Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • سندھ ہائی کورٹ کا نیپرا کوکےالیکٹرک کےخلاف کارروائی کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا نیپرا کوکےالیکٹرک کےخلاف کارروائی کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےغیراعلانیہ اور غیر مساوی لوڈ شیڈنگ پرنیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف متفرق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنادیا گیا ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نیپرا نے 22 جنوری 2016 کوعلاقوں کی سطح پرلوڈ شیڈنگ کوغیرقانونی قراردیا تھا، کےالیکٹرک نیپرا کے اس حکم پر فوری عمل کرے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرسکتی ہے۔


    کراچی میں بجلی کا آٹھواں بڑا بریک ڈاؤن، پانی کا بحران بھی آگیا


    واضح رہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ کا لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ طویل ہوتا جارہا ہے جبکہ رواں ہفتے کراچی میں دوبڑے بجلی کے بریک ڈاؤن ہوئے جس کے عوام کو شدید مشکلا کا سامنا کرنا پڑا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ہم غداری کےالزام کےساتھ نہیں جیناچاہتے‘فاروق ستار

    ہم غداری کےالزام کےساتھ نہیں جیناچاہتے‘فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہم پرغداری کا الزام لگایا جا رہے ہے لیکن ہم غداری کا نام ساتھ لےکرنہیں مرنا چاہتے۔

    کراچی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم لندن سے لاتعلقی کا اظہار کرچکے ہیں لیکن 23 اگست کے بعد سے اب تک ہم پرغداری کا الزام لگایا جا رہا ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اشتعال انگیز تقاریر کیس میں متعدد تفتیشی افسر اپنا چالان بھی پیش کر چکے ہیں کہ تقریر سننے پر غداری کا مقدمہ نہیں بنتا لیکن اس کے باوجود متحدہ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہناتھاکہ ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف جھوٹے اور سیاسی مقدمات بنائے گئے لہذا ریاست ان مقدمات کو فوری ختم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ غداری کا نام لے کر نہیں بلکہ عزت کی موت مرنا چاہتے ہیں۔


    جیسکو کی لوڈ شیڈنگ کرنا جانتے ہیں، فاروق ستار


    واضح رہےکہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں فاروق ستار اور عامر خان نے اشتعال انگیز تقریر اور دیگر مقدمات میں گرفتاری سے بچنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع

    شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ضمانت میں 25 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس میں نیب زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق جواب جمع کروا چکا ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود زمینیں الاٹ کردی گئیں۔ غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    جواب میں کہا گیا کہ شرجیل میمن بحیثیت وزیر بلدیات غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث رہے۔ ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد جمع کرلیے ہیں۔

    عدالت نے شرجیل میمن کے وکلا کو جواب الجواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کے خلاف پونے 6 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں 30 مارچ کو شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرون ملک سے 2 سال بعد واپسی پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2 ہفتے کے لیے منظور کی گئی تھی جس میں پہلے بھی توسیع کی جا چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ 
  • آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    کراچی : آن لائن ٹیکسیوں سے سفرکی سہولت کراچی کے شہریوں کو ملتی رہے گی، نجی ٹیکسی سروس اور حکومت سندھ میں معاہدہ طے پا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آن لائن ٹیکسیوں کی سروس کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو معاہدے کے حوالے سے آگاہ کردیا۔

    سرکاری وکیل نے بیان میں کہا کہ آن لائن ٹیکسی سروس اور حکومت کی جانب سے ڈرافٹ تیارکرکے محکمہ قانون کو بھیج دیا گیا ہے، موٹر وہیکل آرڈیننس کے لیے عدالت سے اجازت درکار ہوگی۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کو سُننے کے بعد حکومت سندھ، محکمہ قانون اور دیگرسے ستائیس اپریل تک جواب طلب کرلیا اور حکم دیا کہ تمام معاملات قانون کے مطابق طے کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    یاد رہے کہ عدالت میں درخواست گزارنے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس رجسٹریشن کی بغیر کمرشل بنیادوں پر چلائی جارہی ہے، جو موٹروہیکل آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ کارکو کمرشل بنیادوں پرنہیں چلایا جاسکتا۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس

  • ڈاکٹرعاصم کی ضمانت ، تحریری حکم نامہ جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل گراؤنڈ پرپیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے479ارب روپےکےکرپشن کیسز میں میڈیکل گراؤنڈ پرسابق وزیربرائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی اور پیپلزپارٹی کراچی کے صدر ڈاکٹرعاصم حسین کو کرپشن کے دو مقدمات میں پچیس پچیس لاکھ روپےکےمچلکےجمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعاصم کی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ 19صفحات پرمشتمل ہے، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈنے ڈاکٹرعاصم کےمفلوج ہونے کاخدشہ ظاہرکیا ہے، مقدمات میں ملوث دیگر ملزموں کی ضمانت ہوچکی ہے، دہشت گردی کے مقدمے میں بھی ڈاکٹرعاصم ضمانت پرہیں۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرعاصم ضمانت منظور کی جاتی ہے، ڈاکٹرعاصم اپناپاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرائیں۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت پر عدالت کے دو رکنی بینچ میں اختلافات پیدا ہوگیا تھا۔

    جسٹس فاروق شاہ نےڈاکٹرعاصم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جبکہ جسٹس کریم خان آغا نےدرخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نےحتمی فیصلے کےلیے جسٹس آفتاب گورڑکو ریفری جج مقرر کیاتھا اورانہوں نے جسٹس کریم خان آغا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئےڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی۔


    مزید پڑھیں:ڈاکٹرعاصم کرپشن ریفرنس‘ تین ملزمان کی ضمانت میں توسیع


    یاد رہےکہ اس سے قبل 20مارچ کو سندھ ہائی کورٹ کےریفری جج جسٹس آفتاب گورر پرمشتمل بینچ میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی تھی۔

    ڈاکٹرعاصم کےوکیل لطیف کھوسہ نےدلائل دیتےہوئےکہاتھاکہ میرے موکل شدیدبیمار ہیں،ضمانت ان کا حق ہے،جیل میں علاج کےباوجود ان کا نچلا دھڑ شدیدمتاثر ہوا ہے۔

    انہوں نےسماعت کےدوران دلائل دیتے ہوئےکہاتھاکہ دوران حراست ان پر دل کا دورہ پڑ چکا ہےان پر فالج کا بھی حملہ ہوچکا ہے،یہ کہنا کہ ڈاکٹرعاصم کوان کی مرضی کےمطابق علاج کی سہولت دی جارہی ہے،بالکل گمراہ کن ہے۔

    لطیف کھوسہ کاکہناتھاکہ میڈیکل بورڈز کی تجاویز اور رپورٹس سےثابت ہےکہ ڈاکٹر عاصم ذہبنی تناو کا شکار ہیں،ان کا دوران حراست مناسب علاج نہیں ہوسکتا،ڈاکٹر عاصم 10خطرناک امراض میں مبتلا ہیں،بعض بیماریوں کاعلاج پاکستان میں ممکن نہیں۔

    دوسری جانب پراسیکیوٹرمحمدالطاف نےکہاتھاکہ ڈاکٹر عاصم کا ان کی مرضی کے مطابق علاج کرایا جارہا ہے۔

    نیب کی وکیل کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم رینجرز کی وردی سےڈرتے ہیں ان کا نفسیاتی علاج بھی ہورہا ہے،ہائیڈر وتھرواپی کےعلاوہ آغا خان اسپتال میں ہر بیماری کا علاج ہے۔ان کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت مسترد کردی جائے۔

    واضح رہےکہ اس سےقبل گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلروں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین، کی ضمانت منظور کی تھی۔

