Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل سماعت کے لیے منظورکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری کے حوالے سے سندھ حکومت کی اپیل کی سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

    وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس ایکٹ 2011 کو آئینی قرار دیا اور آئی جی کو پولیس میں تبادلوں کا اختیار بھی دیا۔

    عدالت عظمیٰ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ پولیس برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل منظور کرلی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کا تقررسپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلے تک اے ڈی خواجہ برقراررہیں گے۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ پولیس میں تبادلے کرنے کا مکمل اختیار ہوگا جبکہ آئی جی سندھ کی تقرری کا معاملہ پروفاق کواقدامات اٹھانے سے روک دیا۔


    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط


    چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ میں آئی جی کی تقرری کا معاملہ عدالتی فیصلےسے مشروط ہوگا، آئی جی کی تبدیلی سے متعلق احکامات معطل تصورہوں گے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائی کورٹ نے بہت خوبصورت فیصلہ دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ 2 سے 3 بارپڑھنے کےلائق ہے۔

    وکیل سندھ حکومت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جومانگا نہیں گیا تھا وہ درخواست گزارکودے دیا،سندھ ہائی کورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس تو ازخود نوٹس کا اختیارہے، چیف جسٹس نے اے جی سندھ کو روسٹرم پردلائل دینے سے روکتے ہوئے روسٹرم سے ہٹنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ فاروق نائیک کولیٹردے کرکم استعداد کارظاہرکردی ہے، آپ کو روسٹرم پربات کرنے کا اب کوئی حق نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ اپیل پر سماعت کی تاریخ مقررکر دیں جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ چلد سماعت کی درخواست دے دیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپےخورد برد

    کراچی: سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپےخورد برد

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سجاول ٹاؤن کمیٹی میں کروڑوں روپے کی خردبرد کیس سے متعلق سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کرتے ہوئے نیب انکوائری کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سجاول ٹاون کمیٹی میں کروڑوں روپے کی خرد برد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں ٹاؤن میونسپل آفیسر ولی محمد شاہ اور عبداقاسم پیش ہوئے۔

    نیب تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے تنخواہوں اور دیگر مدوں میں جاری کردہ رقم میں خرد برد کی۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان کی انکوائری میں مزید دستاویزات جمع کیے جارہے ہیں دو ماہ کا وقت دیا جائے انکوائری مکمل کرکے چیئرمین نیب کو ارسال کردی جائے گی۔


    سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی


    چیف جسٹس نے ملزمان سے استفسار کیا کہ دو ماہ میں کتنی رقم سرکاری فنڈز سے نکالی،ٹاون افسر نے عدالت کو بتایا کہ تنخواہوں کی مد میں تین کروڑ روپے سے زائد رقم نکلوائی۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملازمین تنخواہوں کے لیے مظاہرے کررہے ہیں اور آپ تنخواہوں کے لیے رقم نکلوارہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب انکوائریز میں کئی وقت ضائع کردیتی ہے۔

    عدالت نے نیب کو انکوائری مکمل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرمیلا فاروقی نا اہلی کیس:عدالت نےسماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی

    شرمیلا فاروقی نا اہلی کیس:عدالت نےسماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےشرمیلا فارقی نا اہلی کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شرمیلافاروقی کی نااہلی کی خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، شرمیلا فاروقی کے وکیل گاڑی خراب ہونے پر پیش نہ ہوسکے۔

    جسٹس کے کے آغا نے ریماکس دیے کہ آئندہ سماعت پر گاڑی کی سروس کرا کرآئیں۔

    پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ شرمیلا فاروقی سزا یافتہ ہیں، کوئی سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتیں، نیب قانون کے مطابق کارروائی کررہا ہے، درخواست مسترد کی جائے۔

    عدالت نے نیب اورالیکشن کمیشن کوکارروائی سے روکنےسے متعلق حکم امتناع برقرار رکھتے ہوئے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پرایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کرلیے۔

    خیال رہے کہ نیب نےشرمیلا فاروقی کی نااہلی کے لیے اسٹیٹ بینک ، الیکشن کمیشن کو2 خط لکھے۔

    شرمیلا فاروقی کی سزا2001میں پلی بار گین کےذریعے ختم ہوئی تھی جبکہ پلی بار گین کی بعد نااہلی کی سزا قائم رہنے کا قانون 2000کے بعد بنا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کے5 مستقل ججزنےحلف اٹھا لیا

    سندھ ہائی کورٹ کے5 مستقل ججزنےحلف اٹھا لیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے 5 ایڈیشنل ججزنے مستقل ججزکے طورپرحلف اٹھا لیا جس کے بعد مستقل ججز کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ججز کی حلف برداری کی تقریب ہوئی جس میں ججز اور بار ایسوسی ایش کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے نئے مستقل ججز سے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والے ججز میں جسٹس فہیم احمد صدیقی، خادم حسین، جسٹس عمرسیال، جسٹس عدنان الکریم میمن، اور جسٹس یوسف علی سعید شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ نئے ججز کے حلف اٹھانے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے مستقل ججز کی تعداد 34 ہوگئی ہے، آئینی طور پر سندھ ہائی کورٹ میں 40 ججز کی آسامیاں ہیں۔


