Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • کھلے گھی اور تیل کی فروخت پر پابندی  سے متعلق عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے

    کھلے گھی اور تیل کی فروخت پر پابندی سے متعلق عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے

    کراچی : سندھ میں کھلے گھی اور تیل پر پابندی اور گوداموں کی سیل کھولنے سے متعلق عدالت نے نئے سوال اٹھا دئیے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ ہول سیلرز کی جانب سے گوداموں کو سیل کرنے پر اعتراض ہے؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں کھلےگھی اور تیل پر پابندی اورگوداموں کی سیل کھولنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ علی ایم شیخ نے استفسار کیا ہول سیلرزکیجانب سے گوداموں کو سیل کرنے پر اعتراض ہے؟ ہول سیلرز گھی اور تیل خود بناتے ہیں یا کسی دوسری فیکٹری سے خرید کر فروخت کرتے ہیں؟

    یاسین آزاد وکیل ہول سیلر نے بتایا کہ مختلف فیکٹریوں سے کھلا تیل اور گھی خرید کر فروخت کرتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ شہر میں کئی فیکٹریاں بغیر لائسنس کے چل رہی ہیں کوئی پوچھے والا نہیں۔

    جسٹس علی ایم شیخ کا کہنا تھا کہ خریداری کی کوئی رسید بل یا کوئی تو دستاویزات ہوں گی وہ پیش کریں، کیا کھلا تیل حفظان صحت کے عین مطابق ہے؟

    چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ فوڈ اتھارٹی کن قواعد کی بنیاد پر کاروائی کرتی ہے ؟ جس پر وکیل سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ کھلا تیل اور گھی خراب ہو تو تحویل میں لے لیا جاتا ہے، 14 ہول سیل گوداموں کو سربمہر کیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے سندھ ہائیکورٹ نے سوال کیا کیا سندھ فوڈ اتھارٹی کو جگہ سیل کرنے کا اختیار ہے ؟ تو سندھ فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ 2018 میں بھی کھلا تیل فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی گئی تھی۔

    وکیل سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ کورنگی میں مردہ جانوروں کا تیل نکال کر فروخت کیا جارہا تھا، جو ہول سیلر کھلا تیل فروخت کرتے ہیں اس تیل یا گھی کو کوئی تو نام دیں، یہ لوگ کھلا تیل بغیر کسی نام کے فروخت کررہے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ کسی فیکٹری سے ہول سیلر کھلا تیل لے کر فروخت کررہے ہیں کچھ تو ثبوت دیں، اس طرح لوگوں کی زندگیوں سے کیسے کھیلنے کی اجازات دی جائے ؟ ہم ابھی حکمنامہ جاری کرتے ہیں کہ کوئی بھی سرٹیفائیڈ کمپنی کے بغیر کھلا تیل فروخت نہیں کر سکے گا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک قانونی نقطے پر انسانی زندگیوں کو کیسے خراب نہیں کرسکتے، جس پر وکیل ہول سیلر یاسین آزاد نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے شوکاز نوٹس دئیے بغیر گوداموں کو سیل کیا۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہم کیس کی جزوی سماعت مکمل کرلیتے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے ہول سیلرز سے ٹیکس کی ادائیگی بجلی کے بل اور کھلا تیل فروخت کرنے سے متعلق قانونی دستاویزات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

  • کھلے تیل کی فروخت، سندھ ہائی کورٹ کا گودام کھولنے کی اجازت دینے سے انکار

    کھلے تیل کی فروخت، سندھ ہائی کورٹ کا گودام کھولنے کی اجازت دینے سے انکار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کھلے تیل کی فروخت کرنے والے گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کھلے تیل کی فروخت روکنے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم پر گودام سیل کر دیے گئے تھے، جس پر کھلے تیل کے ہول سیلرز نے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    عدالت نے گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا مشاہدے میں بات آئی ہے کہ کھلا تیل مضر صحت ہے، اس طرح کھلا تیل فروخت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    تاہم عدالت نے درخواست پر مزید سماعت کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 13 جون کو جواب طلب کر لیا ہے۔

    قبل ازیں، درخواست گزاروں کے وکیل یاسین آزاد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر ہول سیل کے 14 میں سے 8 گودام سیل کر دیے گئے تھے، ان گوداموں میں تیل کے علاوہ دیگر اشیائے خور و نوش بھی موجود ہیں، اس لیے گوداموں کی سیل کھولنے کا حکم دیا جائے۔

    سماعت کے دوران جسٹس عدنان اقبال نے کہا اب تو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، گودام کھولنے سے ان کو تو فائدہ ہوگا، یاسین آزاد ایڈووکیٹ نے کہا غریب آدمی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

    یاد رہے کہ عدالت نے کھلا تیل مضر صحت ہونے کی درخواست پر گوداموں کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا، اب ہول سیلرز کی جانب سے درخواستیں آنے پر عدالت نے انھیں یک جا کر کے فریقین کو 13 جون کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

