Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • شہباز شریف کی درخواست منظور، فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم

    شہباز شریف کی درخواست منظور، فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم

    کراچی: مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کے امیدوار شہباز شریف کی درخواست کو سندھ ہائی کورٹ نے منظور کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے  صدر اور امیدوار شہباز شریف نے کراچی  سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 سے فیصل واوڈ کے خلاف الیکشن لڑا تھا جس میں اُن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو چونکہ کم ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تو انہوں نے ریٹرننگ آفیسر کو دوبارہ گنتی کی درخواست دی جسے مسترد کردیا گیا تھا بعد ازاں شہباز شریف نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی اور ساتھ ہی سندھ ہائی کورٹ میں بھی دوبارہ اپیل دائر کی۔

    مزید پڑھیں: حلقہ این اے 249، شہباز شریف کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    سندھ ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی استدعا منظور کرتے ہوئے تحریک انصاف کے امیدوار فیصل واؤڈا کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کارروائی مکمل ہونے تک روکنے کا حکم جاری کیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ووٹوں کی گنتی میں بے قاعدگیاں سامنے آئیں لہذا عدالت  ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم جاری کرے۔

    درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت الیکشن کمیشن کو حکم جاری کرے کہ حتمی نتیجے کے اعلان اور دوبارہ گنتی تک کسی امیدوار  امیدوارکی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری نہ کرے اور اُسے حلف اٹھانے سے روکے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی 3 حلقوں سے کامیابی کا مشروط نوٹیفکیشن جاری

    خیال رہے کہ این اے 249 سے شہبازشریف کو تحریک انصاف کے امیدوار فیصل واوڈا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا 35344 لے کرکامیاب قرار پائے تھے جبکہ شہبازشریف نے 34626 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے این اے 249 میں 700 سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہارنے پردوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جسے ریٹرننگ افسر نے مسترد کردیا تھا۔

  • احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    احکامات کی خلاف ورزی پر سول ایوایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کردیا، مذکورہ نوٹس میں ڈی جی، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ منیجر نامزد ہیں، سی اے اے نے چین میں پھنس جانے والی شاہین ایئر لائن کی فلائٹ کو آنے کی اجازت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق شاہین ایئر کے فلائٹ آپریشنز کو روکنے اور عدالتی احکامات کو رد کرنے پر سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کو نوٹس جاری کردیا، جس میں ڈی جی سی اے اے، ڈپٹی ڈی جی اور لاہور ایئرپورٹ کے منیجر کو نامزد کیا گیا ہے۔

    شاہین ایئر لائنز ترجمان کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن معزز عدالت کے جاری احکامات کے باوجود شاہین ایئر پر الزامات لگانے سے باز نہیں آیا، سول ایوی ایشن نے13جولائی کو بذریعہ خط شاہین ایئر کو تمام انٹرنیشنل آپریشنز بند کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں جسے سندھ ہائی کورٹ نے معطل کردیا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اس خط کو بھی معطل کر دیا جس میں لاہور کے ایئرپورٹ منیجر نے شاہین ایئر کو لاہور شہر سے فلائٹ آپریٹ کرنے سے باز رہنے کا کہا تھا، سول ایوی ایشن کے اس اقدام سے نہ صرف ایئرلائن کو بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

    ترجمان شاہین ائیر کے مطابق سی اے اے کے اس اقدام سے بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ایئر کے خلاف مزید کسی قسم کے کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    ترجمان شاہین ایئر نے واضح کیا کہ شاہین ایئر لائنز کا بیرونِ ملک فلائٹ آپریشن بحال کردیا گیا ہے اور جلد تمام پروازیں شیڈول کے مطابق آپریٹ ہوں گی، سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق سول ایوی ایشن کو توہینِ عدالت اور شاہین ایئر کے آپریشن جاری رکھنے کا نوٹیفکیشن ادارے کو فیکس کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں72گھنٹے گزرنے کے باوجود سول ایوی ایشن نے شاہین ایئر کی چین سے لاہور پرواز کو اُڑنے کی اجازت نہیں دی تھی، پاکستانی مسافر تا حال چین کے ہوٹل میں محصور ہیں اور اُن کے ويزا کی میعاد ختم ہورہی ہے جن سے اُنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

