Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • فلم مالک پرپابندی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی

    فلم مالک پرپابندی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی

    لاہور/ کراچی : وفاقی حکومت کی جانب سے فلم مالک پرپابندی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔ لاہورہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سےجواب مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عاشر عظیم کی فلم مالک پر ریلیز ہونے کے دوسرے ہی ہفتے پابندی لگ گئی۔ فلم ڈائریکڑ عاشر عظیم نے پابندی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم پر پابندی غیرقانونی ہے۔

    درخواست فلم مالک کی بندش کے خلاف دائر کی گئی ہے، عاشر عظیم کا مؤقف ہے کہ فلم میں قومی مفادکےخلاف کچھ نہیں ہے۔ فلم میں ایسا کوئی مواد شامل نہیں تھا کہ جس پر پابندی لگا ئی جائے۔

    دوسری جانب فلم “مالک” پرپابندی کے خلاف شہری کی جانب سے دائردرخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست کی سماعت کی ۔

    لاہورہائی کورٹ میں درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ سنسر بورڈ کے سرٹیفکیٹ کےبعد پابندی کا جواز نہیں۔ پابندی سے کرپٹ عناصر کو مزید تقویت ملے گی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے مالک کے خلاف پابندی پر وفاقی حکومت اورسنسربورڈ سے واضح جواب مانگ لیاہے۔

    عدالت نےوفاقی حکومت اورسنسر بورڈ کونوٹس جاری کرتےہوئے سترہ مئی کو جواب طلب کرلیا۔

     

  • صحافیوں پر تشدد، اے آئی جی نے تحقیقات کی یقین دہانی کرادی

    صحافیوں پر تشدد، اے آئی جی نے تحقیقات کی یقین دہانی کرادی

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے گذشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں صحافیوں پر تشدد کےواقعے کی شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کرا ئی ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ کے باہر گذشتہ روز صحافیوں پر وحشیانہ تشدد کیخلاف صحافیوں نے ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کی پریس کانفرنس میں شدید احتجاج کیا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں گذشتہ روزسابق صوبائی وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کی پیشی کےموقع پر پولیس اہلکاروں کی جانب سےصحافیوں پر بدترین تشدد کیا گیا۔ انہیں سڑک پر گھسیٹا گیا اور کیمرے توڑ دیئے گئے۔

    صحافیوں نےایڈیشنل آئی جی کی پریس کانفرنس کےدوران احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صحافیوں پرتشدد کےواقعےکی تحقیقات کی جائے۔

    ایڈیشنل آئی جی نےصحافیوں کویقین دہانی کرائی کہ وہ صحافیوں پر تشدد کےواقعے کی شفاف تحقیقات کرائیں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے بھی سندھ ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں پرتشدد کے واقعے پرا ظہارافسوس کرتے ہوئے ڈی آئی جی امیر شیخ کو پانچ روز میں ذمہ داروں کا تعین کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔سادہ لباس نقاب پوش اہلکاروں نے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرا مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا ۔ اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، اطلاع ملنے پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی وہاں پہنچ گئے۔

    صورتحال جانن کیلئے اے آر وائی نے جب محکمہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    علاوہ ازیں جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنی اہلیہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ذوالفقار مرزا کو آج ہر حال میں گرفتار کرنا ہے۔ پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 24 گارڈز اور درائورز کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    صحافیوں پرتشدد کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کوطلب کرلیا ہے، آخری اطلاعات تک ڈی آئی جی ساؤتھ  عدالت میں طلبی کے باوجود ایک روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔

    جبکہ مذکورہ واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ نے بھی طلب کرلی ہے۔

    اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیاکے نمائندوں پرتشدد کی  پرزور مذمت اوراہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: ذوالفقارمرزا کی سیکورٹی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت

    سندھ ہائیکورٹ: ذوالفقارمرزا کی سیکورٹی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں ذوالفقار مرزا کی سیکورٹی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی ڈویژنل بنچ کی عدالت میں ذوالفقار مرزا کی جانب سے وکیل اشرف سمو نے درخواست دائر کی کہ جس میں ان کا مؤقف تھا کہ فریال تالپور اور دیگر وزراء کو بھی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے لیکن ان کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جا رہی اور ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    اسی درخواست میں فریال تالپور نے فریق بنتے ہوئے اپنا مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کو دی جانے والی سیکورٹی عدالتی حکم پر دی گئی تھی ذوالفقار مرزا بلا جواز ان پر تنقید نہ کریں۔

    گزشتہ سماعت میں آئی جی سندھ پولیس اور ہوم سیکریٹری نے اپنا جواب عدالت میں جمع کروا دیا تھا، آج ہونے والی سماعت کے موقع پر ذوالفقار مرزا کے وکیل اشرف سمو نے عدالت سے استدعا کی کہ ان دونوں رپورٹوں میں اعتراضات سے متعلق مہلت دی جائے۔

    عدالت نے فریال تالپور کی درخواست ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی۔

  • کراچی:9مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی سرکاری یقین دہانی

    کراچی:9مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی سرکاری یقین دہانی

    کراچی :سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری وکیل نے نو مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی، ذوالفقار مرزا نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ذوالفقار مرزا کی سندھ حکومت کیخلاف دائر درخواست نمٹا دی، ذوالفقار مرزا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں، اس کے باوجود پولیس گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    درخواست میں نئے مقدمات کے اندراج کو روکنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

