Tag: سندھ

  • پاکستان کا وہ صوبہ جس میں کم عمر ملزمان کی تعداد بڑھنے لگی

    پاکستان کا وہ صوبہ جس میں کم عمر ملزمان کی تعداد بڑھنے لگی

    کراچی: جیونائل جسٹس سسٹم کےباوجود سندھ میں کم عمر ملزمان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

    اس سلسلے میں سندھ کے جیلوں کی رپورٹ شائع کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت سندھ کی جیلوں میں دو سو سے زائد نو عمر ملزمان ہیں، جن میں سے 126 کراچی، 22 حیدر آباد، سکھر 18 اور لاڑکانہ جیل میں 5 نو عمر ملزمان موجود ہیں۔

    جیل رپورٹ کے مطابق انڈر ٹرائل ماؤں کے ہمراہ جیل کاٹنےوالے بچوں کی تعداد چھبیس ہے، ان میں سے کراچی میں 17،حیدرآباد 2، سکھرجیل میں 5بچے ماؤں کے ساتھ موجود ہیں، اس کے علاوہ سکھر جیل میں اٹھارہ اور لاڑکانہ جیل میں پانچ نوعمر قانونی امداد کےمنتظرہیں۔

    طاہر اقبال ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ پولیس کم عمر ملزمان کی گرفتاری کےبعد فوری ایف آئی آر سےگریز کرے۔

    ایس ایس پی شاہ جہان خان نے بتایا کہ سندھ پولیس کے چائلڈ پروٹیکشن سینٹر معاون ثابت ہورہے ہیں، جس میں بچوں کےخلاف مقدمےکےاندراج سےقبل جرم کی نوعیت کودیکھاجاتا ہے، معمولی نوعیت کےکیسز پر ایف آئی آردرج نہیں کرتے، بچوں کی لڑائی کےکیسزمیں کوشش ہوتی ہےفریقین صلح کرسکیں۔

    جووینائل جسٹس ایکٹ کیا ہے؟

    سال دو ہزار اٹھارہ میں پاکستان میں اٹھارہ سال سے کم عمر مجرم بچوں سے متعلق جووینائل جسٹس ایکٹ دو ہزار اٹھارہ نافذ کیا گیا، جس کے تحت دس سال سے کم عمر کا بچہ کوئی بھی جرم کرے تو وہ جرم تصور نہیں ہو گا اور دس سے اٹھارہ سال کی عمر کے بچوں کے جرائم کا فیصلہ اس نئے قانون کے تحت کیا جائے گا۔

    اس قانون کے تحت بچوں کے جرائم کے تین درجے بنائے گئے، چھوٹے جرائم انہیں کہا گیا جن کی سزا تین سال سے کم ہے، بڑے جرائم وہ ہیں جن کی سزا سات سال ہے اور سنگین جرائم انہیں قرار دیا گیا جن کی سزا سات سال سے زیادہ ہے۔

  • پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے مختلف حصوں کو کلائمٹ چینج کی وجہ سے گرمی کی لہروں یعنی ہیٹ ویوز نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،، وہیں پاکستان کے ایک شہر کے رہنے والوں کے لیے اتنی گرمی ایک معمول ہے۔

    یہ ہے صوبہ سندھ کا شہر جیکب آباد، جہاں درجہ حرارت اس حد تک چلا جاتا ہے کہ جسے انسان کی برداشت سے باہر سمجھا جاتا ہے۔

    جیکب آباد میں درجہ حرارت ہر سال 52 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے، جس کی بدولت یہ شہر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا گرم ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔ ایسی گرمی کا سامنا صرف متحدہ عرب امارات کا شہر راس الخیمہ ہی کرتا ہے۔

    جس شخصیت کے نام پر یہ شہر موجود ہے یعنی جنرل جان جیکب، وہ بھی یہاں کی گرمی ہی کے ہاتھوں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، آج یہاں کی آبادی 2 لاکھ سے زیادہ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں جیکب آباد میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی آگے نکل گیا تھا۔ اگر انسان کی جسمانی ساخت کو دیکھا جائے تو یہ 52 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن جیکب آباد میں زیادہ تر لوگ ایئر کنڈیشنر کی سکت نہیں رکھتے اور عام پنکھوں، برف اور پانی سے ہی کام چلاتے ہیں اور اگر ایئر کنڈیشنر خریدنے کی سکت ہو بھی تو بجلی کی بندش کے مسائل الگ ہیں۔

