Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • پورشنز کے خلاف حکم دیا تو کراچی  میں ہر دوسرا گھر توڑ دیا جائے گا،  جسٹس عقیل احمد عباسی

    پورشنز کے خلاف حکم دیا تو کراچی میں ہر دوسرا گھر توڑ دیا جائے گا، جسٹس عقیل احمد عباسی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس عقیل احمد عباسی غیر قانونی پورشن تعمیر کے کیس میں کہا کہ پورشنز کے خلاف حکم دیا تو اس شہر میں ہر دوسرا گھر توڑ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بفرزون کے علاقے میں غیر قانونی پورشن تعمیر کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے ایس بی سی اے سے پورشنز کی تعمیرات سے متعلق قانونی نکات طلب کرلیے اور کہا کہ بتایا جائے پورشنز کی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کا قانون کیا کہتا ہے؟

    جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے پورشنز کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تو کراچی میں بڑی تباہی مچ جائے گی، ایس بی سی اے بھی عدالتی احکامات کا غلط استعمال کرسکتا ہے، پورشنز کے خلاف حکم دیا تو اس شہر میں ہر دوسرا گھر توڑ دیا جائے گا۔

    جسٹس عقیل احمد عباسی کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں قانون کو دیکھنا چاہیے ، عدالت نے استفسار کیا کہ میں اپنے پلاٹ پر تین منزلہ عمارت بنالیتا ہوں تو آپ مجھے کیسے روک سکتے ہیں؟ تین بھائی اپنے لیے الگ الگ پورشن بنا لیتے ہیں تو کون ان کو روک سکتا ہے؟

    عدالت کا کہنا تھا کہ مشاہدے میں آیا ہے پورشن کی تعمیر غیر قانونی نہیں ہے، تعمیرات ہی غیر قانونی ہورہی ہیں تو الگ بات ہے۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا اگر یہ خدشہ ہے پورشن بنا کر بیچ دیا جائے گا تو کیسے کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں؟ ایس بی سی اے کے پورشن کیخلاف قانون کا جائزہ لینے کے بعد کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں۔

    عدالت نےکیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

  • گیس بلوں میں میٹر چارجز  : صارفین کے لئے اہم خبر آگئی

    گیس بلوں میں میٹر چارجز : صارفین کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس جی سی کو گیس بلوں میں میٹر چارجز کی وصولی سے روک دیا اور 12 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ اور میٹر چارجز وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    طارق منصور ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کے بلز میں ردوبدل کردیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ گیس کمپنی نے مختلف سلیب بنا کر شہریوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے ، شہریوں کو پروٹیکٹیڈ اور نان پروٹیکٹیڈ کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی نے غیر قانونی طور پر 460 روپے میٹر رینٹ فکسڈ کردیا ہے، جو بلز سردیوں کے چار مہینے آئیں گے اسی تناسب سے سال کے دیگر مہینوں میں بھی وصول کرنے کا فارمولا بنایا گیا ہے، ہر صارف سے 460 روپے اضافی وصول کرنا سرار ناانصافی ہے۔

    وکیل نے انکشاف کیا کہ صرف کراچی سے سے 11ارب روپے سے زائد وصول کیے جارہے ہیں، عدالت سے استدعاکی گئی کہ ایس ایس جی سی کو غیر قانونی فکسڈ چارجز وصول کرنے سے روکا جائے۔

    جس پر عدالت نے ایس ایس جی سی کو صارفین کے خلاف غیر قانونی اقدام سے روک دیا اور درخواست پر ایس ایس جی سی سے 12 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

  • اسکول  فیس میں اضافے سے پریشان  والدین کے لیے اچھی خبر

    اسکول فیس میں اضافے سے پریشان والدین کے لیے اچھی خبر

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکول کو 30 ہزار روپے فیس وصولی سے روک دیا اور فیس میں 5 فیصد سے زیادہ اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی اسکول کی جانب سے فیس میں اضافے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے اسکول انتظامیہ کو 30 ہزار روپے فیس وصولی سے روک دیا اور کہا قانون کے مطابق اسکول انتظامیہ پرانی فیس میں صرف 5 فیصد اضافہ کر سکتی ہے۔

    عدالت نے درخواست کے فیصلے تک اسکول انتظامیہ کو فیس میں 5 فیصد سے زیادہ اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر اسکول انتظامیہ اور ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کو طلب کرلیا۔

  • حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ کا مبینہ اغوا، سندھ ہائی کورٹ کا نوٹس

    حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ کا مبینہ اغوا، سندھ ہائی کورٹ کا نوٹس

