Tag: سندھ

  • سندھ میں ہیٹ ویو کا امکان

    سندھ میں ہیٹ ویو کا امکان

    کراچی: محکمہ موسمیات نے صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں 13 سے 17 مئی تک شدید گرمی کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے 13 اور 14 مئی کو شہر قائد میں شدید گرمی کی پیش گوئی کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وسطی سندھ میں گرمی کی حالیہ لہر کراچی کو بھی لپیٹ میں لے گی، اس دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

    اندرون سندھ میں گرمی کی لہر 17 مئی تک برقرار رہنے کا امکان ہے، دادو، جیکب آباد، لاڑکانہ، سکھر، خیرپور، گھوٹکی، نوشہرہ فیروز اور شہید بے نظیر آباد میں درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری تک جائے گا۔

    حیدر آباد، میرپور خاص، بدین اور عمر کوٹ میں بھی درجہ حرارت 43 سے 45 تک جانے کا امکان ہے۔

    کراچی کا موجودہ درجہ حرارت

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر قائد کا موسم آج بھی گرم اور مرطوب رہے گا، شہر کا موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 65 فیصد ہے۔

    شہر میں آج کم سے کم درجہ حرارت 27.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، جنوب مغرب سے چلنے والی ہوا کی رفتار 12 ناٹیکل مائل ہے۔

  • سندھ میں آئندہ ہفتے ہیٹ ویو کا امکان

    سندھ میں آئندہ ہفتے ہیٹ ویو کا امکان

    کراچی: صوبہ سندھ کے اندرونی شہروں بشمول کراچی میں 11 مئی سے ہیٹ ویو کا امکان ہے، شہر قائد میں آج بھی موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 11 مئی سے کراچی سمیت اندرون سندھ میں ہیٹ ویو کا امکان ہے، خلیج بنگال میں بننے والے سائیکلون کے باعث موسم گرم رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 11 مئی سے کراچی سمیت اندرون سندھ میں ہیٹ ویو کا امکان ہے، خلیج بنگال میں بننے والے سائیکلون کے باعث موسم گرم رہے گا۔

    شہر کراچی میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، شہر کا موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ہے اور 15 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔

    کراچی میں دن میں درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری تک رہے گا، دن میں ہوا 20 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلے گی۔

  • بلوچستان، سندھ اور پختونخواہ خشک سالی اور غذائی قلت کا شکار

    بلوچستان، سندھ اور پختونخواہ خشک سالی اور غذائی قلت کا شکار

    اسلام آباد: ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے گلوبل رپورٹ آن فوڈ کرائسز میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بلوچستان اور سندھ میں خشک سالی کی صورتحال ہے، جبکہ پختونخواہ میں مون سون کی ناکافی بارشوں سے خوراک میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے گلوبل رپورٹ آن فوڈ کرائسز جاری کری گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل کی بلند قیمتوں، خشک سالی، مویشیوں میں بیماریوں اور کرونا وبا کے اثرات کی وجہ سے صوبہ بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور سندھ میں غذائی قلت پیدا ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان اور سندھ میں خشک سالی کی صورتحال ہے، پختونخواہ میں مون سون کی ناکافی بارشوں سے خوراک میں کمی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار میں کمی اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، بلوچستان اور سندھ میں بارش والے علاقوں میں گندم کی پیداوار متاثر ہوسکتی ہے۔

  • ہیٹ ویو: سندھ میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ

    ہیٹ ویو: سندھ میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر برائے ماحولیات اور ساحلی ترقی اسماعیل راہو کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ بھر میں بڑھتی گرمی اور ہیٹ ویو سے متعلق آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی محمد اسماعیل راہو کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں محکمے کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری حسن اقبال، ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت نے کراچی سمیت سندھ بھر میں بڑھتی گرمی اور ہیٹ ویو سے متعلق شہریوں میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا، صوبائی وزیر نے صنعتوں، فیکٹریوں، اسکولز اور بلدیات سمیت تمام اداروں کو کیمپس قائم کرنے کی ہدایت دے دی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ شہری دوپہر کے وقت غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    اجلاس میں ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کا جائزہ لیا گیا، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ملیر ایکسپر یس وے کو دی جانے والی ماحولیاتی منظوری کی تمام شرائط اور طریقہ کار پر عمل ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

    اجلاس میں ڈی جی سیپا نے مذکورہ منصوبے کے جائزے اور جانچ پڑتال پر تفصیلی بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی تعمیر کے بعد تقریباً 19 ہزار سے 33 ہزار تک گاڑیوں کا یومیہ بوجھ نئی تعمیر شدہ سڑک پر منتقل ہو جائے گا۔