    جیکب آباد دریائے سندھ کی وادی میں خط سرطان سے اوپر واقع ہے اور اس کا محل وقوع ایسا ہے کہ گرمی کے مہینوں میں سورج عین اس شہر کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس کی بدولت ہونے والی گرمی اور اس پر بحیرہ عرب کی مرطوب ہوا، دونوں مل کر خوب قہر ڈھاتے ہیں۔

    شہر اور اس کے گرد و نواح کی آبادی کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ تھوڑی بہت حیثیت رکھنے والے افراد تو گرمیاں شروع ہوتے ہی کوئٹہ اور کراچی جیسے شہروں کی جانب منتقل ہو جاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ایک بڑا حصہ شہر ہی میں رہتا ہے اور اس گرمی کا سامنا کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس گرمی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    لف برا یونیورسٹی میں کلائمٹ سائنس کے لیکچرر ٹام میتھیوز کہتے ہیں کہ دنیا بھر می آب و ہوا کی تبدیلی کے تناظر میں جہاں سب سے زیادہ تبدیلیاں رونما ہوں گی، وہ علاقہ بلاشبہ وادئ سندھ کا یہ علاقہ ہے۔ یہاں موسمیاتی تبدیلی کے بد ترین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    اس شہر کو ماضی میں بھی شدید ترین گرمیوں کا سامنا رہا ہے۔ جولائی 1987 کے بعد جون 2005، جون 2010 اور پھر جولائی 2012 میں یہاں گرمی کی شدید لہریں آئیں۔ غیر معمولی گرمی کی یہ لہریں ایسی تھیں کہ ان کے دوران 2010 اور 2012 کے تین دن کا اوسط درجہ حرارت ویٹ بلب ٹمپریچر پر 34 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا جو انسانوں کے لیے انتہائی خطرناک اور مہلک ہے۔

    سائنس ایڈوانس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ٹام میتھیوز اور ان کی ٹیم کی تحقیق کے مطابق جیکب آباد اور راس الخیمہ کے علاوہ گرمیوں میں بھارت کے مشرقی ساحل اور شمال مغربی علاقوں کے علاوہ پاکستان میں بھی کئی مقامات پر ویٹ بلب ٹمپریچر 31 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔ 2015 میں پاکستان اور بھارت میں گرمی کی دو شدید لہریں آئیں جن میں 4 ہزار افراد مارے گئے تھے۔

    دنیا کے جن دیگر حصوں کو غیر معمولی گرمیوں کا سامنا ہے ان میں بحیرہ قلزم کے ساحل، خلیج کیلی فورنیا اور خلیج میکسیکو کے جنوبی علاقے شامل ہیں۔ حال ہی میں کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے ایک شہر لٹن میں درجہ حرارت 49.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد جنگلات میں آگ لگ گئی اور ایک ہزار سے زائد افراد بے گھر بھی ہوئے۔

  • کاشتکاروں کے لیے پیپلز ہاری کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ

    کاشتکاروں کے لیے پیپلز ہاری کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے کاشتکاروں کے لیے پیپلز ہاری کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا گیا، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ کارڈ پر 3 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں پیپلز ہاری کارڈ لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اس سال پیپلز ہاری کارڈ پر 3 ارب روپے سبسڈی دے گی، 10 لاکھ کاشت کاروں کی رجسٹریشن کرنے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 1 ارب روپے فرٹیلائزر، 1 ارب روپے فیڈ اور 1 ارب روپے ڈی اے پی پر سبسڈی دیں گے، چھوٹے کاشتکاروں کو بھی رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

    اس سے قبل اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کاٹن آئل سیڈ اور کپاس پر 17 فیصد سیلز ٹیکسز واپس لیا جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ غلط پالیسیوں نے پہلے ہی زراعت کو بہت نقصان پہنچایا ، جننگ فیکٹریز پر پہلے کبھی بھی سیلز ٹیکس نہیں رہا۔ 5 سال پہلے 13 سو جننگ فیکٹریز تھیں اور اب 440 رہ گئی ہیں۔

  • سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے کا منصوبہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں 18 لاکھ آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا، منصوبے کے تحت 75 کروڑ روپے سے زائد رقم سے انڈس اسپتال کی خدمات حاصل کرلی گئیں۔

    جاری کردہ دستاویزات کے مطابق محکمہ بلدیات نے ریبیز کنٹرول پروگرام کا نیا منصوبہ منظور کرلیا ہے، آوارہ کتوں کو ویکسین، چپ اور ٹیگ سمیت دیگر مد میں 75 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 18 لاکھ کتوں کی آبادی میں 40 فیصد بچے، 35 فیصد مادہ اور 25 فیصد نر کتے ہیں، آوارہ کتوں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے 80 ڈاکٹر بھی بھرتی ہوں گے۔

    آوارہ کتوں کو لگائی جانے والی ویکسین کا 3 سال تک اثر ہوگا، منصوبے میں کتوں کو کنٹرول کرنے اور کاٹنے سے روکنے کے لیے جدید طریقے استعمال کیے جائیں گے۔

  • لاڑکانہ: آوارہ کتوں نے ایک روز میں 26 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ: آوارہ کتوں نے ایک روز میں 26 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آوارہ کتوں نے ایک روز میں 7 بچوں سمیت 26 افراد کو کاٹ لیا، تمام متاثرہ افراد کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آوارہ کتوں نے ایک روز میں 26 افراد کو کاٹ لیا، متاثرین میں 7 بچے، 6 خواتین اور 13 مرد شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرین کا تعلق لاڑکانہ، رتو ڈیرو اور ڈوکری سے ہے، تمام متاثرہ افراد کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرین کو اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین لگائی گئی ہے۔

    اس سے قبل خیر پور میں ایک روز میں 7 بچیوں سمیت 18 شہری آوارہ کتوں کے کاٹنے سے اسپتال جا پہنچے تھے۔

    زخمی ہونے والے افراد کو جب اسپتال منتقل کیا گیا تو بیشتر زخمیوں کو ویکسین نہ مل سکی، جس کے باعث متاثرہ افراد اور ان کے ورثا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق سال 2020 میں کتے کے کاٹنے کے 2 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 25 متاثرہ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    6 مئی 2021 کو سندھ ہائیکورٹ میں آوارہ کتوں کی روک تھام اور کتے کے کاٹے کی ویکیسن سے متعلق درخواست پر عدالت نے کہا تھا کہ کتے کاٹنے پر اگر متعلقہ افسران پر 50 ہزار ہرجانہ لگا دیں تو واقعات کم ہوجائیں گے۔

  • کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان

    کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان

    کراچی: سندھ کے مختلف شہروں میں تیز ہواؤں اور بارش کا سلسلہ شروع، صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی آج گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی میں آج گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج مطلع ابر آلود رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، 8 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔ دن میں درجہ حرارت 36 سے 38 ڈگری رہے گا۔

    دوسری جانب سندھ کے دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا آغاز ہوچکا ہے، شکار پور اور گرد و نواح میں تیز ہوا کے ساتھ بارش ہورہی ہے، خیر پور میں بھی مٹی کے طوفان کے بعد تیز بارش ہورہی ہے۔

    نوشہرو فیروز میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ سکھر میں وقفے وقفے سے بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آچکے ہیں۔

  • بجٹ 22-2021: سندھ حکومت سادگی اختیار کر کے 40 ارب روپے بچت کرے گی

    بجٹ 22-2021: سندھ حکومت سادگی اختیار کر کے 40 ارب روپے بچت کرے گی

    کراچی: سندھ حکومت نے سادگی اختیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات میں مزید کمی کا فیصلہ کیا ہے، دونوں اقدامات کے ذریعے 40 ارب روپے بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 22-2021 کے لیے سندھ کے بجٹ میں حکومت نے غیر ترقیاتی اخراجات میں مزید کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    بجٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں بھی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی، غیر ترقیاتی اخراجات میں 34 فیصد تک کمی کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ فنانشل گورننس کے ذریعے بھی اخراجات میں توازن لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے سادگی اختیار کرنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور سادگی کے ذریعے 40 ارب روپے بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال میں ترقیاتی بجٹ 48 فیصد زائد ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کا بجٹ 22-2021 آج 15 جون کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    بجٹ میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس سے سکھر، میرپور خاص اور بے نظیر آباد میں وبائی امراض اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

