Tag: سنگ مرمر

  • خانہ کعبہ کی چھت پر لگا دنیا کا نایاب ترین سنگ مرمر، خاص بات کیا ہے؟

    خانہ کعبہ کی چھت پر لگا دنیا کا نایاب ترین سنگ مرمر، خاص بات کیا ہے؟

    یوں تو مسجد الحرام میں ہر جگہ سنگ مرمر لگا ہوا ہے لیکن خانہ کعبہ کی چھت پر دنیا کا نایاب ترین سنگ مرمر لگایا گیا ہے۔

    مکہ مکرمہ میں واقع مسلمانوں کے سب سے مقدس مقام مسجد الحرام میں یوں تو بڑے پیمانے پر سنگ مرمر استعمال کیا گیا ہے لیکن خانہ کعبہ کی چھت پر استعمال کیا جانے والا سنگ مرمر دنیا کا نایاب ترین سنگ مرمر ہے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق خانہ کعبہ کی چھت 145 مربع میٹر ہے جس کی تیاری میں انتہائی نادر و نایاب قسم کا سنگِ مرمر استعمال کیا گیا ہے جو دن میں ٹھنڈک کا احساس دلاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چھت پر نصب سنگِ مرمر دنیا کا نایاب ترین پتھر ہے جس کی خاصیت یہ ہے کہ رات کو یہ رطوبت کو جذب کر لیتا ہے اور دن کو جب سورج کی تپش ہوتی ہے تو یہ رات کو جذب کی ہوئی رطوبت کو رفتہ رفتہ خارج کرتا ہے جس کی وجہ سے چھت اور کعبے کے اندر کا ماحول گرم نہیں ہوتا۔

    خانہ کعبہ کی چھت سے لے کر ستون اور دیواروں کی تعمیر انتہائی منفرد انداز میں کی گئی ہے۔

  • سعودی سنگ تراش کا سنگ مرمر پر مکمل قرآن پاک تراشنے کا حیران کن کارنامہ

    سعودی سنگ تراش کا سنگ مرمر پر مکمل قرآن پاک تراشنے کا حیران کن کارنامہ

    تبوک: ایک سعودی شہری نے سنگ مرمر پر پورا قرآن پاک تحریر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک سعودی مجسمہ ساز حسبان بن احمد العنیزی نے 8 سال لگا کر قرآن مجید کے الفاظ سنگ مرمر کی 30 سلوں پر تراش دیے، ان کو امید ہے کہ ان کا یہ کارنامہ گنیز ورلڈ ریکارڈز میں درج کر دیا جائے گا۔

    تبوک کے رہائشی حسبان بن احمد العنیزی نے قرآن کریم سے اپنی عقیدت کا اظہار ایک سنگ تراش کی حیثیت سے مختلف انداز سے کیا، انھوں نے سنگ مرمر کی تیس سلوں پر قرآن پاک کے 30 پارے عثمانی رسم الخط میں تراشے، ان کا یہ کام 8 برس میں مکمل ہوا۔

    حسبان العنیزی کا کہنا ہے کہ وہ اپنا یہ کام سعودی عرب کے نام سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرانے کے لیے کوشاں ہیں، انھوں نے بارہا گرینائٹ پتھروں اور تبوک کے سخت ٹیڑھے میڑھے پتھروں پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا، وہ سعودی عرب میں بہت سارے میلوں، قومی تقریبات اور پروگرامز میں سنگ تراشی کے اپنے فن پاروں کی نمائش کر چکے ہیں۔

    سعودی سنگ تراش کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں سنگ تراشی کا ہنر بڑا پرانا ہے، مملکت نے اس کے احیا کے لیے قدیم ورثے کا محافظ ادارہ قائم کیا ہے، جس نے سنگ تراشی کے ہنر کو سعودی عرب کے ناقابل فراموش آرٹ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

    حسبان العنیزی نے بتایا کہ 20 برس قبل عربی رسم الخط میں انھیں سنگ تراشی کا شوق پیدا ہوا تھا، اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ سنگ تراشی کے خوب صورت ترین فن پارے دنیا کے سامنے لائیں۔ العنیزی نے مختلف ادوار میں معروف عربی رسم الخط میں پتھر تراش کر ’بسم اللہ‘ تحریر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ مجسمہ سازی بنی نوع انسان کی بالکل ابتدائی زندگی کے تخلیقی پیشوں میں سے ایک پیشہ ہے۔