  • 30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    30 ہزار درختوں کی کٹائی، عدالت کا ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 30 ہزار درختوں کی کٹائی کے تناظر میں ریڈ لائن بس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ لائن کی تعمیر کے لیے تیس ہزار درخت کاٹے جائیں گے، جس پر دو وکلا کیس کو سندھ ہائی کورٹ لے گئے ہیں۔

    عدالت نے بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس منصوبے کو روکنے کے لیے کوئی حکم جاری نہیں کیا جائے گا۔

    درخواست شاہ نواز اور محسن عباسی ایڈووکیٹ نے عدالت کو دی، جس میں انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درختوں کی کٹائی فوری روکی جائے۔

    درخواست گزاروں نے کہا کہ ریڈ لائن کی تعمیرات کے دوران 30 ہزار سے زائد درخت کاٹے جا رہے ہیں، اور اب تک 2 ہزار درخت کاٹ دیے گئے ہیں، اس لیے حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ کراچی میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اگر مزید درخت کاٹے گئے تو یہ ماحول کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

    تاہم جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے کہا ہم فی الحال حکم امتناعی جاری نہیں کریں گے، ریڈ لائن بھی تو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بن رہی ہے۔

    عدالت نے اس سلسلے میں چیف سیکریٹری، سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی، ڈائریکٹر جنگلات، وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ، ڈی سی ملیر اور کورنگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سی ای او ملیر کنٹونمنٹ بورڈ، سی ای او کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) پراجیکٹ کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ اس کی راہداری پر کام بر وقت مکمل کیا جا سکے۔

  • پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی عدالت میں پیش، عمر کے تعین کیلئے ٹیسٹ کرانے کا حکم

    پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی عدالت میں پیش، عمر کے تعین کیلئے ٹیسٹ کرانے کا حکم

    کراچی : پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کو عدالت میں پیش کردیا گیا ، جس پر عدالت نےعمر کے تعین کے لیے لڑکی کا میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نمرہ کاظمی بازیابی کیس کی سماعت ہوئی ، آئی جی سندھ کامران فضل،ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نمرہ کاظمی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو نے نمرہ کاظمی نے استفسار کیا آپ کی کیاعمرہے، کس کلاس میں پڑھتی ہیں، جس پر نمرہ کاظمی نے بتایا کہ میں میٹرک کی طالبہ ہوں، میری عمر 18سال ہے۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ آپ کی عمر پھر 18سال سے تو کم ہوگی کیونکہ اس کلاس میں تو اتنی عمر نہیں ہوتی، جس پر نمرہ کاظمی کا کہنا تھا کہ میری عمر کم لکھوائی گئی ہے پڑھائی کی وجہ سے ، میری عمر18سال ہے، میرا ٹیسٹ کرایا جائے۔

    جسٹس اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ سندھ میں قانون ہے 18سال سےکم عمرلڑکی شادی نہیں کرسکتی، عدالت نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا لڑکی کی عمر کے حوالے سے دستاویز ہیں۔

    عدالت نے نمرہ کاظمی کا میڈیکل ٹیسٹ کرانے اور پناہ شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا ، جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا آپ کی عمر 18سال ہوئی تو شوہر کیساتھ جانے دیں گے۔

  • عدالت نے اسد عرف مچھر کی سزا برقرار رکھنے کا حکم سنا دیا

    عدالت نے اسد عرف مچھر کی سزا برقرار رکھنے کا حکم سنا دیا

    کراچی: منشیات برآمدگی کے ایک کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے دو مجرمان اسد عرف مچھر اور وحید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم سنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں سزا کے خلاف مجرمان کی اپیل مسترد ہو گئی، عدالت نے اسد عرف مچھر اور وحید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم جاری کر دیا۔

    اس کیس کا فیصلہ جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سنایا، عدالت نے قرار دیا کہ معاشرے میں منشیات جیسا گھناؤنا جرم کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرائل کورٹ نے دونوں افراد کو جرم ثابت ہونے پر قید اور جرمانوں کی سزا سنائی تھی، وحید کو 9 سال قید کی سزا اور 90 ہزارروپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا، اسد عرف مچھر کو 6 سال قید، اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

    استغاثہ کے مطابق دونوں افراد سے 1550 گرام آئس اور 4200 گرام ہیروئن برآمد ہوئی تھی، اور ان کے خلاف مقدمہ نیو کراچی تھانے میں 2020 میں درج کیا گیا تھا۔

  • کراچی: 90 گز کے پلاٹ پر 7 منزلہ رہائشی عمارت، عدالت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: 90 گز کے پلاٹ پر 7 منزلہ رہائشی عمارت، عدالت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں 90 گز کی زمین پر 7 منزلہ پورشنز بنانے کے خلاف عدالت نے بڑا فیصلہ دے دیا، عدالت نے عمارت کے بجلی، پانی اور گیس کنکشن منقطع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لیاقت آباد بلاک ون میں 90 گز کے پلاٹ پر 7 منزلہ پورشنز بنانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 90 گز کے پلاٹ پر 7 منزلہ پورشنز بنائے جا رہے ہیں۔

