Tag: سندھ ہائیکورٹ

  • کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ برہم ، کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب

    کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ برہم ، کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب

    کراچی : شہر قائد غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہری کی درخواست پر کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس دیئے جو بھی کرنا ہے کریں مگرغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پررپورٹ دیں۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بل وقت پر ادا کرتے ہیں، کوئی لائن لاسز بھی نہیں پھر بھی بجلی بندکردی جاتی ہے، علاقے میں کوئی ڈیفالٹر نہیں، بروقت بل ادا کرنے کے باوجود طویل لوڈشیڈنگ ہے۔

    جس پر کے الیکٹرک نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ درخواست گزار کا مسئلہ چند روز میں حل ہو جائے گا۔

    یاد رہے جماعت اسلامی نے ہیٹ ویو کی صورتحال کے دوران کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے عہدے کیلئے جعلی تجربہ اور جعلی ڈگریاں دینے کا انکشاف

    سٹی کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایڈووکیٹ سیف الدین کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواست میں فوری سماعت کا مطالبہ کیا گیا تھا او کے الیکٹرک کو شہر بھر میں ‘غیر منصفانہ’ بجلی کی بندش سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

    ایڈووکیٹ سیف الدین نے کہا تھا کہ کراچی کو شدید گرمی کا سامنا ہے، جس سے ہیٹ ویو کا سنگین خطرہ ہے، اور مزید کہا کہ بجلی کی کٹوتی طلباء کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: نیپرا نے کراچی لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کا جواب مسترد کردیا۔

    واضح رہے 22 مئی کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس عبداللہ علوی کی کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بدترین بحران سے متعلق وضاحت کو مسترد کردیا تھا۔

    نیپرا نے مارچ 2025 کے لیے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) سے متعلق کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • تعلیم کا  بیڑا غرق کر دیا، پیسوں کے عوض بچوں کو گریڈ دیے جاتے ہیں، عدالت چیئرمین انٹربورڈ سکھر پر برہم

    تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا، پیسوں کے عوض بچوں کو گریڈ دیے جاتے ہیں، عدالت چیئرمین انٹربورڈ سکھر پر برہم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے چیئرمین انٹربورڈ سکھر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا، پیسوں کے عوض بچوں کو گریڈ دیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں چیئرمین انٹربورڈ سکھر رفیق احمد پل کے خلاف انکوائری کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈو دیگر عدالت میں پیش ہوئے، سندھ ہائیکورٹ نے چیئرمین انٹربورڈ سکھر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ سکھر دو سال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا، کیا یہ ہمیشہ کیلئے بورڈ سے چپکے رہنا چاہتے ہیں؟

    جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے صرف کرپشن کرنے کیلئے بیٹھے ہیں، قوم کیلئے کیا خدمت کر رہے ہیں کیا ہمیں نہیں پتا؟ تعلیم کا کیا حال کر دیا اور بیڑا غرق کر دیا ہے۔

    جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتا ہے کیسے ایجنٹ آتے ہیں بچوں کو کہتے ہیں کہ کون سا گریڈ چاہیے، پیسوں کے عوض بچوں کو گریڈ دیے جاتے ہیں سب پتا ہے۔

    مزید پڑھیں : میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی اسناد کی تصدیق ، طلبا کے لیے اہم خبر

    وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کے خلاف غیر قانونی انکوائری کی گئی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں تو ہم پہلے کمشنر کو انکوائری کی ہدایت کریں گے، درخواست گزارکی کتنی ملکیت تھی اب کتنی آئی سب کی انکوائری ہوگی، درخواست گزار2سال کیلئے تعینات ہوا ہے، 2 سال مکمل ہوگئے بورڈ کی جان چھوڑ دیں۔

    وکیل یونیورسٹی اینڈ بورڈ کا کہنا تھا کہ قائم مقام صوبائی حکومت نے نئی بھرتیوں کا حکم دیا تھا تاہم وکیل درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے حکام کو قانون کے مطابق انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔

  • پسند کی شادی کرنے والا جوڑا تحفظ کے لیے عدالت پہنچ گیا

    پسند کی شادی کرنے والا جوڑا تحفظ کے لیے عدالت پہنچ گیا

    کراچی : پسند کی شادی کرنے والا جوڑا تحفظ کے لیے عدالت پہنچ گیا،لڑکی نے عدالت میں بیان میں کہا کہ میں نے اپنی مرضی سے پسند کی شادی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے نے تحفظ کے لیے درخواست دائر کردی۔

    شادی کرنے والے جوڑے کے خلاف کارروائی کرنے اور ہراساں کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

    جسٹس عدنان کریم میمن نے کہا کہ کیا پولیس کا کام لوگوں کو ہراساں کرنا ہے؟ لگتا ہے پولیس کی لوگوں کو ہراساں کرنا پرائم ڈیوٹی ہے۔

    اکبر لاشاری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ زینب نے 4 اپریل کو سمان سے پسند کی شادی کی، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سچل پولیس نے مقدمہ درج کرکے لڑکے کے گھر پر تالے لگا دئیے ہیں۔

    وکیل نے استدعا کی پولیس کو درخواست گزار اور اس کے شوہر کو گرفتار کرنے اور ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

    لڑکی نے عدالت میں بیان میں کہا کہ میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، جس پر عدالت نے پولیس کو درخواست گزاروں کی گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے پولیس کو لڑکے اور اس کے گھر والوں کو ہراساں کرنے سے بھی روک دیا اور فریقین کو 29 مئی کے لیے نوٹس جاری کردیئے ۔

  • ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست

    ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست

    کراچی: شہر قائد میں ایک ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست دی گئی ہے، کراچی چڑیا گھر میں رانو نامی ریچھ کی غیر قانونی قید اور ابتر حالت کے خلاف اس درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔

    کیس کی سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی، ڈائریکٹر کراچی زو اور سیکریٹری کنزرویٹو وائلڈ لائف کو نوٹس جاری کر دیے، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے ریچھ کی قید اور حالت زار سے متعلق جواب طلب کیا ہے۔

    وکیل درخواست گزار جبران ناصر نے عدالت کو بتایا کہ سینئر ڈائریکٹر زو کی جانب سے رانو ریچھ کی صحت سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اس کمیٹی نے 17 جنوری 2025 کو اپنی سفارشات میں کہا کہ رانو ذہنی دباؤ میں ہے، اور اسے کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔

    درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ رانو کو کراچی زو میں قید کرنا وائلڈ لائف ایکٹ کی سیکشن 47 کی خلاف ورزی ہے، جب کہ سندھ ہائیکورٹ ایسی ہی ایک درخواست میں رانو کے لیے ایئر کولر پول کی صفائی اور دیگر احکامات بھی جاری کر چکا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا رانو کو کراچی زو میں رکھنا آرٹیکل 9 اور 9 اے کی خلاف ورزی ہے، اس لیے کمیٹی کی سفارشات کے مطابق رانو کی قدرتی ماحول میں منتقلی کا حکم دیا جائے۔

  • سرکاری املاک اور عوامی مقامات پر سائن بورڈز اور اشتہارات لگانے کے کیس میں پیش رفت

    سرکاری املاک اور عوامی مقامات پر سائن بورڈز اور اشتہارات لگانے کے کیس میں پیش رفت

    کراچی: سرکاری املاک اور عوامی مقامات پر سائن بورڈز، سیاسی بینرز اور اشتہارات لگانے کے کیس میں پیش رفت ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سائن بورڈ لگانے والی ایک نجی کمپنی نے ’سرکاری املاک اور عوامی مقامات پر سائن بورڈز، سیاسی بینرز اور اشتہارات لگانے‘ کے کیس میں فریق بننے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔

