    درخواست کی مزید سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

  • عدالت نے کیماڑی ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

    عدالت نے کیماڑی ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: کیماڑی میں دسمبر 2020 اور جنوری 2023 میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے کیس میں عدالت نے تمام ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے شہریوں کی ہلاکتوں کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے آئی جی سندھ کو کیس رجسٹرڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

    اموات کی تعداد کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کیماڑی کو چیف جسٹس سے سخت ڈانٹ بھی پڑی، کیوں کہ وہ 18 ہلاکتوں کو صرف 3 بتا رہے تھے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جو فیکٹری سیل کی گئی تھی وہ بھی ڈپٹی کمشنر نے دوبارہ کھلوا دی ہے، جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس میں کہا کہ کیس کا مقدمہ درج ہوا ہے، تفتیش بھی ہوئی لیکن اس کے بعد فائل بند کر دی گئی، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کی تفتیش ایس ایس پی رینک سے کم آفیسر کو دینا ہی نہیں نہیں چاہیے، جسٹس یوسف علی سعید نے مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’آئی جی صاحب چند سالوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے، جتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں سب کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔‘‘

    ڈپٹی کمشنر کیماڑی نے اس موقع پر کہا ’’میرے ضلع کی حدود میں صرف 3 ہلاکتیں ہوئی ہیں، گیس سے موت واقع نہیں ہوئی، ہم لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ قبروں کی نشان دہی کریں لیکن کوئی نہیں بتا رہا۔‘‘

    چیف جسٹس اس پر برہم ہو گئے، اور کہا کہ آپ جا کر زمینوں کو سنبھالیں، یہ آپ کا کام نہیں ہے، کیوں بار بار بول رہے ہیں؟ آئی جی ذمہ دار افسر ہیں وہ 18 ہلاکتیں کہہ رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے کہا کہ نا اہل کو فوری ہٹائیں اور ذمہ دار افسر سے تحقیقات کرائیں، بعد ازاں عدالت نے تمام ہلاکتوں کا مقدمہ بھی درج کرنے کا حکم دیا، اور ہدایت کی کہ جو لوگ ہلاک ہوئے ان کے اہل خانہ سے رابط کر کے مقدمات درج کیے جائیں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات سینئر آفیسر سے کرائی جائے، اگر کوئی حقائق چھپائے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی۔

  • سیکیورٹی خدشات : سندھ ہائیکورٹ کی سیکیورٹی مزید سخت

    سیکیورٹی خدشات : سندھ ہائیکورٹ کی سیکیورٹی مزید سخت

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ کی سیکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے عدالت کے اندراور باہرریپڈ رسپانس فورس تعینات کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سندھ ہائی کورٹ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔

    ریپڈ رسپانس فورس اور رینجرزکی نفری بھی بڑھا دی گئی جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے داخلی راستوں پر گاڑیوں کی تلاشی بھی لی جارہی ہے۔

    عدالت کے اندرونی حصوں میں بھی ریپڈ رسپانس فورس کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سیکیورٹی امورسےمتعلق اجلاس میں کیا گیا تھا۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالتوں کی سیکیورٹی میں اضافہ کیا جائے گا اور سندھ ہائی کورٹ کی دیواروں اور اطراف کا جائزہ لیا جائے۔

  • پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    پی ٹی آئی نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سندھ ہائیکورٹ میں بھی ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن شیڈول کے بعد سیاسی بنیادوں پر ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے صدر اور ایم پی اے بلال غفار نے شہاب امام ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت میں درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ فرقان اطیب، شکیل اور محمد شریف کو کراچی کے مختلف اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے، یہ افسران متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے بھی ارکان ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق ان افسران کی سیاسی بنیادوں پر تقرری بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔

    الیکشن کمیشن کے حکم پر سندھ حکومت نے ایم کیو ایم کی فرمائش پر لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز کو ہٹا دیا

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیف الرحمان کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر بھی تبادلے و تقرریوں پر پابندی کی مدت میں تعینات کیا گیا ہے، حکومت سندھ متحدہ قومی موومنٹ کے ساتھ مل کر انتخابی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انتخابی قوانین سے متصادم یہ تعیناتیاں غیر قانونی اور کالعدم قرار دی جائیں۔ کیس میں طلب کیے گئے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری بلدیات ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوئے، درخواست پر سماعت کرنے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے 4 جنوری کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک جائیداوں پر ٹیکس درست قرار دے دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک جائیداوں پر کیپٹل ٹیکس درست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے پاکستانی شہریوں کی بیرون ملک منقولہ جائیدادوں پر کیپٹل گین ٹیکس کے خلاف 172 درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے یہ درخواستیں مسترد کر دیں۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مالیاتی قانون 2022 میں بیرون ملک کیپٹل ویلیو ٹیکس کا اطلاق برقرار رہے گا، وفاق کی جانب سے بیرون ملک جائیداد پر لگائے گئے ٹیکس کا اطلاق درست ہے۔

    یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے مالیاتی ایکٹ 2002 کی سیکشن 8 کے تحت کیپٹل گین ٹیکس عائد کیا تھا۔

  • کراچی سے کم عمر لڑکیاں اسمگل کیے جانے کا انکشاف

    کراچی سے کم عمر لڑکیاں اسمگل کیے جانے کا انکشاف

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے کم عمر لڑکیوں کو اسمگل کیے جانے کے انکشاف پر سندھ ہائی کورٹ نے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے کم عمر لڑکیوں کو اسمگل کیے جانے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ داخلہ کو تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ ایس ایس پی سٹی اور ایف آئی اے حکام کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔

    دوران سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ مسکان نامی لڑکی کےچونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں، بظاہر لگتا ہے کہ کم لڑکیوں کی عمان میں اسمگلنگ ہوتی ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ شہر سے 14 سالہ لڑکی کو اغوا کیا گیا، لڑکی کے بیان کے مطابق 3 بار اسے فروخت کیا گیا، لڑکی تو ہمت کر کے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی، اس نے بتایا کہ جہاں رکھا گیا تھا وہاں 14، 15 اور لڑکیاں بھی موجود تھیں۔

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ اسے ایسے نہیں چھوڑا جاسکتا، پولیس اور ادارے تحقیقات کریں تاکہ مزید بچیوں کی اسمگلنگ روکی جا سکے۔

    ہائیکورٹ نے لڑکی کو شادی کا جھانسہ دینے کے الزام میں گرفتار ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، عدالت نے 9 جنوری کو مکمل تفصیلات طلب کرلیں۔