Tag: سوئیڈن

  • اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کی ایک سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا وائرس کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں سوئیڈن کی سفیر کیرن اولریکا اولِفسڈاٹر نے امریکی ریڈیو کو بتایا کہ لاک ڈاؤن فری شہر اسٹاک ہوم مئی میں کرونا وائرس کے خلاف مکمل امیونٹی کی سطح حاصل کر لے گا، کیوں کہ اس شہر کی 30 فی صد آبادی پہلے ہی سے وائرس کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مئی تک امکان ہے کہ ‘ہرڈ امیونٹی’ حاصل کر لی جائے گی۔ واضح رہے کہ ہرڈ امیونٹی کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے کسی بیماری کے خلاف ویکسی نیشن یا بیماری کے ایک دور کے گزرنے کے بعد قوت مدافعت پیدا کر لی ہے، اور دیگر آبادی میں اس کے پھیلاؤ کا خطرہ نہیں رہتا۔

    سوئیڈن کی شہزادی بھی کرونا کے خلاف میدان میں آگئیں

    تاہم یہ سوال تاحال موجود ہے کہ کوئی امیونٹی کب تک برقرار رہتی ہے، کیوں کہ جنوبی کوریا میں ابھی حال ہی میں 222 صحت یاب مریضوں میں ایک بار پھر کو وِڈ نائنٹین کا ٹیسٹ پوزیٹو آیا ہے، حکام یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کہیں ٹیسٹ ہی میں کوئی مسئلہ تو نہیں تھا۔ خاتون سفیر اولفسڈاٹر نے بھی کہا کہ ہرڈ امیونٹی سے متعلق سوالات کا جواب تلاش کرنا ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا گیا، سوئیڈن نے فٹ بال میچز منسوخ کیے اور یونی ورسٹیاں بند کر دی ہیں تاہم ریسٹورنٹس، سنیما، جمز، پبز، اور دکانیں بدستور کھلی ہوئی ہیں، جہاں سماجی فاصلے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے، جس کی خلاف ورزی پر کئی ریسٹورنٹس اور بارز بند کیے جا چکے ہیں۔

    قوت مدافعت کی سطح کو سمجھنے کے لیے سوئیڈن کے ہیلتھ نیشنل بورڈ نے کرونا وائرس سے متعلق 1700 اموات کی وجہ جاننے کی کوشش کی، اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 90 فی صد مرنے والوں کی عمریں 70 سال سے زیادہ تھیں، نصف تعداد 86 سال کے عمر والوں کی تھی، صرف ایک فی صد اموات 50 سال کے اندر ہوئیں۔

    مرنے والوں کی اکثریت کو ایک یا زیادہ رسک فیکٹرز درپیش تھے، جن میں ہائی بلڈ پریشر (79 فی صد کیسز میں)، امراض قلب (48.5 فی صد کیسز)، ذیابیطس (29 فی صد کیسز)، اور پھیپھڑوں کی بیماری (14.6 فی صد کیسز) شامل ہیں۔ تاہم 14.4 فی صد کیسز میں یہ رسک فیکٹرز موجود نہیں تھے۔

    واضح رہے کہ سوئیڈن پر کرونا کی وبا کے خلاف سست رد عمل پر بین الاقوامی سطح پر تنقید کی گئی ہے، ایسی تصاویر بھی انٹرنیشنل میڈیا میں گردش کرتی رہی ہیں جن میں ریسٹورنٹس میں لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے سوئیڈن میں بہت تیزی سے وائرس پھیلا، اور اب تک وائرس سے 2,274 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 18,926 افراد اس سے متاثر ہیں۔

    سوئیڈن کے ہرڈ امیونٹی اپروچ کے سربراہ اور بڑے طبی ماہر ڈاکٹر اینڈرس ٹیگنل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم تو لاک ڈاؤن کے خلاف برطانیہ کے نقش قدم پر چل رہے تھے تاہم اس نے بڑا یو ٹرن لے کر مایوس کیا، میں لاک ڈاؤن کے خلاف ہوں، کرونا وائرس ایسا خطرہ ہے جسے قابو کیا جا سکتا ہے، میں اب بھی ریسٹورنٹس جاتا ہوں، ہم تمام سروسز ختم نہیں کر سکتے۔

  • سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مابق سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یو این فوجی مبصر گروپ کشمیر کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا پابند ہے۔

    کارل گوستاف نے کہا کہ سوئیڈن سے لوگ مقبوضہ کشمیر میں بطور مبصر کام کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت اجازت دے تو مشاہدے میں توسیع کرنا چاہیں گے۔

    سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سوئیڈن کو تشویش ہے، بھارت فوری طور پر وادی سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنا نہیں چاہتے، اور متنازعہ علاقے کا پائیدار سیاسی حل ہونا چاہیے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار

    ادھر حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ سوئیڈن کے بادشاہ نے پہلے بھی کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو تسلیم کیا جا رہا ہے، دوسری طرف بھارت سوشل میڈیا پر کشمیر مظالم کو غائب کرنا چاہتا ہے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے کشمیری خواتین کی قربانیاں بہت بڑی ہیں، بھارت نے کشمیری خواتین کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر لیا، بھارت نے ریپ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہیں۔

  • سوئیڈن میں ست رنگی کچرا

    سوئیڈن میں ست رنگی کچرا

    دنیا بھر میں پلاسٹک سمیت مختلف اشیا کے کچرے کو کم سے کم کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور ری سائیکلنگ یعنی دوبارہ استعمال کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیا جارہا ہے۔

    دنیا کا سب سے زیادہ ماحول دوست سمجھا جانے والا ملک سوئیڈن بھی اس سلسلے میں مختلف اقدامات کر رہا ہے اور اس حوالے سے وہ ایک اور قدم آگے بڑھ چکا ہے۔ سوئیڈن میں ری سائیکلنگ کے عمل کو زیادہ سے زیادہ آسان بنانے کے لیے کچرا رکھنے کو مختلف رنگوں کے بیگز متعارف کروائے گئے ہیں۔

    سوئیڈن کے شہر اسکلستونا میں شہریوں کو 7 بیگ ری سائیکلنگ اسکیم فراہم کرنے سے متعلق پوچھا گیا اور 98 فیصد شہریوں نے اس اسکیم کی فراہمی میں دلچسی ظاہر کی۔

    اس ست رنگی بیگز کی اسکیم میں کلر کوڈ سسٹم کے ذریعے کچرے کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ کتھئی رنگ کے بیگ میں دھاتی اشیا، سبز رنگ کے بیگ میں خوراک، نیلے رنگ کے بیگ میں اخبارات، گلابی رنگ کے بیگ میں ٹیکسٹائل مصنوعات، سرخ رنگ کے بیگ میں پلاسٹک اشیا، زرد میں کارٹن اور سفید بیگ میں ٹشو پیپرز اور ڈائپرز وغیرہ پھینکے جاتے ہیں۔

    ان بیگز کی بدولت ری سائیکلنگ کے عمل میں آسانی پیدا ہوگئی ہے۔ ری سائیکلنگ پلانٹ میں آنے والے تمام رنگ کے بیگز مکس ہوتے ہیں تاہم ان کے شوخ رنگوں کی بدولت اسکینرز انہیں آسانی سے الگ کرلیتے ہیں جس کے بعد انہیں ان کے مطلوبہ پلانٹ میں بھیج دیا جاتا ہے۔

    جو اشیا ری سائیکل نہیں کی جاسکتیں انہیں بجلی بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ری سائیکلنگ کی بدولت کچرے کے ڈھیر اور آلودگی میں کمی ہوگئی ہے۔

    سوئیڈن نے، یورپی یونین کے سنہ 2020 تک تمام اشیا کو ری سائیکل کیے جانے کے ٹارگٹ کو نصف ابھی سے حاصل کرلیا ہے۔ سوئیڈش انتظامیہ کا کہنا ہے اس وقت وہ ملک کے کچرے کی بڑی مقدار کو ری سائیکل کر رہے ہیں لیکن وہ اس کام مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

