Tag: سندھ ہائی کورٹ

  • سندھ میں نصاب میں قرآن پاک  بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست  پر فیصلہ محفوظ

    سندھ میں نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پرائمری سے کالج تک نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں پرائمری سے کالج تک نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    ایڈوکیٹ امتیاز علی نے عدالت میں کہا کہ صوبے میں تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دی جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا پڑھانا ہے یہ طے کرنا حکومت اور اسمبلی کا کام ہے ، ہم کیا قانون سازی کیلئے بھی ہدایت جاری کریں ؟

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کل آپ کہیں گے شہریوں کا ڈریس کوڈ بھی طے کیا جائے ، آپ حکم کریں کہ شہری کون سا لباس پہنیں گے اور کون سا نہیں ، انتظامیہ ، مقننہ اور عدلیہ کا رول آئین میں واضح ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے صوبے میں قرآن پاک نصاب میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے ، سندھ میں بھی پنجاب کی طرز پر قرآن پاک کو نصاب میں شامل کیا جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے نصاب میں قرآن پاک بمعہ ترجمہ شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • سندھ ہائی کورٹ  کا سینیٹر اعظم سواتی پر نئے مقدمے نہ بنانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا سینیٹر اعظم سواتی پر نئے مقدمے نہ بنانے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو سینیٹر اعظم سواتی پر نئے مقدمے بنانے سے روکتے ہوئے مزید مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اعظم سواتی پر سندھ میں مقدمات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    پراسکیوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ درخواست آج ہی دائر کی گئی ،ہمیں مہلت دی جائے ، جس پر جسٹس کریم خان آغا کا کہنا تھا کہ سندھ کوئی مہلت نہیں دی جائے گی کل تک تیاری کرلیں۔

    عدالت نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ جہاں مقدمات درج ہیں ایس ایس پیز کو بلالیں ، مقدمات کی وضاحت نہیں کی تو آپ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    عدالت نے کہا کہ تمام ایف آئی آرز کی انگلش ٹرانس لیشن لے کر آئیں ،آئی جی سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں مہلت دی جائے۔

    جس پر جسٹس کریم خان آغا نے کہا کہ کوئی مہلت نہیں کل تک ایف آئی آرز لے کر آئیں ، انویسٹی گیشن بہت ہی خراب ہے ، پولیس ہاتھ کھڑےکر لے گی تو عام شہری کیا کرے گا۔

    دوران سماعت عدالتی بینچ اور آئی جی سندھ کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، آئی جی سندھ نے کہا کہ مجھ پر آپ کو بھروسہ نہیں تو میں کیا کہوں؟ عدالت کے ریمارکس سے مجھے تکلیف ہوئی۔

    جسٹس کے کے آغا نے آئی جی سندھ سے مکالمے میں کہا کہ اپنی جاب میں انٹرسٹڈ نہیں تواستعفٰی دیں تو آئی سندھ کا کہنا تھا کہکیوں استعفیٰ دوں ؟ ہم عدالت کی عزت کرتے ہیں ،احترام کی توقع رکھتے ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل کو مداخلت کرنے سے روک دیا اور کہا آپ خاموش رہیں مجھے بات کرنے دیں ، جسٹس کے کے آغا کا کہنا تھا کہ آئی جی ہو ایس ایچ او نہیں ،آپ کو بھی ہماری عزت کرنی چاہئے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ میں پورے صوبے کی پولیس کا سربراہ ہوں ، آئی جی سندھ کراچی:میں آئی جی کی جانب سے معافی مانگتا ہوں ،

    عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل سے مکالمے میں کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل آپ بتائیں ایک ہی واقعےکی اتنی ایف آرز کیسے کٹی

    عدالت نےمزیدمقدمات میں اعظم سواتی کی گرفتاری سے روک دیا اور کہا اگر اعظم سواتی گرفتار ہے تو بھلے سے اسلام آباد لے جایا جائے۔

    عدالت نے آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا ریکارڈ پیش کرنے اور آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے آئی جی سندھ کو اسلام آباد ایف آئی آر کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کیا سندھ میں ہونے والی ایف آئی آرز اور اسلام آباد ایف آئی آر میں فرق ہے؟ آئی جی سندھ، پراسیکیوٹر جنرل سندھ جائزہ لیں اور رپورٹ دیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے سینیٹراعظم سواتی کومزید مقدمات میں گرفتار کرنے اور مزید مقدمات کے اندارج سے روک دیا اور درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • فلم "جوائے لینڈ” دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ درخواست گزار پر برہم

    فلم "جوائے لینڈ” دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ درخواست گزار پر برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے فلم "جوائے لینڈ” کی ریلیز کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور کہا فلم دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں فلم "جوائے لینڈ” کی ریلیز کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ فلم کی ریلیز آئین کے آرٹیکل 227 کی خلاف ورزی ہے۔

    مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسلام کی روح اور تعلیمات کے خلاف کوئی کام نہیں کیا جاسکتا۔

    چیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسار کیا کہ آپ نے فلم دیکھی ہے ؟ درخواست گزار نے کہا کہ فلم کا مواد اس قابل نہیں کہ اسے کھلی عدالت میں ڈسکس کیا جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کسی ٹرانسجینڈر کو او طرح مرد سے محبت اور شادی کی اجازت اسلام نہیں دیتا۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے فلم دیکھی نہیں اور پابندی کیلئے آگئے ہیں ، مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ
    مجھے تھوڑا سا تیاری کے وقت دے دیں ، میں فلم کا اسکرپٹ پڑھ لوں اور پیش بھی کر دوں گا۔

    عدالت نے فلم جوائے لینڈ کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

  • سندھ ہائی کورٹ حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر  برہم

    سندھ ہائی کورٹ حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی،میونسپل کمشنر، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جمشید کوارٹرز کے قریب کے ایم سی بلڈنگ پر قبضے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی،میونسپل کمشنر، ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے ایڈمنسٹریٹر جمشید ٹاؤن اور دیگر سے بھی جواب طلب کرلیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ طارق خان اور سہیل نامی شخص نےایم سی بلڈنگ میں غیر قانونی تعمیرات کیں۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیانےمتصل نالےپربھی تعمیرات کیں اورقدیم درخت بھی کاٹ دیئے، طارق خان خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرتاہے،مکینوں کودھمکاتا ہے

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ قبضہ مافیا کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے15نومبرتک فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

  • کراچی میں ایک اور عمارت گرانے کا حکم

    کراچی میں ایک اور عمارت گرانے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لیاقت آباد میں سات منزلہ غیر قانونی عمارت گرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں غیر قانونی عمارت کی تعمیر سے متعلق سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار سید شاہنواز حسین نے عدالت کوبتایا کہ 90 گز کے پلاٹ نمبر464/8 پر سات منزلہ عمارت تعمیر کردی گئی اور اس عمارت میں منظوری کے بغیر 14پورشنز بنادیئے گئے ہیں۔

    جس پر عدالت نے ایس بی سی اے وکیل سے مکالمہ کیا کہ یہ عمارت ایک دن میں تو نہیں بنی ہوگی جس افسر نے کمنٹس داخل کیے اس نے اپنا نام کیوں نہیں لکھا۔

    جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ یہ ایس بی سی اے میں کس طرح کام چلایا جارہا ہے، جس پر وکیل ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ عمارت نقشے کے بغیر بنی ہے،ایک ماہ میں گرادیں گے۔

    عدالت نے کہا کہ لگتا نہیں ہے کہ ایس بی سی اے میں اتنی صلاحیت ہے،اس لیئے آپ کا نام بھی لکھ رہے ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے لیاقت آباد میں7منزلہ غیر قانونی عمارت گرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے وکیل کی یقین دہانی اور عدالت کے آرڈر کی کاپی ڈی جی کو بھی بھیجنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چھ ہفتے بعد ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کمپلائنس رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں۔

  • ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    ریستوران مسمار کرنے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے معاملے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو جرمانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں باغ ابن قاسم سے متصل پلاٹ کی ملکیت اور ریستوران مسمار کرنے کے کیس میں شہری کو ذہنی اذیت دینے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے)، کراچی میٹروپولیشن کارپوریشن (کے ایم سی) و دیگر کے خلاف جرمانے کا حکم دے دیا۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ کلفٹن بلاک 3 میں 100 مربع گز زمین پر ریسٹورنٹ قائم تھا، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے سنہ 2005 میں لیز
    منسوخ کر کے زمین کو باغ ابن قاسم میں شامل کردیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جون 2005 میں پیشگی اطلاع کے بغیر تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا۔

    عدالت نے ایس بی سی اے اور دیگر حکام کو شہری کو 1 کروڑ 10 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ حکام درخواست گزار کو رقم 17 سال کے مارک اپ کے ساتھ ادا کریں۔

    اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ ریستوران کے انہدام کی کارروائی کے لیے طے شدہ ضابطوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    جسٹس فیصل کمال نے کہا کہ شہری اداروں نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے کراچی کو تباہ کردیا، انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے شہر ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سمندری علاقوں میں سیاحت کے لیے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں، بدقسمتی سے کراچی میں ایسے ترقیاتی منصوبوں کا فقدان ہے اور غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ غیر قانونی طریقے سے انہدام کی کارروائی ثابت ہوتی ہے۔

    عدالت نے درخواست گزار کی متبادل پلاٹ دینے اور پلاٹ کی قیمت کی مد میں 6 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔

  • تمام جامعات میں 4 سالہ ڈگری پروگرام ، اہم خبر آگئی

    تمام جامعات میں 4 سالہ ڈگری پروگرام ، اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے صوبے کی تمام جامعات میں جیو فینسنگ کا 4 سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پولیس ٹریننگ سینٹرز سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ،

    ڈی آئی جی ٹریننگ سینٹرکی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، جس میں کہا گیا کہ ٹریننگ کیلئے سینٹرز ہیں جو پولیس آفیشلز کو ٹریننگ فراہم کر رہے ہیں، پولیس ٹریننگ کے حوالے سے کورس کو جدید بنایا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جیوفینسنگ ٹریننگ کیلئےماہرڈاکٹرقمر العارفین کی خدمات حاصل کی گئیں ، پولیس اہلکاروں کی صلاحیتوں میں اضافےکیلئے800 باڈی کیمرےخریدےگئے، مقصد جرائم پر قابو پانا اور آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں پر نظر رکھنا ہے۔

    وکیل یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی ڈیجیٹل فرانزک سائنس،ٹیکنالوجی ڈگری پرکام کررہی ہے ، متعلقہ حکام کی منظوری کے بعد ڈگری پروگرام لاؤنچ کیا جائے گا۔

    عدالت نے صوبےکی تمام جامعات میں جیو فینسنگ کا4 سالہ ڈگری پروگرام شروع کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور آرٹفیشل انٹیلجنس کورسز بھی شروع کیے جائیں۔

    عدالت نے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈبورڈزسے21نومبرتک رپورٹ طلب کرلی۔

  • سندھ ہائیکورٹ: میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے 3 ٹیچرز کو رہا کرنے کا حکم

    سندھ ہائیکورٹ: میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے 3 ٹیچرز کو رہا کرنے کا حکم

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میرس میں میٹرک کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے 3 اساتذہ اور دیگر ملزمان کی اپیلیں 10 سال بعد منظور کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں خیرپور میرس میں میٹرک کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں، خاتون سمیت 5 ملزمان کی اپیلوں پر 10 سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا۔

    عدالت نے تمام ملزمان کی اپییں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا، ملزمان میں صائمہ، شوکت علی، استخر، امتیاز راجپر اور غلام مصطفیٰ شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 10 اکتوبر 2009 کو میٹرک کی طالبہ متاثرہ لڑکی کی دوست کلاس فیلو صائمہ اسے ایک گھر میں لے گئی تھی۔

    گھر کے دوسرے کمرے میں 3 ٹیچرز موجود تھے جنہوں نے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    ملزمان کے خلاف خیر پور میرس کے تھانہ فیض گنج میں مقدمہ درج کروایا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہونے پر تمام ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    ملزمان نے سزا کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں جن پر 10 سال بعد عدالت نے آج فیصلہ سنایا اور اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔

  • کے الیکٹرک حکام کی عدالت کو مستقبل میں بجلی بند نہ ہونے  کی  یقین دہانی

    کے الیکٹرک حکام کی عدالت کو مستقبل میں بجلی بند نہ ہونے کی یقین دہانی

    کراچی : کے الیکٹرک حکام نے عدالت کو مستقبل میں بجلی بند نہ ہونے کی یقین دہانی کرادی ، جس پر عدالت نے کے الیکٹرک سی ای او کا وارنٹ واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بجلی بند ہونے کے معاملے پر سماعت ہوئی، کے الیکٹرک کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت کے الیکٹرک حکام کی جانب سے عدالت کو مستقبل میں بجلی بند نہ ہونے سے متعلق یقین دہانی کرائی گئی۔

    کے الیکٹرک انتظامیہ نے بجلی کی فراہم معطل ہونے پر سندھ ہائیکورٹ سے معذرت کرلی، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک سی ای او کا وارنٹ واپس لے لیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کے الیکٹرک سی ای او کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ، کے الیکٹرک سی ای او کے 50 ہزار روپے کے عوض وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

    عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ایک گھنٹے میں کے الیکٹرک سی ای او کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا  کرپشن کے خلاف بڑا اقدام

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا کرپشن کے خلاف بڑا اقدام

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن کے الزام پر جوڈیشل مجسٹریٹ کامران شاہ کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن کے خلاف اقدام اٹھاتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کامران شاہ کو معطل کردیا۔

    رجسٹرار نے بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کندھ کوٹ کامران علی شاہ پر کرپشن کا الزام ہے۔

    رجسٹرار کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو فوری سندھ ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل پشاور ہائی کورٹ نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بے ضابطگیوں پر دو جوڈیشل افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔

    سول جج طیب علی اور ایڈیشنل سیشن جج ناصر جمال کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی میں ملوث ہونے پر ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    دونوں جوڈیشل افسران کو ایک انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ہٹایا گیا ، جس نے ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کی تھیں۔