    کراچی : سندھ ہائکورٹ نے حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ کے مبینہ اغوا پر نوٹس جاری کرتے ہوئے محکمہ داخلہ،آئی جی سندھ ودیگر کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ کے مبینہ اغوا سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے محکمہ داخلہ،آئی جی سندھ اور دیگر کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    والدہ بلال شاہ نے بتایا کہ بلال شاہ کو 26 اگست کو کورنگی روڈ سے اغوا کیاگیا، میرے بیٹے کے خلاف کوئی کیس نہیں، میرا بیٹا ایک ہفتہ قبل لندن سے کراچی پہنچا تھا۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ ڈیفنس تھانے میں درخواست بھجوادی، پولیس تاحال بازیاب نہ کراسکی۔

  • اعلیٰ ترین تعلیمی اداروں میں تقرری کے تنازعات بھی عدالتوں میں آگئے

    اعلیٰ ترین تعلیمی اداروں میں تقرری کے تنازعات بھی عدالتوں میں آگئے

    کراچی : اعلیٰ ترین تعلیمی اداروں میں تقرری کے تنازعات بھی عدالتوں میں آگئے، عدالت نے جامعہ کراچی میں  ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس کی تقرری پر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل کے ڈائریکٹر کے معاملےکی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے ڈاکٹر اقبال چوہدری سمیت 17 فریقین کو 20 ستمبر کیلئےنوٹس جاری کر دیئے ، ندیم احمد سمیت جامعہ کراچی کے 5ملازمین نے ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس کی تقرری کے اشتہار کو چیلنج کیا ہے۔

    درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ ،ہائر ایجوکیشن کمیشن ، وائس چانسلر اور مختلف اداروں کو فریق بنایا گیا اور مؤقف اختیار کیا گیا کہ محمد اقبال چوہدری مسلسل 17سال سے اس عہدے پر فائز ہیں اور 2019کو ریٹائرڈ ہوچکے لیکن ان کی ملازمت میں توسیع کردی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 26جولائی2023 کو اس اسامی کیلئےاخبارات میں پھراشتہارشائع کرایاگیاہے، اشتہار میں عمر کا ذکر نہیں کیا گیا،یہ عہدے پر موجود اقبال چوہدری نے خود اپنے لیے تیارکرایا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے اور قانون کے مطابق ریٹائرڈ کو دوبارہ ملازمت نہیں دی جاسکتی ،محمود الحسن ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ اشتہار پر عملدرآمد روکا جائے اور اسے غیر قانونی قرار دیا جائے۔

  • وکیل جبران ناصر اور ان کی اہلیہ  کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    وکیل جبران ناصر اور ان کی اہلیہ کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وکیل جبران ناصر اور انکی اہلیہ منشاء پاشا کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں وکیل جبران ناصر اور انکی اہلیہ منشاء پاشا کو ائیر پورٹ سے آف لوڈ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے جبران ناصر اور انکی اہلیہ منشا پاشا کی درخواست منظور کرتے ہوئے دونوں کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    درخواستوں پر فیصلہ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سنایا۔

    جبران ناصر ایڈووکیٹ اور ان کی اہلیہ نے نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    جبران ناصر ایڈووکیٹ کے مطابق 27 جون 2023 کو اپنے اہلخانہ کے ساتھ عید کی تعطیلات گزارنے جارہے تھے ،امیگریشن ڈیسک پر پہنچے تو ایگزٹ اسٹمیپ لگا کر واپس بھیج دیا گیا اور ڈیوٹی پر موجود افسر خان نے بتایا کہ ہدایت ہے کہ آپ کو نہیں جانے دینا، سامان بھی آف لوڈ کردیا گیا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یکم جون 10 سے 15 نامعلوم افراد نے اغواء کیا، اغوا کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرایا گیا جو اے کلاس کردیا گیا، ملک سے باہر جانے سے روکنے کو غیر قانونی قرار دیا جائے اور ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم دیا جائے۔

  • سود کے کاروبار سے منسلک افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    سود کے کاروبار سے منسلک افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سود کے کاروبار سے منسلک افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے آئی جی سندھ اور محکمہ داخلہ سندھ کو احکامات جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے سودی کاروبار کی روک تھام سےمتعلق درخواست پر سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے سود کے کاروبار سےمنسلک افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نےآئی جی سندھ اور محکمہ داخلہ سندھ کواحکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی ایس ایس پیز کو سود پر کاروبار کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کےاحکامات دیں اور سودی کاروبارکرنیوالوں کیخلاف کارروائی کرکے26ستمبرتک رپورٹ جمع کرائیں۔

    عدالت نے ہدایت کی محکمہ داخلہ تمام ڈپٹی کمشنرزکوسودی کاروبارکرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت دیں۔

    عدالت نے 2 ماہ میں دی سندھ پروہیبشں آف انٹرسٹ آن پرائیویٹ لون ایکٹ کے رولز بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری قانون 2ماہ میں سود کےکاروبار کی روک تھام سےمتعلق بنائے ایکٹ کے رولز بناکر رپورٹ دیں، اگر 2 ماہ رولزنہیں بنائےگئے تو سیکرٹری داخلہ عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

