Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • آغا سراج درانی کی نیب کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعامسترد

    آغا سراج درانی کی نیب کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعامسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کےوارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعامسترد کردی،عدالت نےقراردیا وارنٹ پرتوعمل ہوچکا، اب کیسے معطل کرسکتے ہیں؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگرملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، سماعت میں فاضل جج جسٹس اقبال کلہوڑو نے قرار دیا کہ وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد ہوچکا ہے ، اب کیسے معطل کرسکتے ہیں؟

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا آغا سراج سمیت 20 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائرکر دیا ہے، آغا سراج جیل میں ہیں اور فیملی ملک سے فرار ہوچکی ہے، ان کی 35 گاڑیوں اور کروڑوں روپے جائیدادوں کا سراغ لگالیا ہے۔

    نیب کا کہنا تھا آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں، انھوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، غیر قانونی بھرتیاں کیں اور آمدن سے زائد اثاثے بنائے، اہم شواہدحاصل کرلیے، جس پر عدالت نے کہا چاہتےہیں ایک ہی عدالت کیس کومکمل سنےاورفیصلہ کرے۔

    وکیل صفائی نے درخواست ضمانت سننے کی درخواست بھی کی، جس پر جسٹس اقبال بولے گرمیوں کی تعطیلات کی وجہ سے فوری سماعت ممکن نہیں، عدالت نے فریقین سے سات اگست کو دلائل طلب کرلیے۔

    مزید پڑھیں ؒ: نیب نے آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکردیا

    یاد رہے  نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ، دائر ریفرنس میں آغاسراج سمیت بیس ملزمان کونامزدکیاگیا، ملزمان پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہیں۔

    واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

  • کرپشن ریفرنس میں شرجیل میمن کی ضمانت منظور

    کرپشن ریفرنس میں شرجیل میمن کی ضمانت منظور

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کی پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی ضمانت 50 لاکھ کے عوض منظور کرلی۔

    شرجیل میمن نے کرپشن کے نیب ریفرنس میں درخواست ضمانت دائر کی تھی جس پر آج عدالت نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے 2 بار شرجیل میمن کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی۔

    احتساب عدالت میں ملزمان کے خلاف ریفرنس زیرسماعت ہے، ریفرنس میں سابق سیکرٹری انفارمیشن ذوالفقار شلوانی سمیت 13 ملزمان گرفتارہیں۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن اور دیگر پر15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام ہے۔

    شرجیل انعام میمن پرالزام ہے کہ انہوں نے مذکورہ رقم صوبائی حکومت کی جانب سے آگاہی مہم کے لیے الیکٹرونک میڈیا کو دیے جانے والے اشتہارات کی مد میں کی جانے والے کرپشن کے دوران خرد برد کی۔

  • کامران مائیکل کے خلاف کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی

    کامران مائیکل کے خلاف کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی

    کراچی : سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے خلاف درخواست پرسماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ رمضان کے بعد تک کی مہلت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کی گرفتاری کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران کہا کہ درخواست کی استدعا میں ترمیم کرکے نئی درخواست دائر کردی ہے، عدالت نے آئی او سے مکالمہ کتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف کیا مواد ہے؟۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ کچھ بینک اکاؤنٹس کی دستاویزات ہیں لیکن اس وقت موجود نہیں ہیں، رمضان کے بعد تک کی مہلت دے دی جائے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ تمہیں ایک ہفتہ جیل میں رہنا پڑجائے تو پتہ چلے قید کیا ہوتی ہے۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے خلاف درخواست پرسماعت 21 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

    نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    یاد رہے کہ 8 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے مسلم لیگ ن کے رہنما کامران مائیکل کو گرفتارکیا تھا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: عدالت نے وفاقی حکومت اوردیگر کونوٹس جاری کردیے

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: عدالت نے وفاقی حکومت اوردیگر کونوٹس جاری کردیے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق فریقین کو 16 مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے سماعت کے دوران وزارت پیٹرولیم، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 16 مئی تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا طریقہ کار بھی طلب کرلیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایک ماہ قبل بھی نوٹس جاری کیا تھا جواب جمع نہیں کرایا، عدالت نے ایڈیشنل اٹانی جنرل کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پرہرصورت جواب جمع کرایا جائے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

