Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    بلدیاتی آرڈیننس:سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج

    حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، جسکی سماعت آٹھ جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بلدیاتی قوانین میں تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دئیے جانے کے خلاف حکومت سندھ نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی، ایڈووکیٹ جنرل خالد جاوید کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کی ساری کاروائی قانون کے تحت کی گئی ہے، اگر پینل کی شرط نہ رکھی جاتی تو ایک بیلٹ پیپر پچیس صفحات کا ہوگا، جسکے باعث بیلٹ پیپرز کی گنتی پر گھنٹوں نہیں دنوں کے حساب سے وقت لگے گا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سنہ دو ہزار ایک میں ایک یونین کونسل میں تیس سے ستر ہزار رکھے گئے تھے جبکہ نئے قانون میں یہ تعداد دس سے پچاس ہزار کی گئی ہے، انتخابی حد بندیوں کے قانون میں کوئی سقم نہیں تھا، اس قانون پر تنقید اور اعتراض بلا ضرورت ہے، حکومت سندھ کی درخواست کی سماعت 8جنوری کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    بلدیاتی الیکشن سپریم کورٹ کے حکم پر ہورہے ہیں تو ہائی کورٹ اس حوالے سے کیسے فیصلہ جاری کرسکتی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی درخواست پر بلدیاتی قوانین کی تیسری ترمیم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

  • سندھ ہائیکورٹ:انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق سے متعلق درخواست مسترد

    سندھ ہائیکورٹ:انگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق سے متعلق درخواست مسترد

    سندھ ہائی کورٹ نے این اے دو سو پرانگوٹھوں کےنشانات کی تصدیق سے متعلق الیکشن ٹریببونل کے فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کردی ،دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے این اے 251سے مبینہ دھاندلی سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔

    کراچی کے حلقہ این اے دو سو اکیاون میں مبینہ دھاندلی سے متعلق الیکشن ٹریبونل کی جانب سے درخواست مسترد کئے جانے کو پاکستان تحریک انصاف کے راجہ اظہر خان نے سندھ ہائی کورٹ چیلنج کر دیا درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ الکیشن ٹریبونل کی جانب دستاویزات نامکمل ہونے کا جواز بناکر ان کی درخواست مسترد کی گئی حالانکہ حقائق اس کے بر خلاف ہیں۔ کراچی کے حلقہ دو سو اکیاون سے متحدہ کے علی رضا عابدی کامباب قرار پائے تھے۔

    دوسری طرف ضلع گھوٹکی کے حلقہ دوسو کے انسٹھ پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹوں کی تصدیق نادرا سے کروانے سےمتعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو رکوانے کے لئے سندھ ہائی کور ٹ میں دائر درخواست مستر دکر دی گئی۔اس حلقے سے پی پی پی کے علی گوہر کامیاب ہوئے تھےجن کی کامیابی کو خالد لوند نے چیلینج کیا تھا۔
     

  • اشرف جہاں پاکستان میں پہلی بار شریعت کورٹ میں خاتون جج تعینات

    اشرف جہاں پاکستان میں پہلی بار شریعت کورٹ میں خاتون جج تعینات

    سندھ ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج 56 سالہ اشرف جہاں نے پیر کو کراچی میں شریعت کورٹ کے عہدے کے لیے حلف اٹھایا، وفاقی شریعت کورٹ کے چیف جسٹس آغا رفیق احمد نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حلف برداری کی تقریب تھی، پاکستان کی وفاقی شریعت کورٹ میں عدالت کی 33 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون جج کو تعینات کیا گیا ہے۔

    وفاقی شریعت کورٹ 1980 میں فوجی صدر ضیا الحق کے دور میں بنائی گئی، اس عدالت کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان کے قوانین اسلام تعلیمات کے مطابق ہوں، اس کے علاوہ عدالت حدود آرڈینینس کے تحت مقدمات کی سماعت بھی کرسکتی ہے۔

    چیف جسٹس شریعت کورٹ آغا احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں کسی خاتون کے شریعت کورٹ کا جج بننے پر کوئی بندش نہیں ہے اور اس میں مردوں اور خواتین کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انہوں نے اقدام اس لیے اٹھایا ہے تاکہ دنیا بھر میں یہ پیغام پہنچایا جاسکے کہ ہم روشن خیال لوگ ہیں اور بہت سے لوگوں کی غلط فہمی دور ہوگی۔

  • قانون بنانا اور اس میں ترامیم ارکان اسمبلی کا حق ہے،شرجیل میمن

    قانون بنانا اور اس میں ترامیم ارکان اسمبلی کا حق ہے،شرجیل میمن

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قانون بنانا اور اس میں ترامیم ارکان اسمبلی کا حق ہے، سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد حکمت عملی طے کریں گے، بلدیاتی انتخابات اٹھارہ جنوری کو کرانا ناممکن ہوگئے۔

    شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ بلدیاتی الیکشن پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، قائم علی شاہ سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد وزیراعلی سینئر وکلا پینل سے مشورہ کریں گے۔ سندھ کے بلدیاتی الیکشن ملتوی تو نہیں ہوں گے، تاہم تاریخ میں توسیع ہوسکتی ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب

    بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل طلب

    سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس کل طلب کرلیا، پرنٹنگ کارپوریشن نے سندھ کے لئے بیلٹ پیپرزکی طباعت کے لئے پندرہ دن کی مہلت مانگ لی۔

    بلدیاتی انتخابات کے حوالے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی بعد کی صورت حال اور تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے الیکشن کمیشن نے کل اہم اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں سندھ میں انتخابات کے مقررہ تاریخ اور نئی حدبندیوں کے تحت جمع کرائے گئے نامزدگی فارم سے متعلق امور پر بات چیت ہوگی۔