     ترجمان شاہین ائیر نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اس مسئلے پر کسی قسم مؤقف اختیار کرنے سے قاصر ہے، ہفتے کے روز سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی ایشن کو شاہین ائیر کی بیرون ملک پروازوں کو روکنے اور عدالت کے احکامات پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا،۔

     دوسری جانب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترجمان سی اے اے نے بتایا ہے کہ ڈی جی سی اے اے نے چین میں پھنسے ہوئے پاکستانی مسافروں کی وطن واپسی کے لیے شاہین ائیر کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی، یہ اجازت انسانی بنیادوں پر دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کالعدم تنظیم کے لیے چندہ کرنے والا دو سال سے لاپتا ڈاکٹر مل گیا

    کالعدم تنظیم کے لیے چندہ کرنے والا دو سال سے لاپتا ڈاکٹر مل گیا

    کراچی: دو سال سے لاپتا ڈاکٹر آخر کار مل گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم پر کالعدم تنظیم کے لیے چندہ جمع کرنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے کے الزام میں دو سال سے لاپتا رہنے والے ڈاکٹر کی پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی ہے۔

    لاپتا رہنے والے ڈاکٹر عبد الرحمان کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کو دسمبر 2016 میں گلشن اقبال سے حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد سے ان کا کوئی پتا نہیں چلا کہ انھیں کہاں رکھا گیا ہے۔

    ڈاکٹر عبد الرحمان کے والد نے سندھ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، والد کی درخواست پر عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے لاپتا شہری کی گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ڈاکٹر عبد الرحمان کی گرفتاری ظاہر کرنے پر عدالت نے ڈی آئی جی شرقی عبد اللہ شیخ کو کل وضاحت کے لیے عدالت طلب کر لیا۔

    ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی کے رو بہ رو سی ٹی ڈی کے افسر نے بیان دیا کہ گرفتار ملزم پر کالعدم تنظیم کے لیے چندہ جمع کرنے کا الزام ہے۔

    عدالت کا لاپتا افراد کو 7 روز میں بازیاب کرنے کا حکم

    چیف جسٹس نے معاملے پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا ’کیسے ممکن ہے 2 سال سے لاپتا شخص ملے اور عدالت کو نہ بتایا جائے‘۔ تاہم سی ٹی ڈی کے افسر نے مؤقف ظاہر کیا کہ محکمے کو گم شدگی کی درخواست پر عدالتی کارروائی کا علم نہیں تھا۔

    جسٹس احمد علی نے سی ٹی ڈی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ’تم لوگ نوکریاں بچانے کے لیے کیا کیا کام کرتے ہو، کیا ضمیر مر گیا ہے؟‘

    کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بھی محکمہ انسدادِ دہشت گردی کے افسر کے ضمیر کو جھنجھوڑے ہوئے کہا ’اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوگا تو کوئی بولنے والا بھی نہ ہوگا، تب پتا چلے گا۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدالت نے سول ایوی ایشن کو نجی ایئرلائن کے آپریشنز بند کرنے سے روک دیا

    عدالت نے سول ایوی ایشن کو نجی ایئرلائن کے آپریشنز بند کرنے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سول ایوی یشن اتھارٹی کو شاہین ایئر انٹرنیشنل کے آپریشنز بند کرنے سے روک دیا، تمام آپریشنز اور فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان شاہین ایئر لائن نے کہا ہے کہ سول ایوی یشن اتھارٹی کی جانب سے شاہین ایئر لائن کو جاری کیا گیا تھا،13جولائی کو جاری کردہ خط میں سول ایوی یشن نے شاہین ایئر کو واجبات کی عدم ادائیگی پر اس کے تمام انٹرنیشنل آپریشنز بند کرنے کا حوالے سے ہدایات جاری کی تھیں۔

