Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • دہشت گردی میں مبینہ طور پر مالی مدد کرنے والا ملزم بری

    دہشت گردی میں مبینہ طور پر مالی مدد کرنے والا ملزم بری

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں دہشت گردی میں مبینہ طور پر مالی مدد کرنے والے ملزم کی اپیل کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزم کو بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دہشت گردی میں مبینہ مالی مدد کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے 15 سالہ مجموعی سزا کے خلاف ملزم کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم محمد عذیر کو بری کردیا۔

    مذکورہ ملزم کو انسداد دہشت گردی عدالت نے سزا سنائی تھی، ملزم کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) میں مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے ملزم کو 5 لاکھ روپے جرمانے کا حکم بھی دیا تھا۔

    محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق ملزم دہشت گردوں کی مالی معاونت میں ملوث رہا۔

  • خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    خورشید شاہ 2 سال سے کیوں زیر علاج رہے؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ 2 سال سے کراچی کے این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے اس معاملے کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے ایک تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے ایک تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے، اسیر رہنما خورشید شاہ کے دو سال سے امراض قلب کے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے کیس کی سماعت 8 جولائی کو مقرر کر دی۔

    تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے سابق آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن کو طلب کر لیا ہے، فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب، این آئی سی وی ڈی حکام، اور ایڈیشنل اے جی اس سلسلے میں جواب دینے سے قاصر ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کو سہولتیں ملنے سے ان کا تعلق نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    عدالت کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ شدید علیل ہیں تو وہ کیسے ایک صوبے سے دوسرے صوبے جا سکتے ہیں، ان کو سہولتیں کس نے دیں، تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ہم ڈی جی نیب اور چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی طور پر طلب کریں گے۔

    عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر توہین عدالت کی کارروائی چلائی جائے گی۔

  • سندھ ہائیکورٹ  نے  سندھ بھر کے اسٹون کرشنگ پلانٹس کے پرمٹ منسوخ کردیے

    سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بھر کے اسٹون کرشنگ پلانٹس کے پرمٹ منسوخ کردیے

    سکھر: سندھ بھر کے اسٹون کرشنگ پلانٹس میں قوانین پر عملدرآمد نہ کیے جانے کا انکشاف کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے اسٹون کرشنگ پلانٹس کے پرمٹ منسوخ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ سکھربینچ نے ماحول دشمن سرگرمی کیخلاف تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ، جس میں سندھ بھرمیں اسٹون کرشنگ میں بڑےپیمانےپر بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور 150سے زائد اسٹون کرشنگ پلانٹس میں قوانین پر عملدرآمد نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ کرشنگ پلانٹس قومی شاہراہ کے ساتھ اور آبادی کےدرمیان قائم ہیں، کریشنگ سے اٹھنے والی دھول کو جذب کرنے کیلئے ڈسک سکرز موجود نہیں۔

    عدالت نے خیرپورکرشنگ پلانٹ کا پرمٹ منسوخ کرکے مشینری 15 روز میں ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے سندھ بھر کے اسٹون کرشنگ پلانٹس کے پرمٹ منسوخ کردیے۔

    عدالت نے محکمہ معدنی وسائل کوتمام اسٹون کرشنگ پلانٹس کی دوبارہ نیلامی کا حکم دیا اور کہا ماحولیات ایکٹ پر مکمل عمل تک کمپنیوں کولائسنس نہ دیا جائے، محکمہ معدنی وسائل اور روینیو ملکر کرشنگ کیلئے مختص اراضی کا تعین کریں۔

  • عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    عید کے ایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسداد تجاوزات آپریشن روکنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نےعیدکےایام میں گجر اور اورنگی نالے پر انسدادتجاوزات آپریشن روکنےکاحکم دے دیا اور کہا شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق تجاوزات کی آڑ میں لیزمکانات مسمارکرنے کے معاملے پر گجراوراورنگی نالےکےمتاثرین سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے ، متاثرین میں بزرگ اور خواتین بھی شامل تھیں۔

