Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • عدالت کا سندھ کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم

    عدالت کا سندھ کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی سیکریٹری صحت کو حکم دیا ہے کہ صوبے کے تمام اسپتالوں میں اینٹی رے بیز ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں کی روک تھام اور ویکسین کی عدم دستیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے صوبائی انتظامیہ کو حکم دیا کہ آوارہ کتوں کی روک تھام کے لیے پی سی ون 15 دن میں منظور کرایا جائے۔

    قبل ازیں، کیس کی پیروی کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات، کے ایم سی، ڈی ایم سیز کے نمایندے اور وکلا پیش ہوئے، سیکریٹری بلدیات نے کتوں کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پیش کی، ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ کتوں کی روک تھام سے متعلق پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، پی سی ون بھی بنا لیا گیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پی سی ون پر عمل درآمد کیسے ہوگا اور ٹاسک فورس کب بنے گی۔

    ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات نے عدالت کو بتایا کہ 2 دن میں ٹاسک فورس بنا دی جائے گی، سرکاری وکیل نے کہا کہ پی سی ون بھی ایک ماہ میں منظور کرا لیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  کراچی: کتے کے کاٹے سے 11 سال کا ایک اور بچہ انتقال کر گیا

    عدالت میں درخواست دی گئی تھی کہ عباسی شہید اسپتال میں ویکسین نہ ہونے سے ایک شہری انتقال کر گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عباسی شہید اسپتال میں ویکسین موجود نہیں ہے، نمایندہ کے ایم سی نے کہا کہ ہمارے پاس ویکسین ہے، جب کہ اسپتال کے نمایندے نے کہا وہ پرانا مریض تھا جو فالو اپ نہ کرانے کی وجہ سے انتقال کر گیا، کے ایم سی کے چاروں اسپتالوں میں ویکسین دستیاب ہے۔

    کے ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کے ایم سی کے پاس فنڈز کی اب بھی کمی ہے، ہمارے پاس کتوں کو مارنے کے لیے زہر دستیاب نہیں، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر زہر نہیں ہے تو پھر کیا کام کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، عدالت میں وکیل ڈی ایم سی شرقی، ملیر، غربی، وسطی اور دیگر نے بھی رپورٹس جمع کرائیں، کلفٹن، شاہ فیصل اور کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے وکیل پیش ہوئے، جب کہ کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے بھی وکالت نامہ جمع کرایا گیا، عدالت نے پوچھا کہ ملیر اور منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے کوئی کیوں نہیں آیا، آیندہ سماعت پر تمام کنٹونمنٹ بورڈز اپنے جوابات جمع کرائیں، کنٹونمنٹ بورڈز بتائیں وہ کتوں کی روک تھام کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ ٹاسک فورس کے ٹی او آرز دیکھنے کے بعد مزید کارروائی کریں گے، امید ہے فریقین اس مسئلے سے نکلنے کے لیے کوششیں کریں گے، عوام کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنا پڑیں گے، 15 دن میں پیش رفت نہ ہوئی تو ذمہ دار کے خلاف کارروائی کریں گے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دودھ فروشوں کی جانب سے من مانی قیمت وصولی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کمشنر کراچی کو زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ کے ایم سی نے استفسار پر عدالت کو بتایا کہ کراچی میں دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، عدالت نے سرزنش کی کہ صرف باتوں سے کیا ہوتا ہے، آپ طے شدہ قیمت پر عمل در آمد کیوں نہیں کراتے؟

    جسٹس علی مظہر نے کہا دودھ والے من مانی قیمتوں پر دودھ فروخت کر رہے ہیں، کمشنر کراچی کیا کر رہے ہیں، دودھ 94 روپے فی لیٹر کیوں نہیں ملتا؟ ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم چھاپے بھی مارتے ہیں اور جرمانہ بھی عائد کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، عدالت نے کمشنر کراچی سے 12 نومبر کو جامع رپورٹ طلب کر لی۔

    واضح رہے کہ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں اس وقت مختلف قیمتوں پر دودھ کی فروخت جاری ہے، دودھ فروشوں نے اپنی طرف سے 110 سے لے کر 140 روپے فی لیٹر قیمت مقرر کر رکھی ہے۔

    کمشنر کراچی کئی بار اس صورت حال کا نوٹس لے چکے ہیں، چھاپوں میں متعدد دودھ فروشوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تاہم کوئی ٹھوس حل نہیں نکالا گیا ہے۔ دودھ فروش دکان داروں کا کہنا ہے کہ جب انھیں دودھ مہنگا ملے گا تو وہ سستا کیسے بیچیں گے۔

  • فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کرتی شہباز شریف کی درخواست مسترد

    فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کرتی شہباز شریف کی درخواست مسترد

