اسلام آباد:چیئرمین نیب نے ڈائریکٹرآرکیالوجی کی گرفتاری پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب پشاور کو ہیڈ آفس طلب کرلیا، وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹرپرچیئر مین نیب کو ڈائریکٹر آرکیالوجی کی گرفتاری کے خلا ف کارروائی کا مشورہ دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق نیب پشاور نے دور وز قبل ڈائریکٹرآرکیالوجی اینڈ میوزیم ڈاکٹر عبدالصمد کو حراست میں لےکرگزشتہ روز احتساب عدالت سے ان کا دس روزہ ریمانڈ حاصل کیا تھا۔
نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر عبد الصمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے آرکیالوجیکل سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں۔
اس گرفتاری پر پشاور سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نے ٹویٹ کیا کہ’’نیب نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے، جو جرمنی سے سنسکرت میں پی ایچ ڈی ڈگری کا حامل ہے، فل برائٹ اسکالر اور آرکیالوجی میں گولڈ میڈل جیت چکا ہے۔ ڈاکٹرعبد الصمد کا جرم یہ ہےکہ انہوں نے تاریخی مقامات پرغیر قانونی کھدائی روکنے کے لیے کچھ کم تنخواہوں والے اہلکار بھرتی کیے ہیں‘‘۔
چیئرمین نیب کو اپنے ادارے میں سے اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کیخلاف کارروائی کرنی چاہئیے۔ pic.twitter.com/6SzFcLHzVX
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 15, 2019
وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس ٹویٹ کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو مشورہ دیا کہ’’انہیں اپنے ادارے میں سے اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہئیے‘‘۔
وزیر اعظم کی جانب سے اس ٹویٹ کے بعد چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب پشاور کو ڈاکٹر عبد الصمد اور ان کے خلاف مرتب کردہ ریکارڈ کے ہمراہ اسلام آباد ہیڈ آفس طلب کرلیا ہے۔
گرفتاری کے وقت ڈائریکٹر آرکیا لوجی اینڈ میوزم ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا تھا کہ ’’اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو مجھے دگنی سزا دی جائے، لیکن اگر میں بے قصور ثابت ہوجاؤں تو پھر نیب کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘۔
احتساب عدالت کے جج نے بھی ڈاکٹر عبد الصمد کوریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تنبیہہ کی تھی کہ آئندہ سماعت میں ریکارڈ پیش کریں ۔ جج نے نیب سے یہ بھی کہا تھا کہ استاد کا معاشرے میں ایک باعزت مقام ہے ، اس کا خیال رکھا کریں۔