    سندھ ہائیکورٹ میں تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نےعیدکےایام میں نالوں پرانسدادتجاوزات آپریشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے عید کے ایام میں شہریوں کوگھروں سے بے دخل نہ کیا جائے۔

    خیال رہے متاثرین نےآپریشن روکنے اورمتبادل جگہ کیلئےدرخواست دائرکررکھی ہے۔

    یاد رہے کراچی کے برساتی نالوں کی بحالی کے مشن سے متعلق گجر نالہ اور اورنگی نالہ پر تجاوزات کے خلاف تین مقامات پر آپریشن جاری ہے۔آپریشن کے دوران 1000 سے زائد گھر مسمارکیے جاچکے ہیں۔

    آپریشن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کیلئے رینجرز پولیس انٹی اینکروچمنٹ پولیس سٹی وارڈن لیڈیز پولیس کے آفیسرز و جوان بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ہر ٹیم کیساتھ علاقہ اسسٹنٹ کمشنر، کے الیکٹرک۔ سوئی سدرن گیس، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کی ٹیمیں موجود ہوتی ہیں۔

  • سگ گزیدگی کے واقعات: افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دینا چاہیئے، عدالت برہم

    سگ گزیدگی کے واقعات: افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دینا چاہیئے، عدالت برہم

    کراچی: سگ گزیدگی کے واقعات اور آوارہ کتوں کی روک تھام سے متعلق کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو طلب کرلیا، عدالت نے افسران پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کی روک تھام اور کتے کے کاٹے کی ویکیسن سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سیکریٹری بلدیات سندھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ سگ گزیدگی کے واقعات بہت بڑھ چکے ہیں کوئی کنٹرول نہیں ہو رہا، ٹاسک فورس کو واقعات کم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، بتائیں، آپ کے لوگ کر کیا رہے ہیں؟

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی اور نس بندی سے متعلق منصوبے پر کام جاری ہے، جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ اس کا حل موجود ہے، جیسے ہی کسی کو کتا کاٹے، سرکاری افسران کی جیب سے 10 ہزار روپے جرمانہ لگا دیں۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو پرواہ ہی نہیں، واقعات رک ہی نہیں رہے، کنٹونمنٹ بورڈز اپنی حدود میں کیا کر رہے ہیں؟ جس پر وکیل کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ بورڈز نے کام شروع کردیا ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دیں پھر دیکھیں کیسے کام ہوتا ہے۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے پوچھا کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کہاں ہیں اور وہ کیوں نہیں آئے؟ کیا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجیں؟ یا شوکاز نوٹس جاری کریں؟

    انہوں نے کہا کہ واقعات نہ رکنے پر ڈی ایم سیز اور کے ایم سیز حکام کے خلاف فیصلہ جاری کر دیتے ہیں۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ ویکسین قانون کے بائی لاز بنا دیے گئے، وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی ہے، آئندہ کابینہ اجلاس میں ڈرافٹ پیش ہوجائے گا، پروجیکٹ کے ٹینڈرز جاری کردیے گئے ہیں۔

    اینٹی ریبیز کنٹرول پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ پروگرام کے باقی امور بھی حتمی مراحل میں ہیں۔ عدالت نے اینٹی ریبیز کنٹرول پروگرام کے مراحل کو 10 دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔

    ڈائریکٹر نے کہا کہ 60 گاڑیوں کی ضرورت ہے جو کتے پکڑنے کے لیے استعمال ہوں گی، کابینہ نے ان گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دے دی ہے۔

    جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ فنڈز کھانے آتے ہیں، کتا پکڑا اور مارا نہیں جاتا، گاؤں میں کتا کاٹے تو کہیں ڈاکٹر نہیں کہیں ویکسین نہیں، حیدر آباد تک پہنچتے پہنچتے بچہ مر جاتا ہے۔ ڈی ایم سیز میں 350 ملازمین ہیں کیا کرتے ہیں؟ کبھی سنا ہے ڈی ایم سیز میں 350 ملازمین؟

    عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایڈمنسٹریٹر پیش ہوں اور بتائیں فیصلے پر عمل درآمد کیوں نہیں ہو رہا۔

    عدالت نے سیکریٹری بلدیات کو بھی سگ گزیدگی کے واقعات روکنے کا حکم دیا اور انہیں ذاتی حیثیت میں معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے تمام ڈی ایم سیز کو ہفتہ وار رپورٹس جمع کروانے کی ہدایت کی۔

    عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز حکام کو بھی واقعات روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیفنس کے رہائشی کتوں کے کاٹنے سے بہت زیادہ پریشان ہیں، پارکوں میں بزرگ شہری واک تک نہیں کر پاتے۔ واقعات کو کم کریں یہی پیش رفت اور اچھی کارکردگی کا پیمانہ ہے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔

  • 80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    80 سالہ بزرگ گھر کا قبضہ چھڑانے کے لیے سالوں سے دربدر بھٹکنے پر مجبور

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 80 سالہ بزرگ اپنے گھر پر قبضے کے کیس کی سماعت کے دوران آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے عدالت میں دہائی دی کہ زندگی بھر کی جمع پونجی لگا کر گھر بنایا، اب وہ بھی نہیں رہا۔ سنہ 2013 سے انصاف کے لیے دربدر بھٹک رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق 80 سالہ بزرگ پلاٹ پر قبضے کی فریاد لے کر سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوا، برسوں سے انصاف کے لیے دربدر بزرگ شیر علی دوران سماعت آبدیدہ ہوگیا۔

    عدالت میں بزرگ نے کہا کہ غریب آدمی ہوں میرے پلاٹ پر قبضہ ہوگیا ہے، لی مارکیٹ کھجور بازار میں میرا پلاٹ ہے جس پر قبضہ ہے۔ بااثر شخص حاجی احمد نور نے میرے گھر پر قبضہ کیا ہے۔

    بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ میرا گھر مسمار کر کے وہاں بلڈنگ بنا دی گئی، حاجی احمد نور نے میرا گھر اپنے بیٹوں کے نام بھی منتقل کر دیا ہے، گھر میں 11 لاکھ روپے موجود تھے مجھے صرف 3 لاکھ دیے گئے۔

    بزرگ شہری نے دہائی دی کہ میرا خدا کے سوا کوئی نہیں ہے میری مدد کریں، سنہ 2013 سے انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی کی جمع پونچی لگا کر اپنے بچوں کے لیے گھر لیا تھا، اب میرے پاس رہنے کو اپنا گھر تک نہیں۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے بھی شہری کے حق میں فیصلہ دیا پھر بھی گھر پر قبضہ کیا گیا، بزرگ شہری کے تمام دستاویزات مکمل ہیں۔

  • پاکستان میں روسی کورونا ویکسین کی فروخت کی اجازت

    پاکستان میں روسی کورونا ویکسین کی فروخت کی اجازت

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نےکورونا ویکسین اسپوتنک فائیو کی فروخت کی اجازت دے دی اور ریمارکس میں کہا ویکیسن جتنی جلدی لوگوں کو لگ سکتی ہے لگ جائے، ایسی صورتحال میں ویکسی نیشن روکنا مناسب نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں روسی کورونا ویکسین اسپوتنک کی ریلیز سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی ، سماعت میں ڈریپ کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پر جواب جمع کرایا گیا، جس میں کہا 31 مارچ کو ویکسین ریلیز کردی تھی۔

    جس پر عدالت نے استفسار کیا آپ نے ویکسین کی ریلیز میں کوئی رکاوٹ ڈالی تھی کیا؟ ویکسین جتنی جلدی لوگوں کو لگ سکتی ہے لگ جائے ، ایسی صورتحال میں ویکسی نیشن روکنا مناسب نہیں۔

