Tag: سندھ

  • سندھ کی تعلیمی صورتحا ل دیگر صوبوں سے بدتر قرار

    سندھ کی تعلیمی صورتحا ل دیگر صوبوں سے بدتر قرار

    کراچی: صوبہ سندھ دیگر شعبوں کی طرح تعلیم میں بھی دیگر صو بوں سے پیچھے ہے، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی تعلیم کے شعبے میں بدترین کارگردگی کا پول کھل گیا۔

    اسی حوالے سے نجی ادارے نے ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطا بق چاروں صو بوں میں سندھ کی تعلیمی صورتحا ل کو سب سے بدتر قرار دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں صوبہ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا کوشعبہ تعلیم میں بی گریڈ جبکہ صوبہ سندھ کو سی گریڈ دیا گیاہے۔

    جائزہ رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کے ایک سو تیس ممبران میں سے صرف پانچ ممبر ان کے حلقوں میں سے تھوڑی بہت بہتری آئی جن میں وزیرِ اعلٰی سندھ کے انتخابی حلقے پی ایس۔29(خیرپور۔1) کوبی گریڈ ملاہے ۔

    جبکہ صوبے کے باقی تمام ممبران صوبائی اسمبلی نےبی یا سی گریڈ حاصل کرسکے، سب سے بدترین کارکردگی دکھانے والے حلقوں میں عزیز احمد جتوئی کا حلقہ پی ایس۔41 (لاڑکانہ۔ قمبر شہداد کوٹ) سامنے آیا جس کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ای گریڈ ملا ۔

    دو ہزار تیرہ کے الیکشن کے بعدسے اسکولوں میں سہولیات کے حوالے سے زیادہ بہتری نہیں آئی یہی وجہ ہے کہ پچپن فیصد انتخابی حلقوں نے سی یا اس سے کم گریڈ حاصل کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے ممبران صوبائی اسمبلی اپنے صوبے میں تعلیم کی صورتحال میں بہتری چاہتے ہیں تو چالیس اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی سے وہ اس کام کا آغاز
    کر سکتے ہیں۔

  • بلدیاتی انتخابات،پنجاب میں ن لیگ، سندھ میں پی پی کی فتح، پی ٹی آئی رہنما مستعفی

    بلدیاتی انتخابات،پنجاب میں ن لیگ، سندھ میں پی پی کی فتح، پی ٹی آئی رہنما مستعفی

    لاہور / کراچی : ر: صوبہ پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پنجاب میں نون لیگ اور سندھ میں پپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات کا میدان مار لیا۔۔پنجاب میں تحریک انصاف تیسرےاورسندھ میں چوتھے نمبرپر رہی۔

    پنجاب میں عوام نے نون لیگ اور سندھ میں پپلزپارٹی چھاگئی۔پنجاب کےبارہ اورسندھ کےآٹھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کےغیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کےمطابق پنجاب میں نون لیگ نےاورسندھ میں پپلزپارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔

    پنجاب میں دوسرے نمبر پرآزادامیدواروں کی بڑی تعداد سامنے آئی۔ نون لیگ کے بعد پنجاب کے عوام نے من پسند امیدواروں کواپنےمسائل حل کرنے کے لیے چن لیا۔

    تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات جیتنے کے لئے ایڑی چوٹی کازورلگایا۔ ووٹرزکوسبزباغ دکھائے لیکن کامیابی کی سیڑھیاں نہ چڑھ پائی۔اورتیسرےنمبرپررہی۔پیپلزپارٹی چوتھے اور مسلم لیگ ق پانچویں نمبر پر رہی۔ پنجاب کی طرح سندھ میں بھی یہاں کی حکمراں جماعت کو عوام نے چن لیا۔

    پاکستان تحریک انصاف لاہور کے آرگنائزر شفقت محمود نے پارٹی کی شکست پر اپنی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے دے استعفیٰ دے دیا ہے، اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہناتھا کہ میں نے انتخابات میں جس طرح کارکردگی دکھانا تھی وہ نہیں دکھا پایا، جس کی وجہ سے میں اپنے عہدے دے مستعفی ہو رہا ہوں

    پپلزپارٹی سب سے آگے رہی اور اس کےپیچھے دوسرےنمبرپر مسلم لیگ فنکشنل رہی ۔ آزاد امیدوار تیسرے نمبر پر رہے ، جوممکنہ طورپر جلد کسی نہ کسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔سندھ میں پاکستان تحریک انصاف چوتھے نمبر پر رہی ، مسلم لیگ ن پانچویں اور ایم کیوایم چھٹے نمبرپررہی۔

    ندھ کے شہر خیرپور میں دو جماعتوں کے درمیان جھڑپ میں کم از کم 11افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں بھی بدنظمی دیکھنے میں آئی ہے.