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر برائے آبی امور فیصل واوڈا کے خلاف اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی درخواست مسترد کردی، شہباز شریف نے حلقہ این اے 249 میں فیصل واوڈا کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی کراچی کے حلقہ این اے 249 میں فیصل واوڈا کی کامیابی کے خلاف درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

    شہباز شریف نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ فیصل واوڈا کو 35 ہزار 349 جبکہ شہباز شریف کو 34 ہزار 626 ووٹ ملے۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 نہیں دیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر سادہ کاغذ پر نتائج تھما دیے گئے، کئی فارم 45 پر پریزائیڈنگ افسر کے دستخط بھی نہیں تھے۔

    درخواستوں کے مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی ویر برائے ریلوے شیخ رشید اور وزیر برائے آبی امور فیصل واوڈا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کیس جیتنے پر فیصل واوڈا کو مبارکباد دیتا ہوں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ریلوے میں مسافروں کی تعداد 80 لاکھ ہوگئی ہے۔ جناح ٹرین کے ساتھ اکنامی کوچز بھی لگائی جائیں گی، 15 اکتوبر کو جناح ٹرین کا افتتاح کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا شروع ہونا کراچی والوں کے لیے بڑی خوشخبری ہوگی۔ ریلوے قوم کا سستا ترین سفر ہے، ریلوے کی آمدنی میں بہتری آئی ہے۔ میں ریلوے اور عمران خان کو جوابدہ ہوں کسی اور کو نہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ میں بھی چین جا رہا ہوں۔ عمران خان نے مودی کا چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا، عمران خان نے کشمیر کا مسئلہ جس طرح اٹھایا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    اپوزیشن کے مارچ سے متعلق انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اسلام آباد میں بڑا ڈینگی ہے مولانا صاحب نہ آئیں تو بہتر ہے، 27 اکتوبر خوش اسلوبی سے گزرے گا، 5 افراد کو عمران خان این آر او دے دیں، سب ٹھیک ہوجائے گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نا امید ہونے کی ضرورت نہیں عمران خان 5 سال پورے کریں گے، عمران خان نے اس ملک کو ڈوبنے سے بچایا ہے۔

    فیصل واوڈا نے بھی کیس جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں آج پھر شہباز شریف کو شکست ہوئی، ہمیں عدالتوں پر بھروسہ ہے، عدالتوں کا شکر گزار ہوں۔

  • سیکیورٹی کے تحت آغا سراج درانی کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لے جایا گیا، ترجمان نیب

    سیکیورٹی کے تحت آغا سراج درانی کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لے جایا گیا، ترجمان نیب

    کراچی: ترجمان نیب نے کہا ہے کہ آغا سراج درانی کو سیکیورٹی کے تحت بکتر بند گاڑی میں عدالت لے جایا گیا، ان کی سیکیورٹی ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آغا سراج درانی کی بکتر بند گاڑی میں عدالت میں پیشی پر پیپلزپارٹی رہنماؤں کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نیب نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کے تحت آغا سراج کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لے کر گئے، ان کی سیکیورٹی ہمارے لیے سب سے اہم ہے، انہیں سندھ اسمبلی ڈبل کیبن گاڑی میں لے جایا جاتا ہے۔

    ترجمان نیب نے کہا کہ آغا سراج درانی کی گاڑی سے متعلق گفتگو کو مسترد کرتے ہیں، عدالت پہنچانے کے لیے قانونی تقاضوں کو پورا کیا جاتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں آغا سراج کو صاف ماحول میں رکھا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس اپریل کوجواب طلب کرلیا۔

    مزید پڑھیں: آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    اسپیکرسندھ اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے 18فروری کوکال اپ نوٹس جاری کرکے 25فروری کوطلب کیاگیا، میں شیڈول بناکر 19فروری کواسلام آبادگیا تو 19 فروری کوچیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کردیے اور 20فروری کواسلام آباد سےگرفتارکیاگیا۔

    آغاسراج درانی کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کا طریقہ کار قانون کے برخلاف تھا، مجھے سیاسی انتقام کی خاطرگرفتار کیاگیا، گھر پر چھاپے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا نیب اب تک میرےخلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اور استدعا کی نیب ریمانڈلے رہا ہے مگرجوازاب تک پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے طریقہ کار کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور میرے خلاف انکوائری کو ختم اور ضمانت پر رہا جائے، تاہم ان کی ضمانت کی استدعا مسترد کردی گئی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آرٹیکل 77 کے خلاف ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 اپریل تک جواب طلب کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6، 6 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا، نئے نرخوں کے بعد پیٹرول 98 روپے 89 پیسے اور ڈیزل 117 روپے تینتالیس پیسے کا ہوگیا تھا۔

    قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 3 روپے فی لیٹر بڑھ گئی جس کے بعد مٹی کا تیل 89 روپے 31 پیسے اور لائٹ ڈیزل 80 روپے 54 پیسے فی لیٹر ملے گا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 3 روپے بڑھا دی گئی۔

    اس سے قبل اوگرا نے پیٹرول 11 روپے 91 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 11 روپے 17 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 6 روپے 65 پیسے اور لائٹ ڈیزل 6 روپے 49 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔

    گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

  • عدالت نے سندھ حکومت کو خواتین پر تشدد روکنے کے قانون پر عمل درآمد میں ناکام قرار دے دیا

    عدالت نے سندھ حکومت کو خواتین پر تشدد روکنے کے قانون پر عمل درآمد میں ناکام قرار دے دیا

    کراچی: خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف درخواستیں پر سندھ ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت خواتین پر تشدد روکنے کے قانون پر عمل درآمد میں ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں خواتین پر گھریلو تشدد کے سلسلے میں دائر درخواستوں کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ جاری کیا، عدالت نے تشدد روکنے کے قانون پر عمل درآمد میں سندھ حکومت کو ناکام قرار دیا۔

    عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے حکم جاری کیا کہ گھریلو تشدد کی شکار خواتین کے لیے ضلعی سطح پر خصوصی ٹاسک فورس بنائی جائے۔

    عدالت نے گھریلو تشدد کی شکار خواتین کو بھی متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنے کی ہدایت کی، جسٹس صلاح الدین پنہور نے مجسٹریٹس کو حکم دیا کہ وہ خواتین کی شکاتیوں کا فوری ازالہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کیلئے موبائل ایپلیکیشن متعارف

    سندھ حکومت کو حکم دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ خواتین پر تشدد روکنے کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے متعلقہ ڈی آئی جیز کو بھی ہدایت کی کہ اس سلسلے میں خواتین کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے۔

    دریں اثنا، عدالت نے یتیم خانوں اور شیلٹر ہومز کی تفصیلات بھی طلب کر لیں، جسٹس صلاح الدین نے حکومت کو ہدایت کی کہ یتیم خانوں اور شیلٹر ہومز کو مناسب فنڈز فراہم کیے جائیں۔

  • نجی اسکول یتیم بچوں کی تعلیمی اور داخلہ فیس ختم کریں، سندھ ہائیکورٹ

    نجی اسکول یتیم بچوں کی تعلیمی اور داخلہ فیس ختم کریں، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسکولوں کو حکم دیا ہے کہ یتیم بچوں کی فیس ختم کریں، یتیم خانے اپنے اکاؤنٹس کا 10سالہ ریکارڈ مرتب کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق یتیم بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، عدالت میں یتیم بچوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر سندھ ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے یتیم بچوں کی تعلیم کے لئے فیس ختم کریں۔

    پرائیویٹ اسکولوں میں یتیم بچوں کے داخلے کیلئے قانون سازی کی جائے، اس حوالے سے سندھ حکومت بھی یتیم بچوں کو قانون کے مطابق رجسٹرڈ کرے۔

    مزید پڑھیں : نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا، چیف جسٹس

    عدالت کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں یتیم بچوں کے بھی اتنے حقوق ہی ہیں جتنے عام شہریوں کے بچوں کے ہیں، یتیم بچوں کو شناخت دینے کے لئے میکنزم بنایا جائے، چیف سیکریٹری سندھ معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ میں 50 اسکولوں کا منصوبہ چار سال بعد بھی التوا کا شکار

    یتیم خانوں سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ یتیم خانے اپنے اکاؤنٹس کا دس سالہ ریکارڈ مرتب کرائیں اور بورڈ کے سہ ماہی اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے، سندھ حکومت دس ملین فنڈ سالانہ یتیم خانوں کے لئے مختص کرے۔

  • سندھ ہائیکورٹ : علی جہانگیرصدیقی سے نیب انکوائری کیخلاف مقدمہ کا فیصلہ محفوظ

    سندھ ہائیکورٹ : علی جہانگیرصدیقی سے نیب انکوائری کیخلاف مقدمہ کا فیصلہ محفوظ

    کراچی : حکومتی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کے خلاف کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں امریکا میں سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کے خلاف نیب انکوائری پر سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ نے وکیل صفائی اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    وکیل صفائی نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شئیرز کے معاملے کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں جبکہ نیب وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مہنگے داموں شیئرز بیچ کر سرکاری اداروں کو چالیس ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    مزید پڑھیں: نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا

    نیب کے مطابق علی جہانگیر صدیقی نے ازگارڈ نائن نامی کمپنی کے ذریعے شئیرز کا سودا کیا تھا۔

