Tag: سندھ

  • سندھ میں یونین کونسل، یونین کمیٹی اور وارڈز کی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری

    سندھ میں یونین کونسل، یونین کمیٹی اور وارڈز کی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری

    اسلام آباد: صوبہ سندھ میں یونین کونسل، یونین کمیٹی اور وارڈز کی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کردیا گیا، 24 مارچ 2022 کو یونین کونسل اور وارڈز کی حتمی حلقہ بندیاں شائع ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں یونین کونسل، یونین کمیٹی اور وارڈز کی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کردیا گیا، یونین کونسل اور وارڈز کی حلقہ بندیاں 24 مارچ 2022 تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر سے 14 جنوری تک انتظامات مکمل کیے جائیں گے، 17 جنوری سے 15 فروری تک حلقہ بندی کمیٹی ابتدائی فہرست مکمل کرے گی۔

    شیڈول کے مطابق 16 فروری 2022 کو یونین کونسل اور وارڈز کی حلقہ بندیاں شائع ہوں گی، 17 فروری سے 4 مارچ تک ووٹر حلقہ بندی کمیٹی کو اعتراضات جمع کروائیں گے، 21 مارچ تک حلقہ بندیوں سے متعلق اعتراضات دور کیے جائیں گے۔

    24 مارچ 2022 کو یونین کونسل اور وارڈز کی حتمی حلقہ بندیاں شائع ہوں گی۔

  • سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی

    سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی

    کراچی: صوبہ سندھ میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک کمپنی سیل کردی گئی جبکہ متعدد گاڑیوں کے مالکان کو نوٹس جاری کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سند انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جامشورو نوری آباد میں نجی اسٹیل کمپنی سیل کردی گئی۔

    سیپا کا کہنا ہے کہ نجی اسٹیل کمپنی کو متعدد بار نوٹسز کے باوجود خلاف ورزی پر سیل کیا گیا۔

    ڈی جی سیپا کے مطابق زہریلی گیس کی زائد مقدار والی گاڑیوں کا بھی چالان کیا گیا جبکہ دھواں دینے والی گاڑیوں کے مالکان کے خلاف سیپا ایکٹ 2014 کے تحت کاروائی کی گئی۔

    علاوہ ازیں حیدر آباد سائٹ، کوٹری سائٹ اور نوری آباد سائٹ کی انڈسٹریز کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سیپا کا کہنا ہے کہ ایکٹ کی خلاف ورزی پر صنعتوں کو ای پی او لگا کر بند کردیا جائے گا۔

  • سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    سندھ میں گیس بحران: ایس ایس جی سی اہم فیصلوں پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ایس ایس جی سی بورڈ فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایل پی جی پلانٹ جامشور جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سوئی سدرن گیس بورڈ کو جے جے وی ایل کی گیس بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے، رابطہ کمیٹی نے 9 نومبر کو ایس ایس جی بورڈ کو گیس سپلائی بحالی کے لیے خط تحریر کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا کہ ایس ایس جی سی بورڈ گیس بحال کرنے کی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی بورڈ گزشتہ 21 دن سے فیصلے پر عمل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے، سوئی سدرن بورڈ نے جون 2020 میں جے جے وی ایل کی گیس بند کی تھی۔

    ایل پی جی کی پیداوار بند ہونے سے اربوں روپے کی مزید ایل پی جی امپورٹ کی گئی جس سے ایس ایس جی سی کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

    چئیرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ گیس بحال ہونے سے یومیہ 500 میٹرک ٹن سے زائد ایل پی جی مل سکتی ہے، جے جے وی ایل بحال ہونے سے ملک میں ایل پی جی کی قیمتیں کم ہوجائیں گی۔

    عرفان کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ سردیوں میں مہنگائی مافیا گیس کی کمی کو جواز بنا کر ایل پی جی کے نرخ بڑھانا چاہتی ہے۔