    غیرحتمی غیر سرکاری نتائج


    اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ ن اور سندھ میں پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو واضح برتری حاصل ہے۔

    پنجاب میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں۔

    فیصل آباد میں وزیرِ مملکت عابد شیر علی کے بھائی رانا ثنا اللہ کے نامزد کردہ امیدوارسے ہار گئے ہیں۔

    لالہ موسیٰ میں قمر الزمان کائرہ کے بھائی بھی بلدیاتی انتخاب میں کامیاب ہوگئے ہیں۔


    فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے گروپوں میں تصادم


     الیکشن کمیشن کا نوٹس

    فیصل آباد میں ہنگامہ آرائی اور قتل وغارت پرالیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری اورآئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔

    زعیم قادری کی بے خبری

    پنجاب کی صوبائی حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے الیکشن کوپرامن قراردے دیا اور کہا کہ ایک گولی بھی نہ چلنا وزیراعلیٰ پنجاب کی برداشت کی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ محض لڑائی جھگڑے کے چند واقعات ہوئے ہیں۔

    رانا ثنا اللہ کی تصدیق

    مسلم لیگ ن کے رہنمانے فیصل آباد میں فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کردی واضح رہے کہ کچھ دیر قبل رانا ثنا اللہ اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن میں سیاسی کارکن کی ہلاکت کی تردید کررہے تھے۔

    فیصل آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے وزیرِ قانون کا کہنا تھا کہ ایک امیدوار کی ریلی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلیاں نکالنے پر پابندی تھی جس کی خلاف ورزی کی گئی۔

    تحریک انصاف کا دھرنا

    صنعتی شہر فیصل آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کےکارکنان نے دوکارکنان کی ہلاکت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا دے دیا ہے۔

    رانا ثنا اللہ کی فائرنگ کی اطلاعات کی تردید

    فیصل آباد میں رانا ثنا اللہ کے ڈیرےسے فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کی اطلاعات ہیں جس کے نتیجے میں مبشر نامی ایک شخص کے جاں بحق اورتین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہیں، جاں بحق ہونے والے شخص کا تعلق تحریک انصاف سے بتایا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ذرائع کے مطابق کارکن کی ہلاکت کے واقعے کہ بعد تحریک انصاف کے کارکنان کی کثیر تعداد سمنگلی روڈ کو بلاک کرنے کاسلسلہ شروع کردیا ہے۔

    تاہم رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز کی لائیوٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خود اپنے ڈیرے پر موجود ہیں اور یہاں کوئی فائرنگ کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔

     

    عابد شیر علی کے ساتھ دھکم پیل

    اس سے قبل فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے دو دھڑوں میں تصادم کے دوران راناثنا اللہ کے حامیوں نے عابد شیرعلی کو گھیر لیا۔

    فیصل آباد کے یوسی 116 کے پولنگ اسٹیشن پر رانا ثنا اللہ اورعابدشیرعلی کےکارکنان ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے ہیں۔

    رانا ثنا اللہ کے حامیوں نے ہاتھا پائی بھی کہ اورعابد شیرعلی کو دھکے بھی دیئے گئے ہیں، دونوں رہنماوٗں کے کارکنا ن کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے۔

    عابد شیرعلی کا کہنا ہے کہ انہوں جائے وقوعہ پرآکرپولیس کو اطلاع دی اورکہا کہ کارکن تصادم کی جانب بڑھ رہے ہیں لہذا انہیں منتشرکیا جائے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔

    سی سی پی اور ڈی پی او فیصل آباد پولیس کی بھاری نفری لے کر جائے وقوعہ پرپہنچ گئے اور صورتحال کو کنٹرول میں کرلیا گیا ہے۔


    سندھ میں انتخابات کے دوران قتل وغارت


    سندھ کے شہرخیرپور کے درازہ نامی پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں اور ہلاک شدگان کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ درازہ نامی پولنگ اسٹیشن پر پاکستان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ فنکشنل کے کارکنانوں کے درمیان پیش آیا جس میں اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہے۔

    مذکورہ پولنگ اسٹیشن میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1،088 ہے اور یہاں سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کا ووٹ رجسٹرڈ ہے جس کے سبب سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے اور 7 گھنٹے تک پولنگ بھی معطل رہی۔

    واقعے کے بعد خیرپور کے علاقے رانی پور میں فوجی جوانوں کی بڑی تعداد صورتحال کو کنٹرول کرنے پہنچ گئی اور جائے وقوعہ کا نظام سنبھال لیا۔