    ڈریپ حکام نےجواب میں کہا نہیں ہم نے کوئی روکاٹ نہیں ڈالی تھی ، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پرائس فکس ہونے کے بعد معاملہ حل ہو جائے گا تو وکیل فارماکمپنی کا کہنا تھا کہ نہیں پرائس فکس ہونے سے بھی معاملہ حل نہیں ہوگا، کیا ویکسین کی قیمت 8ہزار روپے مقرر ہوجاتی ہے تو ہم فروخت کریں گے ؟

    وکیل ڈریپ نے کہا ویکسین درآمدکی اجازت دی گئی تھی اس وقت بھی پرائس فکس نہیں کیےگئے، کہا گیا تھا کہ ویکسین کی پرائس فکس کرنے کا معاملہ ابھی چل رہا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا سندھ ہائیکورٹ نے ویکسین فروخت کرنے سے نہیں روکا، حکومت اب تک کیا کررہی تھی پرائس فکس کیوں نہیں کیے؟ جس پر وکیل ڈریپ نے بتایا کہ آئندہ ہفتےتک ویکسین کی فروخت سےروک دیں ہم پرائس فکس کردیں گے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے وکیل ڈریپ سے مکالمے میں کہا آپ کوتو جلدی کرنی چاہیے کورونا کی تیسری لہر آچکی ہے، وکیل فارماکمپنی مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ ہم پرائس ڈیٹا دینے کو تیار ہیں ، 10لاکھ انجکشن کا معاہدہ کرلیا تھا اور 50ہزار ویکیسن منگوالی تھی۔

    وکیل فارماکمپنی نے کہا کمپنی نے ویکسین کی قیمت 12ہزار 226روپے مقرر کررکھی ہے، ہر شہری کی مرضی ہے وہ کتنے پیسوں میں ویکسی نیشن کراتے ہیں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی کمپنی سے 20 لاکھ ویکسین کامعاہدہ کررکھا ہے ، معاہدے کےمطابق غیر ملکی کمپنی سے ویکسین لینی ہے ، ورنہ بھاری نقصان ہوگا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے کورونا ویکسین اسپوتنک 5 کی فروخت کی اجازت دیتے ہوئے درخواست کی مزید سماعت 12 اپریل تک ملتوی کردی۔

  • سندھ: عدالت نے محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا

    سندھ: عدالت نے محکمہ آبپاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ سندھ بھر میں محکمہ آب پاشی کی زمین سے قبضے ختم کرائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ کے نہری نظام کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے کیے جا چکے ہیں، اس سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں ایک کیس چل رہا ہے۔

    آج اس کیس میں عدالت نے سندھ بھر میں محکمہ آب پاشی کی زمین سے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت کے لیے ایک لاجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے تمام تجاوزات اور قبضے ختم کرنے کا حکم جاری کیا۔

    عدالت نے انتظامیہ کو تجاوزات اور قبضے ختم کرنے کے لیے 30 جون تک مہلت دے دی ہے، اور تجاوزات 3 مرحلوں میں ختم کرنے کی حکومتی تجویز منظور کر لی، عدالت نے حکم دیا کہ تجاوزات بندوں سے کینالز سمیت ختم کیے جائیں اور مقرر مدت کے بعد کوئی مہلت نہیں ملے گی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں کینالز، مائینر شاخ اور بندوں سے 28 فروری تک تجاوزات ختم کیے جائیں، دوسرے مرحلے میں آب پاشی کی زمین پر قائم کمرشل مقاصد کے لیے تجاوزات کو 30 اپریل تک ختم کیا جائے، اور تیسرے مرحلے میں رہائشی مقاصد کے لیے بنائی گئی تعمیرات کو 30 جون تک ختم کیا جائے۔

    دریں اثنا، عدالت نے تجاوزات کے خلاف دائر درخواستیں بھی خارج کر دیں، درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا عدالت عظمیٰ تمام سرکاری زمینوں سے تجاوزات کے خاتمے کا حکم دے چکی ہے، تجاوزات خاتمے پر اعتراضات ہیں تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