  • سندھ میں نومولود بچے اور ماں کے لیے مفت سہولتوں کا پروگرام

    سندھ میں نومولود بچے اور ماں کے لیے مفت سہولتوں کا پروگرام

    کراچی: سندھ میں ماں اور نوزائیدہ بچے کے لیے مفت سہولتوں کے پروگرام کا انعقاد ہوا، پروگرام کے تحت دوران حمل ماں کا مفت چیک اپ اور ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا جبکہ بچے کی پیدائش سے 2 سال کی عمر تک دونوں کو سہولتیں دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ماں اور بچے کو مفت سہولتوں کے پروگرام کا انعقاد ہوا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پائلٹ پروجیکٹ پہلے تھر پارکر اور عمر کوٹ اضلاع میں شروع کیا گیا۔ پروگرام کو دیگر اضلاع میں بھی شروع کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منصوبہ عالمی ادرہ صحت کے عین اصولوں کے شروع کیا جارہا ہے، سہولتیں ماں اور بچے کے لیے پہلے ایک ہزار دن تک ہوں گی۔ دوران حمل ماں کا مفت چیک اپ اور ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام بچے کی پیدائش سے 2 سال کی عمر تک جاری رہے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ماں کی رجسٹریشن کے لیے ایم آئی ایس سسٹم کی ایپ متعارف کروائی گئی ہے، ایپ کے ذریعے حاملہ خاتون کا مکمل کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ بنتا جائے گا۔

  • سندھ حکومت کا گھر گھر سوشل رجسٹری کروانے کا منصوبہ

    سندھ حکومت کا گھر گھر سوشل رجسٹری کروانے کا منصوبہ

    کراچی: سندھ حکومت نے پولیو ورکرز کے ذریعے گھر گھر سوشل رجسٹری کروانے کا منصوبہ تیار کرلیا، پولیو ورکر فارم کے ذریعے معلومات حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں پولیو ورکرز کے ذریعے گھر گھر سوشل رجسٹری کروانے کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رجسٹری مہم میں پولیو ورکر فارم کے ذریعے معلومات حاصل کریں گے، معلومات کی بنیاد پر ہر فرد کو الگ سے سوشل رجسٹری نمبر دیا جائے گا۔

    چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ عوام کی سماجی حالت کے بارے میں ڈیٹا بیس تیار کر رہے ہیں، حکومتی ریلیف کی مؤثر اور شفاف ترسیل کے لیے معلومات دستیاب ہونا چاہیئے، مہم کے لیے سندھ کابینہ نے 350 ملین روپے کی منظوری دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے 12 یونین کونسلز میں سوشل رجسٹری کا پائلٹ پراجیکٹ مکمل کیا گیا ہے، پولیو ورکرز کو مہم کے لیے خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔

  • مندر سے مورتیوں کے ہار چوری: وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    مندر سے مورتیوں کے ہار چوری: وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر کوٹڑی میں مندر سے مورتیوں کے ہار چوری ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے جیو فینسنگ شروع کردی ہے اور ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹڑی میں مندر سے مورتیوں کے ہار چوری ہونے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ابتدائی اطلاعاتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر کے جیو فینسنگ شروع کردی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ رات چور نے مندر کی چھت سے داخل ہو کر مورتیوں کے ہار چوری کیے، مورتیاں شوکیس میں بند تھیں جبکہ چوری ہونے والے 2 ہار چاندی کے تھے۔

    بریفنگ کے مطابق دونوں ہاروں کی مالیت 40 ہزار روپے بتائی جارہی ہے، چور نے چندے کی پیٹی سے 20 ہزار روپے بھی چرائے۔ پولیس نے جیو فینسنگ شروع کی ہے اور چھاپے مار رہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس، مندر انتظامیہ کو کارروائی سے آگاہ کرتی رہے۔ مندروں اور اقلیتوں کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔

  • محکمہ صحت سندھ کا ڈینگی سے متعلق ڈیٹا مشکوک ہوگیا

    محکمہ صحت سندھ کا ڈینگی سے متعلق ڈیٹا مشکوک ہوگیا

    کراچی: صوبائی محکمہ صحت کے مطابق سندھ میں 970 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے تاہم کراچی کے صرف ایک اسپتال میں 800 سے زائد ڈینگی کیسز رپورٹ کیے گئے جس کے بعد محکمہ صحت کا ڈیٹا مشکوک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کا ڈینگی سے متعلق ڈیٹا مشکوک ہوگیا، محکمہ صحت نے سندھ بھر میں اب تک 970 ڈینگی کیسز کی تصدیق کی جبکہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے صرف ایک نجی اسپتال میں اب تک 886 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    نجی اسپتال میں جنوری سے اکتوبر تک 800 سے زائد ڈینگی کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    اس وقت سندھ سمیت ملک بھر میں ڈینگی کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے ریکارڈ کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    رواں سیزن اسلام آباد میں 26 سو 3 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 15 سو 89 کیسز رورل ایریا اور 1 ہزار 14 کیسز اربن علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔ رواں سیزن میں ڈینگی سے 10 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • بلدیاتی نظام سے متعلق سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    بلدیاتی نظام سے متعلق سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013میں ترمیم کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ میں 2013ء کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو ختم کرکے نیا بلدیاتی قانون لایا جائے گا، مجوزہ بلدیاتی نظام میں میونسپل فنکشنز اور ٹیکس وصولیوں کا نیا طریقۂ کار وضع کیا جائے گا۔