    شاہین ایئر نے اس اقدام کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، ترجمان شاہین ایئر لائن کا کہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے شاہین ایئر کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے سول ایوی یشن کی ہدایات کو معطل کر دیا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ شاہین ایئر قانون کی پاسداری کرنے والا ادارہ ہے اور ملک کی سب سے بڑی نجی ایئر لائن ہونے کے نا طے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے اور شاہین ایئر کے تمام آپریشنز اور فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈیڑھ ارب روپے کے لگ بھگ واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے گزشتہ دنوں شاہین ائیر انٹرنیشنل کی سعودی عرب کے سوا تمام بین الاقوامی پروازوں کے لیے ملک کے تمام ائیرپورٹس پر فراہم کی جانے والی خدمات اور سہولیات مورخہ 16جولائی سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سندھ ہائی کورٹ : مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیل مسترد

    سندھ ہائی کورٹ : مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیل مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی کیخلاف اپیل مسترد کردی، بینچ نےآر او کے فیصلے کو بحال رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی بحال کر کے ان کیخلاف دائر کی اپیل مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ میں مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی بحالی کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، ان کیخلاف جلال محمود شاہ کے وکیل نے اپیل دائر کی تھی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں مذکورہ اپیل مسترد کرتے ہوئے آر او کے فیصلے کو بحال رکھا ہے، مراد علی شاہ نے پی ایس80جامشورو سےکاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

    وکیل اپیل کنندہ نے کا مؤقف تھا کہ مرادعلی شاہ نے بیان حلفی میں دہری شہریت کا ذکرنہیں کیا، دہری شہریت چھپانے پرمرادعلی شاہ صادق و امین نہیں رہے،لہٰذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

    دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عدالتی فیصلے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میرے خلاف دائر اپیلیں مسترد ہوگئیں، میرے خلاف جعلی اقاما فائل کیا گیا، اقاما جعلی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ اس پر تاریخ پیدائش اور پاسپورٹ نمبر بھی غلط ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ میں زندگی میں کبھی عجمان نہیں گیا، غلط خبر دینے والے کیخلاف الیکشن کمیشن میں کیس کروں گا۔

    مزید پڑھیں: مراد علی شاہ کی دہری شہریت اور اقامہ عدالت میں چیلنج

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کے سابق وزیراطلاعات ونشریات ناصر حسین شاہ اور وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کے اقامے بھی سامنے آچکے ہیں جن کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔

    دوسری جانب عام انتخابات میں حصہ لینے والے مختلف جماعتوں کے امیدواروں کی جانچ پڑتال کے دوران 122 امیدواران کی دہری شہریت نکلی تھی، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں رپورٹ بھی پیش کی تھی۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نقیب کونہ بھولاجاسکتا ہےاورنہ اس کےخون کا سودا کرسکتے ہیں‘ والد نقیب اللہ

    نقیب کونہ بھولاجاسکتا ہےاورنہ اس کےخون کا سودا کرسکتے ہیں‘ والد نقیب اللہ

    کراچی : نقیب اللہ محسود کے والد نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو سب جیل میں قید رکھے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کے والد نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ راؤ انوار کو گھر میں سب جیل بنا کر رکھنا غیرقانونی ہے۔

    محمد خان محسود نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ راؤ انوار کو سب جیل میں رکھے جانے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں جیل منتقل کیا جائے گا۔

    بعدازاں عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد نے کہا کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں۔

    نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود نے کہا کہ اگر راؤ انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔

    اس موقع پر گرینڈ جرگہ کے رہنما سیف الرحمان نے کہا کہ آج ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی ہے، درخواست میں راؤ انوار کا گھر سب جیل بنانے کو چیلنج کیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ محسود کے والد کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار کو سب جیل منتقل کرنے سے متعلق اعتراضات اور انہیں بی کلاس کی فراہمی سے متعلق درخواستوں پرسماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دودھ کے نرخ دس دن میں طے کرلیے جائیں، سندھ ہائی کورٹ کا حکم