  • کراچی پولیس کا لاپتہ بچوں کی بازیابی میں ناکامی کا اعتراف، سندھ ہائیکورٹ برہم

    کراچی پولیس کا لاپتہ بچوں کی بازیابی میں ناکامی کا اعتراف، سندھ ہائیکورٹ برہم

    کراچی : پولیس نے عدالت میں لاپتہ بچوں کی بازیابی میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا، عدالت نے حکم دیا کہ کچھ بھی کریں بچوں کو بازیاب کرائیں، ہمیں پیش رفت چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی سے لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پولیس نے رپورٹ جمع کرائی جس میں اعتراف کیا گیا کہ اٹھارہ بچوں کی بازیابی میں کامیابی تاحال نہیں ملی ہے۔

    ڈی آئی جی کرائم برانچ نے عدالت کو بتایا کہ بازیابی کی پوری کوشش کررہے ہیں، ایک بچی عاصمہ سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ بچی بلوچستان میں ہے۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل بچوں کی بازیابی کیلئے کام کررہا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ باربارحکم کے باوجود بچوں کو بازیاب نہیں کرایاجارہا ، ہمیں پیشرفت چاہئے، کچھ بھی کریں بچوں کو بازیاب کرائیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی سے تمام بچوں کو بازیاب کراکر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے: اے آئی جی سندھ

    عدالت نے پولیس کو لاپتہ بچوں کا مکمل نادرا ریکارڈ ایف آئی اے کو دینے کا حکم دیتے ہوئے پولیس اور ایف آئی اے سے اکتیس جنوری تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    واضح رہے کہ ساڑھے تین ماہ قبل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اے آئی جی سندھ ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا تھا کہ سال2018میں اب تک اغواء کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، تمام آٹھ بچوں کو بازیاب کراکر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں اب تک 186 بچے لاپتہ ہوئے جن میں سے 90 فیصد مل گئے، اس کے علاوہ اغوا کا کوئی واقعہ ہے تو وہ ہماری اطلاع میں لایا جائے۔

  • سندھ میں کام کرنے والی گیس و پیٹرول کمپنیوں کے خلاف توہین عدالت کیس

    سندھ میں کام کرنے والی گیس و پیٹرول کمپنیوں کے خلاف توہین عدالت کیس

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں صوبے میں کام کرنے والی گیس و پیٹرول کمپنیوں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت میں عدالت نے افسران کی سخت سرزنش کی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کام کرنے والی گیس و پیٹرول کمپنیوں کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار نے کہا کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر کمپنیاں عملدر آمد نہیں کر رہیں، مقامی سطح پر ترقیاتی اور فلاح و بہبود کے کام میں تعاون نہیں کیا جا رہا۔

    عدالت نے 30 اکتوبر تک قمبر شہداد کوٹ اور بدین میں کمپنیز سے رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ رپورٹ میں ملازمین کی تفصیل ڈومیسائل کے ساتھ پیش کی جائے، مولوی اور مؤذن کی تفصیل بھی ڈومیسائل کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

    عدالت میں قمبر شہداد کوٹ میں گیس فیلڈ مزرانی میں مقامی ملازمین کی بھرتی کی رپورٹ پیش کی گئی۔

    ڈپٹی کمشنر قمبر شہداد کوٹ جاوید جاگیرانی نے بتایا کہ 6 میں سے ایک انجینئر مقامی ہے باقی سب باہر سے آئے ہیں۔

    عدالت نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتہ ہے آپ کے ضلع میں مقامی لوگوں سے ناانصافی ہو رہی ہے؟ ایسی صورتحال پیدا نہ کریں کہ آپ کی آنے والی نسلیں بھیک مانگیں۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ اپنی ڈیوٹی کے فرائض انجام نہیں دے رہے، کیوں نہ آپ کے چیف سیکریٹری کو لکھا جائے کہ آئندہ آپ کو فیلڈ پوسٹنگ نہ دی جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر چیف سیکریٹری سندھ کو بھی طلب کرلیا۔

    سماعت میں ضلع گھوٹکی کے سابق ڈپٹی کمشنر کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ قادر پور گیس فیلڈ نے ترقیاتی کاموں کی مد میں فنڈ نہیں دیا۔ گیس فیلڈ نے نمائندے نے کہا کہ ہم نے فنڈز دیے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنر نے جب رپورٹ میں سچ لکھا تو اس کا تبادلہ کر دیا گیا۔ عدالت نے نئے تعینات ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کو بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے کہا کہ بیان حلفی میں بتائیں 2013 سے کمپنیوں نے ترقی کے لیے کتنی رقم خرچ کی، کمپنی والوں کو مولوی اور مؤذن بھی باہر سے چاہئیں۔

    سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے مزرانی گیس فیلڈ افسران کی بھی سرزنش کی گئی۔ ہائیکورٹ میں کیس کی مزید سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