    نئے بلدیاتی نظام کی تشکیل کیلئے وزیر بلدیات سندھ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں اصولی فیصلہ کیا گیا کہ ٹاؤنز سطح پربلدیاتی نظام لایا جائے، سندھ کابینہ کے سینئر ارکان بلدیاتی قانون پر سفارشات تیار کررہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت بلدیاتی اداروں کو مالی و انتظامی اختیارات دینا چاہتی ہے جبکہ مجوزہ بلدیاتی قانون میں بعض بلدیاتی کونسلز کو ختم کرنے کی بھی تجویز بھی زیر غور ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘بلدیاتی ادارے فعال’، پنجاب حکومت نے نوٹی فیکیشن جاری کردیا

    دوسری جانب وفاقی حکومت نے نئے مقامی حکومتوں کے نظام کا ڈرافٹ تیار کرلیا جس کے مطابق پہلے مرحلے میں وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے اضلاع میں انتظامی سربراہ مئیر جب کہ تحصیل کا سربراہ ڈپٹی میئر ہوگا جن کا انتخاب براہ راست کرنے کی تجویز ہے۔

    نئے نظام کے تحت پولیس اور ضلعی انتظامیہ میئر کے ماتحت ہوگی اور ضلع کے مالی اختیارات بھی میئر کے پاس ہوں گے، ضلع کے پولیس اور انتظامی سربراہ کی کارکردگی رپورٹ لکھنے کا اختیار مئیر کو ہوگا۔

    صوبائی وزیراعلیٰ اور وزراء نئے مقامی حکومتوں کے نظام میں مداخلت نہیں کرسکیں گے اور ضلعی حکومتیں مالی طور پر خودمختار ہوں گی۔

  • سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ جاری

    سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ جاری

    کراچی: صوبہ سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ جاری ہے، گزشتہ ماہ صوبے بھر سے 500 سے زائد ڈینگی کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رواں ماہ ڈینگی کیسز کی تعداد 552 ہوگئی، سندھ بھر میں 24 گھنٹے کے دوران ڈینگی کے 34 نئے کیسز سامنے آئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کراچی میں 303 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، ضلع مٹیاری میں 153، حیدر آباد میں ڈینگی کے 39 اور تھر پارکر میں ڈینگی کے 35 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق میرپور خاص میں ڈینگی وائرس کیسز کی تعداد 11 ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب صوبہ پنجاب میں بھی ڈینگی کیسز کا پھیلاؤ جاری ہے، صوبے میں اب تک ڈینگی کے 4 ہزار 876 کنفرم کیسز سامنے آچکے ہیں اور 12 اموات ہوچکی ہیں۔

    سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 13 سو 3 مریض داخل ہیں۔

  • پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ

    لاہور/ کراچی: صوبہ پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، ستمبر کے مہینے میں سینکڑوں ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ سندھ پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں ڈینگی کے 176 مریض رپورٹ ہوئے، سیکریٹری صحت عمران سکندر کا کہنا ہے کہ لاہور سے ڈینگی کے 131 مریض رپورٹ ہوئے۔

    سیکریٹری صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے 2 ہزار 189 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں، پنجاب کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 335 مریض داخل ہیں جن میں سے صرف لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 158 مریض داخل ہیں۔

    دوسری جانب صوبہ سندھ میں بھی ستمبر میں ڈینگی کے 603 کیسز رپورٹ کیے گئے، محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں ستمبر میں 140 کیسز رپورٹ اور ضلع جنوبی میں 48 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق شرقی میں 86، کورنگی میں 44، ضلع غربی میں 47 اور ضلع ملیر میں 29 کیسز سامنے آئے۔

    سندھ کے دیگر شہروں میں سے مٹیاری میں ستمبر میں سب سے زیادہ 145 کیسز رپورٹ ہوئے، حیدر آباد میں 21، تھر پارکر میں 34، میرپور خاص اور بدین میں 2، 2 کیسز جبکہ سکھر، خیر پور اور کشمور میں 1، 1 کیس رپورٹ کیا گیا۔