    دودھ کے نرخ دس دن میں طے کرلیے جائیں، سندھ ہائی کورٹ کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کے نرخوں کا معاملے میں عدالت نے دس روزمیں نرخ طے کرکے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق  سندھ ہائی کورٹ میں دودھ کے نرخوں کا معاملے پر کمشنر کراچی نے عدالت میں جواب داخل کراتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز میں بہت اختلافات تھے، ہم نے کئی اجلاس ہونے کے بعد قیمت طے کی ہے انتظامیہ نے95روپے طے کئے لیکن ریٹیلرز اس پر راضی نہیں ہورہے۔

    ریٹیلرز6روپے فی کلو اضافہ چاہتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمیں دودھ 84روپے فی لیٹر پڑتا ہے جو دیگر اخراجات کے بعد94روپے بنتاہے، جس پرجسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیاایسانہیں ہوسکتا کہ ڈیری فارمرز لوگوں کو دودھ فراہم کریں۔

    یہ کیا تماشہ لگارکھا ہے کہ ہرکوئی کمانے کے چکرمیں پڑا ہے، ایسا میکنزم ہوکہ لوگوں کو مناسب قیمت پردودھ ملے، مناسب منافع لیں لوگوں کو تکلیف نہ پہنچائیں۔ اگرمیکنزم نہیں بنا تو ہم حکومت سندھ کو معاملہ سنبھالنے کا کہیں گے۔ شہرمیں آپ لوگ دودھ 100روپے لیٹر بھی بھیچ رہے ہیں۔

    ڈیری فارمرز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ لیاری میں 105روپے پرلیٹر دودھ ملتاہے، لیاری کی دودھ مارکیٹ کو حکومت نے ریگولرائز نہیں کیا۔ گذشتہ دوماہ سے95روپے کلو دودھ بک رہا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو5روپے منافع دے تو رہے ہیں، آپ لوگ اتنے معصوم نہیں ہیں، کمشنر کراچی نے اس موقع پر عدالت میں کہا کہ عدالت مجھے فری ہینڈ دے تو انہیں 24گھنٹے میں ٹھیک کردوں گا۔ انتظامیہ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ ہم کارروائی بعد میں کرتے ہیں ضمانت پہلے ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں دودھ کی قیمت 100 روپے لیٹر ہوگئی

    ڈیری فارمرز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پانچ سال سے ایک ہی سیکریٹری لائیو اسٹاک ہے، سندھ میں ہردو ماہ بعد سیکریٹری تبدیل کردیاجاتاہے۔ اللہ کاواسطہ ہے آج ہی فیصلہ کریں ہم دیوالیہ ہوجائیں گے،جونرخ طے کئے گئے ہیں اس پر ہم نے مجبوراً دستخط کئے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے آپ کو10روپے کاریلیف دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • راؤ انوارکےمبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کےلیےدرخواست پرسماعت

    راؤ انوارکےمبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کےلیےدرخواست پرسماعت

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں راؤ انوارکے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست پرسماعت کے دوران محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ اوردیگرحکام نے جواب کے لیے مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں راؤ انوارکے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست نا قابل سماعت ہے۔

    درخواست گزار مزمل ممتاز ایڈوکیٹ نے کہا کہ راؤ انوارنے جعلی مقابلوں کے ذریعے ترقی حاصل کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راؤانوارنے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوزکیا، مبینہ طور پر250سے زائد افراد کوجعلی مقابلوں میں مارا۔

    راؤ انوارکو دوران ملازمت مسلسل ملیرمیں کس نے تعینات رکھا؟ جعلی مقابلوں کے الزامات کی باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    راؤ انوار کے خلاف دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ تحقیقات کے لیے اعلی سطح بورڈ قائم کیا جائے، درخواست میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ، راؤانوار اور دیگرحکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ اوردیگرنے جواب کے لیے مہلت مانگ لی جس کے بعد عدالت نے سماعت 30 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