    عدالت نے نجی کمپنی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے، جمشید قاضی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی نے معاہدے کے بعد ہی سائن بورڈز لیے تھے، کمپنی کو سنے بغیر کی آپریشن کر کے سائن بورڈ ہٹا دیے گئے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر سندھ ہائیکورٹ نے میئر کراچی کو شہر بھر سے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا، عدالت نے کے ایم سی، کے ڈی اے، ڈی ایچ اے، کنٹونمنٹ بورڈز اور دیگر کو شہر بھر سے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں احکامات پر عمل درآمد کر کے رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا تھا، عدالتی حکم ہے کہ غیر قانونی سائن بورڈز لگانے والوں کے خلاف مقدمات درج کرائے جائیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ جس نے بھی غیر قانونی سائن بورڈز لگائے ہوئے ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

    وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ سپریم کورٹ نے سرکاری املاک پر سے سائن بورڈ ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

  • ملزمان کی شناخت پریڈ کیسے کی جائے؟ گائیڈ لائنز جاری

    ملزمان کی شناخت پریڈ کیسے کی جائے؟ گائیڈ لائنز جاری

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کرمنل مقدمات میں ملزمان کی شناخت پریڈ کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم آئی ٹی نے ملزمان کی شناخت پریڈ کے لیے ماتحت عدالتوں کو نئی گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں، ممبر انسپیکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ منتظم جج نے سپریم کورٹ کے اصولوں کے مطابق گائیڈ لائنز تیار کی ہیں۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ مقدمے میں بتائے گئے ملزم کے حلیے کو میچ کریں گے، شناخت پریڈ بیان کردہ ملزم کے حلیے سے مماثلت کے بعد شروع ہوگی۔


    سندھ حکومت کا پولیس کی تفتیشی صلاحیت مزید بہتر بنانے کا فیصلہ


    گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے ساتھ اسی حلیے سے ملتے جلتے ڈمی ملزمان کو پیش کیا جائے، پریڈ میں ایک ملزم سے زائد کو ایک ساتھ پیش نہ کیا جائے، اور گواہ سے پریڈ سے قبل ملزمان کے کردار کی معلومات لی جائیں۔

    گائیڈ لائنز کے مطابق پولیس یقینی بنائے پریڈ سے قبل ملزم کی شناخت نامعلوم رہے، کیوں کہ اگر ملزم کی شناخت سے متعلق گواہ کو معلومات ہوئی تو شناخت پریڈ کا فائدہ نہیں ہوگا۔

  • ایک سے زائد صوبوں میں کام کرنے اداروں کا ویلفیئر فنڈ کس کے پاس جمع ہوگا؟ عدالتی فیصلہ جاری

    ایک سے زائد صوبوں میں کام کرنے اداروں کا ویلفیئر فنڈ کس کے پاس جمع ہوگا؟ عدالتی فیصلہ جاری

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں ایک سے زائد صوبوں میں کام کرنے والے ملازمین کے ویلفئیر فنڈ جمع کرنے کے کیس میں عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے اپنی درخواست میں ایک سے زائد صوبوں میں کام کرنے والے اداروں کا ای او بی آئی ویلفیئر فنڈ صوبے یا وفاق کو جمع کرنے کا سوال اٹھایا تھا۔

    عدالت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی درخواست منظور کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ میں کہا کہ ایک سے زائد صوبوں میں کام کرنے ادارے فنڈز ایف بی آر کے پاس جمع کرائیں گے۔

    وکیل سندھ حکومت کے مطابق اٹھارویں ترمیم سے ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈز کا محکمہ صوبوں کے پاس چلا گیا ہے، سندھ نے اٹھارویں ترمیم کے بعد اپنا قانونی میکنزم بنا لیا ہے، جب کہ ایف بی آر کے وکیل نے کہا کہ مشترکہ مفادات کاوٴنسل (سی سی آئی) کے مطابق تمام صوبوں کی قانون سازی تک یہ معاملہ وفاق کے پاس ہوگا، سندھ نے تو قانون سازی کر لی ہے لیکن دیگر صوبوں میں ابھی معاملہ التوا کا شکار ہے، اس لیے سی سی آئی کے فیصلے کو عدالت تبدیل نہیں کر سکتی۔

