Tag: سوئزرلینڈ

  • دنیا کا سب سے بڑا گائیکی مقابلہ سوئزرلینڈ نے جیت لیا

    دنیا کا سب سے بڑا گائیکی مقابلہ سوئزرلینڈ نے جیت لیا

    دنیا کا سب سےبڑا گائیکی مقابلہ سوئزرلینڈ نے جیت لیا، یورو ویژن کی ٹرافی سوئیس گلوکار نیمو نے اپنے نام کرلی۔

    مالمو میوزک ایرینا میں گلوکار نیمو نے اپنا نغمہ ’دی کوٹ‘ سنا کر جیوری اور حاضرین کے دل جیت لیے، انہوں نے 591 ووٹ لیکر نیمو یورو ویژن کے بہترین سنگر قرار پائے۔

    کروشین گلوکار بے بی لاسگناکا گیت ’رِم ٹِم ٹاگی ڈِم‘ 547 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا جبکہ یوکرینی سنگر یورویژن مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہے۔

    موسیقی کے دلداہ ہزاروں افراد یوروویژن کا فائنل دیکھنے کیلئے ایرینا میں موجود تھے۔

  • انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    سوئزرلینڈ: انار ناصرف صحت مند اور طویل زندگی کی ضمانت ہے بلکہ اب اس پھل میں ماہرین نے ایک نیا جز دریافت کیا ہےجو بڑھاپے کوروکنےکے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئزرلینڈ میں کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انار نہ صرف بڑھاپے کو روکنے میں مدد کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتاہے.

    ماہرین نے اس نئی دریافت کومعجزانہ قراردیا ہے،سائنسدانوں کے مطابق انار میں دریافت نئے اجزا پٹھوں اور مسلز کو جوان رکھتے ہیں اور بوڑھے لوگ ان کے استعمال سے کسی کے محتاج نہیں رہتے.

    حالیہ تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ انسانوں کو اس کا فائدہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب ان کے معدے میں مناسب مقدار میں بیکٹریا موجود ہوں کیونکہ یہ ننھے جرثومے ہی پھل کے خام جز کو یورولیتھیم اے میں تبدیل کرتے ہیں.

    سائنسدانوں نے اس مالیکیول کو چوہوں کی غذا میں شامل کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی زندگی کی معیاد میں پیتالیس فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے.

    واضح رہے کہ اس وقت مختلف یورپی ممالک کے اسپتالوں میں انسانوں پر بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں.

  • مسلمان طالب علموں کو خواتین ٹیچرز سے ہاتھ ملانے کی دی گئی رعایت ختم کرنے کا اعلان

    مسلمان طالب علموں کو خواتین ٹیچرز سے ہاتھ ملانے کی دی گئی رعایت ختم کرنے کا اعلان

    جنیویا: سوئس علاقائی حکام نے بدھ کے روز قانون نافذ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کسی بھی مذہبی عقیدے کے مطابق طالب علم کا استاد سے ہاتھ ملانے کے انکار کو کوئی عذر موجود نہیں ہے جبکہ سوئزرلینڈ کے شمال میں‌واقع ایک اسکول انتظامیہ نے خاتون ٹیچر سے ہاتھ ملانے کے قانون کی مخالفت میں جنس مخالف کو چھونے کے حوالے سے مسلمان لڑکوں کو چھوٹ دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی سوئس کے تعلیمی حکام نے اساتذہ کے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے پر طلباء کے والدین پر (پانچ ہزارڈالر،4500 یوروز) جرمانے کا لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے باقاعدہ قانون نافذ کردیا ہے۔

    اپنے بیان میں انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’’ کسی بھی استاد کو طالب علم سے ہاتھ ملانے کا پورا اختیار ہے‘‘۔

    T1

    یہ فیصلہ  گزشتہ دنوں اس وقت کیا گیا کہ جب دو بھائیوں جن کی عمر 14 اور 15 سال تھی، انہوں نے خاتون ٹیچر سے ہاتھ ملانے سے انکار کرتے ہوئے اسکول انتظامیہ کے سامنے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ان کے مذہبی عقیدے کے خلاف ہے‘‘۔

    انہوں نے دلیل دی کہ ’’اسلام میں نامحرم جنس مخالف کوچھونے کی اجازت نہیں مگر محرم فیملی ممبر کے حوالے سے رعایت دی گئی ہے۔

    دوسری جانب سوئزر لینڈ کے شمالی علاقے میں واقع ایک اسکول انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ خواتین اساتذہ  طالب علموں کے ساتھ امتیازی سلوک رکھیں اور ہاتھ نہ ملانے کے حوالے سے کسی پر زور نہ دیا جائے۔

    T2

    یہ فیصلہ شمال مغرب کے کینٹن یا مقامی حکام کی شراکت کے بغیر تھرویلی میں آزادانہ طور پر بنایا گیا ہے، اس کے بعد سوئزلینڈ میں احتجاج متحرک ہوگیا ہے۔

    حکام نے بتایا ہے کہ یہ قانون گزشتہ سال موسم خزاں میں لاگو کیا گیا تھا جو شاید جلد ختم کر دیا جائے گا۔

    تاہم سوئزرلینڈ میں طالب علم کا خاتون ٹیچر سے ہاتھ ملانے کو نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔

    واضح رہے سوئزر لینڈ کی آٹھ لاکھ آبادی میں سے تین لاکھ پچاس ہزار مسلمانوں گھرانوں پر مشتمل ہیں، مسلم گھرانوں نے مکمل چہرے کے نقاب پر پابندی کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