  • غیرقانونی بھرتیوں کاکیس: پیرمظہرالحق کی ضمانت میں توسیع

    غیرقانونی بھرتیوں کاکیس: پیرمظہرالحق کی ضمانت میں توسیع

    کراچی: سابق صوبائی وزیرتعلیم پیرمظہرالحق سمیت تین ملزمان کی غیرقانونی بھرتیوں کےکیس میں حفاظتی ضمانت میں توسیع ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلز پارٹی کےرہنما اور سابق وزیرتعلیم پیر مظہرالحق کےدور میں غیر قانونی بھرتیوں کےمقدمےکی سماعت کراچی کی احتساب عدالت میں ہوئی۔

    نیب نے احتساب عدالت سے تحریری جواب داخل کرنے کےلیےمہلت مانگ لی۔تفتیشی افسر نے بیان میں کہا کہ ملزم کےخلاف انکوائری مکمل ہوچکی ہےاورمعاملہ چیئرمین نیب کو بھی بھیج دیاگیاہے۔

    نیب کےمطابق پیرمظہرالحق نےاپنے دورِوزارت میں 13ہزارسے زائدغیرقانونی بھرتیاں کیں،ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کورشوت لےکربھرتی کیاگیا۔

    خیال رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں:کراچی:سابق صوبائی وزیر پیرمظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع


    سماعت کے دوران تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی ایما پرمحکمہ تعلیم میں 13 ہزار بھرتیاں کی گئیں اور ای ڈی او ممتاز شیخ بھی اس میں براہ راست ملوث ہیں۔

    یاد رہےکہ نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شواہد اکٹھے کر لئے ہیں،انکوائری جلد مکمل کر لی جائے گی،تحریری جواب جمع کرانے کےلیے مہلت دی جائے۔

    واضح رہےکہ سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کےدوران آج ایک بار پھر نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کرانے کی مہلت مانگی لی۔

  • قیدیوں کی اموات میں‌اضافے پر عدالت کا اظہار تشویش

    قیدیوں کی اموات میں‌اضافے پر عدالت کا اظہار تشویش

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جیل میں‌ زائد ازمیعاد دواؤں کی وجہ سے قیدیوں کی اموات میں اضافہ پراظہارتشویش کرتے ہوئے آئی جی جیل، سینٹرل ،ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کونوٹس جاری کردیئے.

    تفصیلات کے مطابق جیلوں میں زائدازمیعاد دواؤں کےاستعمال سے متعلق دائرکردہ درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، درخواست کے مندارجات کے مطابق زائدازمیعاد دواؤں سے قیدیوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے.

    عدالت نے آئی جی جیل، سینٹرل اورملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کو31 مارچ تک رپورٹ جمع کرانے کے نوٹس جاری کردیئے ہیں ، واضح رہے درخواست گزاز نے نیب اور اینٹی کرپشن سے انکوائری کرانے کی استدعا کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نامناسب طبی سہولیات کے باعث گذشتہ 6 ہفتوں کے دوران 7 قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں. جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘حالیہ کچھ دنوں میں قیدیوں کی قدرتی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات کی تصدیق کی جارہی ہے کہ آیا یہ یہاں موجود ادویات کی خراب معیار کے باعث تو نہیں ہے.

    خیال رہے آج ہی سینٹرل جیل کا قیدی سول اسپتال کراچی میں ہلاک ہوگیا ہے، گزشتہ روز قیدی گلزار مسیح کی طبیعت خراب ہونے پر سول اسپتال منتقل کیا گیا تھا جیل حکام کے مطابق گلزار مسیح کی موت بیماری کے باعث واقع ہوئی ہے۔

  • آن لائن ٹیکسی سروس اچھی ہے‘اسےریگولیٹ ہوناچاہیے‘ سندھ ہائیکورٹ

    آن لائن ٹیکسی سروس اچھی ہے‘اسےریگولیٹ ہوناچاہیے‘ سندھ ہائیکورٹ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ کاکہناہےکہ آن لائن ٹیکسی سروس اچھی ہےاسے ریگولیٹ ہوناچاہیےعوام کو دستیاب سہولت کے خلاف کوئی کریک ڈاؤن نہیں چاہتے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں آن لائن ٹیکسی سروس سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں حکومت اور نجی ٹیکسی کمپنیوں کوعدالت نےمعاملات نمٹانے کےلیے5اپریل تک مہلت دے دی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کےدوران ریماکس دیےکہ تمام معاملات قانون کےمطابق طےکیےجائیں۔عدالت نے کہاکہ ٹرانسپورٹ مافیاکےدباؤمیں آکرکوئی فیصلہ نہ کیاجائے۔