    عدالت نے کہا کہ اس سلسلے میں آئین میں واضح گائیڈ لائن موجود ہیں، تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ اگر کسی کو سی سی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنا ہے، تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں معاملہ اٹھایا جا سکتا ہے، پارلیمنٹ کے کئی مشترکہ اجلاس ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی صوبے نے یہ معاملہ نہیں اٹھایا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ عدالت کے عبوری حکم کے تحت ناظر کے پاس جو رقم جمع ہوئی ہے، وہ ایف بی آر کو دی جائے، عبوری حکم میں درخواستوں پر فیصلے تک ملازمین کے لیے فنڈز کی رقم ناظر کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی، حکومت سندھ کا مؤقف تھا کہ اس فنڈ کی مد میں اربوں روپے جمع ہیں، یہ صوبائی حکومت کو مل جائیں تو بہت سے منصوبے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

  • ریفری جج نیب ریفرنسز کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ آج سنائیں گے

    ریفری جج نیب ریفرنسز کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ آج سنائیں گے

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں ریفری جج نیب ریفرنسز کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ آج سنائیں گے، نیب ریفرنسز کے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے مختلف ججوں میں اختلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل آغا نیب ریفرنسز کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ آج سنائیں گے۔

    نیب ریفرنسز کے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے مختلف ججوں میں اختلاف پایاجاتا ہے، سماعت کے دائرہ کار کے متعلق بینچ رکن جسٹس یوسف علی سید نے اختلاف کیا تھا۔

    جسٹس یوسف علی سعید نے کہا تھا کہ سماعت آئینی بینچ کے بجائے ریگولر بینچز کے دائرہ کار میں آتی ہے۔

    آئینی بینچ ارکان میں اختلاف کے باعث ملزم عمیر اور دیگر کی درخواست ضمانت کی سماعت التوا کا شکار ہے۔

    نیب ریفرنس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور شرجیل میمن کی ضمانت آئینی بینچ نے ہی منظور کی تھی، جس بینچ نے ضمانت درخواست کی سماعت کی اس میں جسٹس کے کے آغا اور جسٹس ثنا منہاس شامل تھیں۔

    وکلا نے مؤقف میں کہا کہ شریک ملزمان کی درخواست کی سماعت اسی بینچ میں ہوئی ہے، اس لیے دائرہ کار طے کیا گیا۔

    دائرہ کار میں ججوں کے اختلاف کے باعث جسٹس فیصل آغا کو ریفری جج مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد جسٹس فیصل آغا نے درخواست گزاروں اور ملزمان کے وکلا کے دلائل کی سماعت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

  • لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی، عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی، عدالت نے اہم حکم جاری کر دیا

    کراچی: عدالت نے لکشمی اور لو کمار کی پسند کی شادی کے سلسلے میں پولیس کو عدم گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایک نوبیاہتا جوڑے نے تحفظ کے لیے ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ دونوں نے پسند کی شادی کی ہے لیکن والدین سے انھیں خطرہ لاحق ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس کو نوبیاہتا جوڑے کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کر لیا، اور درخواست پر سماعت 13 مارچ تک ملتوی کر دی۔

    وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ لکشمی اور لو کمار نے پسند کی شادی کی ہے، لیکن لڑکی کے خاندان والے دھمکیاں دے رہے ہیں، لڑکی کے خاندان والوں نے اغوا کا مقدمہ بھی درج کرایا۔

    لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے پسند کی شادی کی ہے، اور کسی نے اسے اغوا نہیں کیا، درخواست میں لڑکی نے عدالت سے استدعا کی کہ اسے اور اس کے شوہر کو تحفظ فراہم کیا جائے، کیوں کہ اس کے والدین اس شادی کے خلاف ہیں اور ان سے انھیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔

  • پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی

    پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی

    کراچی : پولیس نے مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی اور کہا پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئےقبرکشائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، قبرکشائی کیلئے درخواست پولیس کی جانب سے دائرکی گئی۔

    ایس ایس پی انیل حیدر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئےقبرکشائی ضروری ہے تاہم سیشن عدالت جو حکم دےگی عمل درآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 14 فروری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش پولیس کو ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی سمیت جلادیا تھا۔

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

    انہو نے کہا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