Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • عدالت نے کامران مائیکل کے وکیل سے 2 مئی تک جواب طلب کرلیا

    عدالت نے کامران مائیکل کے وکیل سے 2 مئی تک جواب طلب کرلیا

    کراچی: سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے خلاف نیب نے تحریری جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سابق وفاقی وزیرکامران مائیکل کی گرفتاری کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران کامران مائیکل کے نئے وکیل جاوید میرنے وکالت نامہ جمع کرایا جبکہ نیب نے کامران مائیکل کے خلاف تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کامران مائیکل نےعدالت سے اصل حقائق چھپائے، نیب کے پاس کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کامران مائیکل نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے 3 پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ کامران مائیکل کی درخواست ناقابل سماعت ہے مسترد کی جائے۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرکامران مائیکل کے وکیل سے 2مئی کو جواب طلب کرلیا۔

    نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    یاد رہے کہ 8 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے مسلم لیگ ن کے رہنما کامران مائیکل کو گرفتارکیا تھا۔

  • موسم گرما کی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے،سندھ ہائی کورٹ کاحکم

    موسم گرما کی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے،سندھ ہائی کورٹ کاحکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےگرمیوں کی چھٹیوں کی پیشگی فیس لینے والے اسکولوں کوتوہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دے دی حکم دیا موسم گرماکی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے گرمیوں کی چھٹیوں کی پیشگی فیس لینے والے اسکولوں کوتوہین عدالت کارروائی کی وارننگ دے دی اور حکم دیا موسم گرماکی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کے برعکس اس سال فیس کیوں لی جارہی ہے،گزشتہ سال سپریم کورٹ نےایک ماہ کی فیس ریفنڈ بھی کرائی تھی۔

    عدالت نے کہا کسی اسکول نےفیس لی ہے تو دستاویزات جمع کرائیں، دستاویزات ملنے کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

    دوران سماعت اسکولوں کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیاکہ عدالتی چار جوئی میں مصروف والدین فیسیں نہیں دے رہے، جبکہ والدین نے موقف اختیار کیا کہ اسکول انتظامیہ فیس جمع کرانےکیلئے دھمکیاں دے رہی ہے۔

    شکایت پر سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکول کے وکیل کو ڈانٹ پلادی۔

    یاد رہے 8 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا ، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا تھا مئی میں سیشن ختم ہوجائےگا تو جون اور جولائی کی فیس کا کیا جواز ؟ سیشن ختم ہونے کے بعد تو فیس ہی غیر قانونی ہوگی ، عدالت ہم بار بار سمجھا رہے ہیں مگر آپ لوگ سمجھنے کوتیار نہیں۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ستمبر 2017 سے قبل کا فیس اسٹرکچر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا اور کہا اگر فیس وصول کربھی لی گئی ہے تو ایسے ایڈجسٹ کیا جائے ورنہ توہین عدالت میں فرد جرم عائد کریں گے۔

    عدالت نے کہا تھا پرائیویٹ اسکول بس کریں والدین کو پریشان نہ کریں، زائد فیسوں کی وصولی کسی صورت قبول نہیں جو فیس لی گئی ہے وہ واپس کرنا ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر نجی اسکول سے فیس اسٹرکچر سے متعلق جواب بھی طلب کرلیا تھا اور نجی اسکولوں کو تنبیہ کی تھی کہ باز آجائیں ورنہ پبلک آڈٹ اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم بھی دیا جائے گا۔

  • آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس اپریل کوجواب طلب کرلیا، اسپیکر سندھ اسمبلی نے موقف اختیارکیا ہےکہ نیب اب تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ انکوائری ختم کرواکر ضمانت پررہائی کاحکم دیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں گرفتار آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا۔

    آغا سراج نےگرفتاری کوچیلنج اورضمانت کےلیےعدالت سےرجوع کیا تھا اور درخواست میں چیئرمین نیب کوفریق بنایا گیا ہے۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے 18فروری کوکال اپ نوٹس جاری کرکے 25فروری کوطلب کیاگیا، میں شیڈول بناکر 19فروری کواسلام آبادگیا تو 19 فروری کوچیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کردیے اور 20فروری کواسلام آباد سےگرفتارکیاگیا۔