    وفاقی حکومت نے دو روز قبل پیٹرول کی قیمتوں میں 9 روپے 42 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے پیٹرول 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرکے 113 روپے کرنے کی سفارش کی تھی، تاہم وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا تھا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے اضافے کی سفارش کی تھی۔

  • نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا، عدالت نے کہا حکم دے چکے ہیں تعطیلات میں صرف ایک ماہ کی فیس لی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے جون اور جولائی کی فیس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل اسکول نے کہا سپریم کورٹ میں کیس زیرسماعث ہےحتمی فیصلہ نہیں ہوا، عدالت سےرجوع کرنیوالے والدین نےفیس جمع نہیں کرائی، جس پر وکیل والدین نے بتایا کچھ تنخواہ دارطبقہ فیس ادانہیں کرسکا۔

    جہاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ پرائیویٹ اسکولز جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول نہ کریں اور دو ماہ کا چالان جاری کرنے والے اسکول ایک ماہ کا چالان واپس لیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا حکم واضح ہے پرائیویٹ اسکولز عمل درآمد کریں، اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے والدین کو فیس جمع کرانے کیلئے مزید تین روز کی مہلت دے دی۔

    سماعت کے موقع پر متاثرہ والدین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ آج بقایاجات جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے،مزید مہلت دی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہاکہ والدین نے فیس جمع نہ کرائی تو ان کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیں گے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مئی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : موسم گرما کی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے،سندھ ہائی کورٹ کاحکم

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےگرمیوں کی چھٹیوں کی پیشگی فیس لینے والے اسکولوں کوتوہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے حکم دیا تھا موسم گرماکی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے۔

    اس سے قبل 8 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا ، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

  • نقیب اللہ قتل کیس: ملزم راؤ انوارعدالت میں پیش نہ ہوئے

    نقیب اللہ قتل کیس: ملزم راؤ انوارعدالت میں پیش نہ ہوئے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزمان کے وکلا کو 14مئی کوہرصورت دلائل دینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منسوخہ کی درخواست پر سماعت کی۔

    سابق ایس ایس پی ملیرملزم راؤانوارعدالت میں پیش نہ ہوئے، ملزم پولیس اہلکارخضر حیات کے وکیل بھی پیش نہیں ہوئے۔

    مدعی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی طرف سے گواہوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، ملزمان کی جانب سے گواہوں کی جان کو خطرہ ہے، راؤ انوار اور دیگر کی ضمانتیں منسوخ کرکے جیل بھیجا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کے وکلا کو آخری مہلت دیتے ہوئے 14 مئی کو ہرصورت دلائل دینے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ مقتول نقیب اللہ کے والد نے راؤ انوار و دیگر کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواست دائر کررکھی ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار ودیگر کی ضمانتیں منظور کی ہیں۔

    نقیب اللہ اورساتھیوں کا قتل ماورائےعدالت قرار

    یاد رہے گزشتہ برس 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا۔

    ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ماہ میں پولیس رولزاورایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرا دی

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ماہ میں پولیس رولزاورایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرا دی

    کراچی: سندھ پولیس میں عدالتی فیصلے کے مطابق اصلاحات نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت میں قابل لوگ ہیں توایکٹ کے ساتھ رولزکیوں نہیں بنا دیتے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس میں عدالتی فیصلے کے مطابق اصلاحات نہ کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک ماہ میں پولیس رولزاورایکٹ بنانے کی یقین دہانی کرا دی، اے جی سندھ نے وزیراعلیٰ کی یقین دہانی سے متعلق عدالت کوآگاہ کردیا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی یقین دہانی پریقین نہیں کیونکہ ان کی بد نیتی واضح ہوچکی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ حکومت میں قابل لوگ ہیں توایکٹ کے ساتھ رولزکیوں نہیں بنا دیتے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پولیس رولزکا معاملہ اسمبلی چلا گیا تو وہی ہوگا جو پہلے ہوتا آیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی آئی جی سندھ بھی نہیں کرسکتے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 9 جنوری اور22 مارچ کو کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔
    اے جی سندھ نے کہا کہ نیا پولیس ایکٹ بنانے کی کمیٹی میں آئی جی سندھ بھی شامل ہیں۔

    درخواست گزارکے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ کمیٹی نےعدالتی فیصلے کے مطابق قانون سازی سے انکارکردیا، کابینہ کمیٹی میں امتیازشیخ، شبیربجارانی، عبدالکبیرقاضی شامل ہیں۔

    وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیا سندھ حکومت کے 2 وزرا سندھ ہائی کورٹ کوبتائیں گے کیا کرنا ہے؟ اے جی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت بند کمرے میں پولیس معاملے پرقانون سازی نہیں کررہی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کی گئی تھی، سپریم کورٹ نے فیصلے میں حکومت سندھ کوکوئی ہدایت جاری نہیں کی۔

    عدالت نے سندھ حکومت کو14مئی کو قانون بنا کررپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

  • محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق  کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی

    محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی

    کراچی: محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش جاری ہے، مزید مہلت درکار ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا نیب کو ایک کیس کی انکوائری کے لیے 3،3 سال چاہییں، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کی تفتیش بتا رہی ہے کہ آپ کیا کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں، کیا کمال تفتیش کرتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ختم کر دیں گے۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نورمحمد لغاری، محمدعلی خاص خیلی پرسرکاری فائل غائب کرنے کا الزام ہے، ملزمان غیر قانونی بھرتیوں اور کرپشن میں بھی ملوث ہیں۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سےمتعلق کیس کی سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سندھ کے محکمہ تعلیم میں 70 سے زائد اساتذہ کی بھرتیاں غیرقانونی قرار دی تھیں، اساتذہ کو فریکل ٹریننگ، ڈرائینگ اور دیگر شعبوں میں بھرتی کیا گیا تھا۔

  • سیاست کوچھوڑکرنیب کیس کے میرٹس دیکھے، جسٹس احمد علی شیخ

    سیاست کوچھوڑکرنیب کیس کے میرٹس دیکھے، جسٹس احمد علی شیخ

    کراچی: سابق وفاقی وزیرظفرعلی لغاری کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نیب والے اپنے قومی ادارے کے پیچھے پڑےہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیرظفرعلی لغاری کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ظفرعلی لغاری کے خلاف کس کی شکایت پرتحقیقات شروع کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم کے خلاف پی ٹی آئی ورکرکی شکایت پرتحقیقات شروع کی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا پی ٹی آئی کا کارکن ہونا انکوائریوں کا پیمانہ ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب کا یہ معیارہوگیا کسی ورکرکی شکایت پرتحقیقات کرے، عدالت نے ڈائریکٹرنیب کوبھی روسٹرم پرطلب کیا۔

    جسٹس احمدعلی شیخ نے استفسار کیا کہ کیا نیب ایسے لوگوں کی پگڑیاں اچھالے گا؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نیب والے اپنے قومی ادارے کے پیچھے پڑے ہیں؟ ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ظفرلغاری1992میں بے نظیربھٹوکے دورمیں وفاقی وزیرتھے، سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ شکایت کرنے والے کا سورس آف انکم کیا ہے، نیب نے معلوم کیا؟۔

    نیب تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شکایت کنندہ عام شہری ہے، جسٹس احمدعلی شیخ نے ریمارکس دیے کہ سیاست کوچھوڑکرنیب کیس کے میرٹس دیکھے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی وزیرظفرلغاری کوپیشی پرآنے سے روک دیا اور نیب کوشکایت کنندہ کے خلاف تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے 2 ہفتےمیں رپورٹ طلب کرلی۔

  • جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے، چیف جسٹس ہائی کورٹ

    جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے، چیف جسٹس ہائی کورٹ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق تفصيلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے افسران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب قومی ادارہ ہے کیوں اس کے پیچھے پڑے ہیں؟ پہلے ایک تفتیشی افسرنے کہا زمین فروخت نہیں پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس میں شکایت کنندہ کون ہے،کیا کوئی خدائی فوجدار ہے؟۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ تین سال سے ایک شخص کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے، کردارکشی ہورہی ہے، ہر شخص کی برادری ، محلہ ہوتا ہے، خیال کیا کریں۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب افسران خود دل پرہاتھ رکھ کر بتائیں ان کے ساتھ یہ ہوتوکیسا لگے؟، ہمیں اعلیٰ افسران کوبار بار طلب کرتے اچھا نہیں لگتا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو معلوم ہی نہیں نیب میں ہو کیا رہا ہے، کیس افسر اور ڈائریکٹر نیب عدالت کو جواب نہ دے سکے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ جنگلات کی زمین بیچی گئی ملک پر کچھ تو رحم کرتے۔

    بعدازاں عدالت نے محکمہ جنگلات کی اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق تفصيلات پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