    سیکرٹری قانون نے عمل درآمد رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردی ، جس میں بتایا کہ صوبے میں دی سندھ پروہیبشں آف انٹرسٹ آن پرائیویٹ لون ایکٹ 2023بنادیا گیا ، ایکٹ کا با قاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ، سودی کاروبار سےمنسلک افراد کیخلاف قانون نافذ العمل ہوچکاکارروائیاں جاری ہیں۔

    جسٹس صلاح الدین پنہ نے کہا کہ ایسے لوگوں کیخلاف کارروائی کی جائےجو مجبور لوگوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔

  • کراچی : 22 سالہ لڑکی سچل سے لاپتہ ،  سندھ ہائی کورٹ برہم

    کراچی : 22 سالہ لڑکی سچل سے لاپتہ ، سندھ ہائی کورٹ برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے 22 سالہ لڑکی کے لاپتہ ہونے پر برہمی اظہار کرتے ہوئے 3 روز میں لڑکی کو تلاش کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لڑکی سمیت 2 افراد کی گمشدگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت جسٹس آغا فیصل نے استفسار کیا کتنے سال کی لڑکی لاپتا ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ 22 سالہ لڑکی سچل سے لاپتا ہےتلاش کیلئےمہلت دی جائے۔

    جس پر جسٹس آغا فیصل کا کہنا تھا کہ پتہ ہے آپ کو بچی کی گمشدگی کامعاملہ ہے، ہم لڑکی کو فوری طور پر بازیاب کرانا چاہتے ہیں، خدا نہ کرے یہ وقت کسی پر آئے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی ملیر کو طلب کرلیا اور 3روز میں لڑکی کوتلاش کرکے پیش کرنے کاحکم دیا۔

  • کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم

    کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے قبل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ناظم آباد 2 نمبرمیں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ایس بی سی اے کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تعمیرات سےمتعلق مسلسل کیسزعدالت لائےجارہےہیں ، ایس بی سی اےخودغیرقانونی تعمیرات کی روک تھام میں کیوں ناکام ہے؟

    عدالت نے ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے 26 جون کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    ایس بی سی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہناظم آباد 2 نمبر میں پلاٹ 2 سی پر غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں ، پلاٹ پر تعمیرات سے قبل اجازات نہیں لی گئی ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

    عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے آپریشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کی جائے۔

    خیال رہے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف شہری نے عدالت میں درخواست دائر کررکھی ہے۔

  • عدالت نے کراچی کی فلور ملز کو دی گئی 400 میٹرک ٹن گندم کا حساب مانگ لیا

    عدالت نے کراچی کی فلور ملز کو دی گئی 400 میٹرک ٹن گندم کا حساب مانگ لیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کی فلور ملز کو دی گئی 400 میٹرک ٹن گندم کا حساب مانگ لیا ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ کس کو کتنی گندم فراہم کی گئی ہے تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں فلور ملز کی جانب سے گندم کی نقل و حرکت روکنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے کراچی کی فلور ملز کو دی گئی 400 میٹرک ٹن گندم کا حساب مانگ لیا ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ کس کو کتنی گندم فراہم کی گئی ہے تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔

    عدالت میں سیکریٹری فوڈ نے اعتراف کیا کہ حکومت صرف 7ماہ آٹے کی قیمت کنٹرول کرتی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایک ضلع سے دوسرے ضلع گندم نہیں جاسکتی مگر افغانستان چلی جاتی ہے کسی کو پتہ تک نہیں چلتا، تاثر ہے کہ کراچی کو مقررہ کوٹے کے مطابق گندم نہیں دی جارہی ہے۔

    سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ کراچی کی فلور ملوں کو 400 میٹرک ٹن گندم فراہم کردی ہے، جس پر چیف جسٹس نے سیکریٹری خوارک استفسار کیا کہ بدین سے اباڑو تک گندم کی پیداوار ہوتی ہے یہاں گندم کی قلت کیوں ہے ؟ آپ کو پتہ ہے آٹا کس دام میں فروخت ہورہا ہے۔

    سیکریٹری خوارک نے بتایا کہ ہم سات ماہ گندم فراہم کرتے ہیں اور سات ماہ ہی قیمتوں کو کنٹرول کرتے ہیں، دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ جو خریداری کا ٹارگٹ دیا گیا تھا وہ پورا کرلیا گیا ہے ، تحریری جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ گندم سانگھڑ سے کراچی تک نہیں لائی جا سکتی ، آپ نے آٹے کے جو نرخ مقرر کیے ہیں ان پر عملدرآمد ہی نہیں کرسکے ، بتائیں فی من گندم کا کیا ریٹ چل رہا ہے۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 2 جون تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے فلور ملز مالکان نے گندم کی ایک شہر سے دوسرے شہر منتقلی پر پابندی کیخلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