    بریفنگ کے مطابق اس منصوبے کے بعد شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی مجموعی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

  • نیا مالی سال ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کا سال ہوگا: وزیر اعلیٰ سندھ

    نیا مالی سال ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کا سال ہوگا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نئے مالی سال میں پہلے سے جاری ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ نیا مالی سال زیادہ تر جاری اسکیموں کی تکمیل کا سال ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ ورکس اینڈ سروسز کا اجلاس ہوا، اجلاس میں نئے مالی سال 23-2022 کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

    اجلاس میں صوبائی وزیر ضیا عباس شاہ، چیف سیکریٹری، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) حسن نقوی، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری ورکس عمران عطا سومرو، اسپیشل سیکریٹری رحیم سومرو اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں نئے مالی سال میں پہلے سے جاری اسکیمیں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جو کام چل رہے ہیں ان کو مکمل کرنے کے لیے بجٹ بنایا جائے۔

    وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس سال آبپاشی کی 13.6 بلین روپے کی 152 اسکیمیں جاری ہیں، وزیر اعلیٰ نے آبپاشی کی نئی اسکیمیں شروع کرنے کی ہدایت کی جن میں بند کی مرمت، کینال لائننگ و دیگر کام شامل ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ورکس اینڈ سروسز کی 530 اسکیمیں 27.9 بلین روپے کی لاگت سے جاری ہیں، 225 بلین روپے کی لاگت سے لوکل گورنمنٹ کی 425 اسکیمیں، 11.23 بلین روپے کی لاگت سے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی 198 اسکیمیں اور 920 ملین روپے کی لاگت سے رورل ڈویلپمنٹ کی 42 اسکیمیں جاری ہیں۔

    اجلاس میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کو جاری اسکیموں کے معیار اور کام کی رفتار چیک کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نیا مالی سال زیادہ تر جاری اسکیموں کی تکمیل کا سال ہوگا۔

  • سندھ میں کتنے کرونا مریض اسپتالوں میں داخل ہیں؟

    سندھ میں کتنے کرونا مریض اسپتالوں میں داخل ہیں؟

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کے گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کی تعداد 6 ہزار 147 ہے جبکہ مختلف اسپتالوں میں 75 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں کرونا وائرس مریضوں کے اعداد و شمار جاری کردیے، سندھ بھر میں کرونا وائرس کے 81 لاکھ 20 ہزار 71 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں کرونا وائرس مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 71 ہزار 41 ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کی تعداد 6 ہزار 147 ہے جبکہ مختلف اسپتالوں میں 75 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 4 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 6 ہزار 222 مریض زیر علاج ہیں۔

    یاد رہے کہ سندھ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 336 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس دوران 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    ملک میں کووڈ 19 کے مثبت کیسز کی شرح 1.10 فیصد ہوگئی ہے۔

  • جانوروں میں جلدی بیماری کی صورتحال مزید سنگین

    جانوروں میں جلدی بیماری کی صورتحال مزید سنگین

    کراچی: صوبہ سندھ کی ٹاسک فورس نے جانوروں میں لمپی اسکن بیماری کے اعداد و شمار جاری کردیے، مزید 318 متاثرہ جانور سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جانوروں میں جلدی بیماری کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی، صوبائی ٹاسک فورس نے لمپی اسکن بیماری کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    صوبائی ٹاسک فورس کے مطابق لمپی اسکن بیماری سے مرنے والے جانوروں کی تعداد 171 ہوگئی، جلدی بیماری سے ایک روز میں مزید 9 جانور مر گئے۔

    بیمار جانوروں کی تعداد میں بھی مزید اضافہ ہوگیا، جانوروں کے 318 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرہ جانوروں کی تعداد 25 ہزار 2 سو 66 سے تجاوز کر گئی۔

    بیمار جانوروں کی تعداد سب سے زیادہ کراچی میں ہے جہاں 15 ہزار 899 جانور متاثر ہیں، ٹھٹھہ میں 4 ہزار 360، ٹنڈو محمد خان میں 776، بدین میں 799، تھانہ بولا خان میں 595، خیرپور میں 522، حیدر آباد میں 477، قمبر شہداد کوٹ میں 396، سانگھڑ میں 359 اور جامشورو میں متاثرہ جانوروں کی تعداد 310 ہے۔