    آغاسراج درانی کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کا طریقہ کار قانون کے برخلاف تھا، مجھے سیاسی انتقام کی خاطرگرفتار کیاگیا، گھر پر چھاپے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا نیب اب تک میرےخلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اور استدعا کی نیب ریمانڈلے رہا ہے مگرجوازاب تک پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے طریقہ کار کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور میرے خلاف انکوائری کو ختم اور ضمانت پر رہا کیاجائے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے  مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کی 10 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلیا، مفتاح اسماعیل کے خلاف نیب انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ، عدالت نےمفتاح اسماعیل کی 2لاکھ روپےمیں ضمانت منظورکی، وکیل نے کہا 2 ہفتے کی ضمانت دی جائے، اسلام آبادہائیکورٹ سےرجوع کرناہے۔

    عدالت نے کہا 2 ہفتے کی نہیں 10دن کےلئےضمانت دیں گے۔

    یاد رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل نے حفاظتی ضمانت کےلیےسندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ، جس میں استدعا کی ہے کہ نیب بے بنیاد انکوائری کررہا ہے، نیب سے تعاون کے لیے تیار ہوں، حفاظتی ضمانت منظورکی جائے۔

    خیال رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    واضح رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے   پر  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،سماعت عدالت نے ایک ماہ سے زائد پیشگی اسکول فیس وصولی سے روک دیا۔

    نجی اسکولز کی جانب سے 2 اور 3ماہ کی پیشگی فیس طلب کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں، عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہ کریں،عدالت ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں ۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا اساتذہ کو بھی 3ماہ کی تنخواہ پیشگی دیتے ہیں ؟ 50 ہزار روپے پر دستخط کرا کے 25 ہزار روپے دیتے ہیں طلباکو 3ماہ کی فیس کا چالان دیتےہیں، کیا سپریم کورٹ سے حق میں فیصلے کا انتظار کررہے ہیں؟

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا مئی میں سیشن ختم ہوجائےگا تو جون اور جولائی کی فیس کا کیا جواز ؟ سیشن ختم ہونے کے بعد تو فیس ہی غیر قانونی ہوگی ، عدالت ہم بار بار سمجھا رہے ہیں مگر آپ لوگ سمجھنے کوتیار نہیں۔

    عدالت نے سکول انتظامیہ کو نیا فیس چالان جاری کرنے کے لیے 15 اپریل تک کی مہلت دی دے۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ستمبر 2017 سے قبل کا فیس اسٹرکچر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا اور کہا اگر فیس وصول کربھی لی گئی ہے تو ایسے ایڈجسٹ کیا جائے ورنہ توہین عدالت میں فرد جرم عائد کریں گے۔

    عدالت نے کہا تھا پرائیویٹ اسکول بس کریں والدین کو پریشان نہ کریں، زائد فیسوں کی وصولی کسی صورت قبول نہیں جو فیس لی گئی ہے وہ واپس کرنا ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر نجی اسکول سے فیس اسٹرکچر سے متعلق جواب بھی طلب کرلیا تھا اور نجی اسکولوں کو تنبیہ کی تھی کہ باز آجائیں ورنہ پبلک آڈٹ اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم بھی دیا جائے گا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    کراچی : منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے خانانی اینڈ کالیا کے تمام ملزمان کی بریت برقرار رکھی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے آٹھ سال بعد فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کا فیصلہ8سال بعد سنا دیا گیا۔

    عدالت نے خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل میں تمام ملزمان کو بری کرنے کے بینکنگ کورٹ کے فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ سال دو ہزار گیارہ میں بینکنگ کورٹ نے مقدمے کے آٹھ ملزمان کو بری کیا تھا جسے ایف آئی اے نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مقدمے میں حنیف کالیا، مناف کالیا، جاوید خانانی، عاطف عزیز پولانی، بینکرز مسعود عباس، وجاہت علی، تسلیم اور عارف نامزد تھے، یاد رہے کہ جاوید خانانی نے دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی تھی، وہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر تھے  ۔

    وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ ٹرائل کورٹ میں سو گواہ پیش ہوئے۔ بیالیس گواہوں نے ملزمان کے حق میں گواہی دی، سیشن عدالت میں بھی حوالہ ہنڈی ثابت نہیں ہوئی۔

    مزید پڑھیں: معروف کرنسی ڈیلرجاوید خانانی آٹھویں منزل سےگرکرجاں بحق

    یاد رہے کہ خود کشی کرنے والے معروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی جو مناف کالیا کے ساتھ مل منی چینجر ادارہ خانانی اینڈ کالیا چلا رہے تھے جسے اس شعبے میں کنگ سمجھا جاتا تھا تاہم 2008 میں ان کے ادارے کو منی لانڈرنگ کیس کے تحت بند کردیا گیا تھا۔

  • فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی کا رول 143 چیلنج کردیا

    فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی کا رول 143 چیلنج کردیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے اسمبلی رولز 143 کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے اسمبلی رولز 143 کو عدالت میں چیلنج کردیا

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں حکومت سندھ، وزیر خزانہ اور قانون و پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہرسال جنوری تا مارچ پری بجٹ سیشن بلانا لازمی ہے، قوانین کے باوجود اجلاس نہیں بلایا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پری بجٹ اجلاس میں تمام ارکان تجویز دیتے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ حکومت کو پری بجٹ اجلاس بلانے کا حکم دیا جائے۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں بات نہیں سنی جا رہی ،عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ رہا ہے، قوانین کےتحت پری بجٹ سیشن جنوری اور مارچ میں ہونا تھا۔

    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اجلاس ملتوی کررہے ہیں 70سال میں سب سے طویل التوا دیا گیا، ہمیں پتہ ہے سندھ میں کس طرح لوٹ مار کی جا رہی ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ حواس باختہ اسپیکر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ رول 143 بھول گئے ہیں۔

  • صوبائی وزیرماحولیات تیمورتالپورکی ضمانت میں 10مئی تک توسیع

    صوبائی وزیرماحولیات تیمورتالپورکی ضمانت میں 10مئی تک توسیع

    کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیرماحولیات تیمور تالپور کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں صوبائی وزیر ماحولیات تیمور تالپور کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب افسر نے بتایا کہ تیمورتالپور کو بیان کے لیے کئی بار طلب کیا پیش نہیں ہوتے جس پر صوبائی وزیر نے جواب دیا کہ نیب والے جھوٹ بول رہے ہیں، ان کے سامنے پیش ہوچکا ہوں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ جو ملزمان پیش ہوتے ہیں نیب کیا ان کا ریکارڈ مرتب کرتا ہے؟ جس پر نیب افسر نے جواب دیا کہ مہمان ریکارڈ میں سب لکھا جاتا ہے۔

    عدالت نے نیب افسر پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کومہمان سمجھتے ہو، لوگوں کا دم نکل جاتا ہے، نیب دفتر کے گیٹ پرکیمرے لگائیں تاکہ پتا چلے کون آیا تھا اور کون نہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کے صوبائی وزیرماحولیات تیمور تالپور کی ضمانت میں 10 مئی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نیب تحقیقات کی زد میں آئے صوبائی وزیر تیمور تالپور نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • عدالت نے سندھ اسمبلی میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا

    عدالت نے سندھ اسمبلی میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا

    کراچی: سندھ اسمبلی، ایم پی اے ہاسٹل کی نئی عمارتوں کی تعمیرمیں مبینہ گھپلے سے متعلق سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ سندھ اسمبلی بلڈنگ کرپشن ہی نہیں، دیگر عوامل کا بھی جائزہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ اسمبلی ، ایم پی اے ہاسٹل کی نئی عمارتوں کی تعمیر میں مبینہ گھپلے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئی سندھ اسمبلی کی عمارت کی تعمیر میں بڑے پیمانے پرکریشن کی گئی، پی سی ون کے مطابق عمارت کا تخمینہ 2 ارب 70کروڑ روپے لگایا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق عمارت کا تخمینہ بڑھ کر 11 ارب 40 کروڑ روپے کردیا گیا ہے، 30 جون 2017 تک 6 ارب 72 کروڑ سے زائد رقم جاری کی جا چکی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 50 فیصد کام مکمل نہ ہونے کے باوجود اتنی بڑی رقم جاری کردی گئی، پروجیکٹ کی نگرانی اسپیکر آغا سراج درانی کررہے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی اداروں میں ہونے والی بھرتیوں کا 17سال کا ریکارڈ طلب کرلیا، عدالت نے استفسار کیا کہ ایس بی سی اے، کے ایم سی، ڈی ایم سی، واٹر بورڈ میں کتنی بھرتیاں ہوئیں؟۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے، کس عہدے پرکس کو تعینات کیا گیا، میرٹ کیا تھی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اسمبلی میں ہونے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ 2000 سے2017 تک کی بھرتیوں کا بریک اپ دیا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ سندھ اسمبلی بلڈنگ کرپشن ہی نہیں، دیگر عوامل کا بھی جائزہ لیں گے، دیکھنا ہوگا کہ کیا درخواست گزار کے اپنے ہاتھ صاف ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے کیس میں درخواست گزار، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کوپیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • رہائشی عمارتوں میں کاروبار کی روک تھام کےحکم پرعمل کیوں نہ ہوا،لگتاہے وارنٹ جاری کرنے پڑیں گے، عدالت

    رہائشی عمارتوں میں کاروبار کی روک تھام کےحکم پرعمل کیوں نہ ہوا،لگتاہے وارنٹ جاری کرنے پڑیں گے، عدالت

    کراچی : کراچی کی رہائشی عمارتوں میں کاروبارکی روک تھام نہ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ کے جج حکام پر برس پڑے، عدالت نے ڈی جی کے ڈی اے سمیت  دیگر افسران کو طلب کرتے ہوئے کہا حکم پرعمل کیوں نہیں کیاجارہا؟ لگتاہے ان کےوارنٹ گرفتاری جاری کرنا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کی رہائشی عمارتوں میں کاروبار کرنے کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، ڈی جی کے ڈی اے، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر پیش نہ ہوئے۔

    ڈی جی کےڈی اے،ایڈمنسٹریٹرکےایم سی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر لا ئنزایریا کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاحکام عدالتوں میں پیش ہونے سے گریزاں ہیں یا ان کے پاس وضاحت کیلیے کچھ ہے ہی نہیں؟ لگتا ہے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا پڑیں گے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا حکم دیا تھا رہائشی عمارتوں میں کاروبار کی روک تھام یقینی بنائی جائے، عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا جارہا؟

    عدالت نے ڈی جی کے ڈی اے، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کو انتیس اپریل کو پھر طلب کرلیا اور ساتھ ہی وارننگ بھی دی کہ تینوں افسر پیش نہ ہوئے تو سخت حکم نامہ جاری کردیں گے۔

    درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا لائنزایریا کی رہائشی عمارتوں میں عدالتی حکم کے برخلاف تجارتی کام جاری ہے جبکہ بل بورڈز بھی کچھ عرصے کے لیے  ہٹائےگئے اب پھر لگ گئے ہیں۔

    یاد رہے جنوری میں سپریم کورٹ نے رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی جبکہ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی تعمیر پر بھی پابندی عائد کردیااور حکم دیا تھا کوئی گھرگراکرکسی قسم کاکمرشل استعمال نہ کیاجائے۔

    مزید پڑھیں : رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی

    جسٹس گلزاراحمد نے مزید ریمارکس میں کہا شارع فیصل کےاطراف بدترین اورغلیظ عمارتیں بنائی جارہی ہے، کچھ توشرم کریں بس پیسہ چاہیے کوئی خیال نہیں اس شہرکا، کبھی دیکھاآپ کےافسران کتنی عیاشیوں میں رہ رہےہیں۔

    سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کوچالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