    سپریم کورٹ نے راؤانوار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا


    یاد رہے کہ 16 فروری کونقیب اللہ محسود قتل کیس میں حفاظتی ضمانت کے باوجود پیش نہ ہونے پر راؤانوار کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ، 300 سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم

    سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ ، 300 سے زائد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ساڑھے تین سو سے زائد درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ہٹادی، جس کے بعد گاڑیاں،اشیا خوردنی اور ملبوسات سستے ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نےریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے متعلق گزشتہ روز فیصلہ دیتے ہوئے وزیرخزانہ کو ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کےاختیارات کالعدم قراردیے تھے۔

    عدالتی فیصلے کے بعد ساڑھے تین سو اشیاء پر عائد کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی واپس ہوگئی۔

    خیال رہے کہ وزیر خزانہ کو آئین میں ترمیم کے بعد یہ اختیارات دیے گئے تھے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے معاشی فرنٹ پر وفاقی حکومت کےلئے مزید مشکلات ہوگئیں ہیں ، ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سے ایف بی آر کو پچیس ارب روپے ملنے کی توقع تھی۔

    فیصلے سے درآمدکی گئی خوردونوش کی اشیا، گاڑیاں، ٹائرز اورملبوسات سستے ہو جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک سے درآمدہونیوالی 731اشیاء پراضافی درآمدی ڈیوٹی غیر آئینی قرار دیا تھا اور اسحاق ڈار کا وزیر خزانہ کی حیثیت سے کیا گیا فیصلہ عدالت نے آئین سے متصادم قرار دے دیا جبکہ عدالت نے درآمدی ڈیوٹی کی مد میں وصول شدہ فوری رقم واپس کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    امپورٹرز نے عدالت کو بتایا کہ مچھلی، دودھ کریم، مکھن، میک اپ کا سامان، خواتین کے بیگ، چمڑے سے بنی مصنوعات سمیت 731 اشیاء پر 5سے 60 فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کی گئی۔

    درخواست کے مطابق اضافی درآمدی ڈیوٹی کامقصد درآمدی بل میں کمی کرناہے درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کیاگیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ درآمد ہونے والی بیشتر اشیاء پاکستان میں نہیں بنائی جاتیں اضافی ڈیوٹی کانفاز اعلی عدالتوں کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کی درخواست پر اپنا فیصلہ ایک ماہ کیلیے معطل کردیا تھا جبکہ وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • راؤ انوار کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    راؤ انوار کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : راؤ انوار کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ جعلی مقابلوں میں 250 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی بورڈ قائم کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ کی ہلاکت کے بعد ایس ایس پی راؤ انوار کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، سندھ ہائیکورٹ میں راؤ انوار کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ۔

    مزمل ممتاز ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ راؤ انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا ہے اورراؤ انوار نے اب تک مبینہ طور پر250سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں ہلاک کیا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی پولیس مقابلوں کے متعدد الزامات کی باوجود راؤ انوار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ، جعلی مقابلوں میں 250سے زائد افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی بورڈ قائم کیا جائے۔اور اس بات کا بھی تعین کیا جائے کہ راؤ انوار کو دوران ملازمت مسلسل ملیر میں کیوں تعینات کیا گیا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ راؤ انوارکے اثاثوں کی بھی تحقیقات کرائی جائیں،درخواست گزار کا کہناتھا کہ راؤ انوار نے دبئی میں جائیدادیں کیسے بنائیں؟،تحقیقات کرائی جائیں۔

    درخواست میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ، راؤ انوار اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا


    نقیب اللہ کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث نقیب اللہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور کراچی میں نیٹ ورک چلا رہا تھا جبکہ 2004 سے 2009 تک بیت اللہ محسود کا گن مین رہا جبکہ دہشتگری کی کئی واردتوں سمیت ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل توڑنےمیں بھی ملوث تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شروع ہوئے تھے، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی۔

    اعلیٰ سطح پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم نے راؤ انوار کو عہدے سے برطرف کرنے اور نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