    سماعت کے دوران ذوالفقار مرزا کے وکیل کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں، پولیس عدالتی احکامات کی پر عمل کرے، جس پر سرکاری وکیل نے ایک بار پھر ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے کہ تھانے پر دھاوا بولنے اور زبردستی دکانیں بند کرانے کے الزام میں ذوالفقارمرزا حفاظتی ضمانت پر ہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ: راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت 20 مئی تک ملتوی

    سندھ ہائیکورٹ: راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت 20 مئی تک ملتوی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ايس ايس پی راو انوار سے متعلق درخواست کی سماعت بیس مئی تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار سے پوليس مقابلوں کی تفصيلات طلب کرلیں۔

    سندھ ہائیکورٹ ميں اين جی او کی جانب سےدائردرخواست میں موقف اختیار کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جعلی پوليس مقابلوں ميں شہريوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

    درخواست کے مطابق راؤ انوار کو آئندہ کسی عہدے پرتعینات نہ کیا جائے جبکہ ان سے پولیس مقابلوں سے متعلق پوچھا جائے۔

    عدالت نے درخواست گزار کو ہدايت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر پوليس مقابلوں کی تفصيلات آئندہ سماعت پر عدالت ميں جمع کرائيں۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ مسترد کردی

    سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ مسترد کردی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس سے متعلق رپورٹ مسترد کردی، عدالت نے اٹھائیس مئی تک تفصیلی پروگریس رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں بیس سے زائد لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت نے پولیس کی پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    عداالت نے متعلقہ حکام کو اٹھائیس مئی تک تفصیلی پروگریس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے ڈی ایس پی گڈاپ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے، لاپتہ افراد کا تعلق سیاسی و مذہبی جماعت سے ہے، جن سے کچھ دو ہزار تیرہ اور کئی دو ہزار چودہ سے لاپتہ ہیں ۔

  • ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    حیدرآباد : سندھ ہائیکورٹ نے ذوالفقار مرزاکی ضمانت میں نو مئی تک توسیع کردی، تفصیلات کے مطابق عدالت نےحفاظتی ضمانت میں چار روزکا اضافہ کرتےہوئےنومئی تک توسیع کردی۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نےذوالفقارمرزاکی دائرکردہ توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سےانکارکرتے ہوئےمعاملہ چیف جسٹس کوبھجوادیاہے۔

    ذوالفقار مرزا کےوکیل اشرف سموں نےسندھ حکومت اور پولیس کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی تھی۔ بینچ میں شامل جسٹس شوکت علی میمن نےذاتی وجوہات پرسماعت سے انکارکردیا۔

    حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نےذوالفقار مرزا کے چارحامی دس روزہ تفتیشی ریمانڈ پر بدین پولیس کے حوالے کردیئے۔

    اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقارکی حیدرآبادمیں ممکنہ عدالت کی اطلاع پر سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی۔جیالوں کی بڑی تعدادعدالت کے باہر جمع ہوگئی۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کےکیس کےدو مدعی انجمن تاجران ضلع بدین کے صدرامتیازعلی میمن اورتاجررہنماتاج محمد ملاح بھی انسداددہشت گردی کی عدالت میں پہنچے۔

    مدعی علیہان نےمیڈیا کو بتایا کہ تین روز قبل ڈاکٹرذوالفقارمرزانےمسلح ساتھیوں کےہمراہ دکانوں پرحملہ کیا اس کے باوجودپولیس ملزمان کوگرفتار نہیں کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر چوبیس گھنٹے میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیاگیا توتاجربرادری مرزا فارم ہاؤس کا گھیراؤ کرکےشہرمیں شٹر ڈاون ہڑتال بھی کرے گی۔

  • صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرزا کی ہمشیرہ کی جانب سے دائر درخواست پر رٹ نے اعتراض لگا دیا۔

    صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست دائر کی تھی کہ صولت مرزاکے نظر ثانی اپیل عدالتی عظمیٰ زیر سماعت ہے لہذا ڈیٹ وارنٹ جاری نہیں کیئے جاسکتے ہیں۔

     عدالت نے ڈیٹ وارنٹ معطل کرنے کیلئے احکام جاری کرے، سندھ ہائی کورٹ کی رٹ برانچ نے درخواست ڈیٹ وارنٹ کی کاپی نہ ہونے کے باعث غیر موئر قرار دے دیا۔

    صولت مرزا کے وکیل کا کہنا ہےدرخواست کل پھر جمع کرائی جائےگی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا کی انیس مارچ کیلئے ڈیٹ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی پھانسی رکوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست صولت مرزا کی بہن نے دائر کی، درخواست گزار صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے، اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

  • کراچی: صولت مرزا کی پھانسی روکنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی: صولت مرزا کی پھانسی روکنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی پھانسی رکوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست صولت مرزا کی بہن نے دائر کی، درخواست گزار صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے۔ اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

    گزشتہ روز صولت مرزا کی پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے تھے، صولت مرزا کی سزائے موت پر 19 مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے عملدرآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا نے 5جولائی 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

    اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا نے بالترتیب سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

    صولت مرزا کو 2014 میں سیکیورٹی کے سبب کراچی سے مچھ جیل بلوچستان منتقل کیا گیا تھا۔