    عدالت نے انسداد تجاوزات مہم سے متعلق آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ دینے کا حکم بھی جاری کیا۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے آرزو فاطمہ کیس کا فیصلہ سنادیا

    سندھ ہائیکورٹ نے آرزو فاطمہ کیس کا فیصلہ سنادیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے آرزو فاطمہ کیس میں لڑکی کو دارالامان منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ نمٹادیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آرزو فاطمہ کیس کی سماعت ہوئی، آرزو فاطمہ نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کیا، عدالت نے کیس کو نمٹاتے ہوئے لڑکی کو دارالامان منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    پولیس نے عدالت میں کیس کی رپورٹ پیش کی، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ یہ اغوا کا نہیں کم عمری کی شادی کا کیس ہے، نکاح خواں اور دیگر نامزد ملزمان نے ضمانت حاصل کرلی ہے دو ملزمان فرور ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے کہ مفرور ملزمان کو گرفتار کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے آرزو سے استفسار کیا آپ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہیں؟ آرزو فاطمہ نے ایک دفعہ پھر والدین کے ساتھ جانے سے انکار کیا۔

    آرزو فاطمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ مقدمہ کا چالان ماتحت عدالت میں پیش کردیا گیا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، اس کیس کا اسلامی قوانین کے تحت فیصلہ ہونا چاہیے، اگر عائلی قوانین اور اسلامی قوانین کا معاملہ آجائے تو اسلامی قوانین کو فوقیت ہوگی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے ہم نے فیصلہ کردیا ہے آپ چاہیں تو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیں، عدالت نے پولیس کو شفاف تفتیش کرکے ماتحت عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیں۔

    عدالت نے محکمہ داخلہ کو آرزو فاطمہ کی کونسلنگ کرنے اور روز ایک گھنٹہ محکمہ داخلہ کے نمائندے کو آرزو سے ملاقات کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • شاہد خاقان کی ضمانت میں توثیق، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عدالتی حکم

    شاہد خاقان کی ضمانت میں توثیق، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا عدالتی حکم

    کراچی: سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران کی غیر قانونی تعیناتی سے متعلق ریفرنس میں سندھ ہائی کورٹ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے شاہد خاقان عباسی و دیگر کی درخواست ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے شاہد خاقان سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں توثیق کر دی۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے یہ حکم بھی دیا کہ تمام ملزمان کے نام فوری طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔ واضح رہے کہ عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانت 5،5 لاکھ روپے میں منظور کی تھی۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں ثابت کرنا ہوتا ہے کہ تفتیش بد نیتی پر مبنی ہے، دیکھنے میں آتا ہے شاہد خاقان موجودہ حکومت پر کھلم کھلا تنقید کرتے ہیں، شاہد خاقان کے خلاف پہلے بھی اسلام آباد میں ریفرنس دائر ہے، وہ اسلام آباد ریفرنس میں 7 ماہ جیل میں رہ چکے ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ضمنی ریفرنس دوبارہ دائر

    تحریری فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ اس بات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ نیب نے سیاسی دباؤ میں لانے کے لیے ریفرنس بنایا ہو، خواجہ برادران کیس میں سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نیب یک طرفہ کارروائی کر رہا ہے۔

    فیصلے کے مطابق یہ سوال کیا گیا تھا کہ اکثریتی پارٹی کے خلاف اب تک کتنے ریفرنس فائل کیے جا چکے ہیں، نیب حکام اور پراسیکیوٹر اس سوال کا جواب نہیں دے سکے، نیب نے تفتیش میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو شامل نہیں کیا، دل چسپ بات یہ ہے کہ ان الزامات کو ماتحت عدالت میں ریفرنس کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

    بعد ازاں، عدالت نے فیصلہ دیا کہ شاہد خاقان سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں توثیق کی جاتی ہے، جب کہ تمام ملزمان کے نام فوری طور پر ای سی ایل میں شامل کیے جائیں۔