  • سوئیڈن کا چوری ہونے والا شاہی تاج برآمد، ملزم کو قید کی سزا

    سوئیڈن کا چوری ہونے والا شاہی تاج برآمد، ملزم کو قید کی سزا

    اسٹاک ہوم : سوئیڈن کے تاریخی گرجا گھر سے سترہویں صدی کے بادشاہ کے شاہی تاج اور شاہی گلوب چُرانے والے ملزمان گرفتار ہوگئے جبکہ عدالت نے ایک ملزم کو قید کی سزا سنا دی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوئیڈش پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ چوروں کی شناخت کے بعد تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ چوری کیا گیا تاج اور شاہی گلوب بھی کوڑے دان سے برآمد کرلیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شاہی گلوب اور تاج تاریخی گرجا گھر اسٹرنگش کیتھڈرل سے کنگ کارل چہارم اور ان کی ملکہ کرسٹینا کے ہیں جس کی تاریخ 1611 کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت نے جمعے کے روز شاہی تاج اور گلوب چوری کیس کی سماعت کرتے ہوئے 22 سالہ جوان کو شاہی زیورات چوری کرنے کا الزام ثابت ہونے پر ساڑھے 4 برس قید کی سزا سنا دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 22 سالہ چور نے دوران ٹرائل شاہی زیورات چوری کرنے کا اعتراف کیا جن کی مالیات کم از کم 70 لاکھ امریکی ڈالر ہے۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ بادشاہ کا تاج کچرے دان سے ٹوٹی ہوئی حالت میں برآمد ہوا جس میں جڑے ہوئے کچھ ہیرے بھی تاج سے علیحدہ ہوچکے تھے۔

    مزید پڑھیں : سوئیڈن کے تاریخی گرجا گھر سے شاہی تاج چور لے اڑے

    یاد رہے کہ تاج اور گلوب سونے کے ہیں جن میں قیمتی ہیرے جواہرات جڑے ہیں، شاہی نوادرات کو گزشتہ برس 31 جولائی کو تاریخی گرجا گھر اسٹرنگش کیتھڈرل سے چوری کیا گیا تھا۔

    ایک عینی شاہد کے مطابق چور سائیکل پر شاہی نوادرات لے کر فرار ہوئے بعدازاں انہوں نے موٹر سائیکل کا استعمال کیا اور آخر میں وہ ملارین جیل سے موٹر بوٹ میں فرار ہوتے دیکھے گئے تھے۔

    سوئیڈش پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ نوادرات قومی خزانے کا درجہ رکھتے ہیں لہٰذا ان کو فروخت کرنا آسان نہیں تھا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق کئی افراد نے چوروں کو فرار ہوتے ہوئے دیکھا ہے جبکہ اس سلسلے میں عینی شاہدین سے مزید معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

  • فٹبال ورلڈ کپ : سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے ہرا دیا

    فٹبال ورلڈ کپ : سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے ہرا دیا

    ماسکو : فٹبال ورلڈ کپ کے میچ میں سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے شکست دے دی، سوئیڈش ٹیم کی ورلڈ کپ میں افتتاحی میچ کی یہ پہلی فتح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فٹبال ورلڈ کپ کے پانچویں روز بھی سنسنی خیز مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے، آج ہونے والے پہلے میچ میں سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک گول سے شکست دے دی۔

    سوئیڈن اور جنوبی کوریا کے درمیان میچ کا پہلا ہاف بغیر کسی گول کے برابر رہا اور دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے کے گول پوسٹ پر حملے کیے گئے لیکن کسی ٹیم کو کامیابی نہ ملی۔ میچ کا واحد گول پینسٹھویں منٹ میں سوئیڈش کپتان ایندریاس گریگ ویسٹ نے پنالٹی کک پر اسکور کیا۔

    یاد رہے کہ سوئیڈش ٹیم 1958 کے بعد پہلی مرتبہ فٹبال ورلڈکپ میں اپنا افتتاحی میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ فٹبال ورلڈ کپ میں آج مزید دو میچز کا فیصلہ ہوگا۔