    اجلاس میں خیبر پختونخوا میں بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرانے نکے فیصلے سمیت پنجاب کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور دیگرانتظامی امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دوسری جانب پرنٹنگ کارپوریشن نے اٹھارہ جنوری تک سندھ کے لئے بیلٹ پیپرزکی طباعت سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے مزید پندرہ دن کا وقت مانگ لیا ہے۔

       

  • سندھ ہائیکورٹ:لوکل گورنمنٹ ایکٹ ترامیم غیرقانونی قرار

    سندھ ہائیکورٹ:لوکل گورنمنٹ ایکٹ ترامیم غیرقانونی قرار

    سندھ ہائی کورٹ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی ترامیم کو غیرآئینی قرار دے دیا، بلدیاتی انتخابات کے لئے کی جانے والی نئی حد بندیاں بھی کالعدم ہوگئیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے لوکل باڈیز ایکٹ میں کی جانے والی تمام ترامیم کو غیر قانونی قراردے دیا، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلے میں بلدیاتی انتخابات کے لئے کی جانے والی نئی حد بندیوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

    لوکل گورمنٹ ایکٹ ترامیم کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ سمیت دیگر سیاسی اور سماجی تنظیموں نے چیلنج کیا تھا، ایم کیو ایم نے موقف اختیارکیا کہ نئی حد بندیاں آئین سے متصادم ہیں، حکومتی وکیل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نےعدالت میں دلالئل دیئے کہ حد بندیاں آئین اور قانون کے مطابق ہیں۔

    صوبائی حکومت کو ترامیم کا اختیار ہے،عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ ہفتے محفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنا دیا ، لوکل گورنمنٹ ایکٹ ترامیم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دس سے زائد درخواستیں دائر کی گئیں تھیں، جماعت اسلامی کی جانب سے پورے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو چیلنج کیا گیا ہے، جس پر فیصلہ آنا باقی ہے۔
         

     

  • سندھ ہائیکورٹ، حلقہ بندی سےمتعلق درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

    سندھ ہائیکورٹ، حلقہ بندی سےمتعلق درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

    سندھ ہائی کورٹ نےبلدیاتی انتخابات میں نئی حد بندی کےمتعلق ایم کیو ایم کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے اپنی درخواست میں سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا تھا، ایم کیو ایم نے موقف اختیارکیا تھا کہ مردم شماری سے قبل نئی حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں، جبکہ صوبائی حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نئی حلقہ بندیاں اورحد بندیاں قانون کے مطابق کی جاتی ہیں، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
       

  • توہین عدالت کیس:میاں منشا،عاطف باجوہ سے7دن میں جواب طلب

    توہین عدالت کیس:میاں منشا،عاطف باجوہ سے7دن میں جواب طلب

    سندھ ہائی کورٹ نےایم سی بی کے سابق صدر اور موجودہ چیرمین میاں منشا اورایم سی بی کے سابق صدر عاطف باجوہ کے خلاف توہین عدالت کیس میں سات روزمیں جواب جمع کرانےکاحکم دےدیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں میاں منشاء، نسیم ایس مرزااور عاطف باوجوہ، کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالتی حکم عدولی پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جسٹس نظر اکبر پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے کی، عدالت میں جواب جمع نہ کرانے پرجسٹس نظراکبر نےبرہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ توہین عدالت کے نوٹسز پر بیس دن گزر جانے کے باوجود وکالت نامہ جمع نہیں ہوا۔

    آج بھی وکالت نامہ جمع کرایا جارہاہے،جواب نہیں۔مقد مہ انیس سو ستانوے سے التوا کا شکار ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ سات روز میں نوٹسز کے جواب جمع کرائیں، جواب داخل نہ کرنے کی صورت سابق صدر اور موجودہ چیرمین میاں منشااورایم سی بی کے سابق صدر عاطف باجوہ کو ذاتی طو رپر پیش ہوکر بیان قلم بند کرانا ہو گا۔

  • ای سی ایل کیس:پرویزمشرف کو حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت

    ای سی ایل کیس:پرویزمشرف کو حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت

    سندھ ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت سابق صدر کو نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئےحکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کانام ای سی ایل سےنکالنے کی درخواست نمٹادی۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ سابق صدرکانام ای سی ایل میں ڈالنےسےمتعلق کوئی حکم نہیں دیا گیاتھا۔ عدالت نے درخواست گزار کو اس سلسلے میں حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے نام ای سی ایل سے نکالنےکے لیے سندھ ہائیکورٹ سےرجوع کیا گیاتھا۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو اب سنایا۔
        
       

  • سندھ اسمبلی:اپوزیشن جماعتوں کا بلدیاتی انتخابات کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    سندھ اسمبلی:اپوزیشن جماعتوں کا بلدیاتی انتخابات کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات میں حد بندیوں اور لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف درخواستوں کی سماعت جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس صادق بھٹی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی ، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم نے موقف اختیار کیا کہ آبادیوں کے فرق سے بنائی گئی یونین کمیٹیوں سے جمہوری حقوق متاثر ہو رہے ہیں اور یہ آئین و قانون کے ماورا ہیں۔

    عدلت میں ایم کیو ایم کی جانب سے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف بھی متفرق درخواست بھی دائر کردی گئی، بیرسٹر فروغ نسیم اور خواجہ اظہار الحسن مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان اللہ مروت نے بھی سندھ ہائی کورٹ میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف آئینی درخواست داخل کردی ہے، جس میں آرڈیننس کو آئین و قانون کی خلاف ورزی اور اسمبلیوں کی توہین قراردیا گیا ہے۔