  • سندھ میں تمام کلاسز اسی ماہ شروع کرنے کا اعلان

    سندھ میں تمام کلاسز اسی ماہ شروع کرنے کا اعلان

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے صوبے میں تدریسی عمل کے دوبارہ آغاز کی تاریخوں کا اعلان کردیا، سندھ کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل منگل 15 جون سے شروع کردیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کی صورتحال بہتر رہی تو پرائمری تا پانچویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل 21 جون سے شروع کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں اس کی منظوری دے دی گئی ہے، اس وقت گو کہ کراچی اور حیدر آباد میں کرونا متاثرین کی تعداد 5 فیصد سے زائد ہے تاہم جس تیزی سے ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے اس سے صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ ہفتے کلاس نویں تا انٹر تک تدریسی عمل شروع کردیا ہے اور انشا اللہ منگل 15 جون سے کلاس چھٹی تا آٹھویں تک تدریسی عمل کا آغاز کردیا جائے گا جبکہ ایک ہفتے تک صورتحال کا مزید جائزہ لے کر 21 جون سے تمام چھوٹی کلاسز میں بھی تدریسی عمل کا آغاز کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس دوران تمام کلاسز میں ایس او پیز کے تحت حاضری کا تناسب 50 فیصد ہوگا جبکہ اسکولز کے تمام عملے کو ویکسی نیشن کروانا لازمی ہوگی۔

  • کرونا کیسز میں کمی، سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں سے متعلق بڑا فیصلہ

    کرونا کیسز میں کمی، سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں سے متعلق بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ سرکار نے کرونا کیسز میں کمی کے بعد صوبے بھر میں سیکنڈری کلاسز کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے ٹوئٹ میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کرونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی سےآٹھویں کلاسز کل سے50فیصدحاضری کیساتھ کھول دی جائیں گی۔

    سعید غنی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ صورتحال میں مزید بہتری پر پرائمری کلاسز21جون سےشروع کردی جائےگی، کلاسز کےآغاز کیلئے اسکول عملےکا ویکسی نیشن لگوانا لازمی ہوگا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا وائرس پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

    اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں کووڈ 19 کے مریضوں کی تشخیص کی شرح 4.5 فیصدپرآگئی ہے اور اسپتالوں پر اب دباؤ کچھ کم ہوا ہے۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ بارہ جون کو ایئرپورٹ پر مسافروں کے37105 ٹیسٹ کیےگئے، 37105مسافروں میں 80 مثبت آئےتھے، ابتک آنے والے مسافروں میں سے50 صحتیاب ہوگئےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ کراچی میں کل9.5نئےکیسز تشخیص ہوئے، حیدرآباد میں تشخیص کی شرح 5.65 فیصد ہے، جون میں ابتک کرونا کے باعث 192 مریض انتقال کرگئے ہیں۔

  • سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    سندھ میں نئی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی: سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، ڈبلیو ایچ او اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبہ سندھ میں 7 جون سے 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، صوبے کے 94 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے 30 اضلاع میں حکام نے اجلاس کیے ہیں اور پولیو ورکرز کی ٹریننگ مکمل کی گئی ہے، پولیو ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ماسک، پی پی ایز اور ضروری سہولیات دی گئی ہیں۔

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو پولیو مہم بھرپور انداز میں چلانے کی ہدایت کی گئی، چیف سیکریٹری سندھ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کے مقرر کردہ 100 فیصد ہدف حاصل کیے جائیں۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ عوام پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون کرے اور 5 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔ سوشل موبلائیزرز اور انفلوئینسرز کے کردار کو مزید مؤثر بنایا جائے تا کہ انکاری والدین کو آمادہ کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام والدین سے گزارش ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، صوبے میں 71 ہزار سے زائد پولیو ورکرز مہم کا حصہ بنیں گے۔