کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی پر نئے مقدمے بنانے سے روکتے ہوئے مزید مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اعظم سواتی پر سندھ میں مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
پراسکیوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ درخواست آج ہی دائر کی گئی ،ہمیں مہلت دی جائے ، جس پر جسٹس کریم خان آغا کا کہنا تھا کہ سندھ کوئی مہلت نہیں دی جائے گی کل تک تیاری کرلیں۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ جہاں مقدمات درج ہیں ایس ایس پیز کو بلالیں ، مقدمات کی وضاحت نہیں کی تو آپ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے کہا کہ تمام ایف آئی آرز کی انگلش ٹرانس لیشن لے کر آئیں ،آئی جی سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں مہلت دی جائے۔
جس پر جسٹس کریم خان آغا نے کہا کہ کوئی مہلت نہیں کل تک ایف آئی آرز لے کر آئیں ، انویسٹی گیشن بہت ہی خراب ہے ، پولیس ہاتھ کھڑےکر لے گی تو عام شہری کیا کرے گا۔
دوران سماعت عدالتی بینچ اور آئی جی سندھ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، آئی جی سندھ نے کہا کہ مجھ پر آپ کو بھروسہ نہیں تو میں کیا کہوں؟ عدالت کے ریمارکس سے مجھے تکلیف ہوئی۔
جسٹس کے کے آغا نے آئی جی سندھ سے مکالمے میں کہا کہ اپنی جاب میں انٹرسٹڈ نہیں تواستعفٰی دیں تو آئی سندھ کا کہنا تھا کہکیوں استعفیٰ دوں ؟ ہم عدالت کی عزت کرتے ہیں ،احترام کی توقع رکھتے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل کو مداخلت کرنے سے روک دیا اور کہا آپ خاموش رہیں مجھے بات کرنے دیں ، جسٹس کے کے آغا کا کہنا تھا کہ آئی جی ہو ایس ایچ او نہیں ،آپ کو بھی ہماری عزت کرنی چاہئے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ میں پورے صوبے کی پولیس کا سربراہ ہوں ، آئی جی سندھ کراچی:میں آئی جی کی جانب سے معافی مانگتا ہوں ،
عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سے مکالمے میں کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل آپ بتائیں ایک ہی واقعےکی اتنی ایف آرز کیسے کٹی
عدالت نےمزیدمقدمات میں اعظم سواتی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا اگر اعظم سواتی گرفتار ہے تو بھلے سے اسلام آباد لے جایا جائے۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا ریکارڈ پیش کرنے اور آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو اسلام آباد ایف آئی آر کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کیا سندھ میں ہونے والی ایف آئی آرز اور اسلام آباد ایف آئی آر میں فرق ہے؟ آئی جی سندھ، پراسیکیوٹر جنرل سندھ جائزہ لیں اور رپورٹ دیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے سینیٹراعظم سواتی کومزید مقدمات میں گرفتار کرنے اور مزید مقدمات کے اندارج سے روک دیا اور درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