    ایونٹ میں آج چھ ٹیمیں قسمت آزمائیں گی، گروپ ایف میں سوئیڈن اور جنوبی کوریا میں سنسنی خیز مقابلہ ہوا۔ اس کے علاوہ گروپ جی میں بیلجئیم اور پاناما کی ٹیموں میں زور کا جوڑ پڑے گا۔

    بیلجئیم کو میچ میں فیورٹ قرار دیا جارہا ہے، دوسرا میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے شروع ہوگا، آج کے تیسرے میچ میں سابق ورلڈ چیمپئن انگلینڈ اور تیونس کی ٹیمیں قسمت آزمائیں گی۔ تمام ٹیموں کے لئے ایونٹ کے ابتدائی میچز اہم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • مختلف اشیا کو پھینکنے کے بجائے مرمت کروانے پر فائدہ

    مختلف اشیا کو پھینکنے کے بجائے مرمت کروانے پر فائدہ

    کیا آپ جانتے ہیں آپ اپنے گھر میں جو چیزیں استعمال کے بعد پھینک دیتے ہیں جیسے کپڑے، جوتے، اور گھر کا دیگر سامان جیسے فریج اور واشنگ مشین وغیرہ، انہیں تلف کرنا کس قدر مہنگا اور مشکل عمل ہے؟

    یہ عمل ہر سال قومی معیشتوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچاتا ہے۔ سوئیڈن میں اس سے بچنے کے لیے حکومت نے انوکھا حل تجویز کیا ہے۔

    اپنے شہریوں کو استعمال شدہ چیزوں کو پھینکنے کے بجائے انہیں مرمت کروا کے پھر سے استعمال کی طرف راغب کرنے کے لیے سوئیڈن نے تمام مرمتی اخراجات میں نصف کے قریب کمی کردی ہے۔

    مزید پڑھیں: تائیوان میں ’کچرا دن‘ کا انعقاد

    سوئیڈش حکومت کو امید ہے کہ اس اقدام سے عوام اپنی خریداریوں میں تو کمی نہیں کرے گی، تاہم یہ انہیں ایسی چیزیں خریدنے کی طرف راغب کرے گا جن کی کارکردگی کی معیاد زیادہ ہو۔

    اس طرح مختلف مصنوعات بنانے والی کمپنیاں بھی مجبور ہوں گی کہ وہ اپنی مصنوعات کو تادیر چلنے والی اور مزید معیاری بنا سکیں۔

    sweden-2

    اس اقدام کا ایک اور فائدہ عام لوگوں کو روزگار کی فراہمی کی صورت میں نکلے گا۔ چونکہ مرمتی کام عموماً مقامی سطح پر کیے جاتے ہیں لہٰذا مرمت کے کاموں میں اضافے سے اس روزگار سے وابستہ افراد کی تعداد اور ان کی خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

    اس خیال کے پیچھے سوئیڈن کے ڈپٹی وزیر خزانہ پر بولنڈ ہیں جو درحقیقت ایک ماہر حیاتیات بھی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ سوئیڈن اپنے کاربن اخراج کو کم کرنا چاہتا ہے لیکن صارفین کی تعداد اور ضروریات میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس اقدام کو اٹھانے کا مقصد یہی ہے کہ فیکٹریوں پر مختلف اشیا بنانے کا بوجھ کم ہو تاکہ وہ کم سے کم زہریلے دھویں کا اخراج کریں۔

    واضح رہے کہ سوئیڈن پہلے ہی ایک ماحول دوست ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔

    ماحولیاتی کارکردگی کی فہرست مرتب کرنے والے ادارے ای پی آئی اے کے مطابق سوئیڈن میں پینے کے پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال شدہ پانی کو ٹھکانے لگانے کی بہترین حکمت عملیوں پر عمل ہورہا ہے جس کے باعث اسے دنیا کا تیسرا ماحول دوست ملک قرار دیا جا چکا ہے۔