    اے آروائی نیوز کی ٹیم پر تشدد


    لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت کی یوسی 226 میں تصادم کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں پولنگ ایجنٹوں سے قبل از وقت انتخابی نتائج پر دستخط کرانے کی کوشش کی گئی جس پر تحریک انصاف کے کارکنان مشتعل ہوگئے۔

    اے آروائی نیوز کی ٹیم جب سینئر اینکر پرسن اقرار الحسن کی سربراہی میں جائے وقوعہ پرپہنچی جہاں انہیں پولیس اہلکاروں کی جانب سے دھکے دئیے گئے اور ایس ایچ او کوٹ لکھپت نے مشتعل کارکنان پر شیلنگ کرنے کا حکم دیا جس میں اقرارالحسن سمیت اے آروائی نیوز کی ٹیم اور جائے حادثہ پر موجود کئی دیگر افراد زخمی ہوئے۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن واقعے کے بعد بھی شدید شیلنگ کے دوران اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایس پی لاہور نے ایس ایچ او کوٹ لکھپت کو لاہور میں پیش آنے والے اس واقعے کے نتیجے میں معطل کردیا ہے۔


     پنجاب میں پرتشدد واقعات


    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران لودھراں، قصور، وہاڑی اورگجرات سمیت کئی شہروں میں سیاسی کارکنان کے درمیان تصادم اور تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں۔

    لاہورکے علاقے کوٹ لکھپت میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں پولیس کی سرکردگی میں اے آروائی نیوز کی ٹیم پر تشدد کیا گیا جس میں اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر پرسن اقرار الحسن بھی معمولی زخمی ہوئے۔

    لودھراں میں مسلم لیگ ن کے دو دھڑے آپس میں گتھم گھتا ہوگئے اور پولنگ اسٹیشن میدان جنگ کا منظرپیش کرتا رہا۔

    قصور میں بھی مسلم لیگ ن اورآزاد امیدوار کے حامیوں میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    وہاڑی میں پولنگ کے دوران مسلم لیگ ن اورپی ٹی آئی کے کارکنوں درمیان جھڑپ ہوئی جہاں مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے پی ٹی آئی کا کیمپ اکھاڑدیا، تحریک انصاف نے احتجاجاً وہاڑی میں الیکشن سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔ وہاڑی میں فائرنگ کے نتیجے میں چھ کارکنان بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    گجرات میں کونسلر کی نشست پرامیدوارکا انتخابی نشان بیلٹ پیپر پرغلط چھپ گیا جس کے سبب آزاد امیدوارکے حامیوں نےپولنگ روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئےپولنگ اسٹیشن میں داخل ہونےکی کوشش کی جس پرپولیس نےلاٹھی چارج کرکےمشتعل افرادکومنتشرکردیا۔

    پاک پتن میں میونسپل کمیٹی اورانتخابی عملے کی جانب سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے نشان پرمہریں لگائی جس کی اطلاع ملنے پرپرپی ٹی آئی کے کارکن مشتعل ہوگئے۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو تحفظ دینے پرپولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کا جھڑپ بھی ہوئی۔

     


    بلدیاتی انتخابات میں بے ضابطگی


     

    الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ اور پنجاب سے اب تک انتخابی ضابطے کی خلاف ورزی کی 127 شکایات موجود ہوئی ہیں،۔

    سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے 81 جبکہ پنجاب میں 46 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں میڈیا کا کردار مثبت رہا اور میڈیا کے ذریعے ہی مختلف بے ضابطتگیوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔


     

    وزیراعظم نواز شریف نے لاہور میں ووٹ کاسٹ کیا


    وزیراعظم نوازشریف نے بھی لاہورکے بلدیاتی انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا ہے۔

    وزیراعظم اوران کےاہل خانہ کا ووٹ لاہور کی یونین کونسل سرائے سلطان (یوسی 70 ) میں رجسٹرڈ تھا۔

    وزیراعظم کی پولنگ اسٹیشن آمد کے موقع پرسیکیورٹی اقدامات کے تحت عوام کے لئے پولنگ کا عمل معطل کردیا گیا تھا۔

    دونوں صوبوں میں ووٹنگ کا عمل 7:30 پرشروع ہوا تھا، جو شام ساڑھے پانچ بجے تک بغیرکسی وقفے کے جاری رہا۔


    بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا


    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنا ووٹ لاڑکانہ کے وارڈ نمبر 4 میں کاسٹ کیا یہ وہی حلقہ ہے جہاں پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن بینظیر بھٹو نے اپنا آخری ووٹ کاسٹ کیا تھا۔

    بلاول بھٹو اپنی گاڑی خود چلا کر پولنگ اسٹیشن تک آئے اور اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کارکنان اور حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔


     پولنگ کی لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹ


    بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ساڑھے 7 بجے شروع ہو گئی لیکن بعض مقامات پر اس عمل کا آغاز تاخیر سے ہوا اور بدانتظامی دیکھنے میں آئی۔ اور اطلاعات کے مطابق بعض مقامات پر پولنگ شروع نہ ہونے کیخلاف ووٹروں نے احتجاج بھی کیا ہے۔

    بلدیاتی امیدواروں کےچناؤکیلئےآج پنجاب کے بارہ اور سندھ کےآ ٹھ اضلاع میں ووٹرز اپناحق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

    بلدیاتی انتخابات کےپہلے مرحلے کی تیاریاں مکمل ہیں، انتخابی سامان پولنگ اسٹیشنزپہنچادیا گیا, پنجاب کے بارہ اضلاع کے دو کروڑ ایک لاکھ اکیس ہزار سےزائدووٹرز جبکہ سندھ کے آٹھ اضلاع میں اڑتالیس لاکھ سترہ ہزارچوبیس ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سولہ ہزاردوسوچھیاسٹھ پولنگ اسٹیشنزقائم کئے گئے ہیں جن میں سے آٹھ ہزارتین سو کو حساس اور تین ہزار پانچ سو اکیاون کو حساس ترین قراردیاگیا۔ جبکہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے قائم پولنگ اسٹیشنز میں سے ایک ہزار پانچ سو ستاون پولنگ اسٹیشنز کوحساس قراردیا گیا ہے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، جس کیلئے پولیس اور رینجرز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں، فوج کوئیک رسپانس کےطورپرکام کرے گی۔

    امن وامان برقراررکھنےکیلئےقانون نافذکرنے والے ادارے ہمہ وقت چوکس رہیں گے۔پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پولنگ اسٹیشنزکے اطراف تعینات کردی گئی ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سےنمٹنےکیلئےفوج تیار رہے گی۔


    پنجاب پولنگ


     

    نشتر ٹاؤن کی یونین کونسل 228 میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی اور مختلف امیدواروں میں جھگڑا بھی ہوا۔ اس موقع پر بزرگ شہریوں کو دھکے دے کر پولنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا، متعدد بزرگ اپنا ووٹ بھی کاسٹ نہیں کر سکے، کچھ دیر کیلئے پولنگ بھی روکنا پڑی۔

    چونگی امر سدھو کی یونین کونسل نمبر 231 میں بیلٹ پیپر غلط چھپنے کے باعث پولنگ روک دی گئی۔ اس یونین کونسل کے بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان اور امیدواروں کے نام غلط چھپے ہیں۔

    شیر کے نشان پر آزاد امیدوار عمر الدین اور محمد شکیل کا نام درج ہے جبکہ ہیرے کے نشان پر مسلم لیگ نون کے امیدوار جاوید اقبال اور جمیل احمد رحمانی کا نام درج ہے۔ اندرون شہر کی یونین کونسل نمبر 32 وارڈ نمبر 5 مسجد وزیر خان ، نجف آئیڈیل ہائی سکول میں پولنگ سٹاف تاخیر سے پہنچا۔

    شہر بھر میں ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کر رہی ہے اور پولنگ اسٹیشنز پر ووٹروں کا رش بڑھ رہا ہے۔ گجرات کی یونین کونسل نمبر 5 کے وارڈ نمبر 5 کے آزاد امیدوار برائے کونسلر مہر محمد یٰسین کا انتخابی نشان بیلٹ پیپر سے غائب ہونے کے باعث الیکشن ملتوی کر دیا گیا۔

    مہر محمد یٰسین کے انتخابی نشان ہیرے کی جگہ ہیٹر چھاپ دیا گیا، جس پر امیدوار کے حامیوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔

    اس ہیٹر کی آنچ سے امیدوار کے حامیوں کا دماغ بھی گرم ہوگیا۔ خوب شور شرابا کیا اور پولنگ روکنے کا مطالبہ کردیا۔

    ابھی امیدوار کے حامیوں کا غصہ کم نہ ہوا تھا کہ ایس ایچ اولاری اڈا نے خواتین مظاہرین کی تصویریں بنا کر جلتی پر تیل کا کام کردیا۔ ساتھ میں دھمکی بھی دے ڈالی کہ وہ مظاہرین پر مقدمہ بنائے گا۔ جس کے بعد خواتیں ووٹروں نے دہائی دینا شروع کردی،پولیس کیخلاف خوب نعرے لگائے۔

    صورتحال بگڑنے لگی تو پولیس اہلکاروں نےپولنگ اسٹیشن کادروازہ بند کردیا اور کچھ دیر پولنگ روکنا پڑ ی۔