    سندھ ہائی کورٹ کے 6مستقل ججز نے حلف اٹھالیا


    یاد رہے کہ گزشتہ سال 22 اکتوبر کو سندہ ہائی کورٹ کے چھ ایڈیشنل ججز نے مستقل ججز کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا ، ججز سے حلف چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا سندھ ہائیکورٹ میں کالعدم قرار

    انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا سندھ ہائیکورٹ میں کالعدم قرار

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا یافتہ 5 مبینہ دہشت گردوں کی اپیل پر پانچوں مبینہ دہشت گردوں کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزا پانے والے 5 مبینہ دہشت گردوں نے سندھ ہائیکورٹ میں اپنی سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کی جن کی سماعت آج صبح ہوئی۔

    عدالت نے پانچوں مبینہ دہشت گردوں کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزمان کوجیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی 2016 کو اسلحہ برآمدگی کا جرم ثابت ہونے پر مبینہ دہشت گرد عبد الحق اور علی رضا کو 14، 14 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کاشف کو 8، سلیم اور ارشد کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ان ملزمان کو پولیس نے سنہ 2014 میں نیو کراچی انڈسٹریل ایریا سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا اور پولیس کے مطابق مبینہ دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد ہوا تھا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد ممتاز علی خان دیش مکھ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزمان کو پہلے حراست میں لیا گیا، بعد میں جھوٹا مقدمہ درج کر کے اسلحہ برآمدگی ظاہر کی گئی۔


     

  • عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    کراچی : انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ گڈ گورننس کی جیت ہے فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے۔

    آئی جی سندھ نے عدالتی فیصلے کو گڈ گورننس کی جیت قرار دیتے ہوئے فیصلے پراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

    انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوستوں کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ہمیں غریب عوام کی خدمت کرنےکی توفیق دے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔


    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے پر برقرار رکھا جائے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    بعدازاں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت اس فیصلے کو سندھ اسمبلی میں بھی لے کرجائے گی۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے عہدے پر برقرار رکھا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کیس میں 98 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عبدالمجید دستی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سندھ کابینہ کی جانب سے فیصلے کی توثیق کوبھی کالعدم قرار دے دیا۔

    عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹھوس وجوہات کے بغیرکابینہ افسران کا تبادلہ نہیں کرسکتی، پولیس افسران کے پے درپے تبادلوں سے کارکردگی متاثرہوتی ہے۔

    آئی جی سندھ کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پولیس کی کمانڈ اور آپریشن میں مکمل طور پرخودمختارہیں جبکہ انہیں تعیناتی کے معاملات میں مداخلت سے بھی روکنےکا اختیار ہے۔

    عدالت نے تفصیلی فیصلے میں مزید کہا کہ پولیس فورس میں وزرا کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس میں تقرریاں اور تبادلے کرنے حوالے سے رولز بنائے جائیں۔

    خیال رہے کہ جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے رواں سال 30 مئی کو اے ڈی خواجہ کی معطلی کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست مسترد

    صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست مسترد

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صنعتوں کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے کے لیے سوئی گیس کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سنگل بینچ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے 15-2014 میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن غیر قانونی قرار دے دیا۔

    سنگل بینچ نے صنعتی یونٹس کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن سنہ 15-2014 کالعدم قرار دے دیا تھا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ اوگرا کا نوٹی فکیشن مشترکہ مفادات کونسل کے طے شدہ اصولوں کے برخلاف ہے۔


  • آئی جی سندھ کے کیس کا فیصلہ محفوظ، کام جاری رکھنے کی ہدایت

    آئی جی سندھ کے کیس کا فیصلہ محفوظ، کام جاری رکھنے کی ہدایت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالتی فیصلے تک اے ڈی خواجہ کے عہدے سے متعلق حکم امتناع برقرار رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ جنرل، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے وکیل سمیت دیگر پیش ہوئے۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت آئی جی کے پیچھے ہی پڑ گئی جبکہ آئی جی کو تعینات کرنے کے لیے سندھ حکومت نے ہی نام وفاق کو ارسال کیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی پولیس چیف کو مقررہ وقت سے پہلے عہدے سے سبکدوش کرنے کا منع کر رکھا ہے۔ سندھ حکومت کو سینیارٹی جنوری یا دسمبر میں یاد نہیں آئی جو اب سینیارٹی کی بات کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ کے جواب میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ انیتا تراب کیس رولز آف بزنس سے مختلف بات کرتا ہے۔ لیکن یہ غلط تاثر ہے۔

    عدالت میں ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آئی جی سندھ کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلہ آنے تک اے ڈی خواجہ کے عہدے سے متعلق حکم امتناع برقرار رہے گا۔