    عدالت میں وکیل نے دلائل دیتے ہوئےکہاکہ متعلقہ حکام سےرابطے میں ہیں،توقع ہےمعاملہ حل ہوجائےگا،محکمہ ٹرانسپورٹ نےکہاکہ مدت ختم ہورہی ہے،ٹیکسی مالکان نےرابطہ نہیں کیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں وکیل نےکہاکہ امید ہےآج حکومتی اداروں کیساتھ اجلاس میں معاملہ حل ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں:قانون کے مطابق تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی ہے ناصر شاہ

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیرٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے کہاتھا کہ ہم عوامی سیکیورٹی کے لیے کریم اور اوبرکوقانونی فریم ورک میں لانا چاہتے ہیں،قانون کے مطابق تمام گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کاصوبےمیں تمام شراب خانےبندکرنےکاحکم

    سندھ ہائی کورٹ کاصوبےمیں تمام شراب خانےبندکرنےکاحکم

    کراچی : صوبہ سندھ میں سندھ ہائی کورٹ نےصوبے بھرکےشراب خانے بندکرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاہےکہ جب تک طریقہ کارنہ بن جائےشراب خانے بندکردیےجائیں۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں صوبے میں شراب خانوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے شراب خانے بندکرنے کا حکم دیتےہوئے کہاکہ جب تک طریقہ کارنہ بن جائےشراب خانےبندرہیں گے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نےدوران سماعت سوال کیا کہ صوبے میں شراب فروخت کرنے کا کیانظام ہےجس پرایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ شراب صرف اقلیتوں کو فروخت کی جاتی ہے۔

    عدالت نے کہاکہ چیک کرنے کا کیا نظام ہے اور کون ذمے دار ہے،جس پر ایڈوکیٹ جنرل کا کہناتھاکہ محکمہ ایکسائز ذمے دار ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ کیسے معلوم ہوتا ہےکہ ایک شخص نے کتنی شراب خریدی ہے؟ضلع جنوبی میں لاکھوں کےحساب سےشراب کی بوتل بکتی ہیں۔عدالت نےریماکس دیےکہ 7،7ہزار کریٹ صرف ضلع جنوبی میں بکتے ہیں۔

    واضح رہےکہ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیاکہ راشن کارڈ کی طرح سے طریقہ کاربنایاجائے،اور 30روزمیں طریقہ کاربناکررپورٹ عدالت میں پیش کریں۔

  • سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی

    سندھ ہائیکورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں شرجیل میمن کی درخواست ضمانت پرسماعت کےدوران شرجیل میمن کےوکیل کی عدم حاضری پرسماعت ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں شرجیل میمن کے وکیل نے ضمانت کے لیے درخواست دائرکی تھی جس کی سماعت آج ہوئی،تاہم وکیل کی عدم حاضری کے باعث عدالت نےسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    یاد رہےکہ دوروز قبل احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن کی عدم پیشی پراظہار برہمی کرتےہوئےانہیں اشتہاری قراردینےکاحکم برقرار رکھاتھا۔

    مزید پڑھیں:احتساب عدالت کا شرجیل میمن کوگرفتار کرکےپیش کرنےکاحکم

    دوسری جانب نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھاکہ اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہونے کے بعد نہیں روکی جاسکتی ہے،ثابت کریں گے شرجیل میمن کی درخواست عدالت کوگمراہ کررہی ہے۔

    واضح رہےکہ احتساب عدالت نےسابق صوبائی وزیرشرجیل میمن اور دیگرمفرور ملزموں کو7مارچ تک گرفتار کرکے پیش کرنےکاحکم دیاتھا۔