    عدالت نے درخواست پر بڑا فیصلہ دیتے ہوئے تمام پورشنز کے بجلی، پانی اور گیس کنکشن منقطع کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سب رجسٹرار کو پورشنزکی سب لیز سے بھی روک دیا۔

    ہائیکورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈی جی کو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے فیصلے پر عمل درآمد کروائیں۔

  • سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کا فرار، جیل عملے کو سزائیں

    سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کا فرار، جیل عملے کو سزائیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کے فرار کے بعد، غفلت کے مرتکب جیل عملے کی سزاؤں کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینٹرل جیل سے خطرناک قیدیوں کے فرار کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے جیل کے عملے کی سزاؤں کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

    جیل عملے کے متعدد افراد کیس میں نامزد تھے جن میں سے 8 کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی جس کے بعد انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا، دیگر ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق 13 جون 2017 کو سینٹرل جیل سے شیخ ممتاز عرف فرعون اور احمد خان نامی ملزمان فرار ہوئے تھے، فرار ہونے والے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    دہشت گردوں کے فرار کے بعد رینجرز اور پولیس نے جیل میں سرچ آپریشن کیا تھا، جیل میں سرچ آپریشن کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    بعد ازاں جیل عملے کے متعدد افراد پر کیس چلایا گیا، ملزمان میں اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ غلام مرتضیٰ، فہیم انور، سالک ایاز، رحمٰن شیخ، عبد الغفور، عروس، سعید اور مبین شامل تھے، ماتحت عدالت نے 14 ملزمان کو 6، 6 سال کی سزا سنائی تھی۔

    ایپلٹ پینچ نے ملزمان (جیل عملے) کے خلاف دہشت گردی کے الزامات ختم کر دیے اور غفلت کے الزامات میں سزا برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیج دیا۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے جنگ، جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا

    سندھ ہائیکورٹ نے جنگ، جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے جنگ اور جیو کو پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ اور جیو کی جانب سے پی ایس ایل رائٹس پر جھوٹی خبروں کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا کہ جھوٹی خبروں سے اجتناب کیا جائے۔

    جنگ اورجیو کو اے آر وائی، پی ٹی وی کنسورشیم پر جھوٹے الزامات لگانے سے بھی روک دیا گیا ہے، نیز سندھ ہائیکورٹ نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو بھی جھوٹے الزامات سے روک دیا ہے۔

    ہائیکورٹ نے کہا کہ جنگ، جیو، اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل جھوٹی خبروں اور بیانات سے اجتناب کریں۔ واضح رہے کہ اے آر وائی نے پی ایس ایل رائٹس کے خلاف جھوٹی خبروں پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل رائٹس پر جنگ، جیو جھوٹی، تضحیک آمیز خبریں شائع کر رہے ہیں، جھوٹی خبروں کا مقصد ہماری ساکھ متاثر کرنا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 27 دسمبر کو ہمارے خلاف بے بنیاد خط جاری کیا، فریقین کو درخواست گزار کے کنسورشیم پر جھوٹی خبروں سے روکا جائے، نیز ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو کامیاب بڈنگ پر جھوٹے الزامات سے مستقل روکا جائے۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ فریقین تضحیک آمیز خبروں اور بیانات پر غیر مشروط معافی بھی مانگیں۔ یاد رہے کہ جنگ اور جیو نے رائٹس بڈنگ ہارنے پر اے آر وائی، اور پی ٹی وی کے خلاف جھوٹی خبریں شائع کیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ: اہلیہ کے قتل میں ملوث شوہر کی اپیل مسترد

    سندھ ہائیکورٹ: اہلیہ کے قتل میں ملوث شوہر کی اپیل مسترد

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اہلیہ کے قتل میں ملوث شوہر کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی، اپیلیٹ بینچ نے ملزم کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اہلیہ کے قتل میں ملوث شوہر کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی، 2 رکنی عدالتی بینچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے ملزم روؤف الدین کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی، اپیلیٹ بینچ نے ملزم کی پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

    مذکورہ ملزم نے جون 2016 میں 26 سالہ اہلیہ کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا، ملزم کے خلاف مقدمہ خواجہ اجمیر نگری تھانے میں درج تھا۔

  • اقدام قتل کے ملزمان کی 12 سال کی سزا 3 سال میں تبدیل

    اقدام قتل کے ملزمان کی 12 سال کی سزا 3 سال میں تبدیل

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اقدام قتل کے ملزمان کی 12 سال کی سزا کو 3 سال کی سزا میں تبدیل کردیا، ملزمان کو سنہ 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دہشت گردی پھیلانے، پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے ملزمان کی 12 سال سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزمان کی بریت سے متعلق اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے ملزمان کی مجموعی 12 سالہ سزا کو 3 سال میں تبدیل کردیا۔

    ملزمان میں یحییٰ عتیق اور آصف عرف کالا عرف عباس شامل ہیں، ملزمان کو سنہ 2018 میں محمود آباد پولیس نے مقابلے کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    ٹرائل کورٹ نے 22 جنوری 2020 کو ملزمان کو سزائیں سنائی تھیں۔