    لمپی اسکن سے صحت یاب ہونے والے جانوروں کی تعداد 8 ہزار 8 سو 37 ہوگئی۔

  • سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا آغاز

    سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا آغاز

    کراچی / کوئٹہ: صوبہ سندھ اور بلوچستان میں انسداد پولیو مہمات کا افتتاح کردیا گیا، سندھ میں 1 کروڑ اور بلوچستان میں 25 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں 5 روزہ پولیو مہم کا افتتاح کر دیا گیا، سیکریٹری صحت نے چلڈرن اسپتال میں مہم کا افتتاح کیا۔

    سیکریٹری صحت نور الحق بلوچ کا کہنا ہے کہ 25 لاکھ 86 ہزار کے قریب بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے، مہم میں 10 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی۔

    دوسری جانب صوبہ سندھ میں بھی وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیو کے قطرے پلانے کے ساتھ بچوں کو گفٹ بھی دیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ یہ سال کی دوسری پولیو مہم ہے جو پاکستان بھر میں چلائی جا رہی ہے، سندھ کے 30 اضلاع میں 1 کروڑ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، مہم میں 70 ہزار سے زائد پولیو ورکرز حصہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جولائی 2020 سے اب تک ایک بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا، گٹر کے پانی میں جولائی 2021 سے کوئی پولیو وائرس نہیں پایا گیا، سنہ 2021 میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا جس کا تعلق بلوچستان سے تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام سے ان کے گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس ہمارے حوالے کریں: محکمہ توانائی سندھ

    وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس ہمارے حوالے کریں: محکمہ توانائی سندھ

    کراچی: محکمہ توانائی سندھ نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ 3 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس کمپنی ہمارے حوالے کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ توانائی سندھ نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کو خط لکھ دیا، خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاق کے پاس صلاحیت نہیں تو سوئی سدرن گیس کمپنی ہمارے حوالے کر دیں۔

    خط میں کہا گیا کہ ہم گیس کی پیداوار اور درست تقسیم کر کے دکھا سکتے ہیں، صوبے کو گیس پیدا کرنے کے باوجود اس کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    خط کے مطابق گزشتہ 3 سال سے تسلسل کے ساتھ سندھ کی گیس پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، گیس کی بندش اور لو پریشر کے نتیجے میں کراچی کے مکین مشکلات کا شکار ہیں، شہری ملازمتوں اور بچے بھوکے اسکول جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    وفاق کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ شہری لکڑی، کوئلے اور سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

    صوبائی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ سندھ کی گیس کی ضرورت 750 اور فراہمی 560 ایم ایم سی ایف ڈی ہے، آئین گیس پیدا کرنے والے صوبے کو استعمال کا ترجیحی حق دیتا ہے۔

  • سندھ میں کروڑوں روپے کے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے منصوبے

    سندھ میں کروڑوں روپے کے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے منصوبے

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے 5 اضلاع کے لیے 69 کروڑ 80 لاکھ روپے کے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز منصوبے جلد شروع کردیے جائیں گے، منصوبوں سے 6 لاکھ 61 ہزار سے زائد پسماندہ آبادی کو موبائل سروس اور براڈ بینڈ سروسز میسر آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے 5 اضلاع کے لیے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے 2 منصوبوں پر معاہدے کی تقریب ہوئی، تقریب میں وفاقی وزرا امین الحق اور اسد عمر نے شرکت کی۔

    وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہے کہ منصوبوں پر مجموعی لاگت 69 کروڑ 80 لاکھ 51 ہزار 300 روپے آئے گی، پہلا منصوبہ کشمور، شہداد کوٹ اور لاڑکانہ کے 359 دیہات کے لیے ہے جس کی مالیت 24 کروڑ 64 لاکھ روپے ہے۔

    سید امین الحق کا کہنا تھا کہ نوشہرو فیروز اور بے نظیر آباد کے 438 دیہات میں 45 کروڑ 16 لاکھ کا دوسرا منصوبہ ہے۔ دونوں منصوبوں سے 6 لاکھ 61 ہزار سے زائد پسماندہ آبادی کو موبائل سروس اور براڈ بینڈ سروسز میسر آئیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ براڈ بینڈ سروسز فراہمی کے منصوبے 12 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں 8 ارب 48 کروڑ روپے کی لاگت سے 9 پراجیکٹس شروع کیے گئے، صوبے کے 7 اضلاع میں 1905 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے منصوبے شروع کیے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فائبر آپٹیکل کے منصوبوں پر 5 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آرہی ہے۔ منصوبوں کی تکمیل سے ان اضلاع کی 1 کروڑ 75 لاکھ سے زائد آبادی تیز ترین انٹرنیٹ سے منسلک ہوجائے گی۔