    لاہور اور ننکانہ صاحب میں اے آروائی نیوز کی ٹیم کو الیکشن کوریج سے روکنےکی کوشش کی گئی، اور بیورو چیف سمیت نیوز ٹیم کو دھکے دیئے گئے۔ رانا ثنا اللہ نے واقعے کو محض چھوٹی موٹی شکایت قرار دے دیا۔

    لاہور میں ن لیگ کے کارکنوں نے طاقت کے نشے میں آے آر وائی نیوز کوریج ٹیم کو بھی نہ بخشا۔ لیگی کارکنوں نے آے آر وائی کی ٹیم کو پولنگ کی کوریج سے روکنے کی کوشش کی ، بدتمیزی سے پیش آئے اور بیورو چیف عارف حمید بھٹی اور ٹیم کو دھکے دیئے۔

    اس صورتحال پر جب صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے ڈھٹائی سے آے آر وائی نیوز کی ٹیم سے ناروا سلوک کو محض چھوٹی موٹی شکایت قرار دے ڈالا۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب نے اے آر وائی سمیت میڈیا کے نمائندوں کو روکنے کا نوٹس لے لیا اورڈی آئی جی آپریشنز کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    ادھر لاہور کی یوسی پینسٹھ بوائز ہائی ا سکول اسلام پورہ میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی کے دوران جب اے آر وائی نیوز کے کیمرا مین نے فوٹیج بنانے کو شش کی تو ان کا کیمرا چھیننے کی کوشش کی گئی اور دھمکیاں دی گئیں ، تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔

    ادھر ننکانہ صاحب میں بوائز ڈگر ی کالج پولنگ اسٹیشن پر پولیس اہلکاروں نے اے آ ر وائی نیوز کے نمائندے پر تشدد کرکے کوریج سے روک دیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

    وزیر اعظم میاں نواز شریف نے یونین کونسل ستر سرائے سلطان پولنگ اسٹیشن مدرسۃ البنات میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔

    پولنگ اسٹیشن سے وہاں پر موجود ووٹرز کو باہر نکال دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے پولنگ کا عمل ایک گھنٹے تک رکا رہا، کارکنان کی بڑی تعداد اپنے قائد کو خوش آ مدید کہنے کیلئے موجود تھی۔

    کارکنان نواز شریف زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے وزیر اعظم نے ہاتھ ہلا کر کارکنان کو نعروں کا جواب دیا، وزیر اعظم کی آمد سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی خواتین کارکنان نے شدید احتجاج بھی کیا۔


    سندھ پولنگ


     

    سندھ کے جن آٹھ اضلاع میں انتخابات ہو رہے ہیں وہاں متعدد پولنگ اسٹیشنز پر بد نظمی اور بد انتظامی دیکھنے میں آئی۔

    سکھر میں قریشی گوٹھ کی ایک پولنگ پر پزرائڈنگ آفیسر سمیت کوئی عملہ نہ ہونے کے باعث پولنگ اسٹیشن کو تالا لگا رہا۔ ووٹرز نے خود ہی پولنگ اسٹیشن کے تالے توڑ دیئے۔ عملہ نہ ہونے کے باعث ووٹرز کو مشکالات کا سامنا رہا۔

    سکھر میں یوسی آٹھ کی نیو گوٹھ پولنگ پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے کارکن آمنے سامنے آگئے،ایم کیو ایم کے کارکن کی جانب سے پیپلز پارٹی کے ووٹرز کو ہراساں کر نے کی کوشش جس پر کارکنوں کے درمیاں تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوگئی۔

    گھوٹکی کےیونین کونسل مٹھٹری میں فکشنل لیگ کے امیداوار کا نام بیلٹ پیپر پر نہ ہونے کے باعث انتخابات ملتوی ہوئے۔ دوبارہ انتخابات انیس نومبر کو ہوں گے۔

    ٹھل میں بھی پولنگ اسٹیشن ولی محمد اور صوبڈار راجپوت میں بیلٹ پیپرز پر پیپلز پارٹی کے امیدواروں کا نشان نہ ہونے پر امیدواروں نے احتجاج کیا پولنگ روکنے کا مطالبہ کیا ۔جیکب آباد یو سی لوگی میں پولنگ اسٹیشن عبدلرزاق عیسانی پر ایک شخص کو جعلی ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے رینجرز نے گرفتار کیا۔

    اسٹیشن پر جے یو آئی اور پیپلز پا رٹی کے درمیان میں فا ئرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے باعث پانچ افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔اس واقعے کے بعد پولنگ کا عمل روک دیاگیا۔ تاہم پولیس کی آمد کے بعد ایک گھنٹے کے وقفے سے پولنگ دوبارہ شروع ہو گئی ۔

    کندھکوٹ کے وارڈ نمبر 2 میں جھگڑے کے باعث خواتین پولنگ کا عمل تعطل کا شکار ہوا۔

    خیر پور کے علاقے صدر جی بھٹیوں میں الیکشن ڈیوٹی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے مقامی ایس ایچ او عبدالستار کلہوڑو جاں بحق ہوگیا۔

    گھوٹکی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران میونسپل کی بدترین کارکردگی دیکھنے میں آرہی ہے، میرپور ماتھیلو کے وارڈ تین کے پولنگ اسٹیشن کے راستے میں گندہ پانی جمع ہے ۔ ووٹرز کو گندے پانی کے سبب شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنیا پہلا ووٹ لاڑکانہ کی یوسی چار میں کاسٹ کیا ، اس موقع پر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے بلاول بھٹو کی آمد پر نعرے بازی کی۔

    قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، اپنے آبائی علاقے سکھرمیں ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی اکثریت سے کامیاب ہوگی ساتھ ہی انہوں نے اپنا یہ موقف دہرایا کہ بلدیاتی انتخابات کسی پارٹی کی مقبولیت کا پیما نہ نہیں ۔


    خواتین ووٹرز


     

    سوشل میڈٰیا پراقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی جانب سے جاری کردہ گرافکس پوسٹ کے مطابق سندھ میں میں خواتین ووٹرزکی تعداد 45 فیصد اور پنجاب میں یہ تعداد 44 فیصد ہے۔

    دریں اثناء پنجاب میں خواتین کے لئے مخصوص نشستیں 15 فیصد ہیں جبکہ سندھ میں یہ تعداد 18 فیصد ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات میں مقامی نمائندوں کا چناؤ کرنے کا طریقہ

    بلدیاتی انتخابات میں مقامی نمائندوں کا چناؤ کرنے کا طریقہ

    کراچی: بلدیاتی الیکشن میں مقامی نمائندوں کا چناؤ کیسے ہوگا ایک ووٹر کتنے ووٹ کاسٹ کریگا اور کس رنگ کا بیلٹ پیپر استعمال کیا جائے گا مندرجہ ذیل ہیں۔

    بلدیاتی الیکشن میں مقامی نمائندوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے اصل قومی شناختی کارڈ لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ نادرا کی رسید پرووٹ نہیں ڈالاجاسکتا۔

    پولنگ صبح ساڑھے سات بجےسےشام ساڑھے پانچ بجے تک مسلسل دس گھنٹے جاری رہے گی۔

    پنجاب میں ایک شخص دو ووٹ کاسٹ کریگا پریزائنڈنگ افسر ہر ووٹر کو دو بیلٹ پیپرز دےگا، نیلے رنگ کا بیلٹ پیپرچیئرمین اوروائس چیئرمین کےعہدےکیلئے ہوگا، کونسلر اور میونسپل کمیٹی کےرکن لئےسفید پیپر ہوگا۔

    سندھ میں ایک ووٹرتین ووٹ کاسٹ کرے گا، چیئرمین اوروائس چیئرمین کے لئے سبزرنگ کابیلٹ پیپراستعمال کیا جائے گا، جنرل کونسلر کے لئے بیلٹ پیپر ہلکے سفید رنگ یعنی آف وائٹ کلر کا بنایا گیا ہے جبکہ ضلع کونسل،کیلئے بیلٹ پیپر نیلے رنگ کاہوگا۔

  • سندھ، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، ضابطہ اخلاق جاری، پنجاب میں فوج تعینات

    سندھ، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، ضابطہ اخلاق جاری، پنجاب میں فوج تعینات

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق کا اعلان کردیا، دوسری جانب پنجاب کے حساس اضلاع میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کا اعلان کردیا جس کے تحت پولنگ اسٹیشن کے قریب گراموفون، میگافون اورلاوڈاسپیکرکااستعمال قابلِ سزاجرم ہے۔

    پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں ووٹ مانگنا یا ووٹ کیلئے قائل کرنا قابل سزا جرم تصور ہوگا، اس جرم پر پنجاب میں دوہزارروپے جبکہ سندھ میں پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزاہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی اورخلاف ورزی پرسخت ایکشن ہوگا، پولنگ اسٹیشن سےسومیٹرکے دائرے میں انتخابی نشان، بینرزیاجھنڈالگاناسنگین جرم ہوگا، ووٹ ڈالتے وقت ووٹرکے ساتھ مداخلت بھی قابل سزا جرم قراردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حساس اضلاع میں امن وامان کیلئے فوج کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں سول انتظامیہ نے فوج کو صرف حساس علاقوں میں امن و امان کے قیام کیلئے بلایا گیا ہے اور فوج کے دستے مقامی پولیس کو مدد فراہم کریں گے، فوجی دستے سیکیورٹی اداروں کو ضرورت پڑنے پراستعمال کیے جائیں گے۔

    آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد صرف الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

    دریں اثناء سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لئے کراچی کے تھانوں سے نفری طلب کی گئی ہے جس کے لئے ہرتھانے سے 10 اہلکار طلب کئے گئے ہیں جبکہ وی آئی پیز کی سیکیورٹی پر معمور افراد حسبِ معمول اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

  • بلدیاتی الیکشن، سندھ، پنجاب میں انتخابی مہم کا آج آخری روز، سیکیورٹی پلان ترتیب

    بلدیاتی الیکشن، سندھ، پنجاب میں انتخابی مہم کا آج آخری روز، سیکیورٹی پلان ترتیب

    کراچی ‌: سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، سیکیورٹی کا فول پروف پلان بھی ترتیب دے دیا گیا، دونوں صوبوں میں انتخابی مہم کا بھی ٓآج آخری روز ہے۔

    سندھ اور پنجاب میں انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، دونوں صوبوں میں پولنگ کا دورانیہ بھی ایک گھنٹہ بڑھا دیا گیا، پہلے مرحلے کی پولنگ دس گھنٹے صبح ساڑھے سات بجے سے شام ساڑھے پانچ بجے تک جاری رہے گی.

    سندھ اور پنجاب کے الیکشن والے اضلاع میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے، سیکیورٹی پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے۔

    اکتیس اکتوبر کو سکیورٹی فوج کے سُپرد ہوگی، پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز جوان بھی ڈیوٹی دیں گے، تمام اضلاع میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہوگی۔

    بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سکھر، خیرپور، گھوٹکی، جیکب آباد، کشمور، قمبر، لاڑکانہ اور شکار پورمیں پولنگ ہوگی، چھالیس لاکھ سے زائد ووٹرز ووٹ کاسٹ کرنے کے اہل ہیں، اب تک سات سو سے زائد امیدوار بلامقابلہ میدان مار چکے ہیں.

    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں لاہور،فیصل آباد، گجرات، قصور، اوکاڑہ، ننکانہ، بہاولنگر، بھکر، لودھراں، وہاڑی، چکوال اور پاکپتن میں پولنگ ہوگی، دو کروڑ پچاسی ہزار سے زائد افراد ووٹ کاسٹ کرنے کے اہل ہیں، اب تک سولہ ن لیگی امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں.

  • سندھ میں ڈبل سواری پر پابندی کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا

    سندھ میں ڈبل سواری پر پابندی کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی سمیت صوبے کے آٹھ اضلاع میں چار روز کیلئے ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی ہے۔

    اس سے قبل کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی تین روز کیلئے عائد کردی گئی تھی جس کو اب بڑھاکر چار روز کردیا گیا ہے، پابندی کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

    جبکہ ڈبل سواری پر عائد پابندی کا دائرہ کار سندھ کے ساتھ مزید اضلاع میں بھی بڑھا دیا ہے جس کا اطلاق بھی آج رات بارہ بجے سے دس محرم کی رات بارہ بجے تک ہوگا۔

    جبکہ متنازعہ آڈیو اور وڈیوپر بھی محرم الحرام کے دوران پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطا بق پولیس کی سفارش پر کراچی کے بعد حیدرآباد، جامشورو، میرپورخاص، سانگھڑ، خیرپور،سکھر اور شکارپور میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    تاہم پابندی کا اطلاع خواتین،بزرگ ،بچوں اور صحافیوں پر نہیں ہوگا۔ دوسری جانب ایک اور نوٹی فکیشن کے ذریعے محکمہ داخلہ سندھ نے محرم الحرام کے دوران متنازعہ آڈیو اور وڈیو ریکارڈنگ پر صوبہ بھر میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اس قسم کی پابندی پر دفعہ 144کے تحت ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے،محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز اور پولیس کو اس پابندی کے بارے میں خطوط لکھ دئیے ہیں اور سخت کاروائی کی ہدایت کی ہے۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات : پہلے مرحلے کیلئے پولنگ اسکیم جاری

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات : پہلے مرحلے کیلئے پولنگ اسکیم جاری

    کراچی : الیکشن کمیشن نے سندھ میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ اسکیم جاری کردی ہے۔

    آٹھ اضلاع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد بیالیس لاکھ سے زائد ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اکتیس اکتوبر کےبلدیاتی انتخابات کیلئےچار ہزارچار سو چونتیس پولنگ اسٹیشن اورتیرہ ہزار پانچ سو اٹھانوے پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔

    پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ ، اسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور پولنگ افسروں پرمشتمل پینتالیس ہزار سے زائد عملہ خدمات انجام دے گا۔

    پہلے مرحلے کے انتخابات سکھر،گھوٹکی،خیرپور،لاڑکانہ،شکارپور،جیکب آباد،کشمورکندھ کوٹ اور قمبر شہدادکوٹ میں ہونگے۔ کل ووٹرز کی تعداد بیالیس لاکھ اکیاسی ہزار باہتر ہے۔

  • سندھ میں داعش کے نیٹ ورک میں 53 دہشت گرد شامل ہیں ،سی ٹی ڈی

    سندھ میں داعش کے نیٹ ورک میں 53 دہشت گرد شامل ہیں ،سی ٹی ڈی

    کراچی : کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے سانحہ صفورہ کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں داعش کے نیٹ ورک کے حوالے سے رپورٹ تیار کی ہے ، جس میں 53 افراد پر مشتمل نیٹ ورک کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

    سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں داعش کے نیٹ ورک میں 53 دہشت گرد شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق عبداللہ یوسف عرف عبدالعزیز عرف ثاقت داعش کا امیر ہے ۔

    عبداللہ منصوری اور اور مسری پٹھان ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتے ہیں، طیب اور علی رحمن انجنیئر اور کراچی کے رہائشی ہیں۔ محمد عدنان اور محمد اصغر حیدرآباداور کوٹری کے رہائشی ہیں شاہد کھوکھر حیدرآباد اور پٹھان ون نامی دہشت گرد بلوچستان کا رہنے والا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق داعش کے دہشت گرد عمر عرف جلال کوو القاعدہ عرب کے دہشت گرد فنڈنگ کرتے تھے ، جبکہ عمر عرف جلال کو سعودی عرب ، کویت اور بحرین سے فنڈنگ ہوتی تھی ۔

    عمر عرف جلال پاکستانی رقم ”یورو“ کی شکل میں افغانستان بھیجتا تھا۔ سانحہ صفورہ کے بعد باقاعدہ طو ر پر داعش نیٹ ورک کا انکشاف ہوا اور پھر سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب نے جب ملزمان کو گرفتار کیا تو انہوں نے داعش کے اس نیٹ ورک کی نشاندہی کی اب داعش کے اس نیٹ ورک کی تلاش جاری ہے۔

  • جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو دور کرنے کیلئے کارکنوں کیساتھ ہوں گے، بلاول بھٹو

    جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو دور کرنے کیلئے کارکنوں کیساتھ ہوں گے، بلاول بھٹو

    لاہور: پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر حکومت سے مزاحمت کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو دور کرنے کے لئے کارکنوں کے ساتھ ہوں گے۔

    بلاول ہاوس لاہور میں پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی تنظٰیمی اور حکومتی امور میں کرپشن کو برداشت نہیں کرے گی۔

     انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو دور کرنے کے لیے تمام عوامی ایشو ز پر حکومت کے خلاف مزاحمت کرینگے ۔

    اسلام آباد میں نرسوں پر پولیس تشدد اور یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت جمہوریت اور ادارے بچائے مگر عوام کو بھی جینے کا حق دے۔ عوامی حقوق کے تحفظ میں ہم نکلے تو پھر انارکی کا شکوہ حکومت ہم سے نہ کرے۔

  • زرداری اور الطاف حسین نے سندھ کے عوام کو تقسیم کررکھا ہے: عمران خان

    زرداری اور الطاف حسین نے سندھ کے عوام کو تقسیم کررکھا ہے: عمران خان

    ڈہرکی: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ الطاف حسین اور آصف زرداری نےسندھ کے عوام کو تقسیم کررکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین ان دنوں سندھ کے سیاسی دورے پر ہیں اور آج بروز جمعہ وہ ڈہرکی کے گاؤں خالد آباد پہنچے جہاں کارکنوں نے کپتان کا والہانہ استقبال کیا۔

    عمران خان نے سابق وزیرمیرخالد احمد لوند کی رہائش گاہ پرسیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

    اس موقع پرعمران خان نے پیپلزپارٹی اورایم کیوایم قیادت پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سندھ کے عوام کو تقسیم کیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کوسندھ سے الگ نہیں کیاجاسکتا، رینجرزکرپشن کے خلاف جہاد کررہی ہے۔

    کپتان کہتے ہیں سندھ میں تبدیلی لا کرمیرٹ کا قتلِ عام بندکرائیں گے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین کاکہناتھا کہ لوگ سندھ میں بھی تبدیلی چاہتےہیں اوروہ ہماراساتھ دیں گے، صوبے میں تبدیلی کےلیے تحریک انصاف جدوجہد جاری رکھےگی۔