    یہی نہیں سوئیڈن قابل تجدید توانائی یعنی ری نیو ایبل انرجی کے منصوبوں پر 546 ملین ڈالر کی سرمایہ کر رہا ہے اور بہت جلد وہ فوسل فیول سے پاک دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوئیڈش خاتون صحافی کا قتل: مجرم کی عمرقید کی سزا کےخلاف اپیل

    سوئیڈش خاتون صحافی کا قتل: مجرم کی عمرقید کی سزا کےخلاف اپیل

    کوپن ہیگن: سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی ایوارڈ یافتہ خاتون صحافی کم وال کے قتل کے الزام میں عمرقید کی سزا پانے والےمجرم پیٹرمیڈسن نے سزا کے خلاف اپیل دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کی عدالت نے گزشتہ ماہ خاتون صحافی کم وال کو قتل کرنے کے الزام میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے موجد پیٹرمیڈسن کوعمرقید کی سزا سنائی تھی۔

    پیٹرمیڈسن نے خاتون صحافی کم وال کے قتل کے الزام میں عدالت کی جانب سے دی جانے والی عمرقید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

    دوسری جانب ڈنمارک کے پراسیکیوٹر آفس کا کہنا ہے کہ پیٹرمیڈسن نےعمرقید کی سزا کے خلاف اپیل کی ہے لیکن انہوں نے اپنے جرم پر ندامت یا افسوس کا اظہار نہیں کیا۔

    ایوارڈ یافتہ خاتون صحافی کم وال گزشتہ سال 10 اگست کو پیٹرمیڈسن کی آبدوز میں سوار ہوئی تھیں اور گیارہ دن بعد ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے قریب سمندر سے ان کی سربریدہ لاش ملی تھی۔

    کم وال کے دوست نے اگلے دن واپس نہ آنے پر ان کی موجودگی کے بارے میں شکوک وشہبات ظاہرکیے تھے۔

    پیٹر میڈسن نے ابتدائی طورپرپولیس کو بتایا تھا کہ انہوں نے کم وال کو باحفاظت کوپن ہیگن میں اتار دیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا تھا کہ خاتون صحافی کی ہلاکت ایک حادثے کی وجہ سے ہوئی۔

    خاتون صحافی کے پوسٹ مارٹم کے مطابق کم وال کے جسم کے بعض حصوں پرچاقو کے زخم تھے جو ان کی موت سے قبل یا موت کے فوراََ بعد لگائے گئے تھے۔

    پیٹرمیڈسن کی ہارڈ ڈرائیو سے کم وال کا سرقلم کیے جانے کی ویڈیوز برآمد ہوئی تھیں جبکہ میڈسن کا کہنا تھا کہ ہارڈ ڈرائیو ان کی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ ایوارڈ یافتہ سوئیڈش خاتون صحافی کم وال پیٹرمیڈسن اور ان کی UC3 نوٹلس آبدوزکی اسٹوری پرکام کررہی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوئیڈن میں ماحول دوست برقی سڑک کا افتتاح

    سوئیڈن میں ماحول دوست برقی سڑک کا افتتاح

    اسٹاک ہوم: یورپی ملک سوئیڈن میں پہلی برقی سڑک کھول دی گئی جو برقی گاڑیوں کی بیٹریوں کو چارج کرے گی۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی سڑک ہے۔

    سوئیڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم میں بنائی جانے والی یہ سڑک 2 کلومیٹر طویل ہے۔ یہ بذات خود سڑک نہیں ہے تاہم یہ بجلی کی حامل پٹی ہے جو سڑک پر نصب کی گئی ہے۔

    اس سڑک کا مقصد برقی گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ فیول کے دھوئیں سے چھٹکارا پا کر ماحول اور فضا کو صاف رکھا جائے۔

    ٹریک پر چلنے والی برقی گاڑیوں سے ایک حرکت کرنے والا آلہ اس ٹریک سے کنیکٹ ہوجائے گا جس کے ذریعے گاڑی کی بیٹری چارج ہوتی رہے گی۔ جیسے ہی گاڑی رک جائے، بجلی کی فراہم بھی معطل ہوجائے گی۔

    سوئیڈش حکومت ملک بھر میں ایسی مزید سڑکوں کی تنصیب کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ماحولیاتی نقصانات اور فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکے۔

    اس سلسلے میں سوئیڈن اپنی توانائی کی زیادہ تر ضروریات قدرتی ذرائع یعنی سورج، ہوا اور پانی سے پوری کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوئیڈن کاایران میں خواتین اہلکاروں کےحجاب پہننےکا دفاع

    سوئیڈن کاایران میں خواتین اہلکاروں کےحجاب پہننےکا دفاع

    اسٹارک ہوم :سوئیڈش حکومت نے ایران کے دورے پر اپنی خواتین اہلکاروں کے حجاب پہننے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق گذشتہ ہفتے سوئیڈن کی وزیرِ تجارت این لِند کی قیادت میں ایک تجارتی وفد نے ایران کا دورہ کیا تھا،جہاں ان کے حجاب پہننے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا تھا۔

    سوئیڈش حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں دنیا کی پہلی حقوقِ نسواں کے لیے مخصوص طور پر کام کرنے والی حکومت ہے۔

    s1

    سوئیڈن کا ایران کے دورے پر خواتین اہلکاروں کے حجاب پہننے پر موقف ہےکہ ایسا نہ کرنا مقامی قوانین کی خلاف ورزی ہوتی۔وزیرِ تجارت این لِند نےمقامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کو تیار نہیں تھیں۔

    s2

    سوئیڈن کی لبرل پارٹی کے چیف یان جورکلند کا کہنا ہے کہ یہ اقدام فیمنسٹ یعنیٰ حقوقِ نسواں کی خارجہ پالیسی کے لیے انتہائی نقصان دے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران قانون سازی کے ذریعے خواتین کےساتھ ناانصافی کرتا ہے۔

    s3

    یاد رہے کہ 2015 میں سابق امریکی صدر براک اوباما کی اہلیہ نے سعودی عرب کے بادشاہ عبداللہ کی وفات کےموقعے پرملک کے دورے کے دوران حجاب نہیں پہننا تھا۔

    s4

    واضح رہےکہ سوئیڈن کے وزیراعظم سیفن لوفن بھی ایران میں موجود تھے اور ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے انسانی حقوق کے معاملے کو ایرانی صدر حسن روحانی سے سامنے اٹھایا تھا۔

  • فرانس اورسوئیڈن کےمیچ سےقبل اسٹیڈیم میں1منٹ کی خاموشی

    فرانس اورسوئیڈن کےمیچ سےقبل اسٹیڈیم میں1منٹ کی خاموشی

    پیرس :فرانس کے دارالحکومت پیرس میں فرانس اورسوئیڈن کے میچ سےقبل پیرس حملوں کےمتاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق پیرس کے اسٹیڈیم دی فرانس میں میزبان فرانس اور سوئیڈن کی ٹیم کے درمیان فٹ بال میچ میں صدراولاندے سمیت اعلیٰ حکام اورہزاروں کی تعدادمیں تماشائیوں نے شرکت کی۔

    post-1

    اس موقع پرفرانس کے صدر اولاندے کا پیرس حملوں کے متاثرین کویاد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مرنےوالےہماری یادوں میں زندہ رہیں گے۔

    post-3

    فرانسیسی صدر اولاندے کا کہناتھا کہ ہمیں حملوں میں زندہ بچ جانےوالے افراد کا خیال رکھنا ہوگا اوران کی بحالی کےکیے کام کرتے رہناہوگا۔ان کا مزید کہناتھا کہ ہمیں متحدرہتےہوئےدہشت گردی کوشکست دیناہوگا۔

    post-2

    مزید پڑھیں:پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور مزید2خودکش حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 13 نومبر کو فرانس میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں تقریباََ137افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ درجنوں افراد ان حملوں میں زخمی ہوئے تھے۔

    post4

    واضح رہے کہ فرانس اور سوئیڈن کے درمیان پیرس کے اسٹیڈیم دی فرانس میں کھیلے جانے والے فٹ بال میچ میں فرانس نے سوئیڈن کو1-2